CNIC

NADRA CNIC

افغانیوں کے جعلی شناختی کارڈز بنانے والا 14رکنی گروہ گرفتار

نگو(این این آئی)پولیس نے چھاپہ مار کارروائی کے دوران افغان باشندوں کو جعلی شناختی کارڈ بنانے والے گروہ کو گرفتار کرلیا ۔ڈی پی او نثار احمد خان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاہے کہ غیر ملکی افغانیوں کو پاکستانی شناختی کارڈ بنانے والے 14رکنی گروہ کو گرفتار کرلیا ہے، گرفتار گروہ میں ویلیج سیکریٹری نادرا اہلکار سمیت 14افراد ملوث ہیں جنہیں گرفتار کرلیا گیا۔ ڈی پی او نے کہا کہ افغانیوں کو شناختی کارڈ بنانے والے نادرا اہلکار سمیت 8ملوث افراد کی گرفتاری کیلئے کارروائی جاری ہے، یہ گینگ 9لاکھ روپے کے عوض ایک افغانی کو شناختی کارڈ بنارہے تھے۔ڈی پی او نے بتایاکہ مذکورہ گینگ ایک بوڑھی عورت کو ورغلا کر اس کے زکو کے نام پر شناختی کارڈ اور دستاویز لیتا تھا، ملزمان کے خلاف فارن آرڈی ننس کے تحت مقدمات درج کرلیے ہیں۔

افغانیوں کے جعلی شناختی کارڈز بنانے والا 14رکنی گروہ گرفتار Read More »

     شہری اب نادرا کے نمائندے کو گھر بلا کر شناختی کارڈ بنواسکیں گے

    لاہور( این این آئی)نادرا نے شہریوں کو دفاتر کی لمبی لائنوں سے نجات دلانے کیلئے اپنی شاندار سہولت شروع کرنے کا اعلان کر دیا جس کے ذریعے شہری گھر بیٹھے ہی اپنے ضروری دستاویزات بنوا سکیں گے ۔نادرا نے صوبائی دارلحکومت میں موٹر سائیکل سروس شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے،شہری اب اپنے گھر پر ہی نادرا کے نمائندے کے ذریعے اپنے شناختی کارڈ سمیت دیگر اہم دستاویزات بنواسکتے ہیں۔یہاں یہ جاننا بھی ضروری ہے شہریوں کیلئے اس سہولت کیلئے اضافی رقم بھی ادا کرنا ہو گی، لاہور کے شہری نادرا کی بائیکر سروس 151-111-786-100 پر کال کر کے حاصل کر سکتے ہیں جبکہ موبی لنک، یوفون، ٹیلی نار اور زونگ کے صارفین 1777 پر فون کر کے یہ سہولت حاصل کر سکتے ہیں۔بائیکر سروس سہولت حاصل کرنے کے خواہشمندوں کو سرکاری فیس کے علاوہ 1200 روپے اضافہ ادا کرنے ہونگے۔اس کے علاوہ نادرا نے موبائل ایپ پاک آئی ڈی کے ذریعے شناختی کارڈ بنوانے کی سہولت بھی شروع کر رکھی ہے۔

     شہری اب نادرا کے نمائندے کو گھر بلا کر شناختی کارڈ بنواسکیں گے Read More »

pakistani-cnic-card

اکتوبر 2023 کے لیے نادرا کے سمارٹ شناختی کارڈ کی فیس اپ ڈیٹس

پاکستانی حکومت ہر شہری کو ایک خاص شناختی کارڈ جسے سی این آئی سی (کمپیوٹرائزڈ نیشنل انڈینٹٹی کارڈ) کہا جاتا ہے، جاری کرتی ہے اور یہ ایک بار ہی جاری کیا جاتا ہے۔ یہ دستاویز 13 ڈجیٹس پر مشتمل ہے اور افراد کی آبادیاتیاور بائیومیٹرک ڈیٹا کو ریکارڈ کرتا ہے۔ سی این آئی سی پر موجود معلومات حکومتی سبسڈیز اور فوائد کی منصفانہ اور فعال تقسیم کو ممکن بنانے کے لئے خدمت کرتی ہے، جس سے یہ یقینی بنتا ہے کہ عمل کاری میں شفافیت ہے۔ **اسمارٹ این آئی سی** نیا اسمارٹ نیشنل انڈینٹٹی کارڈ، جو عام طور پر سی این آئی سی (کمپیوٹرائزڈ نیشنل انڈینٹٹی کارڈ) کے نام سے جانا جاتا ہے، پاکستانی حکومت کے ذریعہ ایک بار ہی جاری کردہ دستاویز ہے۔ ہر سی این آئی سی کو ایک خاص 13 ڈجیٹ نمبر دیا جاتا ہے جو ایک شخص کی جماگرافک اور بائیومیٹرک ڈیٹا کو محفوظی سے ریکارڈ کرتا ہے۔ یہ اسمارٹ کارڈ حکومتی سبسڈیز اور فوائد کی منصفانہ تقسیم کو سیدھا بناتا ہے اور یہ فعال عمل کاری کو یقینی بناتا ہے۔ **اہلیت** اسمارٹ این آئی سی کی ایک اہم خصوصیت یہ ہے کہ یہ ہر پاکستانی شہری جو 18 سال یا اس سے زیادہ کا ہو، اس کے لئے دستیاب ہے۔ **معقول فیس ڈھانچہ** اکتوبر 2023 تک، نادرا نے اسمارٹ این آئی سی کو شہریوں کے لئے زیادہ دستیاب بنانے کے لئے اپنے فیس ڈھانچے کو موثر بنایا ہے۔ نئی اسمارٹ این آئی سی حاصل کرنے کی عام فیس اب معقول 750 روپے پر رکھ دی گئی ہے، جو کہ اس بڑے حصے کے لوگوں کو اس متحسن شناختی کارڈ سے فائدہ اٹھانے کی اجازت دیتی ہے۔ جو لوگ فوری خدمات کی ضرورت رکھتے ہیں، نادرا نے ان کے لئے فوری خدمات فراہم کرنے کی خدمت فراہم کی ہے جس کی فیس 1500 روپے ہے، جو ان کے اسمارٹ این آئی سی درخواستوں کے لئے زیادہ تیز عمل کاری کا وعدہ کرتی ہے۔ اس کے علاوہ، جو لوگ پریمیم خدمات کے تجربے کی ضرورت رکھتے ہیں، ان کے لئے ایک ایگزیکٹو خدمات اب 2500 روپے کی فیس پر دستیاب ہے۔ یہ خدمت فراہم کرنے کا مقصد درخواست دہندگان کو زیادہ سہولت اور فعالیت فراہم کرنا ہے۔

اکتوبر 2023 کے لیے نادرا کے سمارٹ شناختی کارڈ کی فیس اپ ڈیٹس Read More »