Pakistan

پاکستانی نژاد امریکی فوزیہ جنجوعہ نیو جرسی کے شہر کی میئر بن گئیں

نیو جرسی: پاکستانی نژاد امریکی فوزیہ جنجوعہ ریاست نیوجرسی کے شہر ماؤنٹ لوریل کی میئر منتخب ہوگئیں۔ امریکی میڈیا کے مطابق پہلی پاکستانی خاتون امریکی مئیر فوزیہ جنجوعہ نے اپنے شوہر اور 4 بچوں کی موجودگی میں قرآن پاک پر عہدے کا حلف لیا۔فوزیہ جنجوعہ کا کہنا ہے کہ پہلی مسلمان اور پاکستانی نژاد مئیر بننا میرے لیے بڑا اعزاز ہے۔ مجھے اپنے پاکستانی پس منظر پر فخر ہے۔ فوزیہ جنجوعہ کے مطابق ان کے والد کا تعلق پاکستان کے شہر چکوال جبکہ والدہ کا تعلق لاہور سے ہے۔ ان کے والدین 1970 میں امریکا منتقل ہوئے تھے اور وہ امریکا میں ہی پیدا ہوئیں۔

پاکستانی نژاد امریکی فوزیہ جنجوعہ نیو جرسی کے شہر کی میئر بن گئیں Read More »

Information Technology E-Rozgar centers

فری لانسرز کی سہولت کیلئے 10 ہزار ای روزگار سینٹرز کے قیام کا فیصلہ

فری لانسرز کی سہولت کیلئے10 ہزار ای روزگارسینٹرزکےقیام کا اعلان کل ہوگا وفاقی حکومت نے فری لانسرزکی سہولت کیلئے10 ہزار ای روزگار سینٹرز کے قیام کا فیصلہ کرلیا، فری لانسرزکی سہولت کیلئے10 ہزار ای روزگار سینٹرز کےقیام کا اعلان کل ہوگا۔ وزیر آئی ٹی ڈاکٹر عمرسیف کا کہنا ہے کہ پاکستان میں 15 لاکھ فری لانسرز باقاعدہ کام کررہے ہیں، ان فری لانسرز میں سے بیشتر کو مطلوبہ سہولیات میسر نہیں ہیں۔ ڈاکٹرعمرسیف کا کہنا تھا کہ تمام سہولیات سے آراستہ ہر ای روزگار مرکز میں 100 لوگوں کےکام کی گنجائش ہوگی، ہر مرکز میں 100 ورکنگ اسٹیشن یعنی 10 لاکھ فری لانسرز کیلئے سہولت ہوگی۔ یہ 10 لاکھ فری لانسرز سالانہ 10 ارب ڈالرز قیمتی زرمبادلہ کما سکیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نگراں حکومت میں وزارت آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن کے کامیاب ترین 4 ماہ رہے، انفارمیشن اور ٹیلی کمیونیکیشن سیکٹر کے فروغ کیلئے 13 انقلابی اقدامات کیئے گئے۔ چار ماہ کی مختصر مدت میں ایس آئی ایف سی کی بھرپور معاونت سے اقدامات ممکن ہوسکے۔ ان اقدامات سے براہ راست فائدہ عوام کو ہوگا، ملک میں بھاری سرمایہ کاری کی راہیں ہموار ہورہی ہیں۔

فری لانسرز کی سہولت کیلئے 10 ہزار ای روزگار سینٹرز کے قیام کا فیصلہ Read More »

PTI Election Symbol is Back

پی ٹی آئی کو ’ بلے ‘ کے انتخابی نشان پر الیکشن لڑنے کی اجازت مل گئی

پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن اور انتخابی نشان سے متعلق کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے انتخابی نشان  بلا بحال کر دیا   پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کو ’ بلے ‘ کے انتخابی نشان پر الیکشن 2024 لڑنے کی اجازت مل گئی۔ “بلا” پاکستان کے عوام کی ترجمانی کا نشان ہے،بیرسٹر گوہر علی خان پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن اور انتخابی نشان سے متعلق کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے تحریک انصاف کا انتخابی نشان  بلا بحال کر دیا ہے۔ پشاور ہائیکورٹ کے  جسٹس اعجاز انور اور جسٹس سید ارشدعلی نے انٹرا پارٹی الیکشن کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کی جس کے بعد عدالت عالیہ کی جانب سے پی ٹی آئی کی درخواست منظور کرتے ہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان ( ای سی پی ) کا بائیس دسمبر کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا گیا۔ الیکشن کمیشن نے غیرقانونی آرڈر سے ہمارا انتخابی نشان چھینا تھا، بیرسٹرعلی ظفر الیکشن کمیشن نے 22دسمبر کو پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انتخابی نشان بلا واپس لیا تھا۔ سماعت منگل کے روز چھ گھنٹے کی طویل سماعت کے دوران الیکشن کمیشن اور پی ٹی ائی وکلا نے دلائل مکمل کرلئے تھے اور سماعت بدھ کی صبح 9 بجے تک ملتوی کی گئی تھی۔ اعتراض کرنے والے افراد کے وکلاء کے دلائل بدھ کے روز ہونے والی سماعت کے آغاز پر الیکشن کمیشن میں انٹرا پارٹی انتخابات پر اعتراض کرنے والے افراد کے وکلا عدالت میں پیش ہوئے جن میں سے ایک نے موقف اختیار کیا کہ میرے موکل پی ٹی آئی کے سابقہ ضلعی جنرل سیکرٹری رہے ہیں، انہیں میڈیا سے پتہ چلا کہ انٹرا پارٹی انتخابات ہورہے ہیں، وہ الیکشن میں حصہ لینا چاہتے تھے لیکن ان کو موقع نہیں دیا گیا۔ بلے کی بحالی پرسپریم کورٹ جائیں یا نہیں؟ الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس متوقع جسٹس اعجاز انور نے ریمارکس دیئے کہ الیکشن کمیشن نے انٹرا پارٹی انتخابات کو کالعدم قرار دیا تو آپ کو چاہیئے تھا کہ دوبارہ انتخابات کا مطالبہ کرتے، آپ اگر پارٹی سے تھے تو پارٹی نشان واپس لینے پر آپ کو اعتراض کرنا چاہیئے تھا آپ نے نہیں کیا۔ ہائیکورٹ صرف صوبے کو دیکھ سکتا ہے، وکیل کا اعتراض وکیل نے اعتراض کیا کہ انٹرا پارٹی انتخاب پورے ملک کے لیے ہیں ، ہائیکورٹ صرف صوبے کو دیکھ سکتا ہے جس پر جسٹس ارشد علی نے ریمارکس دیئے کہ کیا ہر صوبے میں انکو الگ الگ کیس کرنا چاہیئےتھا؟، الیکشن پشاور میں ہوا تو یہاں پر کیس کیسے نہیں کر سکتے۔ یہ بھی پڑھیں۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان عام انتخابات 2024 سے مکمل آؤٹ جسٹس اعجاز نے استفسار کیا کہ جو الیکشن ہوئے اس میں تمام ممبران الیکٹ ہوئے یا صرف صوبے کی حد تک؟ جس پر وکیل نے بتایا کہ پورے ملک سے نمائندے منتخب ہوئے۔ لاہور ہائیکورٹ نے کہا پشاور ہائیکورٹ کو فیصلہ کرنے دیں، جسٹس اعجاز انور وکیل کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ پی ٹی آئی والے الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف تو لاہور ہائیکورٹ بھی گئے تھے جس پر جسٹس اعجاز انور نے ریمارکس دیئے کہ آرڈر میں لکھا پشاور ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ میں یہ کیس زیر سماعت ہے، لاہور ہائیکورٹ نے کہا پشاور ہائیکورٹ کو فیصلہ کرنے دیں۔ جسٹس ارشد علی نے ریمارکس دیئے کہ الیکشن شیڈول جاری ہو جائے پھر کیسے انتخابی نشان کا فیصلہ کر سکتے ہیں، کیا کوئی پارٹی بغیر انتخابی نشان کے انتخابات میں حصہ لے سکتی ہے جس پر وکیل نے کہا کہ 1985 میں بھی غیر جماعتی بنیادوں پر انتخابات ہوئے ، جسٹس اعجاز انور نے ریمارکس دیئے کہ وہ تو مارشل لاء کا دور تھا۔ عدالت نے استفسار کیا کہ اگر پارٹی کو انتخابی نشان نہیں ملتا تو آپ کو کیا نقصان ہو گا، آپ کی پارٹی ہے آپ کیا چاہتے ہیں انکو انتخابی نشان ملے؟ جس پر وکیل شکایت کنندہ نے کہا کہ میں اسی سیاسی جماعت سے ہوں چاہتا ہوں دوبارہ انٹرا پارٹی انتخابات ہوں۔ جسٹس ارشد علی نے ریمارکس دیئے کہ جب پی ٹی آئی نے فارم 65 جمع کیا تو اسکے بعد انکو شوکاز نوٹس کب جاری کیا گیا وہ بتا دیں جس پر وکیل نے بتایا کہ 7 دسمبر کو پی ٹی ائی کو نوٹس جاری کیا گیا جبکہ جسٹس اعجاز نے اسفتسار کیا کہ جو نوٹس جاری کیا گیا ہے اس میں کہاں پر لکھا ہے کہ الیکشن ایکٹ 208 اور 209 کی خلاف ورزی ہوئی ہے ؟۔ دوسرے شکایت کنندہ کا وکیل دوران سماعت ایک اور شکایت کنندہ کے وکیل نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ عدالت کے دائرہ اختیار پر بات کروں گا ، درخواست قابل سماعت نہیں جس پر عدالت نے کہا کہ آپ سے پہلے وکیل صاحب نے بھی دائرہ اختیار پر ایک گھنٹہ دلائل دیے، اس نے جو اعتراضات اٹھائے ہیں اس کے علاوہ کوئی اور ہے تو بتا دیں؟۔ وکیل شکایت کنندہ کی جانب سے کہا گیا کہ آئین آرٹیکل 192 کے تحت الیکشن کمیشن وفاقی ادارہ ہے ، الیکشن کمیشن کے معاملات اسلام آباد ہائی کورٹ میں سنے جا سکتے ہیں،  پشاور ہائی کورٹ کا اس معاملے پر دائرہ اختیار نہیں بنتا۔ وکیل کی جانب سے کہا گیا کہ انٹرا پارٹی انتخابات کے بارے میں کوئی اشتہار کوئی اطلاع نہیں تھی، ایک بلبلا اٹھا وہ بھی رات کو کہ پشاور میں پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات ہوں گے جس پر جسٹس اعجاز نے ریمارکس دیئے کہ وہ بلبلا بھی پھر پھٹ گیا۔ وکیل شکایت کنندہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ لاڈلوں والا سلوک ہوتا رہا، یہاں پر کبھی کون تو کبھی کون لاڈلا بن جاتا ہے، عدالت میں ایسی باتوں سے گریز کرنا چاہئیے۔ وکیل نے کہا کہ پی ٹی آئی عام انتخابات کے لیے لیول پلئینگ فیلڈ مانگ رہی ہے،  ہم نے بھی انٹرا پارٹی انتخابات کے لیے لیول پلئینگ فیلڈ مانگی تھی، جو نہیں دی گئی جس پر جسٹس اعجاز انور نے ریمارکس دیئے کہ آپ بھی چاہتے ہیں کہ ان سے جو انتخابی نشان واپس نشان لیا گیا وہ ٹھیک ہے جس کے جواب میں وکیل نے کہا

پی ٹی آئی کو ’ بلے ‘ کے انتخابی نشان پر الیکشن لڑنے کی اجازت مل گئی Read More »

پی ٹی آئی رہنما مراد سعید کے کاغذات نامزدگی مسترد

تحریک انصاف کے رہنما مراد سعید کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوگئے، آر او نے کاغذات نامزدگی نامکمل ہونے کی بنا پر مسترد کئے پی ٹی آئی کے رہنما مراد سعید نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 4 سوات سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے جنہیں آج آر او نے مسترد کردیا ہے۔پی ٹی آئی کے اہم رہنما سہیل سلطان ایڈووکیٹ نے کاغذات مسترد ہونے کی تصدیق کردی ہے۔ دوسری طرف مراد سعید کے وکلاء نے عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان بھی کر دیا۔ واضح رہے کہ مراد سعید این اے 4 سے 2018ء کے الیکشن میں ممبر قومی اسمبلی منتخب ہوئے اور وزارت مواصلات کے وزیر مقرر ہوئے تھے۔ دوسری طرف لاہور کے حلقہ پی پی 171 سے پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر کے کاغذات نامزدگی پر اعتراض عائد کر دیئے گئے، اعتراض میں کہا گیا کہ حماد اظہر مختلف مقدمات میں اشتہاری ہیں اور کاغذات نامزدگی پر ان کے دستخط بھی اصل نہیں ہیں۔

پی ٹی آئی رہنما مراد سعید کے کاغذات نامزدگی مسترد Read More »

New year Celebration Banned in Pakistan

پاکستان میں نئے سال کی تقریبات پر پابندی عائد

وزیراعظم نے نئے سال 2024 کی آمد پر غزہ کے مظلوم عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے عوام سے سادگی کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی اسلام آباد: نگراں وزیراعظم پاکستان انوار الحق کاکڑ نے فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے سال نو کی تقریبات پر پابندی عائد کردی۔ ٹوننگ ٹو ایکس (ٹوئٹر) نے ایک ویڈیو پیغام شیئر کیا جس میں انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ نئے سال 2024 کی آمد پر غزہ کے مظلوم عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے سادگی کا مظاہرہ کریں۔ انوار الحق نے کہا کہ قابض اسرائیلی فوج فلسطین میں تباہی مچا رہی ہے۔ پوری پاکستانی قوم اور امت مسلمہ معصوم فلسطینیوں کی نسل کشی بالخصوص بچوں کے قتل پر شدید غمزدہ ہے۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ ’’اس سال 7 اکتوبر سے اب تک 21 ہزار سے زائد فلسطینی جن میں 9 ہزار بچے بھی شامل ہیں، اسرائیلی بربریت میں شہید ہوچکے ہیں‘‘۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان نے تمام عالمی فورمز پر فلسطین کے مظلوم عوام کے لیے آواز اٹھائی ہے اور آئندہ بھی کرتا رہے گا

پاکستان میں نئے سال کی تقریبات پر پابندی عائد Read More »

Farmers in Field

یوریا سبسڈی کا اشتراک: ای سی سی آج ایم او سی کے لیے ٹی ایس جی کی منظوری دے سکتا ہے۔

اسلام آباد: اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں جمعرات (28 دسمبر) کو وفاقی اور صوبائی حکومت کے درمیان یکساں بنیادوں پر درآمدی یوریا پر سبسڈی کے اشتراک کے لیے وزارت تجارت کے لیے تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دیے جانے کا امکان ہے۔ نگراں وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کی زیر صدارت ای سی سی کے اجلاس میں (ٹی اے پی آئی )پروجیکٹ کی منظوری کے حوالے سے پیٹرولیم ڈویژن کی تجویز پر غور کیا جائے گا جس میں غیر ملکی سرمایہ کاری (فروغ اور تحفظ) ایکٹ 2022 (ایف آئی پی پی اے) کے تحت سرمایہ کاری اور سرمایہ کاری کے مراعات کے پیکیج کے طور پر قابل عمل سرمایہ کاری کی منظوری دی جائے گی۔ . ای سی سی اجلاس میں وزارت سمندر پار پاکستانیوں اور انسانی وسائل کی ترقی کی جانب سے مالی سال 2021-22 کے نظرثانی شدہ تخمینوں اور مالی سال 2022-23 کے بجٹ تخمینوں اور 2022-23 کے نظرثانی شدہ تخمینوں کی منظوری کے لیے پیش کی گئی تجویز پر بھی غور کیا جائے گا۔ اور ایمپلائز اولڈ ایج ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوشن (EOBI) کے مالی سال 2023-24 کے بجٹ کا تخمینہ۔ ربیع کے سیزن کے لیے درآمدی کھاد: سبسڈی صوبے برداشت کریں گے۔ پیٹرولیم ڈویژن نے ربیع سیزن 2023-24 کے لیے یوریا کھاد کی ضرورت کے حوالے سے کابینہ کے ای سی سی کے فیصلے میں ترمیم کا ایک اور ایجنڈا بھی پیش کیا ہے۔ ای سی سی اجلاس میں پاور ڈویژن کی تجویز پر بھی غور کیا جائے گا جس میں درآمدی کوئلے پر مبنی پراجیکٹس کی صلاحیت سے بجلی کی کٹوتی کے مسائل کے حل کے لیے اصولوں کی منظوری اور پورٹ قاسم الیکٹرک پاور کمپنی کے ساتھ ضمنی معاہدے پر عمل درآمد کے حوالے سے بھی غور کیا جائے گا۔

یوریا سبسڈی کا اشتراک: ای سی سی آج ایم او سی کے لیے ٹی ایس جی کی منظوری دے سکتا ہے۔ Read More »

Malfunctioning Roboa attack Engineer in Tesla Manfacturing Unit

ٹیسلا کمپنی کے روبوٹ کے انسان پر حملے کا انکشاف

معروف امریکی آٹومیکر اور ٹیکنالوجی کمپنی ’ٹیسلا‘ کی گاڑی بنانے والی فیکٹری کے ایک روبوٹ نے انسانوں پر حملہ کردیا، واقعے میں ایک انجینئر شدید زخمی ہوگیا۔ امریکی ویب سائٹ نیو یارک پوسٹ کے مطابق واقعہ امریکی شہر آسٹن میں قائم گیگا ٹیکساس فیکٹری میں پیش آیا، کمپنی کے دو عینی شاہد ملازمین نے بتایا کہ گاڑیوں کے پرزے اٹھانے پر مامور روبوٹ نے دھات سے بنے اپنے نوکیلے پنجے انجینئر کی کمر اور بازو میں گھونپے جس سے ملازم کا خون بہنا شروع ہوگیا اور وہ زمین پر گرگیا۔ رپورٹ کے مطابق ٹیسلا کے روبوٹ نے اس وقت حملہ کیا جب انجینئر 3 ناکارہ روبوٹس کے سافٹ ویئر ڈیزائن کررہا تھا۔ تین ناکارہ روبوٹس میں سے 2 کے سافٹ ویئرز کو بند کردیا گیا جبکہ تیسرا روبوٹ غیر ارادی طور پر فعال رہ گیا، جس نے انجینئر پر حملہ کردیا، زخمی انجینئر کو فوری طور پر اسپتال پہنچادیا گیا جہاں اس کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ واضح رہے کہ امریکی آکوپیشنل سیفٹی اینڈ ہیلتھ ایڈمنسٹریشن کو جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق واقعہ دو سال قبل 2021ء میں پیش آیا تھا۔ رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ گیگا ٹیکساس فیکٹری کا ہر 21 میں سے ایک ملازم گزشتہ سال زخمی ہوا تھا۔ امریکی میڈیا کے مطابق حملے کی وجہ سامنے نہیں آسکی، اس حوالے سے ٹیسلا کمپنی نے بھی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا ہے۔

ٹیسلا کمپنی کے روبوٹ کے انسان پر حملے کا انکشاف Read More »

Punjab Driving License Fee Increased after 20 years

آپ کو پنجاب میں ہر سال ڈرائیونگ لائسنس کی فیس ادا کرنی ہوگی۔

نگراں پنجاب حکومت نے آئندہ سال کے لیے ڈرائیونگ لائسنس کی فیس پر نظر ثانی کا فیصلہ کیا ہے۔ نمایاں اضافے کے علاوہ نگران حکومت نے ہر پانچ سال کے بجائے سالانہ فیس وصول کرنے کا فیصلہ کیا ہے جیسا کہ پہلے تھا۔ ٹریفک پولیس حکام کے مطابق، یکم جنوری 2024 سے، لرنر ڈرائیونگ لائسنس کی فیس 1000 روپے ہوگی۔ 440 اضافہ، روپے سے جا رہا ہے۔ 60 فی پانچ سال سے روپے 500 فی سال۔ مزید برآں، موٹرسائیکل اور موٹرسائیکل دونوں رکشہ ڈرائیور اب روپے ادا کریں گے۔ 500 سالانہ ان کی لائسنس فیس کے طور پر، پچھلے روپے سے تبدیلی کا نشان لگا کر۔ 550 ہر پانچ سال بعد ادا کیا جاتا ہے۔ مزید برآں، موٹر کار-جیپ کے لیے پانچ سالہ لائسنس کی فیس بڑھا کر روپے کر دی گئی ہے۔ 1,800 فی سال، پچھلے روپے کے مقابلے۔ پانچ سال کے لیے 950 فیس۔ ہیوی ٹرانسپورٹ کی فیس روپے سے بڑھا کر روپے کر دی گئی ہے۔ 400 ہر پانچ سال سے روپے۔ 2,000 سالانہ۔ تاہم، ایک قابل ستائش قدم میں، روپے۔ معذور افراد کے لیے 20 پانچ سالہ لائسنس فیس اب ختم کر دی گئی ہے۔ مزید یہ کہ پبلک سروس گاڑیوں کی پانچ سالہ فیس روپے سے تبدیل کر دی گئی ہے۔ 450 سے روپے 1,500 فی سال۔ مذکورہ بالا کے علاوہ دیگر زمروں کے لیے ڈرائیونگ لائسنس کی فیس روپے سے بڑھا دی گئی ہے۔ 100 سے روپے 1,000 واضح رہے کہ لائسنس فیس میں 20 سال بعد پہلی بار نظر ثانی کی گئی ہے۔

آپ کو پنجاب میں ہر سال ڈرائیونگ لائسنس کی فیس ادا کرنی ہوگی۔ Read More »

پنجاب کی نگراں حکومت طلباء کو الیکٹرک بائیکس دینے کے لیے 25 ارب روپے مختص کرے گی۔

لاہور: پنجاب کی نگراں حکومت نے صوبے میں سموگ کے اثرات کو کم کرنے کے مقصد سے طلباء کو آسان اقساط پر سبسڈی والی الیکٹرک بائیک دینے کے لیے 25 ارب روپے مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کالجوں اور یونیورسٹیوں کے کل 10,000 طلباء یہ ای بائک آسان قرض حاصل کر سکیں گے۔ حکومت نے اس حوالے سے لائحہ عمل کو حتمی شکل دے دی ہے۔ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ (پی اینڈ ڈی) بورڈ کے چیئرمین نے اس معاملے پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے کل بدھ کو ایک میٹنگ طے کی ہے۔ چیئرمین کی ملاقات کے بعد، قائم مقام نگراں وزیر اعلیٰ محسن نقوی کی جانب سے منظوری کی توقع ہے۔

پنجاب کی نگراں حکومت طلباء کو الیکٹرک بائیکس دینے کے لیے 25 ارب روپے مختص کرے گی۔ Read More »

خیبرپختونخوا کا وہ علاقہ جہاں غیر قانونی طور پر پانی سے سونا نکالنے کا کام کیا جاتا ہے

صبح کا سورج طلوع ہوتے ہی خیبرپختونخوا کے ضلع نوشہرہ کی تحصیل نظام پور کے 30 سالہ سعید محمد اور اُن کے دوست وقاص ڈیوٹی کا وقت ختم ہونے کے بعد واپس گھر جانے کی تیاری کر رہے ہیں۔ شدید سردی میں میلے کپڑے، تن پر پرانا پھٹا کوٹ اور پاؤں میں پلاسٹک کے چپل، اس حالت میں وہ دریائے اباسین کی ریت چھان کر سونا نکالنے کا کام کرتے ہیں۔ سعید محمد کو روزانہ کی بنیاد پر پندرہ سو روپے مل جاتے ہیں لیکن اُن کو یہ بھی معلوم ہے کہ یہ کام خطرے سے خالی نہیں کیونکہ یہ غیر قانونی ہے۔ نوشہرہ کے ڈپٹی کمشنر خالد خٹک نے بی بی سی کو بتایا کہ نظام پور میں پچھلے دو سال سے بڑے پیمانے پر دریائے سندھ یا اباسین سے بڑی مشینری کی مدد سے سونا نکالنے کا کام ہو رہا ہے تاہم کسی کو بھی اس کی اجازت نہیں۔ چھتیس گاؤں پر مشتمل نظام پور ضلع نوشہر کی تحصیل جہانگیرہ کا علاقہ ہے جس کی آبادی تقریباً تین لاکھ افراد پر مشتمل ہے۔ یہاں کے مقامی لوگوں کا ذریعہ کمائی علاقے میں قائم فوجی سیمنٹ فیکٹری اور سکیورٹی اداروں میں نوکریاں، ٹرانسپورٹ اور ملائیشیا میں محنت مزدری کرنا ہے تاہم پچھلے دو سال سے گاؤں سے گزرنے والے دریائے سندھ سے سونا نکلنے سے مقامی سطح پر کاروبار کے مواقع بڑھ چکے ہیں۔ مقامی لوگ کسی نہ کسی طریقے سے اس کاروبار سے وابستہ ہیں تاہم اس حوالے سے جب بحیثیت صحافی آپ کسی سے بات کرتے ہیں تووہ آپ کو کسی سرکاری ادارے کا اہلکار سمجھ کر خاموشی اختیار کر لیتا ہے اور یہی مشورہ دیتا ہے کہ یہ کام غیر قانونی طور پر ہو رہا ہے اور ’بڑے لوگ‘ اس میں ملوث ہیں۔ مشینری کرائے پر لے کر دریا سے سونا نکالنے کا کام اختر جان (فرضی نام) پچھلے چھ ماہ سے بھاری مشینری کو کرائے پر لے کر دریا سے سونا نکالنے میں مصروف ہیں۔ اُنھوں نے کہا کہ نظام پور کے دوست نے مشورہ دیا کہ آپ کچھ پیسے لا کر دن کے حساب سے لاکھوں روپے کما سکتے ہیں اور اس وجہ سے یہی کام شروع کر دیا لیکن بہت سے مسائل کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے۔ اختر جان کے بقول انھوں نے ابتدا میں تین چھوٹی ایکسیویٹر مشینوں کو چار چار لاکھ روپے ماہانہ کرائے پر لیا جبکہ کام کے لیے بیس مزدور بھی بھرتی کر لیے اور دریا کے کنارے پڑی ریت سے کام کا آغاز کیا لیکن سونے کی کم مقدار کی وجہ سے ہر ہفتے پندرہ سے بیس لاکھ روپے کا نقصان ہو رہا تھا۔ اُنھوں نے مزید بتایا کہ چھوٹی مشینری کی بجائے اٹھارہ اٹھارہ لاکھ روپے ماہانہ کرائے پر مزید تین بڑی ایکسیویٹر مشینیں پنجاب سے منگوائی گئیں جو دریا کے بیج سے ریت اُٹھانے کی صلاحیت رکھتی ہیں اور اس اقدام سے اُن کی آمدن میں اضافہ بھی ہوا تاہم انھوں نے اس حوالے سے مزید بتانے سے گریز کیا۔ سعید اللہ (فرضی نام) پہلے تعمیراتی شعبے سے وابستہ رہے ہیں لیکن آٹھ ماہ پہلے اُنھوں نے بھی چار کروڑ روپے کی بھاری مشینری خرید کر اسے ایک مقامی ٹھیکیدار کو نصف آمدن کے حساب سے سونا نکالنے کے کام کے لیے اُن کے حوالے کیا۔ اُنھوں نے کہا کہ ابتدائی دہ ماہ میں تو انھوں نے کچھ نہیں کمایا اور اوپر سے پولیس نے چھاپہ مار کر ڈیڑھ کروڑ کی مشینری بھی قبضے میں لی اور پانچ مزدوروں کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔ اُنھوں نے کہا کہ بندے عدالت سے ضمانت پر رہا ہو چکے ہیں تاہم مشینری اب بھی پولیس کے پاس ہے۔ اُن کے بقول اس کام کے دوران بہت سے مسائل تو ہیں جن میں حکومت کی طرف سے سخت اقدامات اور دریا میں مشینری کا ڈوبنا وغیرہ لیکن اس شعبے میں اپنی کروڑوں کی سرمایہ کاری کے بعد وہ اس کام کو کیسے چھوڑ سکتے ہیں۔ سونا نکالنے کی روک تھام کے لیے کیا اقدامات کیے جا رہے ہیں؟ ضلع نوشہرہ میں دریائے سندھ سے غیر قانونی طور پر سونا نکالنے کی روک تھام کے لیے محکمہ معدنیات اور ضلعی انتظامیہ مشترکہ طورپر کارروائیاں کر رہے ہیں۔ خالد خٹک نے بی بی سی کو بتایا کہ نوشہرہ سے گزرنے والے دریائے سندھ اور دریائے کابل سے غیر قانونی طور پر سونا نکالنے کا کام کافی پرانا ہے لیکن سنہ 2022 میں بھاری اور جدید مشینری کا استعمال شروع ہوا اور رواں سال اس میں کافی اضافہ ہوا۔ اُنھوں نے کہا کہ سونے کی غیر قانونی مائیننگ کی روک تھام کے لیے نظام پورمیں واقع سیمنٹ فیکٹری کے قریب پولیس اور محکمہ معدنیات کی مشترکہ چیک پوسٹ بھی قائم کر دی گئی اور محکمہ معدنیات کی درخواست پر کارروائی بھی کی جاتی ہے۔ اُن کے بقول غیر قانونی کام میں ملوث افراد کے خلاف 858 مقدمات درج کیے جا چکے ہیں۔ اُنھوں کہا کہ اب تک 825 افراد گرفتار کیے گئے ہیں جن سے ستر لاکھ روپے جرمانہ وصول کیا گیا۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ 12 ایکسیویٹر، سات گاڑیا ں اور 20 موٹر سائیکلوں سمیت مختلف قسم کے آلات بھی قبضے میں لیے گئے ہیں۔ حکومت کی کارروائیوں کے باوجود بھی دریا سے سونا نکالنے کا کام کم ہونے کی بجائے اس میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے۔ خالد خٹک کا کہنا ہے کہ اس غیر قانونی دھندے کی روک تھام کے لیے روزانہ کی بنیاد پر کارروائیاں کی جاتی ہیں تاہم اس میں بنیادی ذمہ داری محکمہ معدنیات کی ہے کہ وہ اسے لیز یا آکشن کرانے کے لیے اقدامات کریں تاکہ قومی خزانے کو ہونے والے نقصان کی روک تھام ہو سکے۔ ڈپٹی کمشنر خالد خٹک نے کہا کہ جہاں پر سونا نکالا جا رہا ہے وہ نوشہر کے صدرمقام سے کافی دور ہے جبکہ دوسری جانب بہت بڑے علاقے میں یہ سرگرمیاں ہوتی ہیں، جہاں پر پہنچنا مشکل ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ جب تک اس کے لیے متعلقہ ادارے اسے قانونی طور پر نکالنے کے لیے کارروائی نہیں کرتے تو یہ غیر قانونی عمل جاری رہے گا۔ اس حوالے سے صوبائی محکمہ معدنیات کے ڈائریکٹرجنرل کا موقف جانے کے لیے رابطے

خیبرپختونخوا کا وہ علاقہ جہاں غیر قانونی طور پر پانی سے سونا نکالنے کا کام کیا جاتا ہے Read More »