International

Preeclampsia nightmare for women

’پری اکلیمپسیا‘ حاملہ خواتین کے لیے ڈراؤنا خواب

پری اکلیمپسیا  ایک ایسی بیماری ہے جس میں حاملہ عورت کا ہر ایک دن تنے ہوئے رسے پر چلنے کے مترادف ہوتا ہے۔ بنیادی طور پر اس کی تشخیص کی دو علامات ہیں، ایک ہائی بلڈ پریشر اور دوسرا گردوں سے خارج ہونے والی پروٹین البیومن۔ لیکن بات اتنی بھی آسان نہیں۔ پری اکلیمپسیا میں کچھ ایسے مادے جسم میں خارج ہوتے ہیں جو حاملہ عورت کے تمام اعضا کو متاثر کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر دماغ کو برین ہیمرج کا خطرہ ہوتا ہے تو آنکھ کی بینائی بھی جا سکتی ہے۔ اسی طرح پھیپھڑوں میں پانی بھر جانا، ہارٹ فیل ہوجانا، جگر میں انزائمز بہت زیادہ بڑھ جانا گردوں کا فیل ہوجانا، خون میں پلیٹلیٹس کم ہوجانا، بچے کی نشوونما کم ہونا اور پیٹ میں ہی مر جانا یا آنول کا بچے کی پیدائش سے پہلے ہی پھٹ جانا اور خون خارج ہونے جیسے خطرات بھی لاحق رہتے ہیں۔ اس کے علاوہ مزید پیچیدگیوں میں ہیلپ سنڈروم اور مرگی جیسے دورے (Eclampsia) بھی شامل ہوسکتے ہیں۔ یقین کیجیے کہ پری اکلیمپسیا ایک ڈراؤنا خواب ہے اور اس سے بھی زیادہ خطرناک بات اس کی تشخیص میں پیش آنے والی مشکلات ہیں۔ ضروری نہیں کہ پری اکلیمپسیا کی علامات اتنی ہی واضح ہوں جیسی ہم نے لکھیں۔ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ گائناکالوجسٹ اس طرح سے دو اور دو چار نہ کرسکیں۔ بیماری کی تشخیص اور ہر مریض کی صورتحال ایک جیسی نہیں ہوتی۔ بلکہ ہم اسے جگسا پزل سے تشبیہ دیتے ہیں جس کے گمشدہ ٹکڑے ہمیں ڈھونڈنے پڑتے ہیں۔ پری اکلیمپسیا کی دو اسٹیجز ہوتی ہیں، مائلڈ اور سویئر (mild and severe)۔ جب تک پری اکلیمپسیا مائلڈ رہے، بچہ پیدا نہیں کروایا جاتا۔ حاملہ عورت کا باقاعدگی سے چیک اپ کیا جاتا ہے اور اس چیک اپ تک سب اچھا کی رپورٹ دی جاتی ہے۔ لیکن یاد رہے کہ یہ سب اچھا اس چیک اپ تک ہی ہے۔ اگلے چیک اپ میں کیا سامنے آنے والا ہے، یہ کوئی نہیں بتا سکتا۔ یہاں سے آغاز ہوتا ہے لوگوں کی ان شکایات کا کہ جی ہم نے باقاعدگی سے چیک کروایا، ڈاکٹر کہتی رہیں سب ٹھیک ہے اور پھر ایک دم سے ایسا ہوگیا۔ آپ کو سمجھنا ہوگا کہ حمل میں ایک دم سے ہی صورتحال بدلتی ہے۔ اسی لیے ہم اسے بازی گر کا کھیل کہتے ہیں، نہ جانے کب پانسا پلٹ جائے۔ مائلڈ پری اکلیمپسیا میں بلڈ پریشر قابو میں رکھنے کے لیے ادویات دی جاتی ہیں۔ لیبارٹری ٹیسٹ ہر ہفتے کروائے جاتے ہیں اور الٹراساؤنڈ ہر دو ہفتوں کے بعد۔ ڈیلیوری 37 سے 38 ہفتوں بعد کروالی جاتی ہے۔ چاہے مصنوعی درد لگانا پڑے یا پھر سیزیرین کرنا پڑے۔ سویئر پری اکلیمپسیا میں بلڈ پریشر قابو میں نہیں آتا چاہے دو تین قسم کی دوائیں ہی کیوں نہ استعمال کروائی جائیں۔ پیشاب میں پروٹین بڑھتا جاتا ہے، خون میں پلیٹلیٹس گرنا شروع ہوجاتے ہیں، بچے کی نشوونما رک جاتی ہے۔ حاملہ عورت کو سر درد، چکر اور متلی کی شکایت رہتی ہے۔ سویئر پری اکلیمپسیا کو اگر ایسے ہی چھوڑ دیا جائے تو عورت کو مرگی جیسے دورے پڑنے لگتے ہیں اور بچے کی پیٹ میں موت واقع ہوسکتی ہے۔ اس صورتحال سے نمٹنے کا ایک ہی حل ہے کہ بچہ پیدا کروا لیا جائے چاہے ساتواں مہینہ ہو یا آٹھواں۔ بچہ بچے گا یا نہیں؟ یہ نہیں سوچا جاتا اس لیے کہ میڈیکل سائنس کے مطابق ماں کی زندگی اہم ہے اور اسی کو دیکھ کر فیصلہ کرنا چاہیے۔ ہیلپ سنڈروم کے بارے میں ایک اور بات سمجھ لیں۔ ہیلپ سنڈروم (HELLP syndrome) کا نام کچھ الفاظ کے ابتدائی حروف جوڑ کر رکھا گیا ہے۔ H یعنی Hemolysis ‎(خون کے جرثوموں کی ٹوٹ پھوٹ) EL یعنی elevated liver enzymes (جگر کے مادے کا ضرورت سے زیادہ اخراج) LP یعنی Low platelets (خون جمنے میں مدد دینے والے سیلز کی مقدار میں کمی) یہ معلومات یاد کر لیجیے اور لیبارٹری رپورٹس ان کے مطابق پڑھنا سیکھیے تاکہ اپنی ہم سفر کی ہر مشکل میں آپ کو علم ہوکہ کب کیا کرنا ہے۔ سویئر پری اکلیمپسیا کے نتیجے میں اگر خون پتلا ہوجائے تو ڈیلیوری کے وقت خون کا بہاؤ روکنا بہت مشکل ہوجاتا ہے۔ سویئر پری اکلیمپسیا میں نارمل ڈیلیوری کی جائے یا سیزیرین، خیال یہ رکھنا چاہیے کہ ایسے اسپتال میں ہو جہاں ہر قسم کی سہولت موجود ہوں۔ ان سہولیات میں بلڈ بینک، لیبارٹری، آپریشن تھیٹر اور سینیئر گائنا کالوجسٹ شامل ہیں۔ ہائی بلڈ پریشر کے نتیجے میں حاملہ عورتوں کے مرنے کی شرح بہت زیادہ ہے اور ان ممالک میں بھی سرفہرست ہمارا ملک ہے جہاں دیہات اور چھوٹے شہروں میں اس طرح کا سیٹ اپ موجود نہیں اور سب سے بڑی بات یہ کہ لوگ جانتے ہی نہیں کہ ان کے سامنے موجود عورت کے اردگرد موت منڈلا رہی ہے۔ ایک اور اہم بات یہ ہے کہ حاملہ عورت کے لیے گھر میں بلڈ پریشر ماپنے کا آلہ موجود ہونا چاہیے۔ الیکٹرانک میں تو کوئی مشکل ہی نہیں، مینویل بھی سیکھ لیں جو بہت آسان ہے۔ ہم نے اپنے بچوں، شوہر اور بہن بھائیوں کو سکھا دیا ہے اور ہمیں یقین ہے کہ وہ سب فرسٹ ایڈ دے سکتے ہیں۔ آپ بھی سیکھیے!

’پری اکلیمپسیا‘ حاملہ خواتین کے لیے ڈراؤنا خواب Read More »

Mushfiq ur Rahim declared out

نیوزی لینڈ کے خلاف میچ میں بنگلہ دیش کے مشفیق الرحیم کی انوکھی وکٹ

ڈھاکا: (ایگنایٹ پاکستان) ڈھاکا میں کھیلے جا رہے دوسرے ٹیسٹ کے دوران بنگلہ دیش کے وکٹ کیپر بیٹر مشفیق الرحیم دوران بیٹنگ گیند کو ہاتھ سے روکنے پر آؤٹ قرار دے دیے گئے۔ آئی سی سی کے مطابق مشفیق الرحیم پہلے بنگلہ دیشی کھلاڑی ہیں جو اس طرح سے آؤٹ قرار دیے گئے ہیں۔ بنگلہ دیش کی پہلی اننگز کے 41ویں اوور میں بیٹنگ کے دوران مشفیق الرحیم نے وکٹوں کی طرف آنے والی گیند کو اپنے ہاتھ سے روکا جس پر کیوی کھلاڑیوں نے آؤٹ کی اپیل کی۔ پر زور اپیل پر فیلڈ امپائرز نے فیصلہ تھرڈ امپائر کو بھیجا جنہوں نے ویڈیو دیکھنے کے بعد مشفیق الرحیم کو آؤٹ قرار دے دیا۔

نیوزی لینڈ کے خلاف میچ میں بنگلہ دیش کے مشفیق الرحیم کی انوکھی وکٹ Read More »

مائیگرین کے درد پر کیسے قابو پایا جاسکتا ہے؟

سر درد۔۔۔ شاید ہی کوئی ایسا انسان ہو جسے زندگی میں ایک بار اس سے واسطہ نہ پڑا ہو۔ سر درد یوں تو نسبتاً ایک عام قسم کی بیماری سمجھی جاتی ہے مگر اس کا دائرہ کافی وسیع ہے، جس میں عام سر درد سے لے کر جان لیوا سر درد تک شامل ہیں۔ ان ہی میں سے ایک قسم آدھے سر کا درد ہے جسے دردِ شقیقہ اور مائیگرین بھی کہتے ہیں۔ مائیگرین کیا ہے؟ مائیگرین جس کو عام الفاظ میں آدھے سر کا درد بھی کہا جاتا ہے (ضروری نہیں کہ یہ درد فقط آدھے سر میں ہی ہو) عام طور پر وقفے وقفے سے ہونے والے سر درد کو بھی مائیگرین کہتے ہیں۔ مائیگرین میں سر کے درد کے ساتھ ساتھ دوسری علامات مثلاً متلی، قے اور وقتی طور پر بینائی کا متاثر ہونا یا تیز دھوپ، تیز روشنی، تیز آواز، کسی خاص خوشبو یا بدبو وغیرہ سے الجھن شامل ہے جوکہ آپ کی معمول کی زندگی کو متاثر بلکہ بےکار کرسکتی ہیں۔ دردِ شقیقہ عام طور پر خاندانی (جینیاتی) ہوتا ہے۔ یعنی ایک ہی خاندان کے مختلف افراد اس مرض میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔ اس بنا پر یہ موروثی بیماری بھی ہے۔ اگر والدین میں سے کسی ایک کو بھی مائیگرین ہے تو بچے میں بھی مائیگرین ہونے کا امکان 50 فیصد ہوتا ہے اور والدین میں دونوں کو مائیگرین ہو تو بچے کے مائیگرین کا شکار ہونے کا امکان کم و بیش 75 فیصد ہوتا ہے۔ مائیگرین کے درد کے جینیاتی عوامل کے ساتھ کچھ دیگر وجوہات بھی ہوسکتی ہیں۔ مثلاً کچھ مخصوص غذاؤں (پنیر، چاکلیٹ، کیفین و چند دیگر مشروبات) سے بھی یہ درد ہوسکتا ہے۔ ہر مریض مختلف ہوتا ہے اور اُس کو ہونے والے مائیگرین کی وجوہات بھی مختلف ہوتی ہے۔ خواتین میں یہ درد زیادہ ہوا کرتا ہے۔ غذائی عوامل کے علاوہ تھکاوٹ، ذہنی تناؤ، موسمی اثرات بھی مائیگرین کی وجہ بن سکتے ہیں۔ اکثر نیند کا پورا نہ ہونا، تھکاوٹ اور اپنے آرام کا خیال نہ رکھنا مائیگرین کے آغاز کا باعث بن جاتا ہے۔ اس قسم کے سر درد کو ذہنی بیماری سے بھی منسلک کیا جاسکتا ہے لیکن یہ قطعی ضروری نہیں کہ مائیگرین کا تعلق مندرجہ بالا عوامل میں سے ہی کسی ایک سے ہو۔ مائیگرین کتنا عام ہے؟ مغربی تحقیقات کے مطابق مائیگرین کا درد تقریباً 12 فیصد افراد کو ہوتا ہے۔ اس شرح میں مزید اضافے کا امکان موجود ہے۔ جیسے کہ تحریر کرچکا ہوں کہ یہ درد خواتین میں مردوں کے مقابلے میں زیادہ (2 سے 3 گنا) ہوتا ہے اور کم و بیش ہر 5 میں سے ایک خاتون مائیگرین کا شکار ہوتی ہے۔ عام طور پر 24، 25 سال عمر کے لوگ اس کا زیادہ شکار ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ مائیگرین بہت سے اہم سماجی و معاشی مسائل کا باعث ہے۔ پاکستان میں ایک اندازے کے مطابق 4 کروڑ سے زائد افراد مائیگرین میں مبتلا ہیں مائیگرین کی علامات کیا ہیں؟ مائیگرین میں شدید سر درد سے پہلے یا اس کے ساتھ ساتھ دوسری علامات بھی ظاہر ہوتی ہیں۔ ابتدائی علامات میں ہلکی پھلکی حساسیت (بعض اوقات زیادہ حساسیت)، تھکاوٹ، گردن میں درد، زیادہ بھوک لگنا اور مزاج میں تبدیلی بھی شامل ہیں۔ ہر متاثرہ فرد مائیگرین کے دوران مختلف کیفیات سے گزرتا ہے۔ عام طور پر مائیگرین کے حملے سے قبل ایک تنبیہی/اشارتی وقفہ ضرور آتا ہے جس میں مریض غیر معمولی تھکاوٹ یا بے چینی محسوس کرتا ہے، اس کے بعد متلی یا قے کی شکایت ہوسکتی ہے۔ اس دوران تیز روشنی کے قطعی طور پر ناقابلِ برداشت ہونے یا آنکھوں میں دھندلاہٹ محسوس ہونے کی علامات کا سامنا ہوسکتا ہے۔ یہ علامات چند منٹ سے چند گھنٹے تک برقرار رہ سکتی ہیں۔ ان پیشگی علامات کے بعد مائیگرین کا مخصوص قسم کا سر درد شروع ہو جاتا ہے جس میں سر میں ایک یا دونوں جانب درد اور اس کا بڑھتے چلے جانا شامل ہے۔ مائیگرین کے حملے کا دورانیہ مختلف افراد میں مختلف ہوتا ہے جوکہ 4 سے 72 گھنٹے تک ہوسکتا ہے۔ عمومی طور پر اس کا دورانیہ 6 گھنٹے تک ہوتا ہے۔ مائیگرین میں کیا کرنا چاہیے؟ اگر مائیگرین کے حملے تواتر کے ساتھ شدید سر کے درد کے ساتھ بار بار ہوں اور وہ درد دُور کرنے والی عام ادویات مثلاً پیراسٹامول/ بروفین وغیرہ سے قابو نہ ہوں تو آپ اپنے فیملی/نیورو فزیشن سے رجوع کریں۔ بعض حالات میں ڈاکٹر یہ جاننے کے لیے کہ سردرد کسی اور بیماری کی علامت تو نہیں آپ کے کچھ ٹیسٹ کروانے کا مشورہ بھی دے سکتے ہیں۔ مائیگرین سے کس طرح نمٹا جائے؟ آپ خود اپنے سب سے بہتر معالج ثابت ہوسکتے ہیں کیونکہ آپ کے پاس اپنے مرض کو سمجھنے کے لیے وقت بھی ہے اور فائدے کی امید بھی۔ اپنے پاس ایک ڈائری رکھیں جس میں درد شروع ہونے کے اوقات کار، دورانیہ اور ہر اہم بات جو اس سر درد کے ساتھ منسلک ہو، درج کریں۔ اپنے معمولات اور درد کے ساتھ جُڑی چیزیں نوٹ کریں (مثلاً کچھ لوگ معمول سے زیادہ سونے کی وجہ سے مائیگرین میں مبتلا ہوجاتے ہیں)، ان تفصیلات کو کچھ عرصہ نوٹ کرتے رہنے سے آپ کو درد کی کیفیت اور مزاج سے آگاہی ہوجائے گی جس سے اس کے اسباب جاننے میں مدد ملے گی۔ مثال کے طور پر ہوسکتا ہے کہ آپ کے کام کی رفتار/تھکاوٹ درد کا باعث بنتی ہو لہٰذا اس بنا پر روز مرہ کاموں کو منظم کریں تاکہ اس درد کی بنیادی وجہ کو ٹھیک کرنے سے مائیگرین پر قابو پاسکیں۔ اپنے معمولات اور درد کے ساتھ جُڑی چیزیں نوٹ کریں کچھ خواتین میں مانع حمل گولیاں مائیگرین کا باعث بنتی ہیں لہٰذا ایسی خواتین کو اپنے معالج سے مشورہ کرنا ہوگا۔کچھ افراد میں تیز دھوپ یا سورج کی تیز روشنی سے درد کا آغاز ہوجاتا ہے لہٰذا اس کے لیے احتیاطی تدابیر سے مائیگرین کے حملے سے بچا جاسکتا ہے۔ مائیگرین کا ریکارڈ جہاں مریض کے لیے کارآمد ہے وہیں مریض کے معالج کو بھی علاج میں مدد دیتا ہے۔ مائیگرین بھڑکانے والی اشیا و عوامل سے مکمل پرہیز کریں نیز سادہ غذا، پانی و پانی والی اشیا کا زیادہ

مائیگرین کے درد پر کیسے قابو پایا جاسکتا ہے؟ Read More »

بیٹی کی شادی کرانے کیلئے باپ نے سکول ٹیچر کو اغوا کروا دیا

بہار: (ویب ڈیسک) بھارت میں باپ نے 23 سالہ سرکاری سکول ٹیچر کو اغوا کر کے اس کی شادی اپنی بیٹی سے کروا دی۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست بہار کے ضلع ویشالی میں مڈل سکول ٹیچر گوتم گمار کو 5 سے 6 افراد نے اغوا کیا اور 24 گھنٹوں میں اغوا کار کی بیٹی سے جبری طور پر شادی کروا دی۔ گوتم کمار نے کچھ عرصہ قبل ہی پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کیا تھا اور مڈل سکول ٹیچر بنے تھے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جب گوتم گھر نہ پہنچا تو اس کے اہلخانہ نے پولیس سے رجوع کیا اور احتجاج کیا، ٹیچر کے اہلخانہ نے راجیش رائے نامی ایک شخص پر الزام لگایا اور کہا کہ اس نے زبردستی اپنی بیٹی چاندنی کی شادی ان کے بیٹے سے کروائی ہے۔ اہلخانہ کے مطابق شادی سے انکار پر گوتم کو بدترین تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا تاہم پولیس کے مطابق واقعہ کا مقدمہ درج کر کے کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گوتم کو بیان ریکارڈ کروانے کیلئے عدالت لے جایا جائے گا جبکہ لڑکی کے رشتے داروں سے بھی تفتیش جاری ہے۔

بیٹی کی شادی کرانے کیلئے باپ نے سکول ٹیچر کو اغوا کروا دیا Read More »

ATM Skimming and Fraud

اے ٹی ایم سکِیمنگ یا فراڈ میں ہوتا کیا ہے؟ کیسے بچا جائے؟

  اے ٹی ایم سکِیمنگ یا فراڈ ایک ایسا عمل ہے جس میں اے ٹی ایم کارڈ کی مقناطیسی پٹی پر موجود تمام اہم ڈیٹا چوری کر لیا جاتا ہے۔ اس کے لیے مشین میں کارڈ پاکٹ میں سکینر نصب کیا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ اے ٹی ایم مشین کے ‘کی پیڈ’ پر ایک اور کی پیڈ نصب کیا جاتا ہے جو وہ خفیہ پِن کوڈ محفوظ کر لیتا ہے جو کارڈ استعمال کرنے کے لیے صارف مشین میں داخل کرتا ہے۔ اس کے علاوہ خفیہ کیمرہ بھی نصب کیا جاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ معلومات کسی بھی دوسرے کارڈ پر باآسانی منتقل کی جا سکتی ہیں جو دنیا کے کسی بھی حصے میں بینک اکاؤنٹ سے پیسے چوری کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ احتیاطی تدابیر آئی ٹی اور سیکیورٹی سے متعلق اشاعت و تشہیر سے وابستہ آئی ٹی ماہرین کے مطابق پاکستان میں اب ڈیبِٹ اور کریڈٹ کارڈ کے استعمال میں خاصا اضافہ ہوا ہے، جس کی وجہ سے گذشتہ چند سالوں میں دنیا کے دیگر ممالک کی طرح پاکستان ایسے ہیکرز کی توجہ حاصل کر رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق صارف کے لیے یہ خاصا مشکل ہے کہ وہ یہ جانچ سکیں کہ ان کے زیر استعمال اے ٹی ایم مشین پر ڈیٹا چوری کرنے کے لیے کوئی آلہ نصب کیا گیا ہے تاہم وہ صارفین کو چند احتیاطی تدابیر ضرور دیتے ہیں۔ ایسی اے ٹی ایم مشینیں جہاں عام طور پر رش رہتا ہے، وہاں سکیمنگ کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ اس لیے انہیں استعمال کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔ اگر آپ کسی اے ٹی ایم مشین کو باقاعدگی سے استعمال کرتے ہیں تو مشین پر موجود کسی بھی تبدیلی کو نظرانداز نہ کریں، ایسی مشین پر کارڈ ہرگز استعمال نہ کریں، اور متعلقہ بینک کو اطلاع دیں۔ بینک کے ساتھ یا بینک کے اندر موجود اے ٹی ایم مشینیں نسبتاً محفوظ ہوتی ہیں۔ صارف دو اکاؤنٹس رکھیں، جن میں سے ایک اکاؤنٹ کا اے ٹی ایم یا ڈیبٹ کارڈ جاری کروائیں اور اس اکاؤنٹ میں صرف ضرورت کے مطابق رقم رکھیں۔ تاکہ ہیکنگ ہونے کی صورت میں بھی بڑے نقصان سے بچا جاسکے۔

اے ٹی ایم سکِیمنگ یا فراڈ میں ہوتا کیا ہے؟ کیسے بچا جائے؟ Read More »

Gurpatwant Singh Pannun Sikh Leader Khalistan Movement

مودی سرکار مجھے ہرصورت قتل کرنے کے در پر ہے، خالصتان رہنما

واشنگٹن: سکھ علیحدگی پسند رہنما گرپتونت سنگھ نے کہا ہے کہ امریکا میں قتل کرنے کی ناکام کوشش کے بعد بھارت اب بھی مجھے ہر صورت قتل کرنے  کے در پے ہے اور سازش تیار کر رہا ہے۔   عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت سے علیحدگی اور آزاد وطن کے قیام کی سرگرم جماعت خالصتان تحریک کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا ہے کہ وہ قتل کی سازشوں اور دھمکیوں کو پروا نہ کرتے ہوئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔   گرپتونت سنگھ پنوں نے مزید کہا کہ امریکا میں میرے قتل کی سازش پکڑی گئی جس کا انکشاف واشنگٹن پوسٹ میں کیا گیا تھا اور امریکی انٹیلی جنس ادارے کی بروقت مداخلت سے مودی سرکار اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہوسکی تھی۔   سکھ رہنما نے مزید کہا کہ  امریکی انٹیلی جنس کی رپورٹ سے ثابت ہوگیا کہ میرے قتل کی سازش میں مودی حکومت شامل ہے۔ یہ امریکی رپورٹ نہیں بلکہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پر فرد جرم ہے۔ گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ یہ مودی سرکار کی غلط فہمی ہے کہ میرے قتل سے خالصتان تحریک ختم ہو جائے گی۔ بھارت یاد رکھے کہ خالصتان تحریک آزاد وطن کے حصول تک جاری رہے گی۔ یاد رہے کہ امریکا میں سکھ رہنما کے قتل کی را کی ساش بے نقاب پونے پر امریکی انٹیلی جنس کی مدد سے چیک ری پبلک سے نکھل گپتا کو گرفتار کیا تھا اور فرد جرم بھی عائد کردی گئی۔

مودی سرکار مجھے ہرصورت قتل کرنے کے در پر ہے، خالصتان رہنما Read More »

Gene Variant responsible for weight Control

وزن کو قابو میں رکھنے والا جین ویریئنٹ

ناٹنگھم: سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ایک تبدیل شدہ جین جو جسم کا وزن قابو رکھنے میں مدد دیتا ہے مٹاپے سے نمٹنے میں مدد گار ثابت ہوسکتا ہے۔ ZFHX3 جین متغیر (جس کے متعلق خیال کیا جاتا ہے کہ صرف چار فی صد افراد میں پیا جاتا ہے) تحقیق میں دماغ کے ایسے حصوں کو قابو کرتا پایا گیا ہے جو بھوک کے ذمہ دار ہوتے ہیں۔ ناٹنگھم ٹرینٹ یونیورسٹی اور ایم آر سی ہیرویل سے تعلق رکھنے سائنس دانوں نے چوہوں میں ایسا نظام دریافت کیا ہے جس کے تحت تغیر شدہ جین بھوک، وزن اور انسولین ہارمون (جو خون میں موجود شوگر کی سطح کو قابو میں رکھتا ہے اور ذیا بیطس کی پیچیدگیوں سے بچاتا ہے) پر قابو رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ تحقیق میں ٹیم کو معلوم ہوا کہ یہ جین ہائپوتھیلیمس نامی دماغ کے حصے کو (وہ حصہ جو بھوک، پیاس اور کھانے کی کھپت کو قابوکرتا ہے) اس حصے میں موجود دیگر جینز کے عمل کو آن یا آف کر کے متاثر کرتا ہے۔ محققین کا کہنا تھا کہ اس طریقے کو سمجھ کر وزن کم کرنے کی نئی تھراپیوں کے لیے راہیں ہموار کی جاسکتی ہیں۔ ناٹنگھم ٹرینٹ یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والی محقق ڈاکٹر ریبیکا ڈمبیل کا کہنا تھا کہ پہلی بار سائنس دانوں نے اس جین کے پروٹین کے ساتھ نمو اور توانائی کے توازن میں تبدیلی کا مظاہرہ کیا، یہ اس متغیر سے مشابہ ہے جو انتہائی کم افراد میں پایا جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک ایسا بڑا جینیاتی جزو ہے جو ہماری بھوک اور نمو سے تعلق رکھتا ہے لیکن مکمل طوت پر سمجھا نہیں گیا ہے۔

وزن کو قابو میں رکھنے والا جین ویریئنٹ Read More »

Sky Lightening killed number of peple

بھارت میں آسمانی بجلی گرنے سے 24 افراد ہلاک اور 23 زخمی

نئی دہلی(این این آئی) بھارتی ریاست گجرات میں میں دو روز سے گرج چمک کے ساتھ بارش، طوفان اور کچھ علاقوں میں ژالہ باری کا سلسلہ جاری ہے۔ ان واقعات میں 2 درجن افراد ہلاک اور تقریبا اتنے ہی زخمی ہوچکے ہیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست گجرات میں 24 گھنٹوں میں 144 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ طوفانی بارشوں نے کئی مکانات کو تباہ کردیا جب کہ مال مویشی کو بھی نقصان پہنچا۔ دوپہر کے بعد سے بارشوں کا سلسلہ تھم گیا ہے لیکن بھارتی محکمہ موسمیات نے گجرات کے کچھ علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ جاری رہنے کی پیشن گوئی کی ہے۔آسمانی بجلی گرنے کے واقعات زیادہ تر کھیتوں اور میدانی علاقوں میں پیش آئے۔ ان علاقوں میں بارشوں کے دوران آسمانی بجلی گرنے کے واقعات عام ہیں تاہم پہلی بار اتنی ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ریاستی حکومت نے آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں جانی اور مالی نقصان کا اندازہ لگانے کے لیے سروے کمیٹی تشکیل دیدی ہے جس کی بنائی گئی رپورٹ کی بنیاد پر متاثرین کی مالی مدد کی جائے گی۔

بھارت میں آسمانی بجلی گرنے سے 24 افراد ہلاک اور 23 زخمی Read More »

Lavish Wedding Ceremony in Air

بھارتی ارب پتی تاجر کی بیٹی کی فضاؤں میں پُر تعیش شادی

 دبئی: بھارتی ارب پتی تاجر دلیپ پوپلے کی بیٹی ودھی پوپلے فضاؤں میں شادی کے بندھن میں بندھ گئی۔ دبئی میں مقیم بھارتی ارب پتی تاجر تاجر دلیپ پولے کی بیٹی ودھی پوپلے اور انکے دوست ہردیش سینانی کی شادی غیر روایتی انداز میں گزشتہ جمعہ کو فضاؤں میں انجام پائی جس کیلئے خصوصی طور پر بوئنگ 747 طیارہ تیار کیا گیا تھا۔ شادی کیلئے دلہا دلہن تقریباً 350 مہمانوں کے ہمراہ جہاز میں سوار ہوئے اور دبئی سے عمان تک تین گھنٹے کا سفر کیا۔ پرواز میں ہی دونوں نے زندگی بھر ایک دوسرے کا ساتھ نبھانے کا عہد و پیمان کیا۔ شادی کیلئے دلہن ودھی نے روایتی سرخ لہنگا پہن رکھا تھا جس پر سونے کی بھاری کڑھائی موجود تھی جبکہ دولہا ہردیش نے کریم رنگ کی شیروانی پہن رکھی تھی۔ مہمانوں میں قریبی عزیزوں کے علاوہ، دوست احباب اور میڈیا بھی شامل تھا جن کی تواضع سیون اسٹار کھانوں سے کی گئی جس میں روٹی، مکھن، سبزی، جلفریزی، مشروم پلاؤ، پالک پنیر اور دال مسالہ شامل تھے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ‘آسمان میں شادی’ پوپلے خاندان میں ایک سیکوئل ہے جو تقریباً 30 سال بعد دوبارہ دہرایا گیا ہے۔ 1994 میں پہلی بار دلیپ پوپلے نے اپنی محبوبہ سنیتا سے دوران پرواز شادی کی تھی۔ دلیپ اور سنیتا کی شادی ‘ہوائی بندھن’ یا ‘ویڈنگ ان دی ایئر’ کے طور پر مشہور ہوئی تھی جس کیلئے ایئربس A310 نے ممبئی سے احمد آباد کے لیے اڑان بھری تھی۔ واضح رہے کہ پوپلے خاندان متحدہ عرب امارات اور بھارت میں زیورات اور ہیروں کی دکانوں کا مالک ہے جس کے بھارت اور بیرون ملک اربوں روپے کے اثاثے ہیں۔

بھارتی ارب پتی تاجر کی بیٹی کی فضاؤں میں پُر تعیش شادی Read More »

Diseae is Spreading in China

چین میں پھیلنے والی بیماری کا پھیلاؤ زیادہ ہے نہ یہ نئی وبا ہے، عالمی ادارہ صحت

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے چین میں پھیلنے والی نمونیا طرز کی نئی بیماری سے متعلق ایک بار پھر وضاحت کی ہے کہ اس کا پھیلاؤ اتنا زیادہ نہیں ہے، جتنا کورونا سے قبل ایسی بیماریوں کا پھیلاؤ چین میں ہوتا تھا۔ ساتھ ہی عالمی ادارے نے کہا ہے کہ اب تک کی سامنے آنے والی معلومات کے مطابق اس بیماری کا پھیلاؤ زیادہ ہے نہ یہ کسی نئی وبا کی طرح ہے۔ خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق وبائی امراض سے متعلق عالمی ادارے کی ڈائریکٹر ماریا وین کا کہنا تھا کہ نئی بیماری سے زیادہ تر ایسے بچے متاثر ہو رہے ہیں، جنہوں نے کورونا کی پابندیوں کے دوران خود کو انتہائی محدود کردیا تھا۔ ادارے کے مطابق چین میں ایسی ہی بیماریاں کورونا سے قبل زیادہ پیمانے پر پھیلتی دکھائی دیتی تھیں جب کہ ایسی ہی بیماریاں دیگر ممالک میں بھی ہر دو یا تین سال بعد پھیلتی دکھائی دیتی ہیں لیکن مذکورہ بیماری نئی وبا کی طرح نہیں ہے۔ عالمی ادارے صحت کا کہنا تھا کہ کورونا سے قبل بھی چین میں ایسی بیماریاں پھیلی تھیں اور ان کا پھیلاؤ حالیہ بیماری سے زیادہ تھا۔ رپورٹ میں چینی اور عالمی ادارہ صحت کے حکام کے گزشتہ چند دن میں سامنے آنے والے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ چین میں پھیلنے والی نئی بیماری کا پھیلاؤ اتنا زیادہ متعدی نہیں۔ خیال رہے کہ چین میں اکتوبر کے اختتام سے نمونیا سے ملتی جلتی پراسرار بیماری کے پھیلاؤ میں تیزی دیکھی جا رہی ہے اور ابتدائی طور پر اس سے سب سے زیادہ بچے متاثر ہو رہے ہیں۔ تاہم چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن نے رواں ماہ 13 نومبر کو مذکورہ پراسرار بیماری کو سانس کی بیماری قرار دیتے ہوئے اس میں اضافے کی اطلاع دی تھی۔ بعد ازاں 19 نومبر کو آن لائن میڈیکل کمیونٹی پروگرام فار مانیٹرنگ ایمرجنگ ڈیزیزز (PRoMED) کی جانب سے شمالی چین کے علاقوں میں کئی بچوں میں نمونیا کی ایک قسم کی اطلاع دی گئی، جس متعلق بتایا گیا کہ ڈاکٹرز بیماری کی تشخیص نہیں کرسکے۔ لیکن دو روز قبل بھی عالمی ادارہ صحت نے چین میں پھیلنے والی نئی بیماری کو غیر معمولی قرار نہیں دیا تھا اور اب ادارے نے ایک بار پھر کہا ہے کہ یہ نئی وبا نہیں

چین میں پھیلنے والی بیماری کا پھیلاؤ زیادہ ہے نہ یہ نئی وبا ہے، عالمی ادارہ صحت Read More »