Latest News

Latest News

Waheed Murad the Choclate Hero of Pakistan Film Industry

وحید مراد کو مداحوں سے بچھڑے 40 برس گزر گئے

چاکلیٹی ہیرو کے لقب سے مشہور پاکستان فلم انڈسٹری کے سپر سٹار وحید مراد کو دنیا سے رخصت ہوئے 40 برس بیت گئے لیکن وہ آج بھی مداحوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔وحید مراد نے 1959 میں 21 سال کی عمر میں اپنے فلمی کیریئر کا آغاز فلم ساتھی سے کیا، ان کی فلم ارمان نے باکس آفس کے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے اور وحید مراد راتوں رات سپر سٹار بن گئے۔لباس، ہیئر سٹائل اور منفرد انداز کے سبب وحید مراد جیسی مقبولیت لالی وڈ کے کسی دوسرے ہیرو کے حصے میں نہ آسکی، وحید مراد نے سن 60 اور 70 کی دہائی میں شائقین کے دلوں پر راج کیا۔وحید مراد نے 125 فلموں میں کام کیا جن میں سے 38 بلیک اینڈ وائٹ اور 87 کلرڈ فلمیں شامل ہیں، وہ پاکستان فلم انڈسٹری کے واحد اداکار تھے جن کی فلموں نے سب سے زیادہ پلاٹینم، ڈائمنڈ، گولڈن اور سلور جوبلیاں کیں۔چاکلیٹی ہیرو کی بہترین فلموں میں ’دل میرا دھڑکن تیری‘، ’ہیرا اور پتھر‘، ’ارمان‘ ، ’عندلیب‘ ، ’مستانہ ماہی‘ ، ’دیور بھابھی‘،’ نصیب اپنا اپنا ‘ شامل ہیں، وحید مراد کو ستارہ امتیاز، لائف ٹائم اچیومنٹ اور نگار ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔کروڑوں دلوں پر راج کرنے والے وحید مراد 23 نومبر 1983 کو 45 برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے، لیکن آج بھی وہ اپنے مداحوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔

وحید مراد کو مداحوں سے بچھڑے 40 برس گزر گئے Read More »

Friday and Saturday holiday in educational institutions in six (6) districts

لاہور سمیت 6 اضلاع میں تعلیمی اداروں میں جمعہ اور ہفتے کی چھٹی کا فیصلہ

لاہور: پنجاب کے 6 اضلاع میں تعلیمی اداروں میں جمعہ اور ہفتے کی چھٹی دینے اور مارکیٹیں تین بجے کے بعد کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اسموگ کے تدارک کے لئے منعقدہ کابینہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لاہور سمیت 6 ڈویژن میں جمعہ اور ہفتے کو تعلیمی ادارے بند رہیں گے، مارکیٹیں، ریسٹورنٹ اور کاروباری ادارے تین بجے کے بعد کھولیں جا سکیں گے، اتوار کو تمام مارکیٹیں اور ادارے بند رہیں گے، جمعہ کو سرکاری دفاتر کھلیں گے،ہفتے کے دن 3بجے کے بعد کھلیں گے۔ محسن نقوی نے کہا کہ 29نومبر کو بارش کے لئے موزوں بادل ہوئے تو مصنوعی بارش برسائی جائے گی، لاہورمیں 10ہزار طلبہ کو سبسڈی پر الیکٹرک بائیک دی جائے گی، سرکاری ملازمین کو بھی لیز پر ای بائیک دی جائیں گی۔ انہوں نے بتایا کہ مال روڈ پر اتوار کے روز گاڑیوں کا داخلہ بند، صرف سائیکل آسکیں گی، لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد، سرگودھا، ملتان اور ساہیوال ڈویژن پر اسموگ کے اثرات زیادہ ہونے کی وجہ سے فیصلوں کا نفاذ ہوگا۔ محسن نقوی نے مزید کہا کہ لاہور میں ایئرفلٹرز ٹاورز لگانے کے ایم او یو پر دستخط ہوگئے ہیں، اسموگ میں کمی کے لئے سڑکوں پر پانی کا چھڑکاؤ دگنا کرنے کا فیصلہ کیا ہے، عوام ماسک کی پابندی کریں۔

لاہور سمیت 6 اضلاع میں تعلیمی اداروں میں جمعہ اور ہفتے کی چھٹی کا فیصلہ Read More »

PTI intra-party election declared non-transparent, ordered

پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن غیرشفاف قرار، 20 دن میں دوبارہ کرانے کا حکم

اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کیخلاف دائر انٹراپارٹی کیس کا فیصلہ سنادیا۔ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کو غیرشفاف قرار دیتے ہوئے 20 روز میں دوبارہ الیکشن کرانے کا حکم دے دیا۔ کمیشن نے ہدایت کی کہ الیکشن کرانے کے بعد 7 دن میں پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کی رپورٹ کمیشن میں جمع کرائی جائے۔ 20 دن کے اندر انٹرا پارٹی انتخابات کروائیں جائیں تب تک بلے کا نشان پی ٹی آئی کے پاس رہے گا، ورنہ واپس لے لیا جائے گا۔ پاکستان تحریک انصاف کے وکیل بیرسٹر گوہر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے سے بہت افسوس ہوا، اس نے انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے یہ نہیں کہا تھا کہ پارٹی الیکشن آئین کے مطابق نہیں ہوئےبلکہ کہا تھا کہ دستاویزات پورے نہیں ہیں، ہم ‏الیکشن کمیشن کے انٹرا پارٹی الیکشن کیس کے فیصلے کوچیلنج کریں گے۔ الیکشن کمیشن نے فیصلے میں کہا کہ پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی انتخابات متنازعہ تھے، وہ پارٹی آئین کے مطابق صاف شفاف الیکشن کرانے میں ناکام رہی، 22 جون کے پارٹی انتخابات کو تسلیم نہیں کیا جاسکتا۔ کمیشن نے کہا کہ ایک سال کا وقت دینے کے باوجود پی ٹی آئی نے انٹراپارٹی انتخابات منعقد نہیں کرائے، سیکشن 215 کے تحت 20 روز میں پی ٹی آئی انٹراپارٹی الیکشنز کرائے، پی ٹی آئی 20روز میں الیکشن نہ کرانے پر انتخابی نشان کے ساتھ ساتھ پارلیمنٹ کے انتخابات کےلئے اہل نہیں ہوگی۔ واضح رہے کہ پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کا معاملہ الیکشن کمیشن میں 2022 سے زیر التوا ہے، کمیشن کی جانب سے پی ٹی آئی کو انٹرا پارٹی انتخابات کرانے کا حکم دیا گیا تھا۔ الیکشن ایکٹ کے مطابق تمام سیاسی جماعتیں انٹرا پارٹی انتخابات کرانا لازم ہے۔

پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن غیرشفاف قرار، 20 دن میں دوبارہ کرانے کا حکم Read More »

Tiger 3 successfull Bollywood film

ٹائیگر 3: دیوالی پر ریلیز ہونے والی ’کامیاب ترین فلم‘ جو 400 کروڑ سے زیادہ کا بزنس کر چکی ہے

بالی وڈ کے ’سلطان‘ سلمان خان کی فلم ٹائیگر 3 نے اپنی ریلیز کے دسویں دن تک دنیا بھر میں 400 کروڑ کمائی کر لی ہے یہ ان کی سنہ 2017 میں آنے والی فلم ’ٹائیگر زندہ ہے‘ کے بعد کی سب سے کامیاب فلم ثابت ہو رہی ہے۔ یش راج فلمز نے اپنے ایکس ہینڈل سے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ یہ فلم دیوالی پر ریلیز ہونے والی فلموں میں سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم ہے۔ اگرچہ یہ فلم ہندوؤں کے سب سے بڑے تہوار دیوالی کے دن ریلیز ہوئی تھی تاہم اس نے پہلے دن ہی 44 کروڑ کا ریکارڈ بزنس کیا اور یہ سلمان خان کی کامیاب ترین اوپننگ والی فلم بن گئی۔ انڈیا اور پاکستان کے جاسوسوں کی کہانی پر مبنی اس ایکشن تھرلر نے اب تک انڈیا میں 243 کروڑ روپے کما لیے ہیں اور ایک دو دنوں میں یہ 250 کروڑ روپے کا ہندسہ عبور کر لے گی۔ مبصرین کے مطابق یہ سلمان کے لیے ایک اہم کارنامہ ہے کیونکہ سنہ 2017 کی ’ٹائیگر زندہ ہے‘ کے بعد سے انھوں نے کوئی بھی بڑی ہٹ فلم نہیں دی۔ تاہم فلم کے بڑے بجٹ کے پیش نظر یہ آمدنی بہت زیادہ نہیں ہے۔ 400 کروڑ سے زیادہ کمائی تجزیہ کار منوبالا وجے بالن کے مطابق فلم کی موجودہ عالمی کمائی نے حال ہی میں 400 کروڑ روپے کا ہندسہ عبور کیا ہے۔ جبکہ ان کی پہلی ’ٹائیگر‘ فلم نے ریلیز سے اب تک مجموعی طور پر 335 کروڑ روپے کمائے تھے تاہم ٹائیگر 3 ابھی بھی ’ٹائیگر زندہ ہے‘، ’وار‘ اور ’پٹھان‘ جیسی فلموں سے پیچھے ہے۔ اسی قبیل کی شاہ رخ خان کی اداکاری والی فلم ’پٹھان‘ رواں سال کے شروع میں آئی تھی اور اس نے دنیا بھر میں 1000 کروڑ روپے سے زیادہ کی کمائی کی جبکہ اس کے بعد آنے والی فلم ’جوان‘ نے اس سے بھی زیادہ کمائی حاصل کی ہے اور یہ رواں سال کی اب تک کی سب سے کامیاب فلم کہی جا رہی ہے۔ ٹائیگر 3 کی روزانہ کی کمائی اب 10 کروڑ سے نیچے آ گئی ہے ایسے میں اس کے لیے 500 کروڑ کا ہندسہ عبور کرنا اہمیت کا حامل ہ وگا۔ اس فلم کی ریلیز کے وقت کے متعلق بہت ساری باتیں کہی گئيں۔ یہ فلم روایت سے ہٹ کر اتوار کو سب سے بڑے تہوار کے دن ریلیز کی گئی تھی جس دن کوئی بھی فلم ریلیز نہیں کرنا چاہتا ہے کیونکہ لوگ دیوالی کے تہوار کے جشن میں مصروف ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ ایسے وقت میں ریلیز ہوئی جب انڈیا میں ورلڈ کپ اپنے عروج پر تھا اور لوگوں کی ساری دلچسپیاں اور توجہ بھی اسی جانب تھیں۔ تاہم اس فلم نے ایسی ریکارڈ اوپننگ دی کہ سلمان خان نے خود ہی ایک جگہ لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’ایسا لگتا ہے کہ آپ لوگ پوجا پاٹھ چھوڑ کر ہماری فلم دیکھنے گئے تھے۔‘ فلم کی کہانی     فلم میں سلمان خان کے ساتھ اداکارہ قطرینہ کیف اور اداکار عمران ہاشمی ہیں۔ اور سنہ 2017 میں آنے والی فلم ’ٹائیگر زندہ ہے‘ کا اسے سیکوئل کہا جا رہا ہے۔ یہ فلم پہلی فلم کی طرح پاکستانی انٹیلیجنس ایجنسی ’آئی ایس آئی‘ اور انڈین خفیہ ادارے ریسرچ اینڈ اینلیسیں ونگ (را) کے درمیان خفیہ منصوبوں کی کہانیوں پر مبنی ہے۔ فلم میں سلمان خان نے انڈین جاسوس کا کردار ادا کیا ہے جبکہ عمران ہاشمی نے پاکستانی ایجنسی کے سربراہ کا کردار نبھایا ہے۔ اس فلم میں بالی وڈ کے بادشاہ کہے جانے والے اداکار شاہ رخ خان کا ایک چھوٹا سا کردار ہے اور وہ اپنی فلم ’جوان‘ کے کردار میں آ کر اویناش ’ٹائیگر‘ سنگھ راٹھور یعنی سلمان خان کو بچاتے ہیں جو کہ پاکستانی خفیہ ادارے کی قید میں ہوتے ہیں جبکہ عمران ہاشمی جاسوسوں کی جاری کشمکش میں کترینہ کیف کو بھی کھینچ لیتے ہیں۔ اسی طرح میجر کبیر دھالیوال کے رول میں اداکار رتک روشن بھی بطور مہمان اداکار سامنے آتے ہیں۔ ہندی، تمل اور تیلگو زبانوں میں بنی یہ فلم انڈیا کے سنیما گھروں میں اتوار کے روز ریلیز ہوئی۔ یش راج فلمز کے بینر تلے بننے والی اس فلم کی پروڈیوسر آدتیہ چوپڑا ہیں جبکہ منیش شرما نے اس فلم کی ہدایتکاری کی ہے۔

ٹائیگر 3: دیوالی پر ریلیز ہونے والی ’کامیاب ترین فلم‘ جو 400 کروڑ سے زیادہ کا بزنس کر چکی ہے Read More »

the new records were set in the 13th ICC World Cup

13ویں آئی سی سی ورلڈ کپ میں کون سے نئے ریکاڑدز قائم ہوئے؟

13ویں آئی سی سی مینز ون ڈے ورلڈ کپ کے فائنل میں آسٹریلیا نے بھارت کو 6 وکٹ سے شکست دے کر چھٹی مرتبہ چیمپیئن شپ جیتی۔ یہ ٹورنامنٹ جس کی میزبانی پہلی مرتبہ اکیلے بھارت کررہا تھا، 5 اکتوبر سے 19 نومبر تک جاری رہا۔ اس 46 روزہ ٹورنامنٹ کے دوران 10 شہروں میں کُل 48 میچز کھیلے گئے۔ ان میں 45 گروپ میچ، دو سیمی فائنل اور فائنل شامل تھے۔ اس ٹورنامنٹ میں 10 ممالک کی ٹیموں نے حصہ لیا۔ گروپ مرحلے سے چار ٹیموں بھارت، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ نے سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کیا۔ چھ ٹیمیں جو سیمی فائنل میں پہنچنے میں ناکام رہیں ان کے نام پوائنٹس ٹیبل کی ترتیب کے لحاظ سے یہ ہیں: پاکستان، افغانستان، انگلینڈ، بنگلا دیش، سری لنکا اور نیدرلینڈز۔ سیمی فائنل میں بھارت نے نیوزی لینڈ جبکہ آسٹریلیا نے جنوبی افریقہ کو ہرا کر فائنل کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا۔ بھارت نے چوتھی اور آسٹریلیا نے آٹھویں مرتبہ ورلڈ کپ فائنل کھیلا مگر فتح آسٹریلیا کا مقدر بنی جو پورے ٹورنامنٹ میں ناقابلِ تسخیر رہنے والی بھارتی ٹیم کو شکست دےکر چھٹی بار چیمپیئن بنی۔ یہ ریکارڈ ایسا ہے جو آئندہ کئی برسوں تک نہیں ٹوٹے گا۔ آسٹریلیا نے چھٹی بار ورلڈ کپ جیت کر جو ریکاڑد قائم کیا ہے اسے کئی برسوں تک کوئی توڑ نہیں پائے گا—تصویر: اے ایف پی اس ٹورنامنٹ میں ورلڈ کپ اور ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ کے کئی ریکارڈز ٹوٹے، کئی نئے ریکارڈز قائم ہوئے اور متعدد سنگ میل عبور کیے گئے۔ آئیے ان ریکارڈز پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔ ٹیم ریکارڈز میچز کی سنچری آسٹریلیا وہ واحد ملک ہے جس نے ورلڈ کپ کے 100 سے زائد میچز کھیلے ہیں۔ اس ٹورنامنٹ کے اختتام تک اس نے 105 ون ڈے انٹرنیشنلز کھیلے۔ ان میں سے اس نے 78 میچز میں کامیابی حاصل کی اور 25 میں اسے ناکامی ہوئی۔ ایک میچ ٹائی ہوا جبکہ ایک میچ بے نتیجہ رہا۔ آسٹریلیا کی ٹیم نے سب سے زیادہ ورلڈ کپ میچز کھیلے ہیں—تصویر: اے ایف پی اننگز میں سب سے زیادہ اسکور ایک اننگ میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا نیا ریکارڈ جنوبی افریقہ نے قائم کیا۔ اس نے 7 اکتوبر کو نئی دہلی میں سری لنکا کے خلاف 5 وکٹوں کے نقصان پر 428 رنز بنائے۔ اس سے قبل 2015ء میں آسٹریلیا نے پرتھ میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 417 رنز بنائے تھے۔ ورلڈ کپ میں 7 مرتبہ اننگز میں 400 سے زائد رنز اسکور ہوئے جن میں سے تین واقعات حالیہ ٹورنامنٹ میں پیش آئے۔ ایک اننگ میں 428 رنز بنا کر جنوبی افریقہ نے ریکارڈ قائم کیا—تصویر: اے ایف پی میچ میں سب سے زیادہ مجموعی رنز ایک میچ میں دونوں ٹیموں کی جانب سے سب سے زیادہ مجموعی رنز بنانے کا نیا ریکارڈ 19 وکٹوں پر 771 رنز کا ہے جو 28 اکتوبر کو دھرم شالا میں آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلے گئے میچ میں قائم ہوا۔ سابقہ ریکارڈ 13 وکٹوں کے نقصان پر 714 رنز کا تھا جو 2019ء میں ناٹنگھم میں آسٹریلیا اور بنگلا دیش کے درمیان ہونے والے میچ میں قائم ہوا تھا۔ رنز کے لحاظ سے سب سے بڑی کامیابی رنز کے لحاظ سے سب سے بڑی کامیابی کا نیا ریکارڈ آسٹریلیا نے 25 اکتوبر کو نئی دہلی میں نیدرلینڈز کو 309 رنز سے شکست دے کر قائم کیا۔ سابقہ ریکارڈ 275 رنز سے کامیابی کا تھا جو 2015ء میں آسٹریلیا ہی نے پرتھ میں افغانستان کو ہرا کر قائم کیا تھا۔ ایک وکٹ سے کامیابی وکٹوں کے لحاظ سے سب سے چھوٹی فتح ایک وکٹ کی ہوتی ہے جو ورلڈ کپ کی تاریخ میں پہلے چھ مرتبہ دیکھنے کو ملی۔ اس ٹورنامنٹ میں بھی 27 اکتوبر کو چنئی میں کھیلے جانے والےمیچ میں جنوبی افریقہ نے پاکستان کو ایک وکٹ سے ہرایا۔ اس طرح مجموعی طور پر اب تک ورلڈ کپ میں ایک وکٹ کی کامیابی کے 7 واقعات پیش آچکے ہیں۔ ٹیم کی جانب سے ایک ہی اننگز میں تین سنچریاں جنوبی افریقہ وہ واحد ٹیم ہے جس کے تین بیٹرز نے ورلڈ کپ کے میچ کی ایک ہی اننگز میں سنچریاں اسکور کیں۔ یہ 7 اکتوبر کو نئی دہلی میں ہوا جب سری لنکا کے خلاف جنوبی افریقہ کے تین کھلاڑیوں راسی وین در دوسین (108)، کوئنٹن ڈی کاک (100) اور ایڈن مارکرم (106) نے سنچریاں اسکور کیں۔ تاہم ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ میں یہ چوتھا واقعہ ہے جن میں سے تین میں جنوبی افریقہ اور ایک میں انگلینڈ شامل ہے۔ سری لنکا کے خلاف کوئنٹن ڈی کاک، ایڈن مارکرم اور راسی وین در دوسین نے سنچری اسکور کی ایک ہی میچ میں چار سنچریاں حیدرآباد میں 10 اکتوبر کو پاکستان اور سری لنکا کے درمیان کھیلے گئے میچ میں دونوں ٹیموں کی جانب سے 4 انفرادی سنچریاں اسکور کی گئیں۔ سری لنکا کی طرف سے کسال مینڈس نے 122 اور سدیرا سماراوکرما نے 108 رنز بنائے جبکہ پاکستان سے عبداللہ شفیق نے 113 اور محمد رضوان نے 131 ناٹ آؤٹ اسکور کیے۔ یہ ورلڈ کپ کی تاریخ کا ایسا پہلا واقعہ تھا۔ پاکستان بمقابلہ سری لنکا میں ایک ہی میچ میں 4 انفرادی سنچریاں اسکور ہوئیں سب سے بڑے ہدف کا کامیاب تعاقب پاکستان نے 10 اکتوبر کو حیدرآباد میں سری لنکا کے خلاف 345 رنز کا ہدف 48.2 اوورز میں پورا کرکے 6 وکٹوں سے یہ میچ جیت لیا۔ یہ ورلڈ کپ کی تاریخ میں کسی بھی ٹیم کی جانب سے سب سے بڑے ہدف کا کامیاب تعاقب ہے۔ اس سے قبل یہ ریکارڈ آئرلینڈ کے پاس تھا جس نے بھارت کے شہر بنگلور میں 2011ء کے ورلڈ کپ میں انگلینڈ کو ہرانے کے لیے 328 رنز کا ہدف کامیابی سے عبور کیا تھا۔ پاکستان نے 345 رنز کے ہدف کا کامیاب تعاقب کرکے ریکارڈ قائم کیا—تصویر: اے ایف پی بیٹنگ ریکارڈز سب سے زیادہ انفرادی سنچریاں بھارتی ٹیم کے کپتان روہت شرما نے 11 اکتوبر کو نئی دہلی میں افغانستان کے خلاف 131 رنز بنائے۔ یہ ورلڈ کپ میں ان کی ساتویں سنچری تھی۔ اس طرح انہوں نے ورلڈکپ میں سب سے زیادہ انفرادی سنچریاں بنانے کا نیا ریکارڈ قائم کیا۔ سابقہ ریکارڈ

13ویں آئی سی سی ورلڈ کپ میں کون سے نئے ریکاڑدز قائم ہوئے؟ Read More »

Srlankan Tean has been allowed to play cricket by ICC

آئی سی سی کی سری لنکا کو انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے کی اجازت

نٹرنیشنل کرکٹ کونسل ( آئی سی سی ) نے سری لنکا کو انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے کی اجازت دے دی ہے۔ آئی سی سی کے مطابق سری لنکا باہمی سیریز اور انٹرنیشنل ایونٹس کھیل سکتا ہے، تاہم، کرکٹ سری لنکا کے تمام معاملات کرکٹ کونسل خود دیکھے گی۔ یاد رہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ( آئی سی سی ) ورلڈکپ 2023 میں سری لنکن ٹیم کی بدترین کارکردگی کے باعث سری لنکن  وزیر کھیل نے پورے بورڈ کو فارغ کر دیا تھا جس کے بعد  کرکٹ بورڈ میں حکومتی مداخلت پر آئی سی سی نے سری لنکن کرکٹ بورڈ کو معطل کر دیا تھا۔ خیال رہے کہ سری لنکن کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان ارجونا راناٹنگا نے اس معاملے پر بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا ( بی سی سی آئی ) کے سیکریٹری جے شاہ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور ان پر سخت الزامات عائد کیئے تھے۔

آئی سی سی کی سری لنکا کو انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے کی اجازت Read More »

Revaming Education System in Pakistan

’ایف‘ گریڈ اور نمبرز ختم۔۔۔ پاکستان میں میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے رزلٹ کا نیا نظام کیسے کام کرے گا؟

پاکستان میں میٹرک اور انٹرمیڈییٹ کے امتحانات کے نتیجے تیار کرنے کے طریقہ کار کو بدلا جا رہا ہے۔ نئے طریقہ کار کے مطابق امتحانات کے بعد نتیجہ اب نمبروں میں نہیں بلکہ گریڈز میں آیا کرے گا اور یہ گریڈز حتمی گریڈنگ پوائنٹس یعنی جی پی اے کا تعین بھی کریں گے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ سنہ 2025 کے بعد جب نیا نظام تین مراحل سے گزرنے کے بعد مکمل طور پر رائج ہو جائے گا تو میٹرک اور انٹرمیڈییٹ کے طلبہ کے رزلٹ کارڈز پر نمبرز نہیں ہوں۔ ان کی جگہ ہر مضمون میں الگ الگ اور مجموعی طور پر حاصل کیے گئے گریڈز اور گریڈنگ پوائنٹس درج ہوں گے۔ آخر میں مجموعی طور پر حاصل کیا گیا کمیولیٹو یعنی سی جی پی اے بھی درج کیا جائے گا۔ نئے نطام میں ایک اور پیشرفت یہ بھی کی گئی ہے کہ ’ایف‘ گریڈ یعنی ’فیل‘ کو مکمل طور پر ختم کر دیا جائے گا۔ اس کی جگہ ’یو‘ گریڈ لے گا جس کا مطلب ہو گا ’ان سیٹیسفیکٹری‘ یعنی یہ گریڈ لینے والے طالب علم کی کارکردگی ’تسلی بخش نہیں‘۔ پرانے نظام میں جب کسی طالب علم کو کوئی مضمون پاس کرنا ہوتا تھا تو اسے کم از کم 33 یا 33 فیصد نمبر درکار ہوتے تھے۔ نئے نظام میں پاس کے اس پیمانے کو تبدیل کر کے 33 فیصد سے بڑھا کر 40 فیصد کر دیا جائے گا۔ اس نئے نظام کا نفاذ پورے ملک میں یکساں ہو گا اور اس کا آغاز رواں تعلیمی سال یعنی 2023 سے کر دیا گیا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ سنہ 2024 کے امتحانات کے بعد آنے والے رزلٹ کارڈز پر نئے نظام کے گریڈ موجود ہوں گے۔ اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ پاکستان میں مختلف پروفیشنل کالجز اور یونیورسٹیز میں داخلے کے لیے ’میرٹ‘ کا نظام بھی بدل جائے گا۔ مثال کے طور پر اس سے پہلے میڈیکل کالجوں میں داخلوں کے لیے دوڑ میں امیدواروں کو معلوم ہوتا تھا کہ انھیں داخلے کیے لیے کم از کم کتنے نمبر درکار ہوں گے۔ نئے نظام کے مطابق یہ مقابلہ اب سی جی پی اے پر منتقل ہو جائے گا۔ تو یہاں سوال یہ بھی ہے کہ کیا اس تبدیلی سے پاکستان میں تعلیم کے معیار میں کوئی خاطر خواہ تبدیلی آئے گی بھی یا نہیں؟ یہ نظام کام کیسے کرے گا اور پرانا نظام بدلنے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟ اس حوالے سے وضاحت کے لیے بی بی سی نے متعلقہ ادارے انٹر بورڈز کوآرڈینیشن کمیشن یعنی آئی بی سی سی کے ایگزیکیوٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر غلام علی ملاح سے بات کی۔ نیا گریڈنگ نظام ہے کیا؟ آئی بی سی سی کے ایگزیکیوٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر غلام علی ملاح نے بتایا کہ امتحانات کے نتائج دینے کا نیا نظام باقی دنیا میں رائج جدید طریقہ کار سے مطابقت رکھتا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ جب انھوں نے پرانے نظام کا متبادل تلاش کرنے کا سلسلہ شروع کیا تو دو قسم کے بین الاقوامی طریقوں کا جائزہ لیا گیا۔ ان میں ایک پوائنٹس سسٹم تھا یعنی 9 سے لے کر ایک تک پوائنٹس دیے جاتے ہیں یا پھر دوسرا انگریزی حروف یعنی ایلفابیٹس کا 7 نکاتی نظام ہے۔ ان کے مطابق ’ہم نے اس نظام کو اپنانے کا فیصلہ کیا کیونکہ یہ پہلے سے بھی ہمارے ہاں کسی نہ کسی صورت میں رائج ہے اور لوگ اس سے واقف ہیں‘ تاہم پاکستان میں رائج کیا جانا والا نیا نظام 7 نکاتی کے بجائے دس نکاتی ہو گا۔‘ اس نئے نظام کے دس پوائنٹس کے مطابق اے پلس پلس سب سے اول گریڈ ہو گا۔ یہ 95 فیصد سے 100 فیصد تک کارکردگی دکھانے والے طلبہ کو ملے گا۔ اس کا مطلب ’ایکسیپشنل‘ ہو گا اور اس کے گریڈنگ پوائنٹس 5 ہوں گے جو کہ جی پی کی سب سے زیادہ حد ہے۔ اسی طرح اے پلس کا جی پی 4.7 ہو گا اور کارکردگی 90 سے 95 فیصد کے درمیان ہو گی۔ یوں دسواں اور سب سے آخری گریڈ ’یو‘ یعنی ’ان سیٹیسفیکٹری‘ ہو گا جو 40 فیصد سے کم کارکردگی پر دیا جائے گا اور اس کا جی پی اے صفر ہو گا۔ ڈاکٹر غلام علی ملاح کہتے ہیں کہ ’اس کا مطلب یہ ہو گا طالب علم کی کارکردگی تسلی بخش نہیں اور اس کو دوبارہ تیاری کر کے امتحان دینے کی ضرورت ہے۔‘ یو گریڈ بنیادی طور پر ایف گریڈ کو ختم کرے گا اور کوئی بھی مضموں یا مجموعی طور پر سیشن پاس کرنے کی حد 40 فیصد کارکردگی ہو گی۔   یہ نظام پرانے نظام سے کیسے مختلف ہے؟ پرانے نظام میں امحانات کے نتائج میں بنیادی طور پر نمبرز مرکزی حیثیت رکھتے ہیں جن کی بنیاد پر گریڈز کا تعین کیا جاتا ہے تاہم اس میں جی پی یا سی جی پی اے کا کوئی عمل دخل نہیں ہوتا۔ یہ نظام بنیادی طور پر انگریزی حروفِ تہجی کے 6 نکات پر مشتمل ہوتا ہے۔ اس میں سب سے بڑا گریڈ اے اور سب سے بُرا گریڈ ایف ہے، جس کا مطلب فیل ہے۔ لفظ ’فیل‘ اس کے سامنے درج کیا جاتا ہے جو رزلٹ کارڈ کا حصہ ہوتا ہے۔ خیال رہے کہ تعلیمی معیار پرکھنے کے لیے امتحانات کے جدید بین الاقوامی نظام ’فیل‘ کے لفظ کو منظر پر آنے نہیں دیتے۔ ڈاکٹر غلام علی ملاح نے ایگنایٹ پاکستان  کو بتایا کہ ’پرانے نظام کے مطابق طالب علموں کو نمبرز دیے جاتے تھے اور صرف اسی پر ان کی کارکردگی کو جانچا جاتا تھا۔ ضروری نہیں کہ یہ ان کی حقیقی کارکردگی کی صحیح عکاسی کرتے ہوں۔‘ اسی طرح وہ مزید کہتے ہیں کہ پرانے نظام کے مطابق رزلٹ کارڈز پر طالب علم کو اس کی کارکردگی کے حوالے سے فیڈبیک دینے کا کوئی طریقہ بھی نہیں تھا جو نئے نظام میں شامل کیا گیا ہے۔ ان کے مطابق ’اب جو نئے رزلٹ کارڈز آئیں گے ان پر پہلے مرحلے میں نمبرز بھی ہوں گے اور ساتھ جی پی اور گریڈز بھی ہوں کے جیسا کہ جی پی 5 اور گریڈ اے پلس پلس لیکن جب یہ مکمل طور پر رائج ہو جائے گا تو نمبرز مکمل طور پر

’ایف‘ گریڈ اور نمبرز ختم۔۔۔ پاکستان میں میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے رزلٹ کا نیا نظام کیسے کام کرے گا؟ Read More »

اسرائیل اور حماس کے درمیان یرغمالیوں کے بدلے چار روزہ جنگ بندی پراتفاق

قطر : (ایگنایٹ پاکستان) قطر نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ میں عارضی وقفے کا اعلان کرتے ہوئے اعلامیہ جاری کردیا ۔ قطر کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ غزہ میں انسانی بنیادوں پر جنگ میں وقفہ کیا جائے گا، جنگ میں وقفے کا آغاز 24گھنٹے کے اندر ہوگا۔ قطری وزارت خارجہ کاکہنا ہے کہ معاہدے کے تحت درجنوں فلسطینی اور اسرائیلی قیدیوں کا تبادلہ ہوگا۔ معاہدے کے تحت حماس اپنے پہلے مرحلے میں تقریباً 50 اسرائیلی خواتین اور بچوں کو رہا کرے گی جس کے بدلے میں اسرائیل تقریباً 150 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا، ان میں زیادہ تر خواتین اور نابالغ ہیں۔ اس میں اسرائیل کی طرف سے مصر سے روزانہ 300 امدادی ٹرکوں کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دینا اور جنگ روکنے کے دورن مزید ایندھن غزہ میں داخل کرنا شامل ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق معاہدے کے دوسرے مرحلے میں حماس کئی دنوں تک جنگ بندی میں توسیع کے بدلے درجنوں اسرائیلی قیدیوں کو رہا کر سکتی ہے۔ حماس کے ساتھ غزہ کے یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کی منظوری آج صبح اسرائیل کابینہ نے جنگ میں وقفے کی منظوری دی تھی ، کابینہ کے اجلاس میں اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ مشکل لیکن درست ہے۔  اسرائیلی حکومت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے غزہ میں حماس کی قید میں موجود 50 افراد کی رہائی کے بدلے فلسطینی قیدیوں کی رہائی اور عارضی جنگ بندی کےمعاہدے کی منظوری دے دی ہے۔ حماس کیساتھ جنگ جاری رکھنے کا اعلان  اسرائیل نے جنگ بندی کے خاتمے کے فوراً بعد غزہ میں حماس کے خلاف کارروائی جاری رکھنے کا بھی اعلان کیا ہے ، کابینہ اجلاس میں اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی مدد سے عارضی جنگ بندی اور حماس کے پاس قید یرغمالیوں کی رہائی اور عارضی جنگ بندی کے معاہدے پر پہنچے ہیں لیکن اسرائیل اپنا مشن جاری رکھے گا اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔ اس سے قبل حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی جانب سے بھی جنگ بندی معاہدے کے قریب پہنچنے کا عندیہ دیا گیا تھا۔  حماس نے اپنے بیان میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جنگ بندی کا خیر مقدم کیا ہے۔ خیال رہے کہ قطر کی ثالثی میں حماس اور اسرائیل کے درمیان عارضی جنگ بندی کے ساتھ یرغمالیوں اور اسرائیلی تحویل میں لیے گئے فلسطینیوں کی رہائی سے متعلق کئی دنوں سے مذاکرات جاری تھے۔ غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے بعد صدربائیڈن کا   مؤقف امریکا کے صدر جوبائیڈن نے جنگ بندی معاہدے میں کردار ادا کرنے پر امیرِ قطر اور مصر کے صدر کا شکریہ ادا کیا ہے ، امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا کہ معاہدے کے تمام پہلوؤں پر مکمل طور پر عمل کیا جانا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ جنگ میں وقفے کے لیے اسرائیلی صدر اور ان کی حکومت کے عزم کو سراہتا ہوں۔ یاد رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی گزشتہ روز اشارہ دیاتھا کہ اسرائیل کے زیر حراست فلسطینی قیدیوں کے بدلے حماس کے زیر حراست قیدیوں کی رہائی کا معاہدہ اور عارضی جنگ بندی اب بہت قریب ہے۔ دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 14 ہزار تک پہنچ گئی ہے، جبکہ 33 ہزار سے زائد زخمی ہیں جن میں دوتہائی خواتین اور بچے شامل ہیں ۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان یرغمالیوں کے بدلے چار روزہ جنگ بندی پراتفاق Read More »

ایچ بی ایل پاکستان کے زرعی شعبے میں قابل تجدید توانائی کو فروغ دینے کے لیے سولر ٹیوب ویلز کے لیے 1 بلین روپے کی مالی معاونت کرنے جا رہا ہے

HBL نے شمسی ٹیوب ویلوں کے لیے 1 بلین روپے کی فنانسنگ کے ساتھ صنعت کا معیار قائم کیا۔ یہ سہولت کسانوں کو اس قابل بناتی ہے کہ وہ سرمایہ دارانہ ٹیکنالوجیز کو سستی اور کم لاگت سے اپنا سکیں۔ کسانوں کو بینک کے وسیع دیہی اثرات کے ذریعے قرض تک آسان اور فوری رسائی کی سہولت فراہم کی جاتی ہے۔ یہ سنگ میل آغا خان ڈیولپمنٹ نیٹ ورک (AKDN) کے 2030 کے نیٹ زیرو گول کے مطابق پائیدار اور موسمیاتی سمارٹ زراعت کے لیے HBL کے عزم کو تقویت دیتا ہے۔ HBL ذمہ دار بینکاری کے اصولوں (PRB) اور نیٹ زیرو بینکنگ الائنس (NZBA) کے دستخط کنندہ کے طور پر، زرعی ماحولیاتی نظام میں قابل تجدید توانائی کے ذرائع کو فروغ دینے اور جیواشم ایندھن کے استعمال کو محدود کرکے کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ ٹیوب ویلوں کی سولرائزیشن ایک سرمایہ کاری مؤثر حل ہے جو مناسب مقدار میں آبپاشی کے پانی کی بروقت فراہمی کو یقینی بناتا ہے۔ یہ ٹیکنالوجیز پیداواری لاگت کو کافی حد تک کم کرتی ہیں اور کھیتی کی پیداواری صلاحیت کو بہتر کرتی ہیں جس کے نتیجے میں زیادہ منافع ہوتا ہے۔ اس کامیابی پر تبصرہ کرتے ہوئے، عامر قریشی، ہیڈ کنزیومر، ایگریکلچر اینڈ ایس ایم ای بینکنگ، نے کہا: “HBL کمرشل بینکوں کے درمیان زرعی فنانسنگ کی رہنمائی کر رہا ہے اور اس نے عام لوگوں کو حاصل کرنے کے لیے مالیاتی خدمات کی بروقت فراہمی کے لیے پورے زرعی منظر نامے کے کسانوں کے ساتھ فعال طور پر شراکت داری کی ہے۔ فصل کی بہتر پیداوار اور زرعی پیداوار میں اضافہ کا مقصد۔ یہ کاشتکار برادریوں کے لیے غذائی تحفظ اور خوشحالی کو یقینی بنانے میں ایک طویل سفر طے کرے گا۔ ایچ بی ایل ٹیکنالوجی اور جدید مالیاتی حل کے ذریعے زرعی شعبے کی مدد کے لیے پرعزم ہے۔

ایچ بی ایل پاکستان کے زرعی شعبے میں قابل تجدید توانائی کو فروغ دینے کے لیے سولر ٹیوب ویلز کے لیے 1 بلین روپے کی مالی معاونت کرنے جا رہا ہے Read More »

Cipher Case against Imran khan Annulled

اسلام آباد ہا ئیکورٹ نے سائفر کیس کا جیل ٹرائل کالعدم قراردیدیا

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سائفر کیس کا جیل ٹرائل کالعدم قرار دیتے ہوئے قرار دیا ہے کہ قانون کے مطابق ٹرائل جیل یا اوپن کورٹ میں ہوسکتا ہے۔  تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ثمن رفعت پر مشتمل دو رکنی بینچ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی جیل ٹرائل اور جج تعیناتی کیخلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کی۔  عدالت عالیہ نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی انٹر اکورٹ اپیل منظور کر تے ہوئے جیل ٹرائل کا 29اگست کا نوٹیفکیشن کالعدم قراردیدیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے تین صفحات پر مشتمل اپنے محفوظ فیصلے میں کہا کہ قانون کے مطابق ٹرائل جیل یا اوپن کورٹ میں ہوسکتا ہے،غیر معمولی حالات میں ٹرائل جیل میں کیا جاسکتا ہے۔ فیصلے میں آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے جج کی تعیناتی درست قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ 13نومبرکوکابینہ منظوری کےبعدجاری نوٹیفکیشن کاماضی پراطلاق نہیں ہوگا۔ اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے سائفر کیس میں پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے چیئرمین عمران خان کی جیل ٹرائل اور جج تعیناتی کیخلاف انٹرا کورٹ اپیل پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ منگل کے روز  سماعت کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ اور اٹارنی جنرل منصور عثمان عدالت میں پیش ہوئے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ جیل ٹرائل کرنے کے لیے ایک طریقہ کار موجود ہے، جیل ٹرائل کا پہلا قدم جج ہے کہ وہ جیل ٹرائل کا فیصلہ کرے، جج کو جیل ٹرائل کی وجوہات پر مبنی واضح آرڈر جاری کرنا چاہئے، پھر چیف کمشنر کی درخواست پر وفاقی حکومت کی منظوری کا مرحلہ آتا ہے اور کابینہ سے منظوری ملے تو پھر ہائی کورٹ کو آگاہ کرنا ضروری ہے۔ سلمان اکرم راجہ نے بتایا کہ جج نے 8 نومبر کو آخری خط لکھا تھا، جج کا خط جوڈیشل آرڈر کی حیثیت نہیں رکھتا، جج کو جیل ٹرائل سے متعلق جوڈیشل آرڈر پاس کرنا چاہئے تھا لیکن جیل ٹرائل سے متعلق آج کے دن تک جوڈیشل آرڈر نہیں آیا ، مان لیں کہ 12نومبر سے کابینہ کی منظوری کے طریقہ کار پر عمل ہوا، اس صورت میں بھی پہلے کی کارروائی غیر قانونی ہوگی۔ سلمان اکرم راجہ نے جج ابو الحسنات ذوالقرنین کا 8 نومبر کا خط بھی پڑھ کر سنایا۔ انہوں نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ جیل ٹرائل کا جوڈیشل آرڈر ہمارا مؤقف سننے کا حق دیتا ہے،  16 اگست کو جوڈیشل ریمانڈ کی کارروائی اوپن کورٹ میں ہوئی، 16 اگست کی سماعت کے بعد اسے ٹرائل جیل میں منتقل کردیا گیا، میرے خیال میں جیل ٹرائل کی پہلی درخواست پراسکیوشن کی طرف سے آتی ہے، پراسکیوشن کی درخواست پر جج کو اپنا ذہن استعمال کرنا ہوتا ہے، پراسکیوشن کی درخواست پر باقاعدہ فیصلہ جاری ہوگا تو ملزم کو بھی حق ملے گا۔ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ 8 نومبر کا خط دیکھیں تو پوزیشن مزید واضح ہو جاتی ہے، جج نے اس خط میں لکھا کہ کیس کا جیل ٹرائل جاری ہے۔ عدالت کی جانب سے استفسار کیا گیا کہ کابینہ کو خط اس وقت لکھا گیا جب انٹرا کورٹ اپیل زیر سماعت تھی؟ جس پر سلمان اکرم نے بتایا کہ جی بالکل اپیل پر سماعت بھی چل رہی تھی۔ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ جج نے لکھا کہ مستقبل کی پیچیدگیوں سے بچنے کیلئے جیل ٹرائل کی منظوری دی جائے، کابینہ کی منظوری کے باوجود نوٹیفکیشن کا ماضی سے اطلاق نہیں ہوگا، جج بھی اپنے خط میں ماضی کی نہیں بلکہ مستقبل کی بات کررہے ہیں، یہ خط چیف کمشنر نے وزارت داخلہ کو بھجوایا، وہاں سے وزارت قانون کو گیا، 10نومبر کو سمری تیار کرکے کابینہ کو بھجوائی گئی، 10 نومبر کی تیار کردہ سمری میں بھی ماضی کے جیل ٹرائل کا ذکر نہیں، وفاقی کابینہ نے جیل ٹرائل کی منظوری دی جس کا نوٹیفکیشن جاری ہوا، ماضی کی کارروائی پر 13 نومبر کے نوٹیفکیشن کا اطلاق نہیں ہوگا۔ عدالت کی جانب سے استفسار کیا گیا کہ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ 13نومبر کا نوٹیفکیشن قانونی ضروریات پورا کرتا ہے؟ جس پر سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ میں ایسا نہیں سمجھتا ، کابینہ کی منظوری جوڈیشل آرڈر کے بغیر ہے۔ جسٹس میاں گل حسن نے ریمارکس دیئے کہ گزشتہ روز رجسٹرار ہائیکورٹ سے 2 سوالات پوچھے تھے، رجسٹرار نے بتایا کہ جج تعیناتی کا عمل اسلام آباد ہائیکورٹ سے شروع ہوا، یہ بھی بتایا کہ جج نے جیل سماعت سے پہلے بھی ہائیکورٹ کو آگاہ کیا تھا۔ سماعت کے دوران اٹارنی جنرل روسٹرم پر آئے اور کہا کہ اتفاق کرتا ہوں جیل ٹرائل کو بند کمرے کا ٹرائل نہیں ہونا چاہیئے، اس سےبھی متفق ہوں کہ جو کوئی سماعت دیکھنا چاہےاجازت ہونی چاہیئے، 2 اکتوبر کو چالان جمع ہوا ، 23 اکتوبر کو فرد جرم عائد ہوئی،16 اگست کو ملزم کی تحویل تفتیشی ایجنسی کو نہیں دی گئی، ملزم پہلے سے ہی جیل میں تھا اس لئے کوئی حق متاثر نہیں ہوا، اس وقت کیس ہی یہ ہے کہ ٹرائل اس مقام پر نہیں ہوا جہاں ہونا چاہئے تھا۔ جسٹس ثمن رفعت نے ریمارکس دیئے کہ قانونی بے ضابطگیاں تو بہر حال موجود ہیں ؟ جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ اس پوائنٹ پر عدالت کی معاونت کروں گا ، جج نے اپنے 3 آرڈرز میں لکھا کہ ٹرائل جیل میں ہو رہا ہے ، بعدازاں ، عدالت عالیہ نے فریقین دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔عدالت کی جانب سے کہا گیا تھا کہ آج ہی 5 سے ساڑھے 5 کے درمیان مختصر فیصلہ سنایا جائے گا۔

اسلام آباد ہا ئیکورٹ نے سائفر کیس کا جیل ٹرائل کالعدم قراردیدیا Read More »