Gurpatwant Singh Pannun Sikh Leader Khalistan Movement

مودی سرکار مجھے ہرصورت قتل کرنے کے در پر ہے، خالصتان رہنما

واشنگٹن: سکھ علیحدگی پسند رہنما گرپتونت سنگھ نے کہا ہے کہ امریکا میں قتل کرنے کی ناکام کوشش کے بعد بھارت اب بھی مجھے ہر صورت قتل کرنے  کے در پے ہے اور سازش تیار کر رہا ہے۔   عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت سے علیحدگی اور آزاد وطن کے قیام کی سرگرم جماعت خالصتان تحریک کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا ہے کہ وہ قتل کی سازشوں اور دھمکیوں کو پروا نہ کرتے ہوئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔   گرپتونت سنگھ پنوں نے مزید کہا کہ امریکا میں میرے قتل کی سازش پکڑی گئی جس کا انکشاف واشنگٹن پوسٹ میں کیا گیا تھا اور امریکی انٹیلی جنس ادارے کی بروقت مداخلت سے مودی سرکار اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہوسکی تھی۔   سکھ رہنما نے مزید کہا کہ  امریکی انٹیلی جنس کی رپورٹ سے ثابت ہوگیا کہ میرے قتل کی سازش میں مودی حکومت شامل ہے۔ یہ امریکی رپورٹ نہیں بلکہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پر فرد جرم ہے۔ گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ یہ مودی سرکار کی غلط فہمی ہے کہ میرے قتل سے خالصتان تحریک ختم ہو جائے گی۔ بھارت یاد رکھے کہ خالصتان تحریک آزاد وطن کے حصول تک جاری رہے گی۔ یاد رہے کہ امریکا میں سکھ رہنما کے قتل کی را کی ساش بے نقاب پونے پر امریکی انٹیلی جنس کی مدد سے چیک ری پبلک سے نکھل گپتا کو گرفتار کیا تھا اور فرد جرم بھی عائد کردی گئی۔

مودی سرکار مجھے ہرصورت قتل کرنے کے در پر ہے، خالصتان رہنما Read More »

Tabish Hashmi is receiving Threats to his family

بہنوں اور اہلیہ کو ریپ کی دھمکیاں ملیں، تابش ہاشمی کا انکشاف

کراچی: معروف کامیڈین اور ٹی وی شو میزبان تابش ہاشمی نے انکشاف کیا ہے کہ اُن کی شہرت کی وجہ سے اُن کی اہلیہ اور بہنوں کو ریپ کی دھمکیاں دی گئیں۔ حال ہی میں تابش ہاشمی نے یوٹیوبر دانیال شیخ کے پوڈ کاسٹ میں شرکت کی جہاں اُنہوں نے بتایا کہ کس طرح لوگ اُن کے گھر کی خواتین کو خطرناک دھمکیاں دیتے ہیں۔ تابش ہاشمی نے کہا کہ “مجھے میری شہرت کی وجہ سے بہت گالیاں سُننی پڑتی ہیں، میں لوگوں کی گالیاں، نفرت انگیز جملے برداشت کرلیتا ہوں لیکن جب میرے گھر کی خواتین کے بارے میں کچھ کہا جاتا ہے تو وہ برداشت نہیں ہوتا”۔ اُنہوں نے کہا کہ “لوگوں کو مجھ سے مسئلہ ہے تو جتنا مرضی مجھے بُرا بھلا کہہ لیں لیکن وہ میری اہلیہ، بچوں اور بہنوں کو ریپ کی دھمکیاں دیتے ہیں، جو میرے لیے ناقابلِ برداشت ہے”۔ کامیڈین نے کہا کہ “مجھے حیرت ہوتی ہے کہ ہمارے معاشرے میں اس طرح کے گھٹیا لوگ بھی رہتے ہیں جو میرے گھر کی خواتین کو ریپ کی دھمکیاں دے کر مجھے تہذیب سیکھا رہے ہیں”۔ تابش ہاشمی نے مزید کہا کہ “جب لوگ مجھے گالی دیتے ہیں تو میں نظر انداز کردیتا ہوں لیکن ایک لڑکے نے میری اہلیہ اور بہنوں کو ریپ کی دھمکیاں دیں تو میں اُس کے گھر کے پہنچ گیا تھا لیکن میں نے وہاں جاکر اُس لڑکے کو کچھ نہیں کہا کیونکہ وہ طالب علم تھا”۔ واضح رہے کہ آن لائن کامیڈی شو ’’ٹو بی آنیسٹ‘‘ سے مشہور ہونے والے معروف کامیڈین و میزبان تابش ہاشمی ان دنوں نجی ٹی وی چینل سے ایک کامیڈی شو ’’ہنسنا منع ہے‘‘ کررہے ہیں۔

بہنوں اور اہلیہ کو ریپ کی دھمکیاں ملیں، تابش ہاشمی کا انکشاف Read More »

Maira Khan's Debut in Malayalam Cinema

ماہرہ خان کا بالی ووڈ کے بعد ملیالم فلم میں ڈیبیو

بھارت کے میگا اسٹار شاہ رخ خان کی فلم “رئیس” سے بالی ووڈ میں ڈیبیو کرنے والی پاکستانی سُپر اسٹار ماہرہ خان اب ملیالم فلم انڈسٹری میں بھی ڈیبیو کرنے والی ہیں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ملیالم فلم انڈسٹری کے معروف اداکار و ہدایتکار پرتھوی راج کی فلم ‘لوسیفر’ کے سیکوئل ‘ میں پاکستان کی صفِ اول اداکارہ ماہرہ خان کو بھی کاسٹ کیا جائے گا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ماہرہ خان بلاک بسٹر ملیالم فلم ‘لوسیفر’ کے سیکوئل میں ملیالم سُپر اسٹار موہن لال کے ساتھ اہم کردار میں نظر آئیں گی جبکہ ہدایتکار پرتھوی راج نے  فلم ‘L2: ’ میں ماہرہ خان کو کاسٹ کرنے کے حوالے سے باضابطہ طور پر کوئی اعلان نہیں کیا ہے۔ بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ہدایتکار پرتھوی راج اور اُن کی اہلیہ کی ماہرہ خان اور اُن کے شوہر سلیم کریم کے ساتھ گہری دوستی ہے جس کی وجہ سے یہ قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ فلم ‘’ میں ماہرہ خان کو کاسٹ کیا جائے گا۔ دوسری جانب ماہرہ خان کا ایک انٹرویو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے جس میں اُنہیں ملیالم فلم انڈسٹری کی تعریف کرتے ہوئے سُنا جاسکتا ہے، ماہرہ خان نے ملیالم اداکاروں اور پروڈکشن کی تعریف کی اور انڈسٹری میں کام کرنے کی اپنی خواہش کا اظہار بھی کیا۔ واضح رہے کہ ماہرہ خان نے اپنی ڈیبیو بالی ووڈ فلم ‘رئیس’ میں شاہ رخ خان کی اہلیہ کا کردار ادا کیا تھا، اس فلم کے بعد سے ماہرہ خان بھارت میں بھی کافی مقبول ہیں اور اُن کے بھارتی مداح اُنہیں دوبارہ بھارتی فلموں میں دیکھنے کے لیے بےتاب ہیں۔

ماہرہ خان کا بالی ووڈ کے بعد ملیالم فلم میں ڈیبیو Read More »

Pakistani Cricketer going to Asutralia tour alongwith their Families

’’سیریز کیلئے آسٹریلیا جارہے ہیں یا ہنی مون کیلئے! مداحوں کا سوال‘‘

قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کی بیگمات کے ہمراہ دورہ آسٹریلیا پہنچنے پر مداح چراغ پَا ہوگئے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے گزشتہ روز کھلاڑیوں کی روانگی کی ویڈیو ٹوئٹر (ایکس) پر شیئر کی جس میں پلئیرز 3 تین ٹیسٹ میچز کی سیریز کے لیے سڈنی روانہ ہورہے تھے۔ سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر پاکستانی کرکٹ فینز نے بورڈ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ کھلاڑی آسٹریلیا میں سیریز کھیلنے جارہے ہیں یا ہنی مون منانے۔ ماریہ راجپوت نامی مداح لکھا کہ ہنی مون گروپ آسٹریلیا کے شہر سڈنی لینڈ کرچکا ہے۔ وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ شاہین آفریدی اپنی اہلیہ انشا، امام الحق اپنی اہلیہ انمول محمود، کپتان شان مسعود اہلیہ نیشے جبکہ کوچ محمد حفیظ بھی اہلیہ کے ہمراہ آسٹریلیا جارہے تھے۔ واضح رہے کہ قومی ٹیم 6 دسمبر سے 10 دسمبر تک ٹور میچ میں حصہ لے گی بعدازاں دونوں ٹیموں کے درمیان 3 ٹیسٹ میچز کی سیریز کا پہلا میچ 14 دسمبر سے پرتھ میں شروع ہوگا۔

’’سیریز کیلئے آسٹریلیا جارہے ہیں یا ہنی مون کیلئے! مداحوں کا سوال‘‘ Read More »

JDC free Diagnositc Center

جے ۔ڈی۔سی پہلی مفت تشخیصی لیب کے ساتھ پاکستانیوں کی صحت کی دیکھ بھال میں تبدیلی لارہا ہے۔

کراچی – جے ڈی سی فاؤنڈیشن پاکستان نے کراچی میں ملک کا پہلا مفت تشخیصی مرکز کھول کر ایک قابل ستائش قدم اٹھایا ہے، جو محروم طبقوں کے مریضوں کو مفت تشخیصی خدمات فراہم کر رہا ہے۔ پورٹ سٹی میں سید ظفر عباس جعفری اور کچھ ہم خیال نوجوانوں کی قیادت میں یہ اقدام ضرورت مندوں کے لیے کسی لائف لائن سے کم نہیں ہے کیونکہ یہ مفت تشخیصی طریقہ کار پیش کرتا ہے، جس سے مریضوں کو درپیش مالی بوجھ کو مؤثر طریقے سے کم کیا جاتا ہے۔ ملک کی تاریخ میں پہلی مفت نجی ملکیت والی لیب 250 خون کے ٹیسٹ اور دیگر خدمات انجام دینے کی صلاحیت رکھتی ہے، جو غریب مریضوں کی مدد کر رہی ہے جو کہ نجی لیبز میں قیمتیں ناقابل برداشت ہونے کی وجہ سے انتہائی پریشانی میں ہیں۔ اس تنظیم کا مقصد جدید ترین مشینیں درآمد کرکے آپریشنز کو مزید وسعت دینا تھا جن کی لاگت دسیوں ملین ہے اور اس طرح جے ڈی سی کے بانی اور جنرل سیکرٹری ظفر عباس نے خوشحال ممبران پر زور دیا کہ وہ آگے آئیں اور ان کے نیک مقصد کی حمایت کریں، جو ضرورت مندوں کی زندگی گزارنے والوں کی تعریف کرتے ہیں۔ . اس نیک مقصد کو سراہنے کے لیے، فیصل زاہد ملک ایڈیٹر انچیف پاکستان آبزرور نے اس سہولت کا دورہ کیا اور ضرورت مندوں کو فراہم کی جانے والی مفت خدمات کو سراہا۔ مسٹر ملک نے امید ظاہر کی کہ جے ۔ڈی۔سی  کمیونٹیز میں مثبت اثرات مرتب کرنا جاری رکھے گا کیونکہ وہ دوسروں کو بھی اپنی برادریوں کو واپس دینے اور ضرورت مندوں کی مدد کرنے کی ترغیب دیتے ہیں۔ جے ۔ڈی۔سی  ویلفیئر آرگنائزیشن کی بنیاد 2009 میں رکھی گئی تھی، اور این جی او سندھ میں فعال طور پر کام کر رہی ہے۔ اس تنظیم نے کووڈ وبائی امراض، سیلاب کے دوران فرنٹ لائن پر کام کیا اور یہاں تک کہ مفت ڈائیلاسز سنٹر بھی فراہم کر رہی ہے۔ جے ۔ڈی۔سی  ایمبولینسز بھی ضرورت مند مریضوں کو مقامی طبی سہولیات تک بغیر کسی معاوضے کے لے جانے کے لیے دستیاب ہیں کیونکہ وہ گروپ زندگی کو عظیم مشنوں کے لیے وقف کرتے ہیں۔

جے ۔ڈی۔سی پہلی مفت تشخیصی لیب کے ساتھ پاکستانیوں کی صحت کی دیکھ بھال میں تبدیلی لارہا ہے۔ Read More »

Nestle Pakistan is Donating five million PKR

نیسلے پاکستان نے ایس او ایس چلڈرن ولیج میں سینکڑوں بچوں کی مدد کے لیے 5 ملین پاکستانی روپے کا عطیہ کیا

تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے، نیسلے پاکستان کے سی ای او، جیسن آوانسنا نے کہا، “آج یہاں موجود ہونا ایک اعزاز کی بات ہے کہ ایس او ایس چلڈرن ویلجز پاکستان کی کمیونٹیز کے لیے کام کر رہا ہے خاص طور پر یتیم بچوں کو   پیار اور پرورش کا ماحول فراہم کررہا ہے۔. “یہ دیکھنا انتہائی قابل ستائش ہے کہ آپ کی تنظیم ان بچوں کو بااختیار بنانے کے لیے کس طرح انتھک محنت کر رہی ہے۔ آپ کی انتھک کوششوں نے پاکستان میں بے شمار افراد اور کمیونٹیز کی زندگیوں میں گہرا فرق ڈالا ہے۔ اور یہی جذبہ ہے جس نے ہمیشہ نیسلے کو ماضی میں بھی آپ کی سرگرمیوں اور پراجیکٹس میں شراکت داری اور مدد فراہم کی ہے،‘‘ انہوں نے کہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیسلے پاکستان شیئرڈ ویلیو  کی تخلیق کے فلسفے پر یقین رکھتا ہے جہاں ہم اجتماعی طور پر ایک واضح، مشترکہ مقصد کے لیے کام کرتے ہیں: ‘اچھے کی طاقت’ بننا۔ انہوں نے کہا کہ “ہم تسلیم کرتے ہیں کہ جن کمیونٹیز میں ہم کام کرتے ہیں ان کی فلاح و بہبود اور ترقی میں حصہ ڈالنا ہماری ذمہ داری ہے۔” نیسلے کے تعاون کے لیے شکریہ ادا کرتے ہوئے، سوریہ انور، صدر ایس او ایس چلڈرن ویلجز نے کہا، “ہم اپنے مقصد کے لیے نیسلے کے تعاون کے لیے شکر گزار ہیں۔ ایس او ایس  کا تصور والدین سے محروم بچوں کی کمیونٹی کو پیار کرنے والا، دیکھ بھال کرنے والا اور محفوظ گھر فراہم کرنا ہے۔ اس وقت ایس او ایس کے پاس پاکستان میں 15 چلڈرن ویلجز، 4 چلڈرن ہوم، 13 یوتھ ہوم، 22 ہرمن گیمنر اسکول اور 4 ٹیکنیکل ٹریننگ سینٹرز ہیں۔

نیسلے پاکستان نے ایس او ایس چلڈرن ولیج میں سینکڑوں بچوں کی مدد کے لیے 5 ملین پاکستانی روپے کا عطیہ کیا Read More »

Iftikhar ahmed and Rille Rossouvw changed their teams

افتخار احمد ملتان سلطانز ریلی روسو کوئٹہ گلیڈی ایٹرز میں شامل

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے نویں ایڈیشن سے قبل ایک قابل ذکر تجارتی معاہدے میں، آل راؤنڈر افتخار احمد کوئٹہ گلیڈی ایٹرز سے ملتان سلطانز میں منتقل ہو گئے ہیں، ریلی روسو کے ساتھ مخالف سفر طے کر رہے ہیں۔ یہ تبادلہ نہ صرف ٹیم کی حرکیات کو از سر نو تشکیل دیتا ہے بلکہ ملتان سلطانز کو پلاٹینم راؤنڈ ون میں پہلی چنائی اور ابتدائی سلور زمرہ کے انتخاب کے ساتھ ایک اسٹریٹجک فائدہ بھی فراہم کرتا ہے۔ افتخار احمد کی شمولیت نے ملتان سلطانز کے لیے اہم طاقت کا اضافہ کیا، 229 T20 میچوں میں ثابت شدہ ٹریک ریکارڈ کے ساتھ ایک متحرک آل راؤنڈر کے طور پر ان کی ساکھ کو دیکھتے ہوئے 4,476 رنز اور 50 وکٹیں لے کر، اس کی صلاحیت طاقتور بلے بازی اور شاندار آف اسپن تک پھیلی ہوئی ہے۔ ملتان سلطانز میں شمولیت کے بارے میں اپنے جوش کا اظہار کرتے ہوئے، افتخار کا مقصد  پی ایس ایل کی   ٹرافی کی جیت میں حصہ ڈالنا ہے۔ ٹیم کے کپتان محمد رضوان نے افتخار احمد کا پرتپاک خیرمقدم کیا اور نہ صرف ان کی کرکٹ کی صلاحیتوں کو تسلیم کیا بلکہ ٹیم میں ان کی مثبت موجودگی کو بھی تسلیم کیا۔ یہ تجارت نہ صرف پی ایس ایل کے اندر اسٹریٹجک چالوں کی عکاسی کرتی ہے بلکہ آنے والے سیزن میں مضبوط مقابلے کی منزل بھی طے کرتی ہے، ملتان سلطانز افتخار کی ورسٹائل مہارتوں کے تحت کامیابی پر نگاہ رکھے ہوئے ہے۔

افتخار احمد ملتان سلطانز ریلی روسو کوئٹہ گلیڈی ایٹرز میں شامل Read More »

Orry aka Orhan

بالی وڈ اداکاروں کے ساتھ نظر آنے والے ’اوری‘ جن کے ساتھ تصویر لینے کے لیے لوگ لاکھوں روپے ادا کرتے ہیں

ہدایتکار راجامولی کی فلم ’باہوبلی‘ آنے کے بعد ہر طرف ایک بات کا چرچا تھا کہ ’کٹپا‘ نامی کردار نے باہوبلی کو کیوں مارا؟ اب بالکل اسی انداز میں سوشل میڈیا پر صرف ایک سوال پوچھا جا رہا ہے کہ آخر اورہان اوترمانی عرف اوری کون ہیں جو کئی مشہور شخصیات کے ساتھ مختلف پارٹیوں میں نظر آتے ہیں؟ بالی ووڈ کے فنکاروں کی پارٹی کی تصاویر ہمیشہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوتی نظر آتی ہیں۔ فوٹو گرافرز کے کیمرے ان ستاروں کی تصاویر لینے کے لیے ہمہ وقت بے تاب رہتے ہیں۔ اب ان کے کیمروں پر سب سے زیادہ کثرت سے آنے والا چہرہ اوری کا ہے۔ وہ پارٹی میں شاید کسی مشہور شخصیت کی تصویر لینا بھول جائیں مگر اوری کو نہیں بھولتے۔ اوری انڈیا کے مشہور بزنس مین سورج اوترمانی اور شہناز اوترمانی کے بیٹے ہیں۔ انھوں نے نیو یارک کے پارسنز سکول آف ڈیزائن سے گریجویشن کیا۔ اپنے بچپن سے ہی وہ کئی دیگر بڑے صنعت کاروں کے بچوں کے ساتھ ساتھ بالی ووڈ فنکاروں سے رابطے میں رہتے ہیں۔ اپنے لنکڈ ان پروفائل پر وہ خود کو ایک سماجی کارکن بھی کہتے ہیں۔ وہ اپنا تعارف ایک گیت نگار، گلوکار، تخلیقی ہدایت کار اور فیشن سٹائلسٹ کے طور پر بھی کرواتے ہیں۔ شاہ رخ خان کی بیٹی سمیت معروف اداکاروں کے بچوں سے دوستی نیسا دیوگن اور سارہ علی خان سے لے کر جھانوی کپور تک، بہت سے سٹار کڈز اوری کو اپنا بہترین دوست مانتے ہیں۔ وہ اکثر ان سب کے ساتھ پارٹیوں میں بھی موجود ہوتے ہیں۔ اوری کے ساتھ خوشی کپور، اننیا پانڈے، تارا ستاریا تصاویر شیئر کرتے نظر آتے ہیں۔ ان کی شاہ رخ کی بیٹی سہانا کے ساتھ بھی اچھی دوستی ہے۔ اوری کی دوستی صرف بالی ووڈ کے ستاروں تک محدود نہیں بلکہ انھیں امبانی خاندان کی بہو رادھیکا مرچنٹ کے ساتھ بھی دیکھا گیا ہے۔ ’کافی ود کرن‘ کے آٹھویں سیزن میں میزبان کرن جوہر نے سارہ علی خان اور اننیا پانڈے سے اس بارے میں پوچھا تھا۔ کافی ود کرن میں اس تذکرے کے بعد اوری ریئلٹی شو ’بگ باس‘ کے گھر پہنچ گئے جہاں سلمان خان نے بھی ان سے پوچھا لیا ’آپ کرتے کیا ہیں؟‘ اس پر اوری نے جواب دیا کہ وہ کام کرتے ہیں۔ اوری مکیش امبانی کی ریلائنس انڈسٹریز لمیٹڈ میں خصوصی پروجیکٹ مینیجر کے طور پر بھی کام کرتے ہیں۔ جب اوری کی ’وہ‘ تصویر وائرل ہوئی نیویارک میں رہائش کے دوران اوری کی ایک ایسی تصویر وائرل ہو گئی جس میں ان کے ساتھ مشہور امریکی فنکار کائلی جینر نظر آئیں۔ کائلی ایک امریکی ماڈل اور بزنس وویمن ہیں۔ اوری ان سے ملاقات کے لیے ان کے گھر گئے تھے۔ اس تصویر کے وائرل ہونے کے بعد اوری کو ایک شناخت ملی۔ لوگوں میں یہ جاننے کا تجسس تھا کہ کائلی جینر کے ساتھ تصویر میں نظر آنے والا انڈین نوجوان کون ہے اور اس کے بعد بھی یہ رجحان جاری رہا۔ پاپارازیز نے پہلی بار اوری کو جھانوی کپور کے ساتھ انڈیا میں دیکھا۔ اس کے بعد جھانوی کپور کے مداحوں نے سوچا کہ دونوں ایک دوسرے کے ساتھ ڈیٹ پر ہیں۔ لیکن بعد میں بہت سے لوگوں نے انھیں نیسا دیوگن کے ساتھ بھی دیکھا جو کاجول اور اجے دیوگن کی بیٹی ہیں۔ اس کے بعد ان کی کئی تصویریں مختلف سٹار کڈز کے ساتھ آئیں۔ اوری کی مقبولیت میں مزید اضافہ ہوا جب انھوں نے میٹ گالا ایونٹ کے دوران مکیش امبانی کی بیٹی ایشا امبانی کے ساتھ پوز کیا۔ وہاں سے فوٹوز کا ٹرینڈ شروع ہوا اور اب ہر کوئی اوری کے نام سے بخوبی واقف ہے۔ امبانی خاندان سے واقفیت اوری ٹام فورڈ اور پراڈا جیسے بڑے برانڈز کے ساتھ کام کرتے ہیں۔ ان کے لنکڈ ان پروفائل کے مطابق، وہ ریلائنز انڈسٹریزمیں پروڈکٹ مینیجر کے خاص عہدے پر ہیں۔ یہ بھی ان کے امبانی خاندان سے تعلقات کی ایک وجہ ہے۔ یہی نہیں اوری کے والد بھی ایک نامور بزنس مین ہیں۔ اوری کے والد شراب، ہوٹلوں اور ریئل سٹیٹ کے مالک ہیں۔ اوری کا بچپن بہت خوشگوار اور بے فکری میں گزرا۔ انھوں نے اپنی ابتدائی تعلیم ایک نامور سکول میں حاصل کی جہاں کیارا اڈوانی جیسے کئی نامور اور جانی شخصیات نے تعلیم حاصل کی ہے۔ اوری نے نیویارک پارسن سکول آف ڈیزائن سے فائن آرٹ اور کمیونیکیشن ڈیزائن میں ڈگریاں حاصل کیں۔ وہاں ان کی ملاقات بالی ووڈ کے ستاروں اور کئی مشہور بزنس مین کے بچوں سے ہوئی۔ یہ سب اوری کے ہم عمر تھے اور انھوں نے ایک ساتھ پڑھا بھی تھا۔ ’میں اپنے آپ پر کام کرتا ہوں‘ جب اوری بگ باس کے گھر میں داخل ہوئے تو بالی ووڈ اداکار سلمان خان نے اوری سے پوچھا کہ وہ روزی روٹی کے لیے کیا کرتے ہیں؟ اس پر انھوں نے جواب دیا کہ ’میں بہت محنت کرتا ہوں۔‘ سلمان خان نے پھر پوچھا ’کیا یہ نائٹ ٹو فائیو والی عام نوکری ہے؟‘ اوری نے جواب دیا کہ وہ اپنے اوپر محنت کرتے ہیں۔ ’میں اپنے آپ پر محنت کرتا ہوں۔ میں جم جاتا ہوں، میں خود کو بہتر بنانے کے لیے سخت محنت کرتا ہوں، کبھی کبھی میں یوگا کرتا ہوں۔‘ انھوں نے کہا کہ ’میں مساج کے لیے جاتا ہوں، میں ورزش کرتا ہوں۔ میں اپنے آپ پر کام کرتا ہوں۔‘ ،تصویر کا ذریعہORHAN AWATRAMANI فوٹو لینے کے 20 سے 30 لاکھ روپے اوری نے ایک موقع پر سلمان خان کو بتایا کہ وہ کیسے پیسے کماتے ہیں۔ انھوں نے مشہور شخصیات کی پارٹیوں میں جانے کی وجہ بھی بتائی۔ انھوں نے کہا کہ ’مجھے پارٹیوں میں جانے کے لیے پیسے نہیں دینے پڑتے۔ اس کے بجائے لوگ کہتے ہیں کہ میری شادی میں آؤ اور میرے ساتھ ایسا پوز دو۔ میرے گھر والوں کے ساتھ ایسا پوز دو اور پھر فوٹو سوشل میڈیا پر پوسٹ کرو۔‘ ’اس کے لیے مجھے فی وزٹ 20 سے 30 لاکھ روپے ملتے ہیں۔‘ یہ سن کر سلمان خان نے کہا ’کچھ سیکھ سلمان، دنیا کہاں سے کہاں چلی گئی یار۔‘ اوری کے مطابق لوگ ان سے ملنے کے شوقین ہیں اور انھیں لگتا ہے کہ اوری سے مل

بالی وڈ اداکاروں کے ساتھ نظر آنے والے ’اوری‘ جن کے ساتھ تصویر لینے کے لیے لوگ لاکھوں روپے ادا کرتے ہیں Read More »

Baseless News regarding delay in Elections

انتخابات میں تاخیر کی خبریں بےبنیاد ہیں: الیکشن کمیشن

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بدھ کو ملک میں سوشل اور روایتی میڈیا پر انتخابات میں تاخیر کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے انہیں ’بے بنیاد اور گمراہ کن‘ قرار دیا ہے۔ انتخابی کمیشن کے ترجمان کی جانب سے جاری ایک ایک بیان میں انتخابی فہرستوں کی تیاری نہ ہونے سے متعلق اطلاعات اور خبروں کو بھی ’بالکل جھوٹا‘ قرار دیا۔ بیان میں کہا گیا، ’الیکشن کمیشن نے ایسی جھوٹی خبریں پھیلانے والوں کے خلاف پیمرا سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ایسی گمراہ کن خبریں پھیلانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جا سکے۔‘ اس سلسلے میں الیکشن کمیشن نے مختلف چینلز پر چلنے والی خبروں کے ٹرانسکرپٹس اور ریکارڈنگز منگوا لی ہیں۔ گذشتہ کچھ دنوں سے پاکستان میں سوشل اور روایتی میڈیا پر ملک میں عام انتخابات کے آٹھ فروری کو ہونے کے امکانات سے متعلق بحثیں ہو رہی ہیں اور ایک سے زیادہ تجزیہ کاروں اور سیاسی کارکنوں کے خیال میں ایسا ہونا ممکن نہیں ہے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما، سابق وزیراعظم اور موجودہ سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے بدھ کو انڈپینڈنٹ اردو کے ساتھ انٹرویو میں آٹھ فروری 2023 کو عام انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے ’اچھا گمان‘ رکھنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن اپنے وقت پر ہوں گے۔ پاکستان کے سابق وزیر اعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی کی آئینی مدت پوری ہونے سے چند روز قبل (نو اگست کو) پارلیمان کے ایوان زیریں کی تحلیل ممکن بنا دی تھی۔ آئین پاکستان وقت سے قبل قومی یا صوبائی اسمبلی کے تحلیل کی صورت میں آئندہ انتخابات 90 روز میں کروانا ضروری قرار دیتا ہے، جبکہ ایوان زیریں یا صوبائی ایوان کی پانچ سالہ آئینی مدت پوری ہونے آئندہ عام انتخابات روز میں کروانا ہوتے ہیں۔ مزید پڑھیے الیکشن کمیشن کی یقین دہانیوں کے باوجود پاکستان میں انتخابات میں تاخیر کی افواہیں کیوں؟ آٹھ فروری کی تاریخ کب کیسے مقرر ہوئی تھی؟ دو نومبر کو چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں کمیشن اراکین کی صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے ساتھ ملاقات کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عام انتخابات کے لیے آٹھ فروری کا اعلان کیا تھا۔ اسی روز اسلام آباد میں ایوان صدر سے جاری ہونے والے بیان میں عام انتخابات آٹھ فروری کو ہونے کی تصدیق کی گئی۔ ایوان صدر کے بیان میں کہا گیا تھا: ’الیکشن کمیشن، اٹارنی جنرل اور صدر مملکت کی ملاقات میں  تفصیلی بحث کے بعد اجلاس میں متفقہ طور پر ملک میں عام انتخابات آٹھ فروری 2024 کو کرانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔‘ سپریم کورٹ آف پاکستان نے دو نومبر کو ہی الیکشن کمیشن کو 11 فروری، 2024 کو عام انتخابات کے مجوزہ انعقاد پر اسی روز صدر مملکت عارف علوی سے مشاورت کرنے کا حکم دیا تھا۔  عدالت عظمیٰ کا حکم چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ کے سامنے 90 روز میں الیکشن کے انعقاد کے حوالے سے درخواست کی سماعت کے دوران دیا گیا تھا۔

انتخابات میں تاخیر کی خبریں بےبنیاد ہیں: الیکشن کمیشن Read More »

Rumors on General election Date

الیکشن کمیشن کی یقین دہانیوں کے باوجود پاکستان میں انتخابات میں تاخیر کی افواہیں کیوں؟

پاکستان میں انتخابات کے انعقاد میں غیر یقینی کا عنصر سماجی و سیاسی بیانیہ بن چکا ہے۔ ملکی سیاسی نظام اور مقتدر اداروں نے بذاتِ خود غیر یقینی کو سیاسی و سماجی بیانیہ بنانے کی کوششوں کے گاہے بہ گاہے ثبوت بھی دیے ہیں۔ یہ معاملہ سنہ 2018 کے الیکشن سے چلا آ رہا ہے۔ اُس وقت عام و خاص کا ایک بڑا طبقہ یقین سے یہ کہتا پایا جاتا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت دس سال کے لیے اقتدار میں آئی ہے۔ اس کے بعد یہ سوال اُٹھتا تھا کہ اگلا الیکشن تو پھر محض کارروائی ہی ٹھہرے گا؟ یہ بیانیہ اتنا زیادہ بنایا گیا کہ گذشتہ دِنوں آصف علی زرداری نے سینیئر صحافی حامد میر کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہم عمران کو نہ نکالتے تو وہ ایک فوجی کے ذریعے 2028 تک حکومت بنا لیتا۔ اپریل 2022 میں عمران خان کی حکومت کے خاتمے کے بعد الیکشن کے انعقاد میں غیر یقینی میں شدت آئی۔ جولائی میں جب 20 صوبائی حلقوں میں ضمنی انتخابات ہوئے اور اُس میں پی ٹی آئی نے حیران کن کارکردگی دکھائی تو اقتدار سے محروم ہونے کے باوجود پی ٹی آئی کی مقبولیت کا آغاز ہوا۔ پنجاب میں یکے بعد دیگرے وزرائے اعلیٰ تبدیل ہوئے۔ پھر 14 جنوری 2023 کو پنجاب اسمبلی تحلیل ہوئی اور نگراں سیٹ اپ تشکیل پایا۔ 14 مئی 2023 کو پنجاب میں صوبائی انتخابات ہونا تھے، جو نہ ہوئے۔ بعدازاں قومی اسمبلی مُدت سے قبل تحلیل کر دی گئی تاکہ انتخابات کے لیے نوے دِن کا وقفہ لیا جائے مگر الیکشن کمیشن نے نوے روز کے اندر الیکشن کروانے سے معذرت کر لی۔ اس طرح الیکشن کے انعقاد میں جب آئینی مُدت کی پاسداری نہ ہو سکی تو الیکشن میں تاخیر کی غیر یقینی، یقین میں بدلتی چلی گئی۔ یہی وجہ ہے کہ اس وقت ملک بھر میں مقامی سطح پر الیکشن کے حوالے سے سرگرمیاں مفقود ہیں حالانکہ الیکشن کے انعقاد کی تاریخ میں دو ماہ اور چند دِن ہی رہ گئے ہیں۔ اسی طرح بلوچستان کے دو درخواست گزاروں نے الیکشن کمیشن کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے اور عام انتخابات کی تاریخ میں تاخیر کی درخواست کی ہے۔ انھوں نے اپنی درخواست میں صوبے میں سکیورٹی صوتحال اور فروری میں برف باری کا ذکر کرتے ہوئے یہ استدعا کی ہے کہ انتخابات برف باری کے بعد کرائے جائیں۔ آٹھ فروری کی تاریخ کے باوجود افواہیں کیوں؟ سپریم کورٹ میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی سربراہی میں نوے روز میں عام انتخابات کے انعقاد سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی تھی، جس میں سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو صدر مملکت سے مشاورت کا حکم دیا تھا۔ یوں الیکشن کمیشن اور ایوانِ صدر نے متفقہ طورپر 8 فروری کی تاریخ کا تعین کیا۔ بعد ازاں جب نوے روز کے اندر انتخابات کے کیس کو نمٹایا گیا تو چیف جسٹس فائز عیسیٰ نے انتباہ کیا کہ اگر الیکشن کے انعقاد کے حوالے سے شکوک و شبہات پیدا کیے گئے تو ایسا کرنے والے آئین کی خلاف ورزی کے مُرتکب ہوں گے مگر اس انتباہ، الیکشن کی تاریخ اور الیکشن کمیشن کی انتخابی تیاریوں کے باوجود تاخیر کی افواہیں جنم لے چکی ہیں اور یہ بہت معنی خیز بھی ہیں۔ اس بابت سینیئرصحافی اور کالم نگار سہیل وڑائچ نے بھی گذشتہ دِنوں اپنے ایک کالم میں نقطہ اُٹھایا کہ اُمید ہے پاکستان میں دو خلیجی ممالک 20 سے 25 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گے۔ انھوں نے لکھا کہ ’معاشی بہتری اگر آتی ہے تو افواہ ہے کہ الیکشن تاخیر کا شکار ہو سکتے ہیں۔ اس افواہ کے پیچھے یہ تاثر بھی ہے کہ تحریکِ انصاف کے سیاسی اُبھار کا مکمل تدارک نہیں ہو سکا تاہم سہیل وڑائچ کے خیال میں اگر الیکشن میں تاخیر کی بابت سوچا گیا تو دو رکاوٹیں آئیں گی۔ عدالتی اور سیاسی رکاوٹ۔ الیکشن کمیشن نے گذشتہ روز میڈیا کی سطح پر پیدا ہونے والی الیکشن میں تاخیر کی خبروں کو بے بنیاد قراردیا ہے۔ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق الیکشن کمیشن مذکورہ افواہوں کی پُرزور تردید کرتا ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے الیکشن میں تاخیر کی خبروں پر موقف کے بعد یہ افواہیں دَم توڑ جائیں گی؟ کیا یہ افواہیں الیکشن کمیشن کے کسی عمل سے پیدا ہوئیں تھیں کہ الیکشن کمیشن نے تردید کی تو یہ افواہیں دَم توڑجائیں گی؟ افواہوں نے جنم کیسے لیا اور الیکشن کمیشن کے موقف کے بعد الیکشن کے انعقاد میں وضاحت ہو گی؟ اس حوالے سے سیاسی تجزیہ کار سلمان غنی نے اہم نکتہ بیان کیا۔ وہ کہتے ہیں کہ ’افواہیں اس لیے پیدا ہوئیں کہ الیکشن کی تاریخ کے باوجود سیاسی جماعتوں نے نچلی سطح پر کسی طرح کی سرگرمیوں کا آغاز اس طریقے سے نہیں کیا جیسا ماضی میں دیکھنے کو ملتا تھا۔ ’جیسے ہی الیکشن کی تاریخ سامنےآئی تھی، تو سیاسی جماعتوں کی ذمہ داری تھی کہ وہ الیکشن کا ماحول طاری کر دیتیں چونکہ ایسا نہ ہو سکا یوں اس طرح کی افواہیں پیدا ہوئیں۔‘ سلمان غنی کہتے ہیں کہ ’الیکشن کمیشن نے افواہوں کی تردید کے بعد بھی یہ افواہیں اس وقت تک جنم لیتی رہیں گی۔ جب تک سیاسی جماعتیں الیکشن کا ماحول نچلی سطح پر نہیں بناتیں۔‘ تاہم الیکشن کمیشن کے سابق اور وفاقی سیکرٹری کنور دلشاد کہتے ہیں کہ ’الیکشن کمیشن نے انتخابات کے انعقاد کے لیے اپنا لائحہ عمل تیار کر لیا ہے اور 15 دسمبر سے پہلے انتخابی شیڈول جاری کر دیا جائے گا۔‘ لیکن تاخیر کی ان افواہوں کے پیچھے کیا اسباب ہو سکتے ہیں؟ سینیئر تجزیہ کار اور پلڈاٹ کے سربراہ احمد بلال محبوب کہتے ہیں کہ الیکشن میں تاخیر کی باتیں کرنے کے بہت سے اسباب ہو سکتے ہیں۔ ’ایک سبب یہ بھی ہو سکتا ہے کہ کچھ لوگ شاید یہ ’ٹیسٹ بیلون‘ کے طور پر دیکھ رہے ہوں کہ اگر یہ بات کی جائے تو عوام کے اندر کس حد تک اس کی پذیرائی ہے، لوگوں کا ردِعمل کس طرح کا ہو سکتا ہے؟ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ جن کو انتخابات میں کوئی زیادہ فائدہ نظر نہیں آ رہا وہ اس طرح کی باتیں کر رہے ہوں۔‘ ’ابہام پیدا کرنے والے

الیکشن کمیشن کی یقین دہانیوں کے باوجود پاکستان میں انتخابات میں تاخیر کی افواہیں کیوں؟ Read More »