ARMY

Dera Ismail Khan Terrorist Attack on Army

دہشتگردوں کا پاک فوج پر حملہ، پاکستان کا افغانستان سے شدید احتجاج،’ ڈو مور‘ کا مطالبہ

ڈی آئی خان میں دہشتگرد حملے میں پاک فوج کے 23 جوان شہید ہو ئے ہیں جبکہ 27 دہشتگردوں کو جہنم واصل کیا گیا ہے ،حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان کے ایک گروہ نے قبول کی ہے جس پر پاکستان نے افغانستان کے ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کرتے ہوئے سخت احتجاج ریکارڈ کرواتے ہوئے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر دیا ہے ۔ ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیاہے کہ درابن واقعہ کی ذمہ داری تحریک جہاد پاکستان نامی گروپ نےقبول کی اور اس کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے ہے ، دہشت گرد حملے میں سیکیورٹی فورسز کے 23 جوان شہید ہوئے، افغان ناظم الامور کو پاکستان کا احتجاج اپنی حکومت تک پہنچانے کا کہا گیا ہے، افغان حکومت تازہ دہشت گرد حملے کے ذمہ داروں کیخلاف تحقیقات اورسخت کارروائی کرے،عبوری افغان حکومت دہشت گرد حملے کی اعلٰی سطح پراعلانیہ مذمت کرے۔ دفتر خارجہ کے مطابق افغان حکومت ایسے اقدامات کرے جو نظر بھی آئیں  اور دہشتگرد حملے میں ملوث افغانستان میں موجود ٹی ٹی پی قیادت کو پاکستان کے حوالے کیا جائے ،پاکستان میں دہشت گردی کیلئےافغان سرزمین کےمسلسل استعمال کو روکا جائے،آج کا حملہ خطے کے امن و سلامتی کو دہشت گردوں سے درپش خطرات کا عکاس ہے، ہمیں دہشت گردی کی لعنت کو مل کر شکست دینا ہوگی ،پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں عزائم پر سختی سے قائم ہے۔ اس سے قبل آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا کہ صبح 6 دہشت گردوں نے درابن میں سیکیورٹی فورسز کی چوکی پر حملہ کیا، دہشت گردوں نے بارود سے بھری گاڑی کو چوکی سے ٹکرادیا، دہشت گردوں کے حملے میں 23 فوجی جوان شہید ہوگئے جبکہ سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے تمام 6 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فوسرز نے دہشت گردوں کی چوکی پر داخل ہونے کی کوشش کوناکام بنایا گیا۔ ناکامی پر دہشت گردوں نے بارود سے بھری گاڑی چوکی سے ٹکرا دی، خودکش حملہ بھی کیا گیا،دھماکوں کے نتیجے میں عمارت گر گئی۔ دوسری جانب ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں بھی مزید 4 دہشت گردوں کو ٹھکانے لگایا گیا، فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے 2 جوان شہید ہوگئے۔درازندہ میں خفیہ معلومات پر آپریشن کے دوران دہشت گردوں کا ٹھکانہ بھی تباہ گیا، آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز نے 17 دہشت گردوں کو ہلاک کیا، ہلاک دہشت سیکیورٹی فورسز اور عوام پر حملوں میں ملوث تھے۔ ترجمان پاک فوج کے مطابق کارروائیوں کے دوران دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد برآمد بھی کیا گیا۔ علاقے میں مزید دہشت گردوں کی تلاش کیلئے آپریشنز جاری ہیں۔ سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کی لعنت ختم کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔

دہشتگردوں کا پاک فوج پر حملہ، پاکستان کا افغانستان سے شدید احتجاج،’ ڈو مور‘ کا مطالبہ Read More »

سندھ کارپوریٹ فارمنگ کے لیے 52 ہزار ایکڑ سرکاری زمین مختص کرے گا۔

پاکستان سندھ کارپوریٹ فارمنگ کے لیے 52 ہزار ایکڑ سرکاری زمین مختص کرے گا۔ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کی چھتری تلے زمین دی جا رہی ہے۔ بے نظیر شاہ |رشید میمن پیر، دسمبر 04، 2023فیس بک ٹویٹر واٹس ایپ حیدرآباد میں 26 اکتوبر 2023 کو کسان تھریشر مشین کی مدد سے چاول کی فصل کو اپنے کھیت میں تریش کر رہے ہیں۔ – اے پی پی حیدرآباد میں 26 اکتوبر 2023 کو کسان تھریشر مشین کی مدد سے چاول کی فصل کو اپنے کھیت میں تریش کر رہے ہیں۔ – اے پی پی زمین SIFC کی چھتری کے نیچے دی جا رہی ہے۔ سندھ حکومت نے زمین کی الاٹمنٹ کی منظوری دے دی۔ زمین کھلی نیلامی کے ذریعے لیز پر دی جائے گی۔ نگراں سندھ حکومت نے کارپوریٹ ایگریکلچر فارمنگ کے لیے 52 ہزار ایکڑ سے زائد سرکاری اراضی مختص کرنے کی منظوری دے دی ہے، سرکاری دستاویزات میں انکشاف۔ گزشتہ ہفتے سندھ کی عبوری حکومت نے منصوبے کے لیے 52,713 ایکڑ سرکاری زمین الاٹ کرنے کی حتمی منظوری دے دی تھی۔ جس میں خیرپور میں 28 ہزار، مٹھی میں 10 ہزار، دادو میں 9 ہزار 305، سجاول میں 3 ہزار 408، ٹھٹھہ میں ایک ہزار اور بدین میں ایک ہزار ایکڑ اراضی حوالے کی جائے گی۔ یہ زمین اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (SIFC) کی چھتری میں دی جا رہی ہے، جو کہ ایک اعلیٰ سول ملٹری ادارہ ہے جو ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے جون میں قائم کیا گیا تھا۔ اس سال کے شروع میں، سندھ کے چیف سیکریٹری نے صوبائی لینڈ یوٹیلائزیشن ڈیپارٹمنٹ اور بورڈ آف ریونیو کو ہدایت کی تھی کہ وہ صوبے میں “کافی سرکاری اراضی” کی دستیابی کے بارے میں رپورٹ کریں، جسے “لیز پر دیا جا سکتا ہے اور کارپوریٹ ایگریکلچر فارمنگ کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے”۔ , ریاستی دستاویزات ذرائع نے دیکھی ہیں۔ دستاویزات میں یہ بھی تجویز کیا گیا ہے کہ زمین پاکستانی فوج کو لیز پر دی جائے، اس بات پر اصرار کیا گیا ہے کہ بعد میں اس کام کے لیے “اچھی تربیت یافتہ افرادی قوت” موجود تھی۔ زمین کی گرانٹ کو آسان اور ریگولیٹ کرنے کے لیے، سندھ حکومت نے برطانوی دور کے قانون، کالونائزیشن آف گورنمنٹ لینڈز ایکٹ 1912 کے تحت شرائط کے بیان کو بھی مطلع کیا ہے۔ شرائط کے بیان کے مطابق، حکومت کی ملکیت والی زمین کسی شخص یا ادارے کو 20 سال کے لیے کھلی نیلامی کے ذریعے لیز پر دی جائے گی۔ اس کے بعد کرایہ دار اسے زراعت کی تحقیق، کاشتکاری، درآمدی متبادل، مویشیوں کی تحقیق وغیرہ کے لیے استعمال کرے گا۔ سندھ حکومت اس منصوبے سے حاصل ہونے والے منافع کا 33 فیصد حقدار ہوگی۔ اگرچہ شرائط کا بیان وفاقی اور صوبائی حکومت کے محکموں کو کھلی نیلامی میں حصہ لینے سے روکتا ہے، لیکن یہ نجی کمپنیوں کو زمین کی بولی لگانے کی اجازت دیتا ہے۔ یکم دسمبر کو سندھ کی کابینہ کے اجلاس کا ایجنڈا یہاں تک تجویز کرتا ہے کہ سندھ کی عبوری حکومت پاکستان کی فوج کے زیر انتظام ایک نجی کمپنی کو سرکاری زمین لیز پر دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔ ایجنڈے میں لکھا تھا: “… لینڈ یوٹیلائزیشن ڈیپارٹمنٹ اور گرین کارپوریٹ انیشیٹو پرائیویٹ لمیٹڈ کے درمیان سندھ میں کارپوریٹ ایگرو فارمنگ اقدام کے لیے مشترکہ منصوبے کی منظوری”۔ گرین کارپوریٹ انیشیٹو پرائیویٹ لمیٹڈ کو اگست میں سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (SECP) میں رجسٹر کیا گیا تھا۔ جیو ڈاٹ ٹی وی کی طرف سے دیکھی گئی دستاویزات کے مطابق، فرم میں تقریباً 99 فیصد شیئرز پاکستانی فوج کے پاس اپنے نامزد شاہد نذیر کے پاس ہیں۔ ذرائع  کو Green Corporate Initiative Pvt. کی ویب سائٹ نہیں ملی۔ لمیٹڈ، یا کسی بھی رابطے کی معلومات آن لائن. چیف سیکریٹری سندھ نے ذرائع کی جانب سے تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔ اس کے بعد ذرائع نے اپنے سوالات کے ساتھ سندھ کے عبوری وزیر اطلاعات احمد شاہ سے رابطہ کیا لیکن انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔ ذرائع نے فوج کے میڈیا ونگ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز سے بھی رابطہ کیا لیکن اس رپورٹ کے داخل ہونے تک کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔ دریں اثنا، سندھ میں مقیم سیاسی جماعت عوامی تحریک نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ریاستی زمین کی لیز پر دینے کے خلاف بیان جاری کرتے ہوئے مزید کہا ہے کہ یہ نگران حکومت کا “غیر قانونی فیصلہ” تھا اور اس کے بجائے زمین غریب کسانوں کو الاٹ کی جانی چاہیے۔ . اسی طرح کا ایک کارپوریٹ فارمنگ پراجیکٹ پاکستانی فوج نے صوبہ پنجاب میں شروع کیا ہے، جہاں مؤخر الذکر نے 10 لاکھ ایکڑ تک کی سرکاری اراضی اور حکومت پنجاب کے ساتھ 50-50 منافع کے اشتراک کے طریقہ کار کی درخواست کی ہے۔ جون میں، تاہم، لاہور ہائی کورٹ نے اس فیصلے کے بعد زمین کی منتقلی کو روک دیا تھا کہ فوج کے پاس تجارتی منصوبے شروع کرنے کا آئینی مینڈیٹ نہیں ہے۔ بعد ازاں اسی عدالت کے ایک اور بینچ نے پنجاب کی نگراں حکومت کو 20 سال کے لیے زمین فوج کے حوالے کرنے کی اجازت دے دی۔

سندھ کارپوریٹ فارمنگ کے لیے 52 ہزار ایکڑ سرکاری زمین مختص کرے گا۔ Read More »

سابق فوجی افسران عادل راجہ، حیدر مہدی کو بغاوت پر اکسانے کے جرم میں کورٹ مارشل کے بعد جیل کی سزائیں سنائی گئیں: آئی ایس پی آر

میجر (ر) عادل فاروق راجہ اور کیپٹن (ر) حیدر رضا مہدی، دونوں سابق فوجی افسران جو یوٹیوب پر بڑی تعداد میں فالوونگ رکھتے ہیں، کو ان کے فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کے بعد فوج کی طرف سے “بغاوت پر اکسانے” کے الزام میں بالترتیب 14 اور 12 سال قید کی سزا سنائی گئی۔ میڈیا ونگ نے ہفتہ کو کہا۔ ایک بیان میں، انٹر سروس پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) نے کہا کہ دونوں ریٹائرڈ افسران کو “پاکستان آرمی ایکٹ، 1952 کے تحت فوج کے جوانوں میں فرائض کی ادائیگی سے بغاوت پر اکسانے اور سرکاری راز کی دفعات کی خلاف ورزی کے الزامات کے تحت سزا سنائی گئی۔ ایکٹ، 1923 جاسوسی سے متعلق ہے اور ریاست کے تحفظ اور مفاد کے لیے متعصبانہ کام کرتا ہے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ میجر (ر) راجہ کو “14 سال سخت سزا” سنائی گئی جب کہ کیپٹن (ر) مہدی کو “12 سال کی سخت سزا” سنائی گئی۔ فوج نے کہا، “مجاز دائرہ اختیار کی عدالت نے دونوں افراد کو 7 اکتوبر اور 9 اکتوبر 2023 کی تاریخ کو مناسب عدالتی عمل کے ذریعے مجرم قرار دیا اور فیصلہ سنایا۔” بیان میں کہا گیا ہے کہ “سنائی گئی سزا کے مطابق، 21 نومبر 2023 کو دونوں افسران کے عہدے ضبط کر لیے گئے ہیں۔” نہ راجہ اور نہ ہی مہدی کو سزا سنائے جانے کا امکان ہے کیونکہ وہ پاکستان سے باہر مقیم ہیں۔ یہ سزائیں ممکنہ طور پر 9 مئی کے واقعات سے متعلق ہیں، جب پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر تشدد ہوا اور اہم فوجی تنصیبات پر حملے ہوئے تھے۔ اس سال جون میں اسلام آباد کے رمنا پولیس اسٹیشن نے 9 مئی کے پرتشدد مظاہروں کے دوران ہجوم کو بھڑکانے کے الزام میں راجہ اور مہدی سمیت چار افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ کچھ دن بعد، خیبرپختونخوا کے نگراں وزیر اطلاعات فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے کہا تھا کہ فسادات سے متعلق 33 مقدمات فوجی عدالتوں کو بھیجے گئے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا تھا کہ راجہ “ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہیں”۔ ان الزامات میں پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 120-B (مجرمانہ سازش کی سزا)، 121 (جنگ چھیڑنے یا چھیڑنے کی کوشش کرنا یا پاکستان کے خلاف جنگ چھیڑنے کی ترغیب دینا)، 121-A (دفعہ 121 کے تحت قابل سزا جرم کے ارتکاب کی سازش) اور 131 ( سیکشن 7 (دہشت گردی کی کارروائیوں کی سزا)، 11-W (نفرت کو بھڑکانے کے لیے کسی بھی مواد کو چھاپنا، شائع کرنا، یا پھیلانا) اور 21-I کے ساتھ بغاوت کے لیے اکسانا، یا کسی فوجی، ملاح یا فضائیہ کو اپنی ڈیوٹی سے ہٹانے کی کوشش کرنا۔ (امداد اور حوصلہ افزائی) انسداد دہشت گردی ایکٹ، 1997۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل اور رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز نے بغاوت کے قوانین کے تحت درج کیے گئے مقدمات پر تشویش کا اظہار کیا تھا، جن کے بارے میں کہا گیا تھا کہ “مبصرین اور صحافیوں کو خاموش کرنے” کے لیے استعمال کیے گئے تھے۔

سابق فوجی افسران عادل راجہ، حیدر مہدی کو بغاوت پر اکسانے کے جرم میں کورٹ مارشل کے بعد جیل کی سزائیں سنائی گئیں: آئی ایس پی آر Read More »

Pakistan Army Election duty

عام انتخابات میں پاک فوج کی خدمات حاصل کی جائیں گی، الیکشن کمیشن

اسلام آباد(این این آئی)چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیرصدارت آئندہ عام انتخابات سے متعلق اجلاس میں ضابطہ اخلاق کی منظوری دے دی گئی، اجلاس میں بتایا گیا کہ حتمی حلقہ بندیوں کی فہرست 30 نومبر کو شائع کر دی جائے گی اور انتخابات میں پاک فوج کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ الیکشن کمیشن انتخابات کیلیے تیار ہے۔ابتدائی حلقہ بندیوں پرتمام عذرداریوں پرالیکشن کمیشن نے سماعت مکمل کرلی ہے جبکہ مزید حتمی انتخابی فہرستوں کی پرنٹنگ نادرا میں جاری ہے۔ ان کی ترسیل الیکشن پروگرام تک یقینی بنائی جائے گی۔الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق کی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ انتخابات میں پاک فوج کی خدمات لی جائیں اور عوام کو حق رائے دہی کے استعمال کیلیے مکمل سیکیورٹی دی جائے۔اجلاس میںبتایا گیا کہ ضابطہ اخلاق کا باضابطہ نوٹیفکیشن آئندہ چند روزمیں جاری کر دیا جائے گا۔ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسروں، ریٹرننگ افسروں اورپولنگ اسٹاف کی تربیت کا پلان تیار ہے اورمذکورہ بالا انتخابی آفیشلزکی بروقت ٹریننگ کویقینی بنایاجائے گا۔ بیلٹ پیپرزکی طباعت کے لیے ضروری انتظامات اورالیکشن میٹریل کی خریداری بھی مکمل کرلی گئی ہے۔ اجلاس میں انتخابات سے متعلق اب تک کے انتظامات پراطمینان کا اظہار کرتے ہوئے حکم دیا گیا کہ انتخابی فہرستوں کی ریٹرننگ افسروں تک ترسیل کامکمل میکنزم بنایا جائے تاکہ ریٹرننگ افسروں کوبروقت انتخابی فہرستوں کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔الیکشن کمیشن نے کہا کہ پرامن انتخابات کے انعقاد کے لیے صوبائی حکومتوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی تعیناتی سے متعلق ایک ہفتہ کے اندر مکمل تفصیلات لی جائیں اورپولیس کی کمی پوری کرنے کیلیے بروقت متبادل انتظام کو یقینی بنایا جائے۔

عام انتخابات میں پاک فوج کی خدمات حاصل کی جائیں گی، الیکشن کمیشن Read More »

ذاتی مقاصد کیلئے مایوسی پیدا کرنے والوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا: پاک فوج

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیرکی زیر صدارت جی ایچ کیو میں 82ویں فارمیشن کمانڈرز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں مسلح افواج کے افسران اور جوانوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پاکستانی شہریوں سمیت شہداء کی عظیم قربانیوں کو زبردست خراج تحسین پیش کیا گیا۔  فارمیشن کمانڈرزکانفرنس میں اعادہ کیا گیا کہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لیے دشمن قوتوں کے اشارے پر کام کرنے والے تمام دہشت گردوں،ان کے سہولت کاروں اور ان کی حوصلہ افزائی کرنے والے عناصر کے خلاف ریاست مکمل طاقت کے ساتھ نمٹے گی۔ بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں کشمیریوں پر جاری جبر و استبداد پر تشویش کا اظہار اور بھارتی فورسز کی طرف سے انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں کی مذمت کی گئی پاکستان کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔کشمیر کا دائمی حل صرف اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو حقِ خود ارادیت دینے میں ہے۔ پاکستان فلسطینی عوام کی مکمل سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت کرتا ہےفورم نے مسئلہ فلسطین پر پاکستان کے اصولی موقف کا اعادہ کیا کہ پاکستان فلسطین کے مسئلے پر دو ریاستی حل، جس کی بنیاد 1967 سے قبل کی سرحدوں پر ہے اورجس کا دارالحکومت القدس شریف ہے کی مکمل حمایت کرتا ہے۔درپیش چیلنجز کے باوجود گزشتہ کچھ مہینوں میں پاکستان میں اضطراب اور غیر یقینی صورتحال میں کمی ، جبکہ امید، اعتماد اور استحکام میں اضافہ نظر آیا ہے۔ فورم نے اِس بات کا اعادہ کیا کہ ذاتی مقاصد کے حصول کی خاطر مایوسی پیدا کرنے والے مخصوص عناصر کی کوششوں کو ثابت قدمی اور جاری شدہ مثبت اقدامات کے تسلسل کے ذریعے پاکستانی عوام کی مکمل حمایت کے ساتھ شکست دی جائے گی۔پاک فوج پائیدار استحکام اور سلامتی کے سفر میں قوم کا دفاع اور خدمت جاری رکھے گی۔ معیشت کی پائیدار بحالی، اسمگلنگ، ذخیرہ اندوزی، بجلی چوری، وَن ڈاکومنٹ رجیم کا نفاذ، غیر قانونی غیر ملکیوں کی باوقار وطن واپسی اور قومی ڈیٹا بیس کی حفاظت سمیت غیر قانونی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے مختلف شعبوں میں حکومتی اقدامات کی مکمل حمایت کا اعلان کیا گیا۔ آرمی چیف کا ابھرتے خطرات سے نمٹنے کے لیے فارمیشنز کی آپریشنل تیاریوں اور تربیت کے اعلیٰ معیار پر اِظہار اطمینان کیا۔ 

ذاتی مقاصد کیلئے مایوسی پیدا کرنے والوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا: پاک فوج Read More »