School

غزہ کےسکول پراسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری،200 سے زائد فلسطینی شہید

غزہ میں الفخورہ اسکول پراسرائیلی طیاروں کی وحشیانہ بمباری سے200 سے زائدفلسطینی شہید ہوگئے۔جبکہ اسرائیلی فوج نے غزہ کے الشفا اسپتال کو زبردستی خالی کر الیا۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی طیاروں کی غزہ میں الفخورہ اسکول پروحشیانہ بمباری کے نتیجے میں200 سے زائدفلسطینی شہید ہوگئے، شہید ہونیوالوں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ ادھر اسرائیلی فوج نے غزہ کا الشفا اسپتال زبردستی خالی کرا لیا۔ مریضوں،طبی عملے اور پناہ گزینون کو بندوق کی نوک پر اسپتال سے نکال دیا گیا۔جبکہ شدید زخمیوں اور نومولود بچوں کو ریڈ کراس کے حوالے کرنے کی تیاریاں جاری ہیں۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ کے صلاح الدین روڈ پرمہاجرین کا تانتا بندھ گیا، شمالی غزہ اور خان یونس پر بمباری سے سو سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔ جبکہ شہدا کی مجموعی تعداد بارہ ہزار سے تجاوز کر گئی۔  الشفا اسپتال کے ایک ڈاکٹر نےعرب ٹی وی الجزیرہ کو بتایا کہ انہیں بندوق کی نوک پر اسپتال چھوڑنے پر مجبور کیا گیا،چلنے پھرنے کے قابل زخمیوں اور پناہ گزینوں کوخان یونس بھیج دیا گیا ،الشفا اسپتال میں صرف شدید زخمی اور نومولود بچے رہ گئے ہیں،جنہیں کسی اور اسپتال منتقل کرنے کے لیے ریڈ کراس سے رابطہ کیا گیا ہے جبکہ اسپتال میں ہر طرف اسرائیلی اسنائپرز تعینات کیے گئے ہیں. دوسری جانب امریکی صدرجوبائیڈن نے کہا ہے غزہ سے شہریوں کی زبردستی نقل مکانی نہیں ہونی چاہیے،بین الاقوامی برادری کو غزہ کیلئے طویل مدتی طریقہ کارطے کرنا چاہیے،غزہ اور مغربی کنارے کو ایک ہی حکومتی ڈھانچے کے تحت دوبارہ متحد ہونا چاہیے۔

غزہ کےسکول پراسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری،200 سے زائد فلسطینی شہید Read More »

قومی انسداد سموگ اقدامات: پنجاب حکومت آج اسکولوں کی بندش کا فیصلہ کرے گی۔

وزیراعلیٰ نقوی نے صوبے میں آلودگی اور سموگ سے نمٹنے کے اقدامات کو حتمی شکل دینے کے لیے اجلاس طلب کر لیا پیر کو جاری ہونے والے ایک سرکاری بیان کے مطابق، نگراں وزیر اعلیٰ محسن نقوی کی طرف سے طلب کیے گئے ایک اہم اجلاس میں پنجاب حکومت لاہور سمیت صوبے میں سموگ سے نمٹنے کے لیے اقدامات کو گرین لائٹ دے گی۔ مجوزہ اقدامات میں بدھ کے روز صوبائی دارالحکومت میں تعلیمی ادارے، تجارتی بازار، کارخانے اور دفاتر کی بندش شامل ہے۔ صوبائی وزراء، چیف سیکرٹری، پولیس چیف، ماہرین ماحولیات اور دیگر متعلقہ حکام جلسے میں شرکت کریں گے۔ سموگ کی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد تمام اسٹیک ہولڈرز کے اتفاق رائے سے حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ اجلاس کے بعد صوبائی وزراء اطلاعات و ماحولیات پریس کانفرنس کر کے میڈیا کو سموگ پر قابو پانے کے لیے کیے گئے فیصلوں سے آگاہ کریں گے۔ گزشتہ ہفتے یہ بات سامنے آئی کہ پنجاب حکومت صوبائی دارالحکومت میں سموگ کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر قابو پانے کے لیے لاہور میں کورونا وائرس جیسی پابندیاں عائد کرنے پر غور کر رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق حکام کی جانب سے بدھ کو مکمل شٹ ڈاؤن کا اعلان کرنے کا امکان ہے جب تمام اسکول، مارکیٹیں اور کارخانے بند رہیں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ تجویز کے تحت، سرکاری محکمے بدھ کو 50 فیصد طاقت کے ساتھ کام کریں گے، انہوں نے مزید کہا کہ ہفتہ اور اتوار کو ہفتے کے آخر میں سنیپ چیکنگ کرنے کا بھی مشورہ دیا گیا۔ شہر میں غیر معمولی ٹریفک سموگ کی سب سے بڑی وجہ ہے جبکہ لاہور کی مجموعی آلودگی میں فیکٹریوں سے اخراج صرف 7 فیصد ہے۔ ذرائع کے مطابق قانون کی خلاف ورزی کرنے والی فیکٹریوں پر بھاری جرمانے عائد کرنے اور ہدایات سے مسلسل لاعلمی کی صورت میں انہیں بند کرنے کی بھی سفارش کی گئی۔ ذرائع نے بتایا کہ اسموگ کی بلند ترین سطح ہفتے کے پہلے تین دنوں یعنی پیر سے بدھ تک ریکارڈ کی جاتی ہے۔ اس تجویز پر تبصرہ کرتے ہوئے کمشنر محمد علی رندھاوا نے کہا کہ حکام لاہور ڈویژن میں سموگ سے نمٹنے کے لیے دو ماہ کے لیے گھر سے کام کرنے کی پالیسی کا اعلان کریں گے۔

قومی انسداد سموگ اقدامات: پنجاب حکومت آج اسکولوں کی بندش کا فیصلہ کرے گی۔ Read More »