National

Iftikhar ahmed and Rille Rossouvw changed their teams

افتخار احمد ملتان سلطانز ریلی روسو کوئٹہ گلیڈی ایٹرز میں شامل

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے نویں ایڈیشن سے قبل ایک قابل ذکر تجارتی معاہدے میں، آل راؤنڈر افتخار احمد کوئٹہ گلیڈی ایٹرز سے ملتان سلطانز میں منتقل ہو گئے ہیں، ریلی روسو کے ساتھ مخالف سفر طے کر رہے ہیں۔ یہ تبادلہ نہ صرف ٹیم کی حرکیات کو از سر نو تشکیل دیتا ہے بلکہ ملتان سلطانز کو پلاٹینم راؤنڈ ون میں پہلی چنائی اور ابتدائی سلور زمرہ کے انتخاب کے ساتھ ایک اسٹریٹجک فائدہ بھی فراہم کرتا ہے۔ افتخار احمد کی شمولیت نے ملتان سلطانز کے لیے اہم طاقت کا اضافہ کیا، 229 T20 میچوں میں ثابت شدہ ٹریک ریکارڈ کے ساتھ ایک متحرک آل راؤنڈر کے طور پر ان کی ساکھ کو دیکھتے ہوئے 4,476 رنز اور 50 وکٹیں لے کر، اس کی صلاحیت طاقتور بلے بازی اور شاندار آف اسپن تک پھیلی ہوئی ہے۔ ملتان سلطانز میں شمولیت کے بارے میں اپنے جوش کا اظہار کرتے ہوئے، افتخار کا مقصد  پی ایس ایل کی   ٹرافی کی جیت میں حصہ ڈالنا ہے۔ ٹیم کے کپتان محمد رضوان نے افتخار احمد کا پرتپاک خیرمقدم کیا اور نہ صرف ان کی کرکٹ کی صلاحیتوں کو تسلیم کیا بلکہ ٹیم میں ان کی مثبت موجودگی کو بھی تسلیم کیا۔ یہ تجارت نہ صرف پی ایس ایل کے اندر اسٹریٹجک چالوں کی عکاسی کرتی ہے بلکہ آنے والے سیزن میں مضبوط مقابلے کی منزل بھی طے کرتی ہے، ملتان سلطانز افتخار کی ورسٹائل مہارتوں کے تحت کامیابی پر نگاہ رکھے ہوئے ہے۔

افتخار احمد ملتان سلطانز ریلی روسو کوئٹہ گلیڈی ایٹرز میں شامل Read More »

Baseless News regarding delay in Elections

انتخابات میں تاخیر کی خبریں بےبنیاد ہیں: الیکشن کمیشن

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بدھ کو ملک میں سوشل اور روایتی میڈیا پر انتخابات میں تاخیر کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے انہیں ’بے بنیاد اور گمراہ کن‘ قرار دیا ہے۔ انتخابی کمیشن کے ترجمان کی جانب سے جاری ایک ایک بیان میں انتخابی فہرستوں کی تیاری نہ ہونے سے متعلق اطلاعات اور خبروں کو بھی ’بالکل جھوٹا‘ قرار دیا۔ بیان میں کہا گیا، ’الیکشن کمیشن نے ایسی جھوٹی خبریں پھیلانے والوں کے خلاف پیمرا سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ایسی گمراہ کن خبریں پھیلانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جا سکے۔‘ اس سلسلے میں الیکشن کمیشن نے مختلف چینلز پر چلنے والی خبروں کے ٹرانسکرپٹس اور ریکارڈنگز منگوا لی ہیں۔ گذشتہ کچھ دنوں سے پاکستان میں سوشل اور روایتی میڈیا پر ملک میں عام انتخابات کے آٹھ فروری کو ہونے کے امکانات سے متعلق بحثیں ہو رہی ہیں اور ایک سے زیادہ تجزیہ کاروں اور سیاسی کارکنوں کے خیال میں ایسا ہونا ممکن نہیں ہے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما، سابق وزیراعظم اور موجودہ سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے بدھ کو انڈپینڈنٹ اردو کے ساتھ انٹرویو میں آٹھ فروری 2023 کو عام انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے ’اچھا گمان‘ رکھنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن اپنے وقت پر ہوں گے۔ پاکستان کے سابق وزیر اعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی کی آئینی مدت پوری ہونے سے چند روز قبل (نو اگست کو) پارلیمان کے ایوان زیریں کی تحلیل ممکن بنا دی تھی۔ آئین پاکستان وقت سے قبل قومی یا صوبائی اسمبلی کے تحلیل کی صورت میں آئندہ انتخابات 90 روز میں کروانا ضروری قرار دیتا ہے، جبکہ ایوان زیریں یا صوبائی ایوان کی پانچ سالہ آئینی مدت پوری ہونے آئندہ عام انتخابات روز میں کروانا ہوتے ہیں۔ مزید پڑھیے الیکشن کمیشن کی یقین دہانیوں کے باوجود پاکستان میں انتخابات میں تاخیر کی افواہیں کیوں؟ آٹھ فروری کی تاریخ کب کیسے مقرر ہوئی تھی؟ دو نومبر کو چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں کمیشن اراکین کی صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے ساتھ ملاقات کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عام انتخابات کے لیے آٹھ فروری کا اعلان کیا تھا۔ اسی روز اسلام آباد میں ایوان صدر سے جاری ہونے والے بیان میں عام انتخابات آٹھ فروری کو ہونے کی تصدیق کی گئی۔ ایوان صدر کے بیان میں کہا گیا تھا: ’الیکشن کمیشن، اٹارنی جنرل اور صدر مملکت کی ملاقات میں  تفصیلی بحث کے بعد اجلاس میں متفقہ طور پر ملک میں عام انتخابات آٹھ فروری 2024 کو کرانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔‘ سپریم کورٹ آف پاکستان نے دو نومبر کو ہی الیکشن کمیشن کو 11 فروری، 2024 کو عام انتخابات کے مجوزہ انعقاد پر اسی روز صدر مملکت عارف علوی سے مشاورت کرنے کا حکم دیا تھا۔  عدالت عظمیٰ کا حکم چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ کے سامنے 90 روز میں الیکشن کے انعقاد کے حوالے سے درخواست کی سماعت کے دوران دیا گیا تھا۔

انتخابات میں تاخیر کی خبریں بےبنیاد ہیں: الیکشن کمیشن Read More »

Rumors on General election Date

الیکشن کمیشن کی یقین دہانیوں کے باوجود پاکستان میں انتخابات میں تاخیر کی افواہیں کیوں؟

پاکستان میں انتخابات کے انعقاد میں غیر یقینی کا عنصر سماجی و سیاسی بیانیہ بن چکا ہے۔ ملکی سیاسی نظام اور مقتدر اداروں نے بذاتِ خود غیر یقینی کو سیاسی و سماجی بیانیہ بنانے کی کوششوں کے گاہے بہ گاہے ثبوت بھی دیے ہیں۔ یہ معاملہ سنہ 2018 کے الیکشن سے چلا آ رہا ہے۔ اُس وقت عام و خاص کا ایک بڑا طبقہ یقین سے یہ کہتا پایا جاتا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت دس سال کے لیے اقتدار میں آئی ہے۔ اس کے بعد یہ سوال اُٹھتا تھا کہ اگلا الیکشن تو پھر محض کارروائی ہی ٹھہرے گا؟ یہ بیانیہ اتنا زیادہ بنایا گیا کہ گذشتہ دِنوں آصف علی زرداری نے سینیئر صحافی حامد میر کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہم عمران کو نہ نکالتے تو وہ ایک فوجی کے ذریعے 2028 تک حکومت بنا لیتا۔ اپریل 2022 میں عمران خان کی حکومت کے خاتمے کے بعد الیکشن کے انعقاد میں غیر یقینی میں شدت آئی۔ جولائی میں جب 20 صوبائی حلقوں میں ضمنی انتخابات ہوئے اور اُس میں پی ٹی آئی نے حیران کن کارکردگی دکھائی تو اقتدار سے محروم ہونے کے باوجود پی ٹی آئی کی مقبولیت کا آغاز ہوا۔ پنجاب میں یکے بعد دیگرے وزرائے اعلیٰ تبدیل ہوئے۔ پھر 14 جنوری 2023 کو پنجاب اسمبلی تحلیل ہوئی اور نگراں سیٹ اپ تشکیل پایا۔ 14 مئی 2023 کو پنجاب میں صوبائی انتخابات ہونا تھے، جو نہ ہوئے۔ بعدازاں قومی اسمبلی مُدت سے قبل تحلیل کر دی گئی تاکہ انتخابات کے لیے نوے دِن کا وقفہ لیا جائے مگر الیکشن کمیشن نے نوے روز کے اندر الیکشن کروانے سے معذرت کر لی۔ اس طرح الیکشن کے انعقاد میں جب آئینی مُدت کی پاسداری نہ ہو سکی تو الیکشن میں تاخیر کی غیر یقینی، یقین میں بدلتی چلی گئی۔ یہی وجہ ہے کہ اس وقت ملک بھر میں مقامی سطح پر الیکشن کے حوالے سے سرگرمیاں مفقود ہیں حالانکہ الیکشن کے انعقاد کی تاریخ میں دو ماہ اور چند دِن ہی رہ گئے ہیں۔ اسی طرح بلوچستان کے دو درخواست گزاروں نے الیکشن کمیشن کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے اور عام انتخابات کی تاریخ میں تاخیر کی درخواست کی ہے۔ انھوں نے اپنی درخواست میں صوبے میں سکیورٹی صوتحال اور فروری میں برف باری کا ذکر کرتے ہوئے یہ استدعا کی ہے کہ انتخابات برف باری کے بعد کرائے جائیں۔ آٹھ فروری کی تاریخ کے باوجود افواہیں کیوں؟ سپریم کورٹ میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی سربراہی میں نوے روز میں عام انتخابات کے انعقاد سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی تھی، جس میں سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو صدر مملکت سے مشاورت کا حکم دیا تھا۔ یوں الیکشن کمیشن اور ایوانِ صدر نے متفقہ طورپر 8 فروری کی تاریخ کا تعین کیا۔ بعد ازاں جب نوے روز کے اندر انتخابات کے کیس کو نمٹایا گیا تو چیف جسٹس فائز عیسیٰ نے انتباہ کیا کہ اگر الیکشن کے انعقاد کے حوالے سے شکوک و شبہات پیدا کیے گئے تو ایسا کرنے والے آئین کی خلاف ورزی کے مُرتکب ہوں گے مگر اس انتباہ، الیکشن کی تاریخ اور الیکشن کمیشن کی انتخابی تیاریوں کے باوجود تاخیر کی افواہیں جنم لے چکی ہیں اور یہ بہت معنی خیز بھی ہیں۔ اس بابت سینیئرصحافی اور کالم نگار سہیل وڑائچ نے بھی گذشتہ دِنوں اپنے ایک کالم میں نقطہ اُٹھایا کہ اُمید ہے پاکستان میں دو خلیجی ممالک 20 سے 25 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گے۔ انھوں نے لکھا کہ ’معاشی بہتری اگر آتی ہے تو افواہ ہے کہ الیکشن تاخیر کا شکار ہو سکتے ہیں۔ اس افواہ کے پیچھے یہ تاثر بھی ہے کہ تحریکِ انصاف کے سیاسی اُبھار کا مکمل تدارک نہیں ہو سکا تاہم سہیل وڑائچ کے خیال میں اگر الیکشن میں تاخیر کی بابت سوچا گیا تو دو رکاوٹیں آئیں گی۔ عدالتی اور سیاسی رکاوٹ۔ الیکشن کمیشن نے گذشتہ روز میڈیا کی سطح پر پیدا ہونے والی الیکشن میں تاخیر کی خبروں کو بے بنیاد قراردیا ہے۔ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق الیکشن کمیشن مذکورہ افواہوں کی پُرزور تردید کرتا ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے الیکشن میں تاخیر کی خبروں پر موقف کے بعد یہ افواہیں دَم توڑ جائیں گی؟ کیا یہ افواہیں الیکشن کمیشن کے کسی عمل سے پیدا ہوئیں تھیں کہ الیکشن کمیشن نے تردید کی تو یہ افواہیں دَم توڑجائیں گی؟ افواہوں نے جنم کیسے لیا اور الیکشن کمیشن کے موقف کے بعد الیکشن کے انعقاد میں وضاحت ہو گی؟ اس حوالے سے سیاسی تجزیہ کار سلمان غنی نے اہم نکتہ بیان کیا۔ وہ کہتے ہیں کہ ’افواہیں اس لیے پیدا ہوئیں کہ الیکشن کی تاریخ کے باوجود سیاسی جماعتوں نے نچلی سطح پر کسی طرح کی سرگرمیوں کا آغاز اس طریقے سے نہیں کیا جیسا ماضی میں دیکھنے کو ملتا تھا۔ ’جیسے ہی الیکشن کی تاریخ سامنےآئی تھی، تو سیاسی جماعتوں کی ذمہ داری تھی کہ وہ الیکشن کا ماحول طاری کر دیتیں چونکہ ایسا نہ ہو سکا یوں اس طرح کی افواہیں پیدا ہوئیں۔‘ سلمان غنی کہتے ہیں کہ ’الیکشن کمیشن نے افواہوں کی تردید کے بعد بھی یہ افواہیں اس وقت تک جنم لیتی رہیں گی۔ جب تک سیاسی جماعتیں الیکشن کا ماحول نچلی سطح پر نہیں بناتیں۔‘ تاہم الیکشن کمیشن کے سابق اور وفاقی سیکرٹری کنور دلشاد کہتے ہیں کہ ’الیکشن کمیشن نے انتخابات کے انعقاد کے لیے اپنا لائحہ عمل تیار کر لیا ہے اور 15 دسمبر سے پہلے انتخابی شیڈول جاری کر دیا جائے گا۔‘ لیکن تاخیر کی ان افواہوں کے پیچھے کیا اسباب ہو سکتے ہیں؟ سینیئر تجزیہ کار اور پلڈاٹ کے سربراہ احمد بلال محبوب کہتے ہیں کہ الیکشن میں تاخیر کی باتیں کرنے کے بہت سے اسباب ہو سکتے ہیں۔ ’ایک سبب یہ بھی ہو سکتا ہے کہ کچھ لوگ شاید یہ ’ٹیسٹ بیلون‘ کے طور پر دیکھ رہے ہوں کہ اگر یہ بات کی جائے تو عوام کے اندر کس حد تک اس کی پذیرائی ہے، لوگوں کا ردِعمل کس طرح کا ہو سکتا ہے؟ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ جن کو انتخابات میں کوئی زیادہ فائدہ نظر نہیں آ رہا وہ اس طرح کی باتیں کر رہے ہوں۔‘ ’ابہام پیدا کرنے والے

الیکشن کمیشن کی یقین دہانیوں کے باوجود پاکستان میں انتخابات میں تاخیر کی افواہیں کیوں؟ Read More »

Punjab is introducing smart card for Vehicle Registration

گاڑی مالکان کیلئے سب سے بڑی خوشخبری آ گئی

محکمہ ایکسائز نے گاڑیوں کے رجسٹریشن کارڈ کی فراہمی میں تاخیر سے نمٹنے کیلئے ورچوئل سمارٹ کارڈ متعارف کروانے کا فیصلہ کر لیاہے جس سے مالکان کو فوری طور پرآن لائن سمارٹ کارڈ فراہم کر دیا جائے گی ۔ محکمہ نے فزیکل کارڈز کی پروسیسنگ میں ایک ماہ تک کی ممکنہ تاخیر کو تسلیم کیا، اس کی وجہ ٹینڈرنگ کے عمل میں مسائل ہیں۔محکمہ کی جانب سے عوام کو یقین دلایا ہے کہ وہ اس عمل کو تیز کرنے کے لیے کام کر رہا ہے اور بشمول ورچوئل سمارٹ کارڈ کے متبادل حل تلاش کر رہا ہے۔اس سلسلے میں محکمے نے ورچوئل سمارٹ کارڈ اسکیم کے نفاذ کے لیے منظوری کے لیے صوبائی حکومت کو باضابطہ درخواست جمع کرادی ہے۔ منظوری کے بعد، گاڑیوں کے مالکان رجسٹریشن کے مطلوبہ طریقہ کار کو مکمل کرکے اپنے ورچوئل سمارٹ کارڈ آن لائن حاصل کر سکیں گے۔ ان کارڈز کو محکمہ ایکسائز کی آفیشل ویب سائٹ سے باآسانی ڈاؤن لوڈ کیا جا سکتا ہے۔ورچوئل سمارٹ کارڈز میں فزیکل کارڈز جیسی تمام معلومات شامل ہوں گی۔

گاڑی مالکان کیلئے سب سے بڑی خوشخبری آ گئی Read More »

Muhammad Amir left Karachi Kings

کراچی کنگز کو ایک اور بڑا دھچکا، محمد عامر بھی چھوڑ گئے

کراچی کنگز کو ایک اور بڑا دھچکا، سابق کپتان عماد وسیم کے بعد فاسٹ باؤلر محمد عامر نے بھی ٹیم کو چھوڑ دیا۔ ذرائع کے مطابق پاکستان سپر لیگ ( پی ایس ایل ) کے آئندہ ایڈیشن کے لئے محمد عامر کے کوئٹہ گلیڈی ایٹر کے ساتھ معاملات طے پا گئے ہیں اور وہ پی ایس ایل 9 میں کوئٹہ گلیڈی ایٹر کی طرف سے ان ایکشن ہوں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ محمد عامر اور سرفراز احمد کے درمیان اچھے تعلقات کی وجہ سے انہیں کوئٹہ گلیڈی ایٹر کا حصہ بنایا گیا ہے۔ دوسری جانب عماد وسیم کے جانے کے بعد کراچی کنگز کی جانب سے ملتان سلطانز سے رابطہ کیا گیا اور شان مسعود کو ٹریڈ کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل 9 میں کراچی کنگز کی کپتانی شان مسعود کو دیئے جانے کا امکان ہے اور ممکنہ طور پر طیب طاہر کو ملتان سلطانز کے ساتھ ٹریڈ کیا جائے گا۔ پی ایس ایل 9 کی ڈرافٹنگ 13 دسمبر کو لاہور میں منعقدہ کرائے جانے کا امکان ہے جبکہ پاکستان کرکٹ بورڈ ( پی سی بی ) نے فرنچائزز کو ڈرافٹنگ کی تاریخ 13 دسمبر دے دی ہے۔

کراچی کنگز کو ایک اور بڑا دھچکا، محمد عامر بھی چھوڑ گئے Read More »

Nadra Unique record

ایک بیٹا 3 مائیں، نادرا کا انوکھا کارنامہ

  کراچی: ایک بیٹا 3 مائیں، نادرا کا انوکھا کارنامہ، خاتون نے نادرا کیخلاف سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔ عدالت عالیہ نے نادرا کو نوٹس جاری کردیئے۔ ہائیکورٹ میں نادرا کی جانب سے ایک بیٹے کی تین ماؤں کے ریکارڈ کیخلاف صدف کے درخواست پر سماعت ہوئی۔ درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف دیا کہ نادرا ریکارڈ کے مطابق 17 سالہ نوجوان عمر رضا کی تین تین مائیں ہیں۔ نوجوان عمر رضا کے والدین میں علیحدگی ہوگئی ہے۔ ایک جگہ دادی ماں ہے، تو دوسری جگہ سوتیلی ماں والدہ ہے۔ نادرا ریکارڈ میں نوجوان کی 3 ماؤں کے غلط ریکارڈ کی وجہ سے مستقبل میں مسئلہ ہوسکتا ہے۔

ایک بیٹا 3 مائیں، نادرا کا انوکھا کارنامہ Read More »

Irani Diplomat Family Harassed in Lahore Market

لاہور کے پوش علاقے میں ایرانی سفارتکار کی فیملی کو ہراساں کیئے جانے کا انکشاف

لاہور میں گزشتہ روز ایرانی سفارتکار کی فیملی کو حراساں کیئے جانے کا انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے ۔ پولیس کے مطابق ایرانی ڈپلومیٹ کی فیملی گزشتہ روز گلبرگ کے نجی پلازہ میں شاپنگ کیلئے گئی جہاں گاڑی میں سوار دو افراد نے انہیں حراساں کیاں تھانہ غالب مارکیٹ کے ایس ایچ او نے خوفزدہ فیملی کی جانب سے آج شکایت موصول ہونے پر فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزمان کی تلاش شروع کر دی ہے ، پولیس اہلکارگلبرگ میں موجود تمام کیمروں کا جائزہ لیتے ہوئے گاڑی کی تلاش کر رہے ہیں ۔فیملی کی جانب سے حراساں کرنے والے دونوں افراد کے حلیے اور گاڑی کی شناخت بتائی گئی ہے ۔

لاہور کے پوش علاقے میں ایرانی سفارتکار کی فیملی کو ہراساں کیئے جانے کا انکشاف Read More »

Gene Variant responsible for weight Control

وزن کو قابو میں رکھنے والا جین ویریئنٹ

ناٹنگھم: سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ایک تبدیل شدہ جین جو جسم کا وزن قابو رکھنے میں مدد دیتا ہے مٹاپے سے نمٹنے میں مدد گار ثابت ہوسکتا ہے۔ ZFHX3 جین متغیر (جس کے متعلق خیال کیا جاتا ہے کہ صرف چار فی صد افراد میں پیا جاتا ہے) تحقیق میں دماغ کے ایسے حصوں کو قابو کرتا پایا گیا ہے جو بھوک کے ذمہ دار ہوتے ہیں۔ ناٹنگھم ٹرینٹ یونیورسٹی اور ایم آر سی ہیرویل سے تعلق رکھنے سائنس دانوں نے چوہوں میں ایسا نظام دریافت کیا ہے جس کے تحت تغیر شدہ جین بھوک، وزن اور انسولین ہارمون (جو خون میں موجود شوگر کی سطح کو قابو میں رکھتا ہے اور ذیا بیطس کی پیچیدگیوں سے بچاتا ہے) پر قابو رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ تحقیق میں ٹیم کو معلوم ہوا کہ یہ جین ہائپوتھیلیمس نامی دماغ کے حصے کو (وہ حصہ جو بھوک، پیاس اور کھانے کی کھپت کو قابوکرتا ہے) اس حصے میں موجود دیگر جینز کے عمل کو آن یا آف کر کے متاثر کرتا ہے۔ محققین کا کہنا تھا کہ اس طریقے کو سمجھ کر وزن کم کرنے کی نئی تھراپیوں کے لیے راہیں ہموار کی جاسکتی ہیں۔ ناٹنگھم ٹرینٹ یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والی محقق ڈاکٹر ریبیکا ڈمبیل کا کہنا تھا کہ پہلی بار سائنس دانوں نے اس جین کے پروٹین کے ساتھ نمو اور توانائی کے توازن میں تبدیلی کا مظاہرہ کیا، یہ اس متغیر سے مشابہ ہے جو انتہائی کم افراد میں پایا جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک ایسا بڑا جینیاتی جزو ہے جو ہماری بھوک اور نمو سے تعلق رکھتا ہے لیکن مکمل طوت پر سمجھا نہیں گیا ہے۔

وزن کو قابو میں رکھنے والا جین ویریئنٹ Read More »

Corruption in Solar Panels

سولر پینل کی آڑ میں 70 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کے ذمہ دار 6 نجی بینک ہیں، ایف بی آر

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے سولر پینلز درآمد کرنے کی آڑ میں 70 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی ذمہ داری بینکوں پر عائد کر دی ہے اور کہا کہ 6 مقامی بینکوں نے مشکوک ترسیلات کو روکنے کیلئے درکار شرائط پر مکمل عملدرآمد نہیں کیا۔ سینیٹ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں کسٹمز حکام نے سولر پینل کی امپورٹ کی آڑ میں 70 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی ذمہ داری 6 نجی بینکوں پر عائد کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ  اسٹیٹ بینک نے بھی بینکوں کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔ سینٹ کمیٹی نے مرکزی بینک سے آئندہ اجلاس میں تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایات جاری کر دیں۔ ایف بی آر کی تحقیقات میں 63 درآمدکنندگان کا سولر پینل درآمد کرنے کی آڑ میں اوورانوائسنگ کے ذریعے منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے تحقیقات میں سولر پینل درآمد کرنے کی آڑ میں منی لانڈرنگ کرنے والے 63 درآمد کندگان کا سراغ لگالیا ہے۔ ایف بی آر نے مزید انکشاف کیا ہے کہ منی لانڈرنگ بینکوں کے ذریعے کی گئی جبکہ اسٹیٹ بینک حکام کا کہنا ہے کہ نجی بینکوں کو جرمانہ کیا ہے۔ چیئرمین ایف بی آرکا کہنا ہے کہ ملک میں انکم ٹیکس دہندگان ایک کروڑ 14 لاکھ ہیں جبکہ 3 لاکھ 55 لاکھ سیلز ٹیکس میں رجسٹرڈ ہیں گزشتہ ایک سال میں مقامی ٹیکسوں سے 60 فیصد جبکہ درآمدات سے 40 فیصد وصولی ہوئی ہے، رواں سال ڈائریکٹ ٹیکس کی وصولی 46 فیصد ہو گئی ہے۔ رواں مالی سال میں 20 لاکھ نئے لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں رجسٹر کرنے کی کوشش کی جائے گی، جس کیلئے ساڑھے 4 لاکھ لوگوں بارے مکمل معلومات ہیں جبکہ ساڑھے 5 لاکھ کی معلومات نادرا نے فراہم کر دی ہیں۔ بدھ کو سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس کمیٹی کے سربراہ چیئرمین سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت ہوا، جس میں کسٹمز حکام نے کمیٹی کو بریفنگ دی کہ سولر پینل درآمد کرنے کی آڑ میں اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کیس پر اکتوبر 2022 میں تحقیقات شروع ہوئیں، زائد انوائسنگ میں 63 درآمد کندہ ملوث پائے گئے۔ حکام نے بتایا کہ منی لانڈرنگ بینکوں کے ذریعے کی گئی سولر پینلز کی درآمد پر کوئی ٹیکس نہیں ہے۔ کسٹمز حکام کے پاس تو صرف درآمد کی جی ڈی آتی ہے باقی رقم تو بینک کے ذریعے جاتی ہے پشاور کی دو اور کوئٹہ کے تین درآمد کنندہ منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کے ثبوت ملے ہیں۔ ایف بی آر تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ چھ بینکوں کے ذریعے رقم ملک سے باہر بھیجی گئی، بینکوں نے فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کی ہدایات کے برخلاف کیش رقم جمع کروانے والے افراد کی چھان بین نہیں کی، چین سے درآمدی مال کی دیگر ممالک میں خلاف قانون ادائیگی کی کمیٹی نے ایف بی آر کی تحقیقات کو سراہا ۔ کمیٹی نے مرکزی بینک کی طرف سے بینکوں کیخلاف کارروائی نہ کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ اجلاس میں مکمل تفصیلات طلب کر لی ہیں جبکہ چیئرمین ایف بی آر نے مزید کہا کہ یہ ساری معلومات ڈسٹرکٹ ٹیکس افسران کو مزید کارروائی کیلئے فراہم کر دی ہیں۔ اجلاس میں سینٹر مصدق ملک نے کہا کہ میں تیسرے اجلاس میں شرکت کر رہا ہوں مگر حکام جواب دینے کو تیار نہیں ہیں، جس پر کمیٹی کے سربراہ سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ میں نے گزشتہ اجلاس میں ایف آئی اے کو کیس کی تحقیقات کیلئے تجویز دی تھی جبکہ کسٹمز حکام نے کمیٹی کے شرکاء کو بتایا کہ اس کیس پر اکتوبر 2022 میں تحقیقات شروع ہوئی اوور انوائسنگ میں 63 درآمد کندہ ملوث پائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ بینکوں کے ذریعے کی گئی سولر پینلز کی درآمد پر کوئی ٹیکس نہیں ہے ہمارے پاس تو صرف درآمد کی جی ڈی آتی ہے باقی رقم تو بینک کے ذریعے جاتی ہے۔ سینٹر مصدق ملک نے کہا کہ کسٹمز کے پاس ہر طرح کی مصنوعات کی درآمدی قیمت ہوتی ہے ۔ اس پر کسٹمز حکام نے بتایا کہ کسٹمز حکام صرف درآمدی مال کو دیکھتے ہیں انکو پتہ نہیں ہوتا کہ کتنی رقم باہر بھجوائی گئی۔ اس پر قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے سربراہ سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ ایف بی آر کی سولر پینلز میں منی لانڈرنگ کی تازہ رپورٹ میں کوئی نئی چیز نہیں ہے۔ اس موقع پر اسٹیٹ بینک حکام نے کہا کہ ہم نے بینکوں کو جرمانہ کیا ہے جس پر رکن کمیٹی مصدق ملک نے کہا کہ جو رپورٹ ہمیں دی گئی ہے اس میں کسی بینک کا نام نہیں دیا گیا۔ رکن کمیٹی سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ یہ سولر پینلز اس وقت درآمد ہوئے جب ضروری اشیاء کی درآمد پر بھی پابندی تھی۔ اس پر مصدق ملک نے کہا کہ اس رپورٹ میں بنیادی الزام یہ تھا کہ ملک سے درآمدات کی آڑ میں منی لانڈرنگ کی گئی۔ کمیٹی کے سربراہ سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ اس معاملے پر تیسری دفعہ اجلاس کر رہے ہیں مگر کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی جا رہی جس پر کسٹمز حکام نے کہا کہ سولر پینلز کی درآمد ڈیوٹی اور ٹیکس فری ہے، کسٹمز حکام کو مال چیک کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔

سولر پینل کی آڑ میں 70 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کے ذمہ دار 6 نجی بینک ہیں، ایف بی آر Read More »

Chairman PTI Barrister Gohar Khan

عمران خان نے چیئرمین پی ٹی آئی کیلئے بیرسٹر گوہر کو امیدوار نامزد کردیا

 اسلام آباد: چیئرمین تحریک انصاف نے پی ٹی آئی انٹراپارٹی الیکشن میں چیئرمین کے عہدے کے لیے بیرسٹر گوہر خان کو اپنا امیدوار نامزد کردیا۔ نامزد چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان سپریم کورٹ کے وکیل ہیں۔ انکا تعلق خیبرپختونخوا کے ضلع بونیر سے ہے۔ بیرسٹر گوہر نے برطانیہ کی والورہیپمٹن یونیورسٹی سے ایل ایل بی اور امریکہ کے واشنگٹن سول آف لاء سے ایل ایل ایم کیا۔ بیرسٹر گوہر کئی عرصے تک اعتراز احسن اینڈ ایسوسی ایٹس کے ساتھ وابسطہ رہے اور اعتزاز احسن کی براہ راست نگرانی میں وکالت کرتے رہے۔ بیرسٹر گوہر خان گزشتہ ایک سال سے عمران خان کی قانونی ٹیم کے بااعتماد رکن ہیں۔

عمران خان نے چیئرمین پی ٹی آئی کیلئے بیرسٹر گوہر کو امیدوار نامزد کردیا Read More »