Flames of Tradition in Jodhpur Rajistan India

ایسی دودھ کی دکان جہاں ہانڈی کا چولہا مسلسل 74 سال سے جل رہا ہے

راجستھان: جودھ پور کے مرکز میں ایک مخصوص دودھ کی دکان نسلوں تک ہانڈی کی آگ مسلسل جلتے رہنے کے دعوے کی وجہ سے کافی وائرل ہورہی ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق جودھ پور میں سوجتی گیٹ کے قریب واقع یہ غیر معمولی دودھ کی دکان بڑے فخر کے ساتھ دعویٰ کرتی ہے کہ جس آگ پر دودھ کی ہانڈی رکھی جاتی ہے، وہ 1949 سے جل رہی ہے۔ دکان کے مالک وپل نیکوب کا کہنا تھا کہ میرے دادا نے 1949 میں یہ کام شروع کیا تھا۔ 1949 سے یہ آگ جل رہی ہے۔ دکان روزانہ کی بنیاد پر 22 سے 24 گھنٹے کھُلی رہتی ہے جس میں دودھ کو روایتی طور پر کوئلے اور لکڑی کی آگ سے گرم کیا جاتا ہے۔ وپل نیکوب نے مزید کہا کہ اس دکان کو کھُلے ہوئے تقریباً 75 سال ہو گئے ہیں اور ہم نسل در نسل کام کر رہے ہیں۔ میں تیسری نسل سے ہوں اور یہ دکان یہاں کی روایت بن گئی ہے۔ ہماری دودھ کی دکان مشہور ہے۔ لوگ اسے پسند کرتے ہیں اور ہمارا خالص بھی ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم کامیابی سے کاروبار چلا رہے ہیں۔

ایسی دودھ کی دکان جہاں ہانڈی کا چولہا مسلسل 74 سال سے جل رہا ہے Read More »

Opium Factory in Lahore

لاہور میں ’افیون‘ بنانے کی سرکاری فیکٹری کی ضرورت کیوں پیش آئی؟

پوست کا پودا آج جہاں بھی نظر آئے خطرے کی گھنٹی ہے۔ اس کے سبز بیج سے نکلنے والا مادہ یعنی ’افیون‘ کرہ عرض پر موجود چند طاقتور ترین اور انسانی صحت کے لیے خطرناک نشوں کو زندگی دیتا ہے۔ ہیروئن اسی کی پیداوار ہے۔ تاہم لگ بھگ دو صدیاں قبل ہندوستان میں پوست قیمتی ترین فصلوں میں شمار تھا۔ نوآبادیاتی طاقت برطانیہ نے بڑے پیمانے پر ہندوستان میں اس کی کاشت کروائی۔ اس سے ملنے والی افیون اس نے چین کو سمگل کی اور اتنا منافع کمایا کہ چین کے ساتھ اپنا تجارتی خسارہ پورا کر لیا۔ اسی افیون پر چین نے برطانیہ کے ساتھ دو جنگیں بھی لڑیں۔ ان میں اسے شرمنات شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ ہانگ کانگ جیسے جزیرے اور کئی بندگارہیں اس سے چھن گئیں۔ یہاں تک کہ دوسری جنگ کے بعد اسے چین میں افیون کی برآمدات اور کاشت کو قانونی قرار دینا پڑا۔ ایک وقت وہ بھی آیا جب چین کے اندر افیون کی کاشت اتنی بڑھ گئی کہ اس کے صرف ایک خطے کی پیداوار پورے ہندوستان کی پیداوار سے زیادہ تھی۔ لاکھوں کی تعداد میں چینی باشندے افیون کے نشے میں مبتلا ہو گئے۔ پوست کا پودا آج جہاں بھی نظر آئے خطرے کی گھنٹی ہے۔ اس کے سبز بیج سے نکلنے والا مادہ یعنی ’افیون‘ کرہ عرض پر موجود چند طاقتور ترین اور انسانی صحت کے لیے خطرناک نشوں کو زندگی دیتا ہے۔ ہیروئن اسی کی پیداوار ہے۔ تاہم لگ بھگ دو صدیاں قبل ہندوستان میں پوست قیمتی ترین فصلوں میں شمار تھا۔ نوآبادیاتی طاقت برطانیہ نے بڑے پیمانے پر ہندوستان میں اس کی کاشت کروائی۔ اس سے ملنے والی افیون اس نے چین کو سمگل کی اور اتنا منافع کمایا کہ چین کے ساتھ اپنا تجارتی خسارہ پورا کر لیا۔ اسی افیون پر چین نے برطانیہ کے ساتھ دو جنگیں بھی لڑیں۔ ان میں اسے شرمنات شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ ہانگ کانگ جیسے جزیرے اور کئی بندگارہیں اس سے چھن گئیں۔ یہاں تک کہ دوسری جنگ کے بعد اسے چین میں افیون کی برآمدات اور کاشت کو قانونی قرار دینا پڑا۔ ایک وقت وہ بھی آیا جب چین کے اندر افیون کی کاشت اتنی بڑھ گئی کہ اس کے صرف ایک خطے کی پیداوار پورے ہندوستان کی پیداوار سے زیادہ تھی۔ لاکھوں کی تعداد میں چینی باشندے افیون کے نشے میں مبتلا ہو گئے۔ چینی حکومتی اکابرین کو لگا کہ ’اگر یہ سلسلہ یوں ہی چلتا رہا تو نہ تو چین کی فوج میں لڑنے کے لیے کوئی سپاہی بچے گا نہ فوج کو ہتھیار مہیا کرنے کے لیے پیسے۔‘ برطانیہ نے افیون تیار کرنے کے لیے ہندوستان میں بنگال اور بہار میں دو وسیع و عریض فیکٹریاں قائم کی تھیں جہاں سے افیون کی تجارت کے لیے سپلائی لی جاتی۔ چین کے ساتھ یہ تجارت بیسویں صدی کے اوائل تک جاری رہی۔ جب یہ تجارت بند ہوئی اور دنیا افیون اور اس کے انسانی صحت اور معاشرے پر مضر اثرات سے واقف ہونا شروع ہوئی، تو بھی ہندوستان مین بنی فیکٹریاں بند نہیں ہوئیں۔ اس کی وجہ پوست کے پودے سے ملنے والے سیاہی مائل مادے افیون کی وہ خصوصیات ہیں جن سے انیسویں صدی میں تیزی سے جدت حاصل کرتی میڈیکل سائنس آشنا ہو چکی تھی۔ برطانیہ اب ہندوستان میں قائم فیکٹریوں میں وہ افیون تیار کرنے لگا جو ادویات میں استعمال ہو رہی تھی یا جس پر مزید تحقیق کی جا رہی تھی۔ ان میں سب سے نمایاں درد کو کم کرنے والی دوا ’مارفین‘ ہے۔ شاید یہ مارفین ہی ہے جس کی وجہ سے افیون کو ’دنیا کے لیے انڈیا کا تحفہ‘ بھی کہا گیا۔ مختلف بیماریوں کے خلاف اور ان کے علاج کے دوران مارفین اور افیون سے ملنے والے دیگر مرکبات کا استعمال کیا جاتا ہے۔ کینسر کے علاج میں اس کا خاص عمل دخل ہے۔ افیون کی اسی میڈیکل خصوصیت کے پیش نظر سنہ 1947 میں تقسیم کے بعد انڈیا نے اس کے حصے میں آنے والی دونوں افیون فیکٹریوں کو بند نہیں کیا۔ پاکستان کے حصے میں ایسی کوئی فیکٹری نہیں آئی تھی۔ نہ ہی ان علاقوں میں سے کوئی پاکستان کے حصے میں آیا جہاں حکومتی سرپرستی میں افیون کے لیے پوست کاشت کی جاتی تھی۔ کیا پاکستان کو افیون کی ضرورت تھی؟ یہ وہ دور تھا جب دوسری عالمی جنگِ کو ختم ہوئے زیادہ وقت نہیں گزرا تھا۔ دنیا کے بہت سے ممالک کو افیون کے مرکبات اور خاص طور پر مارفین کی ضرورت تھی۔ ’ہندوستانی افیون‘ کو دنیا میں اچھی کوالٹی کی اقسام میں شمار کیا جاتا تھا۔ یاد رہے کہ اس دور میں یہ زیادہ پرانی بات نہیں تھی کہ پوست ہندوستان کی چند منافع بخش فصلوں میں شمار رہی تھی۔ اس کو تجارت کے اعتبار سے بھی ایک پیسہ کمانے والی جنس کے طور پر دیکھا جاتا تھا۔ اگر وراثت میں پاکستان کو بھی یہ ’قیمتی افیون‘ بنانے کی فیکٹریاں ملتیں تو وہ اسے برآمد کر کے منافع کما سکتا تھا اور مقامی مانگ کو بھی پورا کر سکتا تھا۔ انڈیا نے پاکستان کو ضرورت کی افیون فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا تاہم یہ زیادہ دیر نہیں چل سکا۔ اس لیے جلد ہی پاکستان نے اپنی ایک ایسی فیکٹری بنانے کا فیصلہ کیا جہاں خام افیون سے ایسے ایلکلائیڈز یا مرکبات کو الگ کیا جا سکے جو ادویات کے طور پر یا ان کی تیاری میں استعمال ہوتے ہیں جیسا کہ مارفین اور کوڈین وغیرہ۔ افیون بنانے کے لیے حکومتی فیکٹری کی ضرورت کیوں؟ پاکستان کی پہلی اور واحد اوپیئم ایلکلائیڈ فیکٹری پاکستان بننے کے آس پاس ہی لاہور میں قائم کی گئی۔ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈپارٹمنٹ ہی کے دفتر میں اس کی عمارت تعمیر کی گئی۔ قانونی طور پر وہی اس کا نظم و نسق چلانے کا ادارہ تھا۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پنجاب رضوان اکرم شیروانی نے ایگنایٹ پاکستان   سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ لاہور کی اس سرکاری ’اوپیئم ایلکلائیڈ فیکٹری‘ میں اسی طرح خام افیون سے مرکبات الگ کیے جاتے تھے جیسے تقیسم سے پہلے ہندوستان کی دیگر فیکٹریوں میں ہوتا تھا۔ تاہم سوال یہ تھا کہ اگر یہ افیون ادویات میں استعمال ہوتی ہے تو اس

لاہور میں ’افیون‘ بنانے کی سرکاری فیکٹری کی ضرورت کیوں پیش آئی؟ Read More »

Election Commission of Pakistan

عام انتخابات: الیکشن کمیشن نے ڈی آر اوز، آر اوز کی فہرست مرتب کر لی

اسلام آباد: (ایگنایٹ پاکستان ) عام انتخابات کی تیاریاں تیزی سے جاری، الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ڈی آر اوز اور آر اوز کی فہرست مرتب کر لی۔ ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن حکام نے بیوروکریسی کے افسران کی بطور ڈی آر او اور آر اوز تقرری کا نوٹیفکیشن تیار کر لیا، حکام نے تمام افسران سے فرداً فرداً رابطہ کر کے کنفرمیشن کے بعد فہرست تیار کی۔ الیکشن کمیشن حکام نے فہرست کمیشن کو بھجوا دی، کمیشن کی منظوری کے بعد آج نوٹیفکیشن جاری ہونے کا امکان ہے، الیکشن کمیشن نے ڈی آر اوز اور آر اوز کی ٹریننگ کا مجوزہ شیڈول بھی تیار کر لیا۔ ذرائع کے مطابق ڈی آر اوز کو ایک روزہ ٹریننگ صوبائی الیکشن کمیشن کے آفس میں دی جائے گی، ریٹرننگ افسران کو ڈویژنل آفس میں ٹریننگ دی جائے گی، صوبائی الیکشن کمشنرز ڈی آر اوز سے حلف لیں گے۔ ڈی آر اوز اپنے اپنے اضلاع کے آر اوز سے حلف لیں گے، تمام اضلاع کے ڈی سیز کو ڈی آر اوز اور قومی اسمبلی کے لیے آر اوز اے ڈی سی کو تعینات کیا جا رہا ہے اور اسسٹنٹ کمشنرز کو صوبائی اسمبلی کی نشست پر آر اوز لگایا جا رہا ہے۔

عام انتخابات: الیکشن کمیشن نے ڈی آر اوز، آر اوز کی فہرست مرتب کر لی Read More »

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں کمی کا امکان

عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں مسلسل کمی کے زیراثر مقامی مارکیٹ میں بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں کمی کا امکان ہے۔ رپورٹ کے مطابق عالمی منڈی میں پٹرول کی قیمت میں 5.49 ڈالر فی بیرل کی کمی دیکھنے میں آئی ہے، پٹرول کی فی بیرل قیمت 94.95 ڈالر جبکہ ڈیزل کی قیمت 5.13 ڈالر کم ہو کر 100.05 ڈالر کی سطح پر آ چکی ہے۔ آئل مارکیٹنگ کپمنیوں کے ابتدائی اعداد و شمار کے مطابق پٹرول کی قیمت میں 13 اور ڈیزل کی قیمت میں 15 روپے فی لٹر کمی کا امکان ہے۔ یاد رہے کہ حکومت پٹرولیم مصنوعات کی ممکنہ نئی قیمتوں سے متعلق حتمی فیصلہ دسمبر کی 15 تاریخ کو کرے گی

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں کمی کا امکان Read More »

بھارت کے معروف سیاستدان کے گھر سے 12 ارب روپے برآمد

بھارتی عوام جہاں 2 وقت کی روٹی کو ترس رہی ہے وہیں کرپٹ بھارتی سیاستدان عوام کے پیسوں سے اپنی جیبیں بھرنے میں مصروف ہیں۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کےمطابق پولیس نے بھارتی سینیٹر کے گھر سے12ارب روپے برآمد کر لئے گئے ہیں،بھارتی سینیٹ کےرکن دھیرج سنگھ کےگھرپرانکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ نے چھاپہ مارا۔ دھیرج سنگھ کے گھر سے نوٹوں سے بھرے 176بیگ برآمد ہوئے،کارروائی کیلئے 3بینکوں اور انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کے80 لوگوں کی خدمات لی گئیں۔ 40نوٹ گننے والی مشینیں منگوائی گئیں، 24گھنٹے مختلف شفٹوں میں نوٹ گنے جاتے رہے پھر بھی 4 دن لگ گئے۔ سیاستدان کے گھر سے برآمدرقم ساڑھے3ارب بھارتی روپےنکلی جوپاکستان میں12ارب روپے سے زائد بنتے ہیں۔

بھارت کے معروف سیاستدان کے گھر سے 12 ارب روپے برآمد Read More »

Health Insurance

ہیلتھ انشورنس کے تحت سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے کٹوتی کا فیصلہ

اسلام آباد (این این آئی)ہیلتھ انشورنس پروگرام کے تحت سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے کٹوتی کا فیصلہ کرلیا گیا۔تفصیلات کے مطابق ہیلتھ انشورنس پروگرام کے تحت سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے یکم جنوری سے ہر سرکاری ملازم کی تنخواہ سے سالانہ 4 ہزار 350 روپے کٹوتی ہوگی۔سیکرٹری خزانہ مجاہد شیردل کے مطابق ملازمین کی تنخواہوں سے کٹوتی کی منظوری ہوچکی ہے، ہر سرکاری ملازم کی تنخواہ سے پریمیئم کی کٹوتی ہوگی، میاں بیوی کے سرکاری ملازم ہونے پر ایک کی تنخواہ کی کٹوتی ہوگی۔

ہیلتھ انشورنس کے تحت سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے کٹوتی کا فیصلہ Read More »

Ahad Raza Mir and Sajal Ali parted their ways

اداکارہ ریشم نے احد رضا میر اور سجل کی شادی ختم ہونے کی تصدیق کردی

پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ ریشم نے مشہور اداکارہ سجل علی اور احد رضا میر کی شادی ختم ہونے کی تصدیق کی ہے۔ پاکستان سوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ ریشم نے کسی پوڈ کاسٹ میں شریک ہوئیں،جس میں اُن سے معروف شوبز شخصیات کی شادی ختم ہونے کےحوالے سے سوال کیا گیا،جس کے جواب میں انہوں نے سجل اور احد کی شادی کا تذکرہ بھی کیا۔اُن کا کہنا تھا کہ سجل انھیں بہت پسند ہیں اُن کی شادی ختم ہونے کا دکھ ہے۔ اداکارہ کا مزید کہنا تھا کہ آج کل شادیوں کی عمر صرف ڈیڑھ یا دوسال ہی ہے، انڈسٹری میں 8 سے زائد جوڑیوں کی شادیاں ٹوٹیں ہیں،جن کا مجھے بہت دکھ ہے،میں اپنے ساتھی فنکاروں سے بہت مانوس ہوں۔ خیال رہے کہ اداکارہ سجل علی اور احد رضا میر مارچ 2020 میں رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے،انکی جوڑی شوبز انڈسٹری کی پسندیدہ جوڑیوں میں سے ایک تھی۔

اداکارہ ریشم نے احد رضا میر اور سجل کی شادی ختم ہونے کی تصدیق کردی Read More »

Bilawal Bhutto Zardari addressing the people

میاں صاحب سلیکشن نہیں، الیکشن جیت کر آؤ: بلاول بھٹو کا چیلنج

تیمر گرہ: (ایگنایٹ  پاکستان) چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے نوازشریف کو چیلنج کرتے ہوئے کہا ہے کہ میاں صاحب سلیکشن نہیں الیکشن جیت کر آؤ۔ تیمر گرہ میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ رائیونڈ کا وزیراعظم چاہتا ہے مجھے چوتھی بار سلیکٹ کیا جائے، جو تین بار فیل ہوا وہ چوتھی بار کونسا تیر مارے گا، میاں صاحب انہی سے ٹکرائے جنہوں نے دو تہائی اکثریت دلائی، میاں صاحب نے ایک بار پھر حکومت دلوانے والوں سے لڑنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر چوتھی باری ملی تو میاں صاحب وہی روایتی پرانی سیاست کریں گے، ہم تین بار بھگت چکے، اب چوتھی بار بھگتنا پڑے گا، میاں صاحب جن سے دو تہائی اکثریت مانگ رہے ہیں وہ کہہ رہے ہیں کدھر سے دیں، اگر اکثریت ملی تو پھر نقصان آپ کا ہوگا۔ سابق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ زمان پارک کے وزیراعظم نے عوام سے جھوٹے وعدے کئے تھے، زمان پارک کے وزیراعظم کے دور میں انتقامی سیاست عروج پر تھی، ایک سیاسی جماعت چاہتی ہے کہ الیکشن جیت کر مخالفین سے انتقام لے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ زمان پارک، رائے ونڈ والا ہمارا کوئی سیاسی مخالف نہیں، ہمارا مقابلہ مہنگائی،غربت، بے روزگاری سے ہے، وعدہ ہے بھٹو کا روٹی، کپڑا اور مکان کا نعرہ پورا کریں گے، ہم شہید محترمہ کے خواب کو پورا کریں گے۔ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی کا مزید کہنا تھا کہ عوام نے ساتھ دیا تو پیپلزپارٹی حکومت بنائے گی، پیپلزپارٹی نے ہمیشہ الیکشن کا مطالبہ کیا اور سلیکشن کے خلاف کام کیا، میاں صاحب چیلنج کرتا ہوں سلیکشن سے نہیں الیکشن لڑ کر آئیں۔

میاں صاحب سلیکشن نہیں، الیکشن جیت کر آؤ: بلاول بھٹو کا چیلنج Read More »

PAKISTAN TELECOMMUNICATION AUTHORITY evaluate the service delivery of cellular companies

موبائل فون کمپنیوں کی سروسزکا معیار جانچنے کیلئے کئے گئے سروے کی رپورٹ جاری

پی ٹی اے نے ملک کے سترہ شہروں میں موبائل فون کمپنیوں کی سروسز کا معیار جانچنے کیلئے کئے گئے سروے کی رپورٹ جاری کردی۔ ترجمان پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی کے مطابق سروے خیبرپختونخوا،پنجاب، سندھ اور گلگت بلتستان کے سترہ شہروں میں کرایا گیا۔ جس کے دوران ان علاقوں میں موبائل فون پر آواز، نیٹ ورک کوریج، ایس ایم ایس اور براڈ بینڈ و ڈیٹا سروسز کا معیار چیک کیا گیا۔  ترجمان کے مطابق سروے کے دوران موبائل فون آپریٹروں کی اپ لوڈنگ اور ڈاؤن لوڈنگ کی رفتار معیار کے مطابق پائی گئی۔ گزشتہ سروے کے مقابلے میں نیٹ ورک اور ویب پیج لوڈنگ کے وقت میں کافی بہتری دیکھی گئی تاہم کچھ علاقوں میں موبائل فونز پر آواز کا معیار لائسنس میں درج معیار سے کم پایا گیا۔  ترجمان پی ٹی اے کے مطابق موبائل فون آپریٹرز کو لائسنس کے معیار کے مطابق سروسز مزید بہتر بنانے کی ہدایت کردی گئی ہے۔

موبائل فون کمپنیوں کی سروسزکا معیار جانچنے کیلئے کئے گئے سروے کی رپورٹ جاری Read More »

SHORT Nap in a day

درمیانی عمر میں جوان نظر آنا آپ کے اپنے ہاتھ میں

دنیا بھر میں لوگ درمیانی عمر یا بڑھاپے میں جوان نظر آنے کے لیے ہزاروں، لاکھوں روپے خرچ کرتے ہیں مگر اس بات کا احساس نہیں کرپاتے کہ جھریوں سے نجات، بالوں کا گرنا اور ایج اسپاٹس پر کریمیں اور لوشن کچھ خاص اثرات مرتب نہیں کرتے۔ بلکہ اپنی اصل عمر سے کم نظر آنا درحقیقت لوگوں کے اپنے ہاتھ میں ہوتا ہے۔ یہ بات جرمنی میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ لائیبنز ریسرچ انسٹیٹوٹ فار انوائرمنٹل میڈیسین کی تحقیق میں بتایا گیا کہ انسانی جلد میں آنے والی تیس فیصد تبدیلیاں جینز جبکہ 70 فیصد ماحولیاتی عناصر جیسے سورج کی شعاعوں اور فضائی آلودگی کے باعث آتی ہیں۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ عمر میں اضافہ صرف کسی ایک عضو پر اثرات مرتب نہیں کرتا، بلکہ یہ پورے جسم پر اثرانداز ہوتا ہے، باہری تبدیلیوں کو بڑھاپے کے عمل سے جوڑا جاتا ہے۔ تحقیق کے مطابق زیادہ چربی والی غذائیں، الکحل اور تمباکو نوشی کا استعمال، سورج کی روشنی میں بہت زیادہ گھومنا جسم پر حیاتیاتی تناﺅ بڑھانے کا باعث بنتا ہے، جس سے ڈی این اے کو نقصان پہنچتا ہے۔ نوجوان جسم اس نقصان کی جلد مرمت کرلیتا ہے مگر درمیانی عمر میں ایسا ہونا لگ بھگ ناممکن ہوجاتا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ عمر بڑھنا جسم کے لیے تناﺅ سے نمٹنے کی صلاحیت کم سے کم تر کرتا چلا جاتا ہے جس کے نتیجے میں ڈی این اے میں آنے والی تبدیلیاں جسمانی خلیات کو تباہ کرنے لگتی ہیں اور ہر عضو پر اس کے منفی اثرات مرتب ہونے لگتے ہیں۔ ایسا ہونے پر جلد پر دو نمایاں اثرات نظر آتے ہیں، ایک تو رنگت میں تبدیلی آتی ہے یا ایج اسپاٹس نمودار ہوتے ہیں، دوسرے جلد کی لچک میں کمی آنے سے جھریاں نمودار ہوجاتی ہیں۔ اگر ماحولیاتی عناصر کا اثر بڑھنے لگے تو یہ جھریاں زیادہ گہری ہونے لگتی ہیں جبکہ ٹشوز کے لیے ضروری جز کولیگن کی سطح کم ہوجاتی ہے۔ محققین کا کہنا تھا کہ تمباکو نوشی اور الکحل بڑھاپے کی جانب سفر کو بہت زیادہ تیز کرنے والے عناصر ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہر شخص جینیاتی طور پر الگ ہوتا ہے اور مختلف اشیاءکے اثرات مختلف ہوسکتے ہیں، جیسے تمباکو نوشی کے کسی عادی فرد کی عمر سو سال سے زائد ہوسکتی ہے مگر یہ واضح ہے کہ یہ عادت حیاتیاتی گھڑی کے لیے تباہ کن ہوتی ہے جو جوانی میں ہی بڑھاپے کے اثرات طاری کردیتا ہے۔

درمیانی عمر میں جوان نظر آنا آپ کے اپنے ہاتھ میں Read More »