Cricket

Pakistani Cricketer going to Asutralia tour alongwith their Families

’’سیریز کیلئے آسٹریلیا جارہے ہیں یا ہنی مون کیلئے! مداحوں کا سوال‘‘

قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کی بیگمات کے ہمراہ دورہ آسٹریلیا پہنچنے پر مداح چراغ پَا ہوگئے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے گزشتہ روز کھلاڑیوں کی روانگی کی ویڈیو ٹوئٹر (ایکس) پر شیئر کی جس میں پلئیرز 3 تین ٹیسٹ میچز کی سیریز کے لیے سڈنی روانہ ہورہے تھے۔ سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر پاکستانی کرکٹ فینز نے بورڈ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ کھلاڑی آسٹریلیا میں سیریز کھیلنے جارہے ہیں یا ہنی مون منانے۔ ماریہ راجپوت نامی مداح لکھا کہ ہنی مون گروپ آسٹریلیا کے شہر سڈنی لینڈ کرچکا ہے۔ وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ شاہین آفریدی اپنی اہلیہ انشا، امام الحق اپنی اہلیہ انمول محمود، کپتان شان مسعود اہلیہ نیشے جبکہ کوچ محمد حفیظ بھی اہلیہ کے ہمراہ آسٹریلیا جارہے تھے۔ واضح رہے کہ قومی ٹیم 6 دسمبر سے 10 دسمبر تک ٹور میچ میں حصہ لے گی بعدازاں دونوں ٹیموں کے درمیان 3 ٹیسٹ میچز کی سیریز کا پہلا میچ 14 دسمبر سے پرتھ میں شروع ہوگا۔

’’سیریز کیلئے آسٹریلیا جارہے ہیں یا ہنی مون کیلئے! مداحوں کا سوال‘‘ Read More »

Shadab Khan reject to Play Big Bash and T10 Cricket League

شاداب خان نے پاکستان کی خاطر کروڑوں روپے کی آفر ٹھکرا دی

  پاکستان کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر شاداب خان نے ملک کی خاطر کروڑوں روپے کی قربانی دے دی۔ قومی آل راؤنڈر شاداب خان نے آسٹریلوی بگ بیش لیگ ( بی بی ایل ) اور ابوظہبی ٹی ٹین لیگ کی جانب سے ملنے والی آفرز کو ٹھکرا دیا۔ شاداب خان کو بگ بیش لیگ کی فرنچائز ایڈیلیڈ سٹرائیکرز کی جانب سے پیشکش ملی تھی جبکہ ٹی ٹین لیگ میں بطور آئیکون پلئیر کھیلنے کی آفر بھی ہوئی تھی ، تاہم انہوں نے ڈومیسٹک کرکٹ کی خاطر کروڑوں روپے کی آفرز کو منع کر دیا۔ شاداب خان نے دونوں آفرز پر جواب دیا کہ ’’ پاکستان میں ڈومیسٹک کرکٹ جاری ہے ابھی ڈومیسٹک کرکٹ کو ترجیح دینا چاہتا ہوں اور نیشنل ٹی ٹونٹی کپ کے باعث بگ بیش اور ٹی ٹین لیگ نہیں کھیل سکتا ‘‘۔ خیال رہے کہ احمد شہزاد بھی ٹی ٹین لیگ کی فرنچائز کو منع کرچکے ہیں۔

شاداب خان نے پاکستان کی خاطر کروڑوں روپے کی آفر ٹھکرا دی Read More »

Ranatunga accusess Jay shah of controling Srilanka Cricket Board

راناٹنگا کا جے شاہ پر ’سری لنکن کرکٹ چلانے‘ کا الزام، پاکستان سمیت دیگر ایشیائی ممالک انڈین کرکٹ بورڈ سے ناراض کیوں؟

آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ اختتام کو پہنچ گیا۔ اگرچہ انڈیا ٹرافی نہیں جیت سکا لیکن اس نے پورے ٹورنامنٹ پر اپنا غلبہ جمائے رکھا۔ کرکٹ ورلڈ کپ کے فائنل میں جہاں انڈیا اور آسٹریلیا کے کھلاڑیوں کی عمدہ کارکردگی دیکھی گئی وہیں کرکٹ کمیونٹی کے درمیان اختلافات بھی سامنے آئے۔ خاص طور پر انڈین کرکٹ بورڈ کو کافی تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا انڈیا کے ہمسایہ ممالک بی سی سی آئی سے ناراض ہیں؟ افغانستان اور نیپال کے علاوہ جنوبی ایشیائی کرکٹ کھیلنے والے تین دیگر ممالک پاکستان، سری لنکا اور بنگلہ دیش کے سابق کھلاڑیوں اور منتظمین نے حالیہ دنوں میں بی سی سی آئی سے کھل کر ناراضی کا اظہار کیا۔ یہ جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ ایسا ہوا کیا۔ جے شاہ راناٹنگا کے نشانے پر سری لنکا کے سابق کرکٹر ارجونا راناٹنگا نے حال ہی میں بی سی سی آئی کے سیکریٹری جے شاہ پر سری لنکن کرکٹ بورڈ (ایس ایل سی) کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔ اس الزام کے بعد سری لنکن حکومت کو نہ صرف باضابطہ طور معافی مانگنی پڑی بلکہ رانا ٹنگا کے اس بیان پر حکومت کو وضاحت بھی جاری کرنی پڑی۔ سری لنکن کرکٹ بورڈ پہلے ہی غیر یقینی صورتحال سے دوچار تھا لیکن ورلڈ کپ میں اپنی ٹیم کی شکست کے بعد ہنگامہ آرائی اور حکومتی مداخلت کے باعث آئی سی سی نے سری لنکن بورڈ کی رکنیت معطل کر دی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق راناٹنگا نے جے شاہ پر سری لنکن کرکٹ پر دباؤ ڈالنے کا الزام ’ٹروتھ ود چموڈیتھا‘ نامی ٹاک شو کے دوران لگایا تھا۔ کرکٹ کپتان سے سیاست دان بننے والے رانا ٹنگا سری لنکا کی حکومت میں وزیر رہ چکے ہیں انھوں نے کہا کہ ’سری لنکن کرکٹ بورڈ کے عہدیداروں اور جے شاہ کے درمیان تعلقات کی وجہ سے بی سی سی آئی کو لگتا ہے کہ وہ سری لنکن کرکٹ کو کچل سکتے ہیں اور اس کا کنٹرول سنبھال سکتے ہیں۔‘ انھوں نے کہا کہ ’سری لنکن کرکٹ جے شاہ چلا رہے ہیں۔ جے شاہ کے دباؤ کی وجہ سے سری لنکن کرکٹ خراب ہو رہی ہے۔‘ جے شاہ ایشین کرکٹ کونسل کے صدر بھی ہیں۔ سری لنکن حکومت نے رانا ٹنگا کے بیان کے بعد باضابطہ طور پر افسوس کا اظہار کیا اور اس پر معذرت بھی کی۔ وزیر کاچن وجے سیکرا نے پارلیمنٹ میں افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’ایشین کرکٹ کونسل کے صدر یا دیگر ممالک کو ان کے ادارے کی خامیوں کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔‘ آئی سی سی ورلڈ کپ یا بی سی سی آئی ٹورنامنٹ؟ عام طور پر آئی سی سی ایونٹس میں دنیا بھر سے شائقین اپنی ٹیموں کو سپورٹ کرنے کے لیے جمع ہوتے ہیں۔ لیکن بہت سے پاکستانی شائقین کو ویزا دینے سے انکار کی وجہ سے 14 اکتوبر کو احمد آباد کے نریندر مودی سٹیڈیم میں انڈیا اور پاکستان کے میچ میں انڈین شائقین کی بھرمار کی وجہ سے صرف ایک ’نیلا سمندر‘ دیکھا گیا۔ میچ پر تبصرہ کرتے ہوئے پاکستانی ٹیم کے ڈائریکٹر مکی آرتھر نے کہا تھا کہ ’سچ کہوں تو یہ آئی سی سی ایونٹ کی طرح نہیں لگ رہا تھا۔ ایسا لگ رہا تھا جیسے یہ دو طرفہ سیریز ہو، گویا یہ بی سی سی آئی کا ایونٹ ہو۔‘ انھوں نے کہا کہ میں نے مائیک پر ’دل دل پاکستان‘ کو شاذ و نادر ہی سنا گیا جو پاکستان کے کھیلوں کے مقابلوں کا اہم جزو تصور ہوتا ہے۔ ، اس کے علاوہ کچھ سابق کرکٹرز نے بھی ٹاس اور پچ کے حوالے سے اس گمان کا اظہار کیا کہ انڈیا غلط طریقوں اور راستوں سے فائدہ اٹھا رہا ہے۔ گو کہ ان دونوں مُلکوں کے کرکٹرز کے لیے اس طرح کی باتیں کہنا کوئی نئی بات نہیں لیکن حالیہ دنوں میں کچھ ایسے واقعات پیش آئے ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ برصغیر کے دو بڑے کرکٹ بورڈز کے درمیان رسہ کشی بڑھ گئی ہے۔ اس سے قبل پی سی بی نے وضاحت طلب کی تھی کہ آئی سی سی رقم کی تقسیم کیسے کرتی ہے۔ اس کے بعد چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے اعتراف کیا کہ انڈیا کو زیادہ حصہ ملنا چاہیے کیونکہ یہ کرکٹ کا ’مالیاتی انجن‘ ہے تاہم انھوں نے مجوزہ ریونیو ماڈل پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ ایشیا کپ اور پی سی بی کی مشکلات ورلڈ کپ سے ٹھیک پہلے ایشیا کپ کے دوران دونوں ہمسایہ ممالک کے بورڈز کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا تھا۔ گزشتہ سال پاکستان کو ایشیا کپ کی میزبانی کے حقوق دیے گئے تھے لیکن بی سی سی آئی نے سکیورٹی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے پاکستان میں کھیلنے سے انکار کردیا تھا۔ رواں سال 28 مئی کو بی سی سی آئی نے سری لنکا، افغانستان اور بنگلہ دیش کے کرکٹ بورڈز کے صدور کو آئی پی ایل فائنل دیکھنے کے لیے مدعو کیا تھا۔ اس دوران انھوں نے ایشیا کپ اور ایشیا کرکٹ کونسل کے دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا لیکن پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین کو مدعو نہیں کیا گیا تھا۔ بعد ازاں ایشیا کپ کے شیڈول میں تبدیلی کر دی گئی۔ سری لنکن کرکٹ بورڈ نے بی سی سی آئی کی حمایت کی اور پی سی بی ایشین کرکٹ میں اکیلا رہ گیا۔ ابتدائی طور پر پی سی بی نے کہا تھا کہ ’ٹورنامنٹ کا انعقاد متحدہ عرب امارات میں ہونا چاہیے اور پاکستان کرکٹ بورڈ کو مشترکہ میزبانی کرنی چاہیے۔‘ لیکن سری لنکا اور بنگلہ دیش نے متحدہ عرب امارات میں گرم موسم کا حوالہ دیتے ہوئے اس کی مخالفت کی اور بالآخر پی سی بی کو سری لنکا کو ایشیا کپ کی مشترکہ میزبانی کے لیے قائل کرنا پڑا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے سابق سربراہ نجم سیٹھی نے بھی ایکس پر ایک طویل پوسٹ لکھی جس میں اے سی سی کے سربراہ اور بی سی سی آئی کے سیکریٹری جے شاہ کو نشانہ بنایا گیا۔ جے شاہ نے ایک بیان جاری کر کے اس کا جواب دیا۔ تمام مستقل اراکین اور میڈیا رائٹس

راناٹنگا کا جے شاہ پر ’سری لنکن کرکٹ چلانے‘ کا الزام، پاکستان سمیت دیگر ایشیائی ممالک انڈین کرکٹ بورڈ سے ناراض کیوں؟ Read More »

PCB Chief Selector

حارث رؤف آسٹریلیا کیوں نہیں جارہے، وجہ سامنے آگئی

ایگنیٹ پاکستان نے فاسٹ بولر حارث رؤف کے قومی ٹیسٹ اسکواڈ کے ساتھ آسٹریلیا نہ جانے کی وجوہات کا پتہ لگالیا۔ ذرائع کے مطابق حارث رؤف نے چیف سلیکٹر وہاب ریاض سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے پہلے بھی ٹیسٹ میچ کھیلتے ہوئے انجری ہوگئی تھی اس لئے اب رسک نہیں لے سکتا، میرا سارا فوکس وائٹ بال کرکٹ پر ہے، نیوزی لینڈ کیلئے ٹی 20 سیریز اور ورلڈ کپ کیلئے خود کو بچا رہا ہوں۔ قومی ٹیم کے فاسٹ بولر حارث رؤف آسٹریلیا سیریز کیلئے دستیاب کیوں نہیں، سماء نے پتہ لگا لیا، حارث رؤف کی چیف سلیکٹر وہاب ریاض سے گفتگو کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ ذرائع کے مطابق چیف سلیکٹر وہاب ریاض نے حارث رؤف سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ٹیم کو آسٹریلیا میں آپ کی ضرورت ہے، آپ کو آنا چاہئے۔ جس پر حارث رؤف نے جواب دیا کہ سر میں اپنی باڈی کو جانتا ہوں اس لئے آسٹریلیا نہیں جاسکتا، مجھے پتہ ہے کہ میری باڈی پہلے سے اسٹفنس کا شکار ہے، اس لئے مشکل ہے۔ ذرائع کے مطابق حارث رؤف نے چیف سلیکٹر سے مزید کہا کہ پاکستان کیلئے کھیلنا کس کی خواہش نہیں ہوتی لیکن میں ان فٹ ہوسکتا ہوں، مجھے پہلے بھی ٹیسٹ میچ کھیلتے ہوئے انجری ہوگئی تھی، اس لئے اب رسک نہیں لے سکتا۔ فاسٹ بولر کا کہنا تھا کہ میرا سارا فوکس وائٹ بال کرکٹ پر ہے، نیوزی لینڈ کیلئے ٹی 20 سیریز اور ورلڈ کپ کیلئے اپنے آپ کو بچا رہا ہوں۔

حارث رؤف آسٹریلیا کیوں نہیں جارہے، وجہ سامنے آگئی Read More »

Glen Maxwell Wife Sharp Reply to abusive indians

گلین میکسویل کی اہلیہ کا گالیاں دینے والے بھارتیوں کو کرارا جواب

آئی سی سی ورلڈکپ 2023 کے فائنل میں آسٹریلیا کے ہاتھوں بھارت کو شکست بھارتی شائقین کرکٹ کو ہضم نہ ہوسکی۔ آسٹریلیا کے جارح مزاج بیٹر گلین میکسویل کی بھارتی نژاد اہلیہ وینی رامن کوسوشل میڈیا ہندوستانی فینز کی جانب سے غیرمناسب اور غیر اخلاقی کمنٹس کیئے گئے ،انسٹاگرام پر وینی رامن نے سٹوری شیئر کی، جس میں انہوں نے نفرت آمیز دھمکیاں دینے والوں کے نام پیغام میں لکھا کہ ’’یہ سب کہنے کی ضرورت تو نہیں ہے لیکن بطور بھارتی اپنے اس ملک کو سپورٹ کرنا جس میں آپ پیدا ہوئے، پلے بڑھے اور سب سے بڑھ کر اس ٹیم کو سپورٹ کرنا جس کے لیے آپ کے شوہر اور آپ کے بچوں کے والد کھیلتے ہیں آپ کا حق ہے تاہم بے سبب غصہ کرنے کے بجائے پرسکون رہیں اور اپنے غصے کا رخ دنیا کے زیاہ اہم مسائل کی طرف موڑ دیں‘‘۔ آسٹریلیا کے ہاتھوں شکست کے بعد بھارتی فینز آگ بگولہ ہوگئے اور متعدد صارفین نے وینی رامن کے انسٹا تبصروں کا سیکشن میں توہین آمیز جملے کسے۔

گلین میکسویل کی اہلیہ کا گالیاں دینے والے بھارتیوں کو کرارا جواب Read More »

Javed Miandad Criticise the role of sugar millers

شوگر مل والے کرکٹ چلارہے ہیں، بابر کی تضحیک ہوئی،کپتانی سے ہٹانا درست نہیں، میانداد

کراچی (این این آئی)ماضی کے سپر اسٹار، کرکٹ لیجنڈ، سابق کپتان اور کوچ جاوید میانداد نے کہا ہے کہ شوگر مل چلانے والے کرکٹ چلارہے ہیں، غلط فیصلوں سے پاکستان کرکٹ کو تباہی کی جانب دھکیل دیا گیا ہے۔ ایک انٹرویومیں سابق کپتان نے کہا کہ وہ لوگ کرکٹ چلارہے ہیں جن کا کرکٹ سے کوئی تعلق نہیں ہے، اس لیے غلط فیصلے ہورہے ہیں، سیاسی اثر و رسوخ سے پی سی بی میں آنے والے کھیل کو نا قابل تلافی نقصان پہنچا رہے ہیں، سیاسی لوگ سیاست تک محدور رہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں عبدالحفیظ کاردار جیسے ایڈمنسٹریٹرز کی ضرورت ہے، سلیکشن کمیٹی میں جونیئر اور کم تجربہ کار کرکٹر کی تقرری حیران کن ہے۔جاوید میانداد نے کہا کہ ملک کے سب سے بڑے کھلاڑی کی تضحیک کی گئی، نان کرکٹرز کرکٹ کے فیصلے کررہے ہیں، بابر اعظم کو کپتانی سے ہٹانیکا فیصلہ درست نہیں ہے، کرکٹرز کو احترام اور عزت دی جائے، بابر کے ساتھ کوئی تگڑا مینیجر رکھا جاتا تاکہ وہ مضبوط کپتان بنتا، ائیر مارشل نورخان نے مجھے کپتان بناکر مشتاق محمد کو مینیجر بنایا تھا، بابر جیسے بڑے کھلاڑی کے ساتھ پی سی بی کا حالیہ سلوک افسوس ناک ہے۔انہوں نے کہا کہ بابر اعظم کی تکنیک میں معمولی خامی ہے، وہ کریز پر جاکر بولر پر اٹیک نہیں کرتا ہے جس کی وجہ سے اس کی بیٹنگ میں تسلسل دکھائی نہیں دیتا، بابر میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے لیکن اسے اپنے انداز میں تھوڑی سی تبدیلی لانا ہوگی، اسے فائن ٹیو ننگ کی ضرورت ہے۔ بابراعظم ایک طریقے سے کھڑی ہوئی باڈی سے بیٹنگ کرتا ہے، سیدھا باڈی سے گھٹنے کا مڑنا ضروری ہے۔میانداد نے کہا کہ بابر اعظم کو کوئی بتانے والا نہیں ہے اس میں ساری کوالٹی ہے لیکن اسے کوئی نیٹ پر بتانے والا نہیں ہے، وہ اپنی خامیوں کو بار بار دہرا رہا ہے۔ نیٹ پر غلطیاں دور کرنے سے اس میں اعتماد ہوگا وہ اور اچھا بیٹر بنے گا، ٹیلنٹ کا درست استعمال نہیں ہورہا، میں جس وقت پاکستان ٹیم کا ہیڈ کوچ تھا میں نے محمد یوسف،یونس خان سمیت کئی بیٹرز کی غلطیوں پر کام کیا۔انہوں نے کہا کہ بابر اعظم کو چاہیے کہ وہ اپنی خامیوں پر کام کرے، بابر اعظم ایک بار میرے پاس آیا تھا اگر وہ اب بھی مجھ سے پوچھنا چاہتا ہے تو میں ہروقت حاضر ہوں، مجھے اس ملک نے دیا میں ہروقت ہر کھلاڑی کو بتانے کے لیے تیارہوں، لیکن اگر کوئی نہ آناچاہے تو میں کیا کرسکتا ہوں۔ جاوید میانداد نے کہا کہ یونس خان اور یوسف ہر وقت سیکھنے کو تیار رہتے تھے، ا?ج کے کرکٹرز سیکھنا نہیں چاہتے۔انہوں نے کہا کہ اقبال قاسم،مشتاق محمد،صادق محمد،ہارون رشید ،شعیب محمداور ان جیسے کرکٹرزکی موجودگی میں ایسے کرکٹر کو چیف سلیکٹر بنادیا گیا جو حال ہی میں کرکٹ سے ریٹائر ہوئے ہیں، وہاب ریاض نے کتنی کرکٹ کھیلی ہے؟ مجھے عہدے کی ضرورت نہیں ہے لیکن اچھے لوگوں کو آگے لایا جائے جس سے پاکستان کرکٹ کو فائدہ ہو۔جاوید میانداد نے ذکاء اشرف کا نام لیے بغیر کہا کہ انہوں نے کتنی کرکٹ کھیلی ہے لیکن وہ کرکٹ کی قسمت کا فیصلہ کررہے ہیں، مجھے کسی عہدے کی ضرورت نہیں ہے لیکن باہر بیٹھ کر کرکٹ کی حالت پر افسوس ہوتا ہے۔

شوگر مل والے کرکٹ چلارہے ہیں، بابر کی تضحیک ہوئی،کپتانی سے ہٹانا درست نہیں، میانداد Read More »

داماد صاحب! سیاست کے بجائے پرفارمنس پر توجہ دیں؛ حریم کا شاہین کو مشورہ

قومی ٹی ٹوئنٹی ٹیم کا کپتان بننے پر شاہین شاہ آفریدی نے اپنے خیالات کا اظہار کرنے کے لیے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابق ٹوئٹر) کا رُخ کیا جہاں اُنہوں نے شائقین کرکٹ کے لیے ایک پوسٹ جاری کی شاہین شاہ آفریدی نے کہا کہ “میں اپنی قومی ٹی ٹوئنٹی ٹیم کی قیادت کرنے کے لیے پُرجوش ہوں، میں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور شائقین کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے میرے اوپر بھروسہ کیا”۔ اُنہوں نے کہا کہ “میں اپنی ٹیم اسپرٹ کو برقرار رکھنے اور کرکٹ کے میدان میں اپنی قوم کا نام روشن کرنے کے لیے پوری کوشش کروں گا، ہماری ٹیم کی کامیابی اعتماد، اتحاد اور محنت میں ہے”۔ شاہین شاہ نے مزید کہا کہ “ہم صرف ایک ٹیم نہیں بلکہ ہم ایک فیملی ہیں، ہمارے اندر بھائی چارہ ہے”۔ اس پوسٹ پر جہاں شائقین کرکٹ کی جانب سے تبصرے کیے گئے تو وہیں ٹک ٹاکر حریم شاہ ہر بار کی طرح اس بار بھی خاموش نہ رہ سکیں۔ حریم شاہ نے شاہین آفریدی کی پوسٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ “داماد صاحب! سیاست سے زیادہ اپنی پرفارمنس پر توجہ دیں”۔ واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے شاہین آفریدی کو ٹی ٹوئنٹی اور شان مسعود کو ٹیسٹ ٹیم کا کپتان مقرر کردیا جبکہ مکی آرتھر کی جگہ محمد حفیظ نئے ٹیم ڈائیرکٹر ہوں گے۔

داماد صاحب! سیاست کے بجائے پرفارمنس پر توجہ دیں؛ حریم کا شاہین کو مشورہ Read More »

Important Cricket Match and Chances of Rain

بارش کا امکان اور نیوزی لینڈ کیخلاف سری لنکا کی فتح کی دعائیں: کرکٹ ورلڈ کپ کا ایک عام سا میچ خاص کیسے بنا؟

انڈیا میں جاری کرکٹ ورلڈ کپ اب ایک ایسے مرحلے پر پہنچ چکا ہے جہاں سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے کے لیے ایک جگہ بچی ہے اور تین ٹیمیں اسے پانے کی کوشش میں لگی ہیں۔ یہ تین ٹیمیں نیوزی لینڈ، پاکستان اور افغانستان ہیں اور اس وقت تینوں ٹیموں کے نیٹ رن ریٹ بھی بالترتیب اسی درجہ بندی کے تحت ہیں۔ اس صورتحال میں آج کھیلے جانے والا سری لنکا اور نیوزی لینڈ کے درمیان میچ انتہائی اہمیت اختیار کر گیا ہے۔ پاکستانی مداحوں کے لیے ایک مرتبہ پھر دعائیں کرنے کا وقت آن پہنچا ہے۔ اس وقت پاکستان کو یا تو نیوزی لینڈ کی شکست یا پھر بارش سے امید لگانی ہو گی۔ سری لنکا پہلے ہی سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہو گئی ہے لیکن یہ ضرور ہے کہ نیوزی لینڈ پر فتح اس کی سنہ 2025 میں پاکستان میں منعقد ہونے والی چیمپیئنز ٹرافی میں شمولیت کے امکانات بڑھا دے گی۔ خیال رہے کہ سنہ 2025 کی چیمپیئنز ٹرافی میں اس ورلڈ کپ میں پاکستان کے علاوہ پہلے سات درجوں پر آنے والی ٹیمیں شامل ہوں گی۔ پاکستان بطور میزبان اس ٹورنامنٹ میں پہلے ہی شامل ہے۔ پاکستان کی بات کریں تو اسے یا تو نیوزی لینڈ کی شکست میں یا میچ بارش کے باعث نہ ہونے سے فائدہ حاصل ہو گا کیونکہ یوں انگلینڈ کے خلاف آخری میچ سے پہلے نیوزی لینڈ کے آٹھ یا نو پوائنٹس ہوں گے اور پاکستان کی انگلینڈ پر فتح اسے سیمی فائنل تک پہنچا سکتی ہے۔ یہاں یہ بھی ضروری ہے کہ جنوبی افریقہ کے خلاف میچ میں افغانستان کو شکست ہو یا پھر فتح کا مارجن بڑا نہ ہو۔ اگر نیوزی لینڈ سری لنکا کو شکست دے دیتا ہے تو پھر پاکستان کو انگلینڈ کے ساتھ بھاری مارجن سے فتح حاصل کرنی ہو گی۔ کرکٹ کے اعداد و شمار پر مہارت رکھنے والے صحافی مظہر ارشد کے مطابق نیوزی لینڈ جتنے بھی رنز سے اپنا میچ جیتے گا اس میں 130 رنز جمع کیے جائیں گے اور پھر پاکستان کو اتنے یا اس سے زیادہ مارجن سے انگلینڈ کے خلاف میچ جیتنا ہو گا۔ لیکن اس سب کے درمیان شاید سب سے اہم سوال یہ ہے کہ آج بارش کا کتنا امکان ہے؟ بنگلورو میں بارش کا کتنا امکان؟ انڈیا کی ریاست کرناٹک میں گذشتہ ہفتے کے دوران شدید بارشوں کے باعث بینگلورو سمیت دیگر شہروں میں ییلو الرٹ جاری کیا گیا تھا تاہم انڈین محکمہ موسمیات کے مطابق نو نومبر کو دن بھر آسمان پر بادل تو رہیں گے لیکن بارش ایک سے دو مرتبہ کچھ وقت کے لیے ہو گی۔ بی بی سی ویدر پر نظر ڈالیں تو بینگلورو میں دن کے وقت میچ شروع ہونے سے کچھ دیر پہلے اور بعد میں بارش کا امکان ہے یعنی 11 سے چار بجے کے درمیان اور پھر شام دس بجے کے بعد بارش کا زیادہ امکان ہے۔ اگر میچ بارش کے باعث متاثر ہوتا ہے تو اوورز میں کمی واقع ہوتی ہے۔ کسی بھی ون ڈے میچ کے اوورز کم سے کم 20 اوورز تک محدود ہو سکتے ہیں۔ اس کے بعد اوورز اور رنز کا تعین ڈک ورتھ لوئس میتھڈ کے تحت کیا جاتا ہے۔ یہ فارمولا کیا ہے، آئیے جانتے ہیں۔ ،تصویر کا ذریعہICC ڈی ایل ایس فارمولا کیا ہے؟ جب بھی کوئی کرکٹ میچ بارش سے متاثر ہو جائے تو ہم اکثر ڈکورتھ لوئس سٹرن میتھڈ کے بارے میں سنتے ہیں۔ ریاضی دان ٹونی لوئس اور ان کے ساتھی فرینک ڈک ورتھ نے مل کر یہ نظام متعارف کرایا تھا جسے پہلی بار 1992 ورلڈ کپ میں استعمال کیا گیا۔ سنہ 2014 میں آسٹریلوی پروفیسر سٹیون سٹرن نے اس میں کچھ تبدیلیاں کیں اور تب سے یہ ڈک ورتھ لوئس سٹرن (ڈی ایل ایس) میتھڈ کہلاتا ہے۔ آسان لفظوں میں یہ ریاضی کا ایک فارمولا ہے جو کسی بھی کرکٹ میچ میں بیٹنگ کرنے والی ٹیم کے بقیہ وسائل (وکٹوں اور اوورز) کے اعتبار سے ترمیم شدہ ہدف ترمیم کا تعین کرتا ہے۔ اس فارمولے کے تحت پلیئنگ کنڈیشنز میں رد و بدل کیا جاتا ہے، یعنی مقابلے میں شریک ایک یا دونوں ٹیموں کے لیے رنز اور اوورز میں کٹوتی کی جا سکتی ہے۔ یہ فارمولا اس بات پر محیط ہے کہ بیٹنگ کرنے والی ٹیم کے پاس دو قسم کے وسائل ہوتے ہیں، یعنی ون ڈے میچ میں 300 گیندیں اور 10 وکٹیں۔ جیسے جیسے اننگز آگے بڑھتی ہے، یہ دونوں وسائل کم ہوتے رہتے ہیں اور بالآخر صفر پر جا پہنچتے ہیں۔ اس کی ایک صورت یہ ہے کہ ٹیم تمام 300 گیندیں یا 50 اوورز تک بیٹنگ مکمل کر لے، یا پھر اپنی تمام 10 وکٹیں کھو دے۔

بارش کا امکان اور نیوزی لینڈ کیخلاف سری لنکا کی فتح کی دعائیں: کرکٹ ورلڈ کپ کا ایک عام سا میچ خاص کیسے بنا؟ Read More »

نیوزی لینڈ کو شکست دینے کے بعد پاکستان ٹیم سیمی فائنل کی دوڑ میں اس وقت کہاں کھڑی ہے؟

پاکستان ٹیم نے سنیچر کو نیوزی لینڈ کے خلاف انتہائی غیر معمولی انداز میں میچ جیت کر ورلڈ کپ کے سیمی فائنل تک پہنچنے کی امیدوں کو برقرار رکھا ہے نیوزی لینڈ کی جانب سے 402 رنز کے ہدف کے تعاقب میں فخر زمان کی جارحانہ اور بابر اعظم کی ذمہ دارانہ اننگز کی بدولت بارش کے باعث محدود ہونے والے میچ میں پاکستان نے ڈی ایل ایس میتھڈ کے تحت میچ 21 رنز سے جیت لیا۔ یہ یقیناً ایک غیر معمولی فتح تھی جس کے بارے میں آئندہ آنے والے کئی سالوں تک بات ہوتی رہے گی لیکن اس کے باوجود پاکستان کی سیمی فائنل تک رسائی کے امکانات اب بھی دوسرے میچوں کے نتائج پر منحصر ہیں۔ پوائنٹس ٹیبل پر نظر ڈالیں تو نیوزی لینڈ، پاکستان اور افغانستان اس وقت آٹھ پوائنٹس کے ساتھ بالترتیب چوتھے، پانچویں اور چھٹے نمبر پر ہیں۔ یہ ترتیب ان ٹیموں کے نیٹ رن ریٹس کی بنیاد پر ہے۔ نیوزی لینڈ کا نیٹ رن ریٹ اس وقت مثبت 0.398 ہے جبکہ پاکستان کا مثبت 0.036 ہے۔ پاکستان کے بعد افغانستان کا نمبر آتا ہے جس کا نیٹ رن ریٹ منفی 0.330 ہے۔ پاکستان اور نیوزی لینڈ نے آٹھ، آٹھ میچ کھیل رکھے ہیں اور دونوں ہی ٹیموں نے اب اپنا آخری میچ کھیلنا ہے۔ نیوزی کا سری لنکا کے ساتھ میچ نو نومبر کو بینگلورو میں ہی کھیلا جائے گا۔ جبکہ پاکستان کا مقابلہ انگلینڈ سے 11 نومبر کو کولکتہ میں ہو گا۔ دوسری جانب افغانستان نے ابھی ابھی مزید دو میچ کھیلنے ہیں تاہم یہ دونوں مشکل میچ ہیں۔ افغانستان منگل سات نومبر کو آسٹریلیا سے ممبئی میں مدِ مقابل ہو گی جبکہ جنوبی افریقہ سے اس کا مقابلہ 10 نومبر کو احمد آباد میں ہو گا۔ افغانستان اب تک ٹورنامنٹ میں پاکستان، انگلینڈ، سری لنکا اور نیدر لینڈز کو شکست دے چکی ہے۔ افغانستان کو دو میچ موجود ہونے کے باوجود اپنے منفی نیٹ رن ریٹ کے باعث مشکلات کا سامنا ہے۔ ایسے میں اگر افغانستان دو میں سے ایک میچ بھی ہارتا ہے اور 10 پوائنٹس حاصل کرنے میں کامیاب ہوتا ہے تو اسے پاکستان اور نیوزی لینڈ کی فتوحات کی صورت میں اس بات کو یقینی بنانا ہو گا کہ اس کا نیٹ رن ریٹ دونوں ٹیموں سے بہتر ہے۔ یعنی اسے جنوبی افریقہ یا آسٹریلیا کے بڑے مارجن سے فتح حاصل کرنی ہو گی۔ اگر افغانستان اپنے دونوں میچ جیتنے میں کامیاب ہو جائے تو وہ سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کر جائے گا۔ ایک میچ جیتنے کی صورت میں یا تو اسے اپنا نیٹ رن ریٹ مثبت کرنا ہو گا یا پھر یہ امید کرنی ہو گی کہ پاکستان اور نیوزی لینڈ اپنے میچ ہار جائیں۔ دوسری جانب نیوزی لینڈ تاحال اپنے نیٹ رن ریٹ کے باعث قدرے بہتر پوزیشن پر ہے۔ اگر نیوزی لینڈ سری لنکا کو نو نومبر کو شکست دے دیتا ہے تو پاکستان کو انگلینڈ کے خلاف بڑے مارجن سے فتح حاصل کرنی ہو گی۔ اس کی مثال کرکٹ تجزیہ کار اور اعدادوشمار کے حوالے سے مہارت رکھنے والے صحافی مظہر ارشد اس طرح دیتے ہیں کہ اگر نیوزی لینڈ نے سری لنکا کو پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 300 رنز بنا کر ایک رن سے شکست دی تو پاکستان کو انگلینڈ کے خلاف میچ میں لگ بھگ 130 رنز سے فتح حاصل کرنی ہو گی۔ اطلاعات کے مطابق نو نومبر کو بنگلورو میں بارش کا امکان تاہم اس بارے میں بہتر اندازہ میچ کے قریب ہی لگایا جا سکے گا۔ اگر نیوزی لینڈ اور سری لنکا کا میچ بارش کے باعث نہ ہو سکا تو پاکستان کو افغانستان کی شکستوں کی امید رکھنے کے ساتھ انگلینڈ کو ہرانا ہو گا۔ پاکستان کو ایک فائدہ یہ بھی ہو گا کہ پاکستان کا میچ 11 نومبر کو ہے اس لیے میچ سے قبل پاکستان کو یہ معلوم ہو گا کہ نیٹ رن کے حوالے سے اسے کیا کرنا ہے۔ پاکستانی مداح آئندہ ہفتہ افغانستان کے دونوں میچوں کے علاوہ نیوزی لینڈ اور سری لنکا کے سب سے اہم میچ پر نظریں جمائے رکھیں گے۔ ساتھ ہی انھیں یہ امید بھی کرنی ہو گی کہ پاکستان انگلینڈ کے خلاف اپنا میچ جیت جائے۔

نیوزی لینڈ کو شکست دینے کے بعد پاکستان ٹیم سیمی فائنل کی دوڑ میں اس وقت کہاں کھڑی ہے؟ Read More »

Paksitan Vs New Zealand Cricket Match

کیا پاکستان نیوزی لینڈ کو شکست دے سکے گا؟

پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کے سلسلے میں بنگلور میں کھیلا جانے والا میچ سیمی فائنل کی دوڑ سے ایک فریق کو باہر کرسکتا ہے، لیکن دونوں ٹیموں نے اس کے لیے بھرپور تیاری کی ہے۔   پاکستان کے کپتان بابر اعظم (دائیں) 29 ستمبر 2023 کو انڈیا کے شہر حیدرآباد کے راجیو گاندھی انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ 2023 سے قبل نیوزی لینڈ کے خلاف وارم اپ میچ کے دوران شاٹ کھیل رہے ہیں (نوح سیلم / اے ایف پی) پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے اب ورلڈ کپ 2023 میں باقی رہنے یا واپسی کے سفر کی گھڑی سر پر آگئی ہے۔ بنگلور کے چناسوامی سٹیڈیم بنگلور میں ہفتے کو پاکستان اپنا آٹھواں میچ نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلے گا۔ یہ میچ دونوں ٹیموں کے لیے بہت اہم ہے۔ نیوزی لینڈ کی ٹیم کے پاس اگرچہ ایک موقع اور ہوگا کہ وہ آخری میچ میں سری لنکا کو شکست دے کر اپنی جدوجہد جاری رکھیں، لیکن پاکستان کے لیے یہ ڈوبتی ہوئی ناؤ کا آخری کنارا ہے۔ اگر کشتی یہاں نہ ٹھہر سکی تو انگلینڈ کے خلاف آخری میچ بس رسمی کارروائی ہی ہوگا۔ ویسے تو پاکستان کو سیمی فائنل میں جگہ بنانے کے لیے دونوں میچ جیتنا ہوں گے اور رن ریٹ بھی بہتر بنانا ہوگا کیونکہ پوائنٹس برابر ہونے کی صورت میں رن ریٹ ہی شمار کیا جائے گا، جو فی الحال نیوزی لینڈ سے بہت کم ہے۔ ذیل میں گذشتہ ورلڈ کپ میں پاکستان کے نیوزی لینڈ سے مقابلوں پر نظر دوڑاتے ہیں۔ ورلڈ کپ 1983 ورلڈ کپ کی شروعات تو 1975 میں ہوئی لیکن نیوزی لینڈ سے پاکستان کا پہلا مقابلہ 1983 میں برمنگھم میں ہوا تھا، جہاں پاکستان کو پہلی دفعہ شکست کا مزہ چکھنا پڑا۔ نیوزی لینڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 60 اوورز میں 238 رنز بنائے۔ پاکستان اس ہدف کو عبور نہ کرسکا اور 186 رنز بنا کر ٹیم آل آؤٹ ہوگئی۔ اس ورلڈ کپ میں ہر ٹیم کو آپس میں دو میچ کھیلنا تھے۔ پاکستان نیوزی لینڈ کا دوسرا میچ ناٹنگھم کے گراؤنڈ میں ہوا تھا۔ پاکستانی ٹیم کی قیادت عمران خان کر رہے تھے جبکہ نیوزی لینڈ کے کپتان جیوف ہاورتھ تھے۔ پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 261 رنز بنائے۔ ظہیر عباس نے شاندار سنچری سکور کی جبکہ کپتان عمران خان نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 79 رنز کی طوفانی اننگز کھیلی تھی۔  نیوزی لینڈ کی ٹیم جواب میں 250 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی تھی۔ مدثر نذر نے تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا تھا اور پاکستان نے یہ میچ 11 رنز سے جیتا تھا۔ ورلڈ کپ 1987 1987 میں پہلی مرتبہ ورلڈ کپ انگلینڈ سے باہر انڈیا پاکستان میں کھیلا گیا۔  نیوزی لینڈ اس ورلڈ کپ میں گروپ اے میں تھا، جس کے باعث گروپ میں پاکستان سے اس کا کوئی میچ نہیں ہوسکا۔ ورلڈ کپ 1992 پاکستان اس ورلڈ کپ کا فاتح تھا اور اس کے سیمی فائنل اور پھر فائنل میں پہنچنے کا کسی حد تک سہرا نیوزی لینڈ کے سر تھا، جس نے گروپ میچ میں پاکستان کے خلاف سرسری کارکردگی دکھائی تاکہ سیمی فائنل نیوزی لینڈ میں کھیل سکے اور یہ حکمت عملی اپنے لیے مصیبت لے آئی۔ پاکستان کا گروپ میچ اپنے گروپ کا آخری میچ تھا، جو نیوزی لینڈ کے ساتھ کرائسٹ چرچ میں کھیلا گیا۔ نیوزی لینڈ جو اس ورلڈ کپ میں زبردست کارکردگی دکھا رہا تھا، پورے ٹورنامنٹ کے برعکس خراب بیٹنگ کرتے ہوئے 166 رنز پر آؤٹ ہوگیا۔ پاکستان نے اس ہدف کو باآسانی پورا کرلیا اور رمیز راجہ نے 119 رنز کی اننگز کھیلی۔ پاکستان کا دوسرا میچ اس ورلڈ کپ میں سیمی فائنل تھا، جو پاکستان نے غیر متوقع طور پر چار وکٹوں سے جیت لیا تھا۔ اس میچ میں انضمام الحق کی 60 رنز کی طوفانی اننگز نے ناممکن کو ممکن بنادیا تھا۔ اس میچ میں پاکستان کی کارکردگی نے دنیائے کرکٹ کو حیران کر دیا تھا۔ نیوزی لینڈ کے کھلاڑی رچن رویندرا (درمیان) 29 ستمبر 2023 کو انڈیا کے شہر حیدرآباد کے راجیو گاندھی انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ 2023 سے قبل پاکستان کے خلاف وارم اپ میچ کے دوران شاٹ کھیل رہے ہیں (نوح سیلم / اے ایف پی) ورلڈ کپ 1996 انڈیا اور پاکستان میں مشترکہ طور پر منعقد ہونے والے چھٹے ورلڈ کپ میں پاکستان کا نیوزی لینڈ کے ساتھ میچ لاہور میں کھیلا گیا، جو پاکستان نے 46 رنز سے جیت لیا۔ پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 281 رنز بنائے۔ نیوزی لینڈ کی ٹیم جواب میں 235 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔ ورلڈ کپ 1999 پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان گروپ میچ ڈربی شائر میں کھیلا گیا۔ پاکستان نے یہ میچ 62 رنز سے جیت لیا تھا۔ پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 269 رنز بنائے، جس میں انضمام الحق کی جارحانہ 73 رنز کی اننگز شامل تھی۔ نیوزی لینڈ کی ٹیم پاکستانی بولرز کی شاندار بولنگ کی تاب نہ لاسکی اور مقررہ 50 اوورز میں 207 رنز ہی بناسکی۔ پاکستان ٹیم اس ورلڈ کپ میں دوسری مرتبہ نیوزی لینڈ کے سامنے مانچسٹر میں سیمی فائنل میں آئی اور دوسری مرتبہ بھی فتح یاب رہی۔ سعید انور کی سنچری اور وجاہت اللہ واسطی کے 84 رنز کی اننگز نے نیوزی لینڈ کے دیے گئے 242 رنز کے ہدف کو 40 ویں اوور میں ہی پورا کرلیا اور فائنل میں جگہ بنالی۔ ورلڈ کپ 2003 اور 2007 پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں دونوں ورلڈ کپ میں آمنے سامنے نہ آسکیں کیونکہ پاکستان گروپ سٹیج پر ہی ورلڈ کپ سے باہر ہوگیا تھا۔ نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیم سن (دائیں) 29 ستمبر 2023 کو انڈیا کے شہر حیدرآباد کے راجیو گاندھی انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ 2023 سے قبل پاکستان کے خلاف وارم اپ میچ کے دوران شاٹ کھیل رہے ہیں (نوح سیلم / اے ایف پی) ورلڈ کپ 2011 دسویں ورلڈ کپ میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان گروپ میچ سری لنکا کے شہر پالی کیلے میں کھیلا گیا، جس کا اختتام پاکستان کی شکست پر ہوا۔ نیوزی لینڈ کی ٹیم نے پہلے کھیلتے ہوئے 302 رنز بنائے۔ روس ٹیلر نے 131

کیا پاکستان نیوزی لینڈ کو شکست دے سکے گا؟ Read More »