Corruption

بھارت کے معروف سیاستدان کے گھر سے 12 ارب روپے برآمد

بھارتی عوام جہاں 2 وقت کی روٹی کو ترس رہی ہے وہیں کرپٹ بھارتی سیاستدان عوام کے پیسوں سے اپنی جیبیں بھرنے میں مصروف ہیں۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کےمطابق پولیس نے بھارتی سینیٹر کے گھر سے12ارب روپے برآمد کر لئے گئے ہیں،بھارتی سینیٹ کےرکن دھیرج سنگھ کےگھرپرانکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ نے چھاپہ مارا۔ دھیرج سنگھ کے گھر سے نوٹوں سے بھرے 176بیگ برآمد ہوئے،کارروائی کیلئے 3بینکوں اور انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کے80 لوگوں کی خدمات لی گئیں۔ 40نوٹ گننے والی مشینیں منگوائی گئیں، 24گھنٹے مختلف شفٹوں میں نوٹ گنے جاتے رہے پھر بھی 4 دن لگ گئے۔ سیاستدان کے گھر سے برآمدرقم ساڑھے3ارب بھارتی روپےنکلی جوپاکستان میں12ارب روپے سے زائد بنتے ہیں۔

بھارت کے معروف سیاستدان کے گھر سے 12 ارب روپے برآمد Read More »

Corruption in Solar Panels

سولر پینل کی آڑ میں 70 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کے ذمہ دار 6 نجی بینک ہیں، ایف بی آر

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے سولر پینلز درآمد کرنے کی آڑ میں 70 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی ذمہ داری بینکوں پر عائد کر دی ہے اور کہا کہ 6 مقامی بینکوں نے مشکوک ترسیلات کو روکنے کیلئے درکار شرائط پر مکمل عملدرآمد نہیں کیا۔ سینیٹ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں کسٹمز حکام نے سولر پینل کی امپورٹ کی آڑ میں 70 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی ذمہ داری 6 نجی بینکوں پر عائد کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ  اسٹیٹ بینک نے بھی بینکوں کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔ سینٹ کمیٹی نے مرکزی بینک سے آئندہ اجلاس میں تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایات جاری کر دیں۔ ایف بی آر کی تحقیقات میں 63 درآمدکنندگان کا سولر پینل درآمد کرنے کی آڑ میں اوورانوائسنگ کے ذریعے منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے تحقیقات میں سولر پینل درآمد کرنے کی آڑ میں منی لانڈرنگ کرنے والے 63 درآمد کندگان کا سراغ لگالیا ہے۔ ایف بی آر نے مزید انکشاف کیا ہے کہ منی لانڈرنگ بینکوں کے ذریعے کی گئی جبکہ اسٹیٹ بینک حکام کا کہنا ہے کہ نجی بینکوں کو جرمانہ کیا ہے۔ چیئرمین ایف بی آرکا کہنا ہے کہ ملک میں انکم ٹیکس دہندگان ایک کروڑ 14 لاکھ ہیں جبکہ 3 لاکھ 55 لاکھ سیلز ٹیکس میں رجسٹرڈ ہیں گزشتہ ایک سال میں مقامی ٹیکسوں سے 60 فیصد جبکہ درآمدات سے 40 فیصد وصولی ہوئی ہے، رواں سال ڈائریکٹ ٹیکس کی وصولی 46 فیصد ہو گئی ہے۔ رواں مالی سال میں 20 لاکھ نئے لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں رجسٹر کرنے کی کوشش کی جائے گی، جس کیلئے ساڑھے 4 لاکھ لوگوں بارے مکمل معلومات ہیں جبکہ ساڑھے 5 لاکھ کی معلومات نادرا نے فراہم کر دی ہیں۔ بدھ کو سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس کمیٹی کے سربراہ چیئرمین سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت ہوا، جس میں کسٹمز حکام نے کمیٹی کو بریفنگ دی کہ سولر پینل درآمد کرنے کی آڑ میں اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کیس پر اکتوبر 2022 میں تحقیقات شروع ہوئیں، زائد انوائسنگ میں 63 درآمد کندہ ملوث پائے گئے۔ حکام نے بتایا کہ منی لانڈرنگ بینکوں کے ذریعے کی گئی سولر پینلز کی درآمد پر کوئی ٹیکس نہیں ہے۔ کسٹمز حکام کے پاس تو صرف درآمد کی جی ڈی آتی ہے باقی رقم تو بینک کے ذریعے جاتی ہے پشاور کی دو اور کوئٹہ کے تین درآمد کنندہ منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کے ثبوت ملے ہیں۔ ایف بی آر تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ چھ بینکوں کے ذریعے رقم ملک سے باہر بھیجی گئی، بینکوں نے فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کی ہدایات کے برخلاف کیش رقم جمع کروانے والے افراد کی چھان بین نہیں کی، چین سے درآمدی مال کی دیگر ممالک میں خلاف قانون ادائیگی کی کمیٹی نے ایف بی آر کی تحقیقات کو سراہا ۔ کمیٹی نے مرکزی بینک کی طرف سے بینکوں کیخلاف کارروائی نہ کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ اجلاس میں مکمل تفصیلات طلب کر لی ہیں جبکہ چیئرمین ایف بی آر نے مزید کہا کہ یہ ساری معلومات ڈسٹرکٹ ٹیکس افسران کو مزید کارروائی کیلئے فراہم کر دی ہیں۔ اجلاس میں سینٹر مصدق ملک نے کہا کہ میں تیسرے اجلاس میں شرکت کر رہا ہوں مگر حکام جواب دینے کو تیار نہیں ہیں، جس پر کمیٹی کے سربراہ سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ میں نے گزشتہ اجلاس میں ایف آئی اے کو کیس کی تحقیقات کیلئے تجویز دی تھی جبکہ کسٹمز حکام نے کمیٹی کے شرکاء کو بتایا کہ اس کیس پر اکتوبر 2022 میں تحقیقات شروع ہوئی اوور انوائسنگ میں 63 درآمد کندہ ملوث پائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ بینکوں کے ذریعے کی گئی سولر پینلز کی درآمد پر کوئی ٹیکس نہیں ہے ہمارے پاس تو صرف درآمد کی جی ڈی آتی ہے باقی رقم تو بینک کے ذریعے جاتی ہے۔ سینٹر مصدق ملک نے کہا کہ کسٹمز کے پاس ہر طرح کی مصنوعات کی درآمدی قیمت ہوتی ہے ۔ اس پر کسٹمز حکام نے بتایا کہ کسٹمز حکام صرف درآمدی مال کو دیکھتے ہیں انکو پتہ نہیں ہوتا کہ کتنی رقم باہر بھجوائی گئی۔ اس پر قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے سربراہ سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ ایف بی آر کی سولر پینلز میں منی لانڈرنگ کی تازہ رپورٹ میں کوئی نئی چیز نہیں ہے۔ اس موقع پر اسٹیٹ بینک حکام نے کہا کہ ہم نے بینکوں کو جرمانہ کیا ہے جس پر رکن کمیٹی مصدق ملک نے کہا کہ جو رپورٹ ہمیں دی گئی ہے اس میں کسی بینک کا نام نہیں دیا گیا۔ رکن کمیٹی سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ یہ سولر پینلز اس وقت درآمد ہوئے جب ضروری اشیاء کی درآمد پر بھی پابندی تھی۔ اس پر مصدق ملک نے کہا کہ اس رپورٹ میں بنیادی الزام یہ تھا کہ ملک سے درآمدات کی آڑ میں منی لانڈرنگ کی گئی۔ کمیٹی کے سربراہ سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ اس معاملے پر تیسری دفعہ اجلاس کر رہے ہیں مگر کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی جا رہی جس پر کسٹمز حکام نے کہا کہ سولر پینلز کی درآمد ڈیوٹی اور ٹیکس فری ہے، کسٹمز حکام کو مال چیک کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔

سولر پینل کی آڑ میں 70 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کے ذمہ دار 6 نجی بینک ہیں، ایف بی آر Read More »

PTI Senators demands to discontinue 5000 Rupee note

کیا واقعی 5 ہزار کا نوٹ بند ہونے جا رہاہے ؟

پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹرز کی جانب سے مہنگائی اور کرپشن کو قابو کرنے کیلئے 5 ہزار کا نوٹ بند کرنے کا مطالبہ کر دیا گیا ۔ تحریک انصاف کے سینیٹر محسن عزیز نے سینیٹ میں گزشتہ روز پانچ ہزار کا نوٹ بند کرنے کیلئے قرار داد پیش کی ،انہوں نے کہا کہ 5 ہزار روپے کا نوٹ سمگلنگ ، کرپشن اور دہشتگردی کی کارروائی کے دوران استعمال ہو رہاہے ،ان کا کہناتھا کہ اب تک پانچ ہزار کے 3.5 ٹریلین نوٹ جاری کیے گئے ہیں لیکن ان میں سے 2 ٹریلین نوٹ مارکیٹ میں نہیں ہیں بلکہ انہیں سنبھال کر رکھا گیا ہے ۔ محسن عزیز نے کہا کہ یہ نوٹ منی لانڈرنگ، ٹیکس چوری اور سمگلنگ جیسے جرائم کی وجہ بن رہے ہیں جس پر روک لگائی جانی چاہیے ،جن کے پاس پانچ ہزار کا نوٹ ہے انہیں کچھ وقت دیا جائے تاکہ وہ اسے سٹیٹ بینک میں جمع کروا کر متبادل رقم حاصل کر سکیں ۔ پی ٹی آئی کے ایک اور سینیٹرولید اقبال نے محسن عزیز کے مطالبے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ نوٹ کی سرکولیشن کو کم کرنے کیلئے ڈیجیٹل پیمنٹ سسٹم کو فروغ دینا چاہیے ۔ نگرانوزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے پی ٹی آئی کے سینیٹرز کے جواب میں بتایا کہ 5 ہزار روپے کے 905 ملین نوٹ جاری کیئے گئے جن میں سے 4.5 ٹریلین سرکلولیشن میں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بینک اپنے قوانین کے مطابق چلتاہے اور گزشتہ حکومت نے سٹیٹ بینک کو بہت زیادہ خودمختار کر دیا ہے ۔ اس سے قبل ماضی میں ایف بی آر کے سابق سربراہ شبر زیدی بھی پانچ ہزار کے نوٹ کو بند کرنےکیلئے زور دیتے رہے ہیں ۔

کیا واقعی 5 ہزار کا نوٹ بند ہونے جا رہاہے ؟ Read More »