Family

Tabish Hashmi is receiving Threats to his family

بہنوں اور اہلیہ کو ریپ کی دھمکیاں ملیں، تابش ہاشمی کا انکشاف

کراچی: معروف کامیڈین اور ٹی وی شو میزبان تابش ہاشمی نے انکشاف کیا ہے کہ اُن کی شہرت کی وجہ سے اُن کی اہلیہ اور بہنوں کو ریپ کی دھمکیاں دی گئیں۔ حال ہی میں تابش ہاشمی نے یوٹیوبر دانیال شیخ کے پوڈ کاسٹ میں شرکت کی جہاں اُنہوں نے بتایا کہ کس طرح لوگ اُن کے گھر کی خواتین کو خطرناک دھمکیاں دیتے ہیں۔ تابش ہاشمی نے کہا کہ “مجھے میری شہرت کی وجہ سے بہت گالیاں سُننی پڑتی ہیں، میں لوگوں کی گالیاں، نفرت انگیز جملے برداشت کرلیتا ہوں لیکن جب میرے گھر کی خواتین کے بارے میں کچھ کہا جاتا ہے تو وہ برداشت نہیں ہوتا”۔ اُنہوں نے کہا کہ “لوگوں کو مجھ سے مسئلہ ہے تو جتنا مرضی مجھے بُرا بھلا کہہ لیں لیکن وہ میری اہلیہ، بچوں اور بہنوں کو ریپ کی دھمکیاں دیتے ہیں، جو میرے لیے ناقابلِ برداشت ہے”۔ کامیڈین نے کہا کہ “مجھے حیرت ہوتی ہے کہ ہمارے معاشرے میں اس طرح کے گھٹیا لوگ بھی رہتے ہیں جو میرے گھر کی خواتین کو ریپ کی دھمکیاں دے کر مجھے تہذیب سیکھا رہے ہیں”۔ تابش ہاشمی نے مزید کہا کہ “جب لوگ مجھے گالی دیتے ہیں تو میں نظر انداز کردیتا ہوں لیکن ایک لڑکے نے میری اہلیہ اور بہنوں کو ریپ کی دھمکیاں دیں تو میں اُس کے گھر کے پہنچ گیا تھا لیکن میں نے وہاں جاکر اُس لڑکے کو کچھ نہیں کہا کیونکہ وہ طالب علم تھا”۔ واضح رہے کہ آن لائن کامیڈی شو ’’ٹو بی آنیسٹ‘‘ سے مشہور ہونے والے معروف کامیڈین و میزبان تابش ہاشمی ان دنوں نجی ٹی وی چینل سے ایک کامیڈی شو ’’ہنسنا منع ہے‘‘ کررہے ہیں۔

بہنوں اور اہلیہ کو ریپ کی دھمکیاں ملیں، تابش ہاشمی کا انکشاف Read More »

Irani Diplomat Family Harassed in Lahore Market

لاہور کے پوش علاقے میں ایرانی سفارتکار کی فیملی کو ہراساں کیئے جانے کا انکشاف

لاہور میں گزشتہ روز ایرانی سفارتکار کی فیملی کو حراساں کیئے جانے کا انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے ۔ پولیس کے مطابق ایرانی ڈپلومیٹ کی فیملی گزشتہ روز گلبرگ کے نجی پلازہ میں شاپنگ کیلئے گئی جہاں گاڑی میں سوار دو افراد نے انہیں حراساں کیاں تھانہ غالب مارکیٹ کے ایس ایچ او نے خوفزدہ فیملی کی جانب سے آج شکایت موصول ہونے پر فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزمان کی تلاش شروع کر دی ہے ، پولیس اہلکارگلبرگ میں موجود تمام کیمروں کا جائزہ لیتے ہوئے گاڑی کی تلاش کر رہے ہیں ۔فیملی کی جانب سے حراساں کرنے والے دونوں افراد کے حلیے اور گاڑی کی شناخت بتائی گئی ہے ۔

لاہور کے پوش علاقے میں ایرانی سفارتکار کی فیملی کو ہراساں کیئے جانے کا انکشاف Read More »

Increase Your Lifespan: Monthly Visits to Family, Friends Have Benefits

طویل عرصے تک زندہ رہنا چاہتے ہیں؟ ہر مہینے کم ازکم ایک بار دوستوں یا رشتے داروں سے ملنا قبل از وقت موت سے بچاے۔ے

برطانیہ کی گلاسگو یونیورسٹی کے محققین کی طرف سے کی گئی ایک نئی تحقیق کے مطابق، جو لوگ زیادہ سماجی میل جول رکھتے تھے، وہ ان لوگوں کے مقابلے میں زیادہ زندہ رہتے تھے جو نہیں کرتے تھے۔ اس تحقیق میں یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ خاندان کے بزرگ افراد اور دوستوں سے مہینے میں ایک بار ملنے سے ان کی موت کے خطرے کو 39 فیصد تک کم کیا جا سکتا ہے۔ سماجی تنہائی کو صحت کے مختلف مسائل سے جوڑا گیا ہے، بشمول ڈپریشن، اضطراب اور قلبی بیماری۔ تاہم، سماجی تعامل کی تمام شکلیں ہماری فلاح و بہبود کے لیے یکساں طور پر فائدہ مند نہیں ہیں۔ بی ایم سی میڈیسن میں شائع ہونے والی ایک حالیہ تحقیق میں عمر بھر پر مختلف قسم کے سماجی تعامل کے اثرات کی تحقیقات کے لیے برطانیہ میں نصف ملین افراد کے ڈیٹا کا استعمال کیا گیا۔ شرکاء، جن کی عمریں 37 سے 73 سال کے درمیان تھیں، سے پانچ قسم کے سماجی تعامل کے بارے میں پوچھا گیا: وہ کتنی بار اپنے کسی قریبی شخص پر اعتماد کرتے ہیں، کتنی بار وہ تنہا محسوس کرتے ہیں، کتنی بار دوست اور اہل خانہ سے ملنے جاتے ہیں، کتنی بار انہوں نے ایک میں شرکت کی۔ ہفتہ وار گروپ سرگرمی، اور آیا وہ اکیلے رہتے تھے۔ پھر انہوں نے اوسطاً 12.6 سال کے بعد ان کا سراغ لگایا اور دریافت کیا کہ ان میں سے 33,135 کی موت ہو چکی ہے۔ تحقیق نے دریافت کیا کہ تمام قسم کے سماجی رابطے موت کے خطرے کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں، لیکن کچھ دوسروں کے مقابلے میں زیادہ اہم تھے. سب سے اہم عنصر دوستوں اور خاندان سے ملاقات کرنا تھا، جو موت کے 39 فیصد کم خطرے سے منسلک تھا۔ یہاں تک کہ ہر ماہ ایک دورہ خطرے کو کم کرنے کے لیے کافی تھا، اور زیادہ کثرت سے آنے جانے کا کوئی اثر نہیں ہوا۔ تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ اکیلے رہنا اور دوسرے طریقوں سے الگ تھلگ رہنا، جیسے کہ ہفتہ وار گروپ سرگرمیوں میں حصہ نہ لینا یا خاندان اور دوستوں سے باقاعدگی سے ملنے جانا، موت کا خطرہ 77 فیصد تک بڑھا دیتا ہے۔ دیگر عوامل جو نتائج کو متاثر کر سکتے ہیں، جیسے کہ عمر، جنس، سماجی اقتصادی حیثیت، اور تمباکو نوشی، کو محققین نے کنٹرول کیا تھا۔ محققین نے نوٹ کیا کہ یہ مطالعہ انسانی سماجی تعاملات کی پیچیدگی اور معیار کو حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے اور یہ کہ نتائج کے بنیادی میکانزم کو سمجھنے کے لیے اضافی تحقیق کی ضرورت ہے۔ تاہم، انھوں نے یہ تجویز کیا کہ سماجی روابط کے جسمانی اور ذہنی صحت پر مثبت اثرات پڑ سکتے ہیں، جیسے کہ تناؤ میں کمی، مدافعتی افعال میں اضافہ، اور جذباتی مدد۔ تحقیق کے مطابق، لمبی عمر کے لیے سماجی روابط اہم ہیں، اور مہینے میں ایک بار بوڑھے خاندان اور دوستوں سے ملنے سے انھیں لمبی زندگی گزارنے میں مدد مل سکتی ہے۔ اس مطالعہ نے مزید سماجی مداخلتوں اور معاونت کی اہمیت پر بھی زور دیا جو سماجی روابط کو آسان بناتے ہیں، خاص طور پر بوڑھے اور کمزور لوگوں کے لیے جنہیں سماجی تعلقات میں رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ تحقیق کے مطابق، کسی رشتہ دار یا دوست کو فون کرنے یا ملنے جانے جیسی سادہ حرکتیں ان کی صحت اور خوشی پر نمایاں اثر ڈال سکتی ہیں۔

طویل عرصے تک زندہ رہنا چاہتے ہیں؟ ہر مہینے کم ازکم ایک بار دوستوں یا رشتے داروں سے ملنا قبل از وقت موت سے بچاے۔ے Read More »

ایک ہی چھت کے نیچے رہنے والا دنیا کا سب سے بڑا خاندان

میزورام: (ویب ڈیسک) بھارت میں ایک ایسا گھر ہے جس کی چھت کے نیچے ایک ہی خاندان کے 199 افراد بسیرا کرتے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت کی شمال مشرقی ریاست میزورام کے گاؤں بکتونگ میں دنیا کے سب سے بڑے خاندان کا گھر ہے جس کے 199 افراد ایک ہی چھت کے نیچے رہتے ہیں۔ زیونا اس فیملی کے سرپرست تھے جن کی 38 بیویاں، 89 بچے اور 36 پوتے پوتیاں اور نواسے نواسیاں رہتے ہیں۔ زیونا کا انتقال 2021 میں 76 سال کی عمر میں ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس کی وجہ سے پیدا ہونے والی طبی پیچیدگیوں کی وجہ سے ہوا۔ تاہم ان کا خاندان بکتونگ کی پہاڑیوں میں تعمیر کئے گئے کمپلیکس زیونا میں ایک ہی چھت کے نیچے رہ رہا ہے، زیونا کے کچھ بچے شادی شدہ ہیں اور کچھ کے پاس ایک سے زیادہ بیویاں ہیں، خاندان کے ارکان کی تعداد اب 199 ہے۔ یہ تمام افراد دن میں دو بار کھانے کے موقع پر اپنے گھر کے گریٹ ہال میں جمع ہوتے ہیں اور اس وقت یہ گھر کے ڈائننگ روم سے زیادہ ایک مصروف کینٹین کا منظر پیش کر رہا ہوتا ہے، اراکین روزانہ کام کاج سے لے کر خوراک اور مالیات تک سب کچھ آپس میں بانٹتے ہیں۔ زیونا کے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ وہ زیونا کی میراث کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں

ایک ہی چھت کے نیچے رہنے والا دنیا کا سب سے بڑا خاندان Read More »