Pakistan

Friday and Saturday holiday in educational institutions in six (6) districts

لاہور سمیت 6 اضلاع میں تعلیمی اداروں میں جمعہ اور ہفتے کی چھٹی کا فیصلہ

لاہور: پنجاب کے 6 اضلاع میں تعلیمی اداروں میں جمعہ اور ہفتے کی چھٹی دینے اور مارکیٹیں تین بجے کے بعد کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اسموگ کے تدارک کے لئے منعقدہ کابینہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لاہور سمیت 6 ڈویژن میں جمعہ اور ہفتے کو تعلیمی ادارے بند رہیں گے، مارکیٹیں، ریسٹورنٹ اور کاروباری ادارے تین بجے کے بعد کھولیں جا سکیں گے، اتوار کو تمام مارکیٹیں اور ادارے بند رہیں گے، جمعہ کو سرکاری دفاتر کھلیں گے،ہفتے کے دن 3بجے کے بعد کھلیں گے۔ محسن نقوی نے کہا کہ 29نومبر کو بارش کے لئے موزوں بادل ہوئے تو مصنوعی بارش برسائی جائے گی، لاہورمیں 10ہزار طلبہ کو سبسڈی پر الیکٹرک بائیک دی جائے گی، سرکاری ملازمین کو بھی لیز پر ای بائیک دی جائیں گی۔ انہوں نے بتایا کہ مال روڈ پر اتوار کے روز گاڑیوں کا داخلہ بند، صرف سائیکل آسکیں گی، لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد، سرگودھا، ملتان اور ساہیوال ڈویژن پر اسموگ کے اثرات زیادہ ہونے کی وجہ سے فیصلوں کا نفاذ ہوگا۔ محسن نقوی نے مزید کہا کہ لاہور میں ایئرفلٹرز ٹاورز لگانے کے ایم او یو پر دستخط ہوگئے ہیں، اسموگ میں کمی کے لئے سڑکوں پر پانی کا چھڑکاؤ دگنا کرنے کا فیصلہ کیا ہے، عوام ماسک کی پابندی کریں۔

لاہور سمیت 6 اضلاع میں تعلیمی اداروں میں جمعہ اور ہفتے کی چھٹی کا فیصلہ Read More »

PTI intra-party election declared non-transparent, ordered

پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن غیرشفاف قرار، 20 دن میں دوبارہ کرانے کا حکم

اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کیخلاف دائر انٹراپارٹی کیس کا فیصلہ سنادیا۔ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کو غیرشفاف قرار دیتے ہوئے 20 روز میں دوبارہ الیکشن کرانے کا حکم دے دیا۔ کمیشن نے ہدایت کی کہ الیکشن کرانے کے بعد 7 دن میں پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کی رپورٹ کمیشن میں جمع کرائی جائے۔ 20 دن کے اندر انٹرا پارٹی انتخابات کروائیں جائیں تب تک بلے کا نشان پی ٹی آئی کے پاس رہے گا، ورنہ واپس لے لیا جائے گا۔ پاکستان تحریک انصاف کے وکیل بیرسٹر گوہر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے سے بہت افسوس ہوا، اس نے انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے یہ نہیں کہا تھا کہ پارٹی الیکشن آئین کے مطابق نہیں ہوئےبلکہ کہا تھا کہ دستاویزات پورے نہیں ہیں، ہم ‏الیکشن کمیشن کے انٹرا پارٹی الیکشن کیس کے فیصلے کوچیلنج کریں گے۔ الیکشن کمیشن نے فیصلے میں کہا کہ پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی انتخابات متنازعہ تھے، وہ پارٹی آئین کے مطابق صاف شفاف الیکشن کرانے میں ناکام رہی، 22 جون کے پارٹی انتخابات کو تسلیم نہیں کیا جاسکتا۔ کمیشن نے کہا کہ ایک سال کا وقت دینے کے باوجود پی ٹی آئی نے انٹراپارٹی انتخابات منعقد نہیں کرائے، سیکشن 215 کے تحت 20 روز میں پی ٹی آئی انٹراپارٹی الیکشنز کرائے، پی ٹی آئی 20روز میں الیکشن نہ کرانے پر انتخابی نشان کے ساتھ ساتھ پارلیمنٹ کے انتخابات کےلئے اہل نہیں ہوگی۔ واضح رہے کہ پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کا معاملہ الیکشن کمیشن میں 2022 سے زیر التوا ہے، کمیشن کی جانب سے پی ٹی آئی کو انٹرا پارٹی انتخابات کرانے کا حکم دیا گیا تھا۔ الیکشن ایکٹ کے مطابق تمام سیاسی جماعتیں انٹرا پارٹی انتخابات کرانا لازم ہے۔

پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن غیرشفاف قرار، 20 دن میں دوبارہ کرانے کا حکم Read More »

Revaming Education System in Pakistan

’ایف‘ گریڈ اور نمبرز ختم۔۔۔ پاکستان میں میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے رزلٹ کا نیا نظام کیسے کام کرے گا؟

پاکستان میں میٹرک اور انٹرمیڈییٹ کے امتحانات کے نتیجے تیار کرنے کے طریقہ کار کو بدلا جا رہا ہے۔ نئے طریقہ کار کے مطابق امتحانات کے بعد نتیجہ اب نمبروں میں نہیں بلکہ گریڈز میں آیا کرے گا اور یہ گریڈز حتمی گریڈنگ پوائنٹس یعنی جی پی اے کا تعین بھی کریں گے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ سنہ 2025 کے بعد جب نیا نظام تین مراحل سے گزرنے کے بعد مکمل طور پر رائج ہو جائے گا تو میٹرک اور انٹرمیڈییٹ کے طلبہ کے رزلٹ کارڈز پر نمبرز نہیں ہوں۔ ان کی جگہ ہر مضمون میں الگ الگ اور مجموعی طور پر حاصل کیے گئے گریڈز اور گریڈنگ پوائنٹس درج ہوں گے۔ آخر میں مجموعی طور پر حاصل کیا گیا کمیولیٹو یعنی سی جی پی اے بھی درج کیا جائے گا۔ نئے نطام میں ایک اور پیشرفت یہ بھی کی گئی ہے کہ ’ایف‘ گریڈ یعنی ’فیل‘ کو مکمل طور پر ختم کر دیا جائے گا۔ اس کی جگہ ’یو‘ گریڈ لے گا جس کا مطلب ہو گا ’ان سیٹیسفیکٹری‘ یعنی یہ گریڈ لینے والے طالب علم کی کارکردگی ’تسلی بخش نہیں‘۔ پرانے نظام میں جب کسی طالب علم کو کوئی مضمون پاس کرنا ہوتا تھا تو اسے کم از کم 33 یا 33 فیصد نمبر درکار ہوتے تھے۔ نئے نظام میں پاس کے اس پیمانے کو تبدیل کر کے 33 فیصد سے بڑھا کر 40 فیصد کر دیا جائے گا۔ اس نئے نظام کا نفاذ پورے ملک میں یکساں ہو گا اور اس کا آغاز رواں تعلیمی سال یعنی 2023 سے کر دیا گیا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ سنہ 2024 کے امتحانات کے بعد آنے والے رزلٹ کارڈز پر نئے نظام کے گریڈ موجود ہوں گے۔ اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ پاکستان میں مختلف پروفیشنل کالجز اور یونیورسٹیز میں داخلے کے لیے ’میرٹ‘ کا نظام بھی بدل جائے گا۔ مثال کے طور پر اس سے پہلے میڈیکل کالجوں میں داخلوں کے لیے دوڑ میں امیدواروں کو معلوم ہوتا تھا کہ انھیں داخلے کیے لیے کم از کم کتنے نمبر درکار ہوں گے۔ نئے نظام کے مطابق یہ مقابلہ اب سی جی پی اے پر منتقل ہو جائے گا۔ تو یہاں سوال یہ بھی ہے کہ کیا اس تبدیلی سے پاکستان میں تعلیم کے معیار میں کوئی خاطر خواہ تبدیلی آئے گی بھی یا نہیں؟ یہ نظام کام کیسے کرے گا اور پرانا نظام بدلنے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟ اس حوالے سے وضاحت کے لیے بی بی سی نے متعلقہ ادارے انٹر بورڈز کوآرڈینیشن کمیشن یعنی آئی بی سی سی کے ایگزیکیوٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر غلام علی ملاح سے بات کی۔ نیا گریڈنگ نظام ہے کیا؟ آئی بی سی سی کے ایگزیکیوٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر غلام علی ملاح نے بتایا کہ امتحانات کے نتائج دینے کا نیا نظام باقی دنیا میں رائج جدید طریقہ کار سے مطابقت رکھتا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ جب انھوں نے پرانے نظام کا متبادل تلاش کرنے کا سلسلہ شروع کیا تو دو قسم کے بین الاقوامی طریقوں کا جائزہ لیا گیا۔ ان میں ایک پوائنٹس سسٹم تھا یعنی 9 سے لے کر ایک تک پوائنٹس دیے جاتے ہیں یا پھر دوسرا انگریزی حروف یعنی ایلفابیٹس کا 7 نکاتی نظام ہے۔ ان کے مطابق ’ہم نے اس نظام کو اپنانے کا فیصلہ کیا کیونکہ یہ پہلے سے بھی ہمارے ہاں کسی نہ کسی صورت میں رائج ہے اور لوگ اس سے واقف ہیں‘ تاہم پاکستان میں رائج کیا جانا والا نیا نظام 7 نکاتی کے بجائے دس نکاتی ہو گا۔‘ اس نئے نظام کے دس پوائنٹس کے مطابق اے پلس پلس سب سے اول گریڈ ہو گا۔ یہ 95 فیصد سے 100 فیصد تک کارکردگی دکھانے والے طلبہ کو ملے گا۔ اس کا مطلب ’ایکسیپشنل‘ ہو گا اور اس کے گریڈنگ پوائنٹس 5 ہوں گے جو کہ جی پی کی سب سے زیادہ حد ہے۔ اسی طرح اے پلس کا جی پی 4.7 ہو گا اور کارکردگی 90 سے 95 فیصد کے درمیان ہو گی۔ یوں دسواں اور سب سے آخری گریڈ ’یو‘ یعنی ’ان سیٹیسفیکٹری‘ ہو گا جو 40 فیصد سے کم کارکردگی پر دیا جائے گا اور اس کا جی پی اے صفر ہو گا۔ ڈاکٹر غلام علی ملاح کہتے ہیں کہ ’اس کا مطلب یہ ہو گا طالب علم کی کارکردگی تسلی بخش نہیں اور اس کو دوبارہ تیاری کر کے امتحان دینے کی ضرورت ہے۔‘ یو گریڈ بنیادی طور پر ایف گریڈ کو ختم کرے گا اور کوئی بھی مضموں یا مجموعی طور پر سیشن پاس کرنے کی حد 40 فیصد کارکردگی ہو گی۔   یہ نظام پرانے نظام سے کیسے مختلف ہے؟ پرانے نظام میں امحانات کے نتائج میں بنیادی طور پر نمبرز مرکزی حیثیت رکھتے ہیں جن کی بنیاد پر گریڈز کا تعین کیا جاتا ہے تاہم اس میں جی پی یا سی جی پی اے کا کوئی عمل دخل نہیں ہوتا۔ یہ نظام بنیادی طور پر انگریزی حروفِ تہجی کے 6 نکات پر مشتمل ہوتا ہے۔ اس میں سب سے بڑا گریڈ اے اور سب سے بُرا گریڈ ایف ہے، جس کا مطلب فیل ہے۔ لفظ ’فیل‘ اس کے سامنے درج کیا جاتا ہے جو رزلٹ کارڈ کا حصہ ہوتا ہے۔ خیال رہے کہ تعلیمی معیار پرکھنے کے لیے امتحانات کے جدید بین الاقوامی نظام ’فیل‘ کے لفظ کو منظر پر آنے نہیں دیتے۔ ڈاکٹر غلام علی ملاح نے ایگنایٹ پاکستان  کو بتایا کہ ’پرانے نظام کے مطابق طالب علموں کو نمبرز دیے جاتے تھے اور صرف اسی پر ان کی کارکردگی کو جانچا جاتا تھا۔ ضروری نہیں کہ یہ ان کی حقیقی کارکردگی کی صحیح عکاسی کرتے ہوں۔‘ اسی طرح وہ مزید کہتے ہیں کہ پرانے نظام کے مطابق رزلٹ کارڈز پر طالب علم کو اس کی کارکردگی کے حوالے سے فیڈبیک دینے کا کوئی طریقہ بھی نہیں تھا جو نئے نظام میں شامل کیا گیا ہے۔ ان کے مطابق ’اب جو نئے رزلٹ کارڈز آئیں گے ان پر پہلے مرحلے میں نمبرز بھی ہوں گے اور ساتھ جی پی اور گریڈز بھی ہوں کے جیسا کہ جی پی 5 اور گریڈ اے پلس پلس لیکن جب یہ مکمل طور پر رائج ہو جائے گا تو نمبرز مکمل طور پر

’ایف‘ گریڈ اور نمبرز ختم۔۔۔ پاکستان میں میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے رزلٹ کا نیا نظام کیسے کام کرے گا؟ Read More »

Cipher Case against Imran khan Annulled

اسلام آباد ہا ئیکورٹ نے سائفر کیس کا جیل ٹرائل کالعدم قراردیدیا

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سائفر کیس کا جیل ٹرائل کالعدم قرار دیتے ہوئے قرار دیا ہے کہ قانون کے مطابق ٹرائل جیل یا اوپن کورٹ میں ہوسکتا ہے۔  تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ثمن رفعت پر مشتمل دو رکنی بینچ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی جیل ٹرائل اور جج تعیناتی کیخلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کی۔  عدالت عالیہ نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی انٹر اکورٹ اپیل منظور کر تے ہوئے جیل ٹرائل کا 29اگست کا نوٹیفکیشن کالعدم قراردیدیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے تین صفحات پر مشتمل اپنے محفوظ فیصلے میں کہا کہ قانون کے مطابق ٹرائل جیل یا اوپن کورٹ میں ہوسکتا ہے،غیر معمولی حالات میں ٹرائل جیل میں کیا جاسکتا ہے۔ فیصلے میں آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے جج کی تعیناتی درست قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ 13نومبرکوکابینہ منظوری کےبعدجاری نوٹیفکیشن کاماضی پراطلاق نہیں ہوگا۔ اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے سائفر کیس میں پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے چیئرمین عمران خان کی جیل ٹرائل اور جج تعیناتی کیخلاف انٹرا کورٹ اپیل پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ منگل کے روز  سماعت کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ اور اٹارنی جنرل منصور عثمان عدالت میں پیش ہوئے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ جیل ٹرائل کرنے کے لیے ایک طریقہ کار موجود ہے، جیل ٹرائل کا پہلا قدم جج ہے کہ وہ جیل ٹرائل کا فیصلہ کرے، جج کو جیل ٹرائل کی وجوہات پر مبنی واضح آرڈر جاری کرنا چاہئے، پھر چیف کمشنر کی درخواست پر وفاقی حکومت کی منظوری کا مرحلہ آتا ہے اور کابینہ سے منظوری ملے تو پھر ہائی کورٹ کو آگاہ کرنا ضروری ہے۔ سلمان اکرم راجہ نے بتایا کہ جج نے 8 نومبر کو آخری خط لکھا تھا، جج کا خط جوڈیشل آرڈر کی حیثیت نہیں رکھتا، جج کو جیل ٹرائل سے متعلق جوڈیشل آرڈر پاس کرنا چاہئے تھا لیکن جیل ٹرائل سے متعلق آج کے دن تک جوڈیشل آرڈر نہیں آیا ، مان لیں کہ 12نومبر سے کابینہ کی منظوری کے طریقہ کار پر عمل ہوا، اس صورت میں بھی پہلے کی کارروائی غیر قانونی ہوگی۔ سلمان اکرم راجہ نے جج ابو الحسنات ذوالقرنین کا 8 نومبر کا خط بھی پڑھ کر سنایا۔ انہوں نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ جیل ٹرائل کا جوڈیشل آرڈر ہمارا مؤقف سننے کا حق دیتا ہے،  16 اگست کو جوڈیشل ریمانڈ کی کارروائی اوپن کورٹ میں ہوئی، 16 اگست کی سماعت کے بعد اسے ٹرائل جیل میں منتقل کردیا گیا، میرے خیال میں جیل ٹرائل کی پہلی درخواست پراسکیوشن کی طرف سے آتی ہے، پراسکیوشن کی درخواست پر جج کو اپنا ذہن استعمال کرنا ہوتا ہے، پراسکیوشن کی درخواست پر باقاعدہ فیصلہ جاری ہوگا تو ملزم کو بھی حق ملے گا۔ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ 8 نومبر کا خط دیکھیں تو پوزیشن مزید واضح ہو جاتی ہے، جج نے اس خط میں لکھا کہ کیس کا جیل ٹرائل جاری ہے۔ عدالت کی جانب سے استفسار کیا گیا کہ کابینہ کو خط اس وقت لکھا گیا جب انٹرا کورٹ اپیل زیر سماعت تھی؟ جس پر سلمان اکرم نے بتایا کہ جی بالکل اپیل پر سماعت بھی چل رہی تھی۔ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ جج نے لکھا کہ مستقبل کی پیچیدگیوں سے بچنے کیلئے جیل ٹرائل کی منظوری دی جائے، کابینہ کی منظوری کے باوجود نوٹیفکیشن کا ماضی سے اطلاق نہیں ہوگا، جج بھی اپنے خط میں ماضی کی نہیں بلکہ مستقبل کی بات کررہے ہیں، یہ خط چیف کمشنر نے وزارت داخلہ کو بھجوایا، وہاں سے وزارت قانون کو گیا، 10نومبر کو سمری تیار کرکے کابینہ کو بھجوائی گئی، 10 نومبر کی تیار کردہ سمری میں بھی ماضی کے جیل ٹرائل کا ذکر نہیں، وفاقی کابینہ نے جیل ٹرائل کی منظوری دی جس کا نوٹیفکیشن جاری ہوا، ماضی کی کارروائی پر 13 نومبر کے نوٹیفکیشن کا اطلاق نہیں ہوگا۔ عدالت کی جانب سے استفسار کیا گیا کہ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ 13نومبر کا نوٹیفکیشن قانونی ضروریات پورا کرتا ہے؟ جس پر سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ میں ایسا نہیں سمجھتا ، کابینہ کی منظوری جوڈیشل آرڈر کے بغیر ہے۔ جسٹس میاں گل حسن نے ریمارکس دیئے کہ گزشتہ روز رجسٹرار ہائیکورٹ سے 2 سوالات پوچھے تھے، رجسٹرار نے بتایا کہ جج تعیناتی کا عمل اسلام آباد ہائیکورٹ سے شروع ہوا، یہ بھی بتایا کہ جج نے جیل سماعت سے پہلے بھی ہائیکورٹ کو آگاہ کیا تھا۔ سماعت کے دوران اٹارنی جنرل روسٹرم پر آئے اور کہا کہ اتفاق کرتا ہوں جیل ٹرائل کو بند کمرے کا ٹرائل نہیں ہونا چاہیئے، اس سےبھی متفق ہوں کہ جو کوئی سماعت دیکھنا چاہےاجازت ہونی چاہیئے، 2 اکتوبر کو چالان جمع ہوا ، 23 اکتوبر کو فرد جرم عائد ہوئی،16 اگست کو ملزم کی تحویل تفتیشی ایجنسی کو نہیں دی گئی، ملزم پہلے سے ہی جیل میں تھا اس لئے کوئی حق متاثر نہیں ہوا، اس وقت کیس ہی یہ ہے کہ ٹرائل اس مقام پر نہیں ہوا جہاں ہونا چاہئے تھا۔ جسٹس ثمن رفعت نے ریمارکس دیئے کہ قانونی بے ضابطگیاں تو بہر حال موجود ہیں ؟ جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ اس پوائنٹ پر عدالت کی معاونت کروں گا ، جج نے اپنے 3 آرڈرز میں لکھا کہ ٹرائل جیل میں ہو رہا ہے ، بعدازاں ، عدالت عالیہ نے فریقین دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔عدالت کی جانب سے کہا گیا تھا کہ آج ہی 5 سے ساڑھے 5 کے درمیان مختصر فیصلہ سنایا جائے گا۔

اسلام آباد ہا ئیکورٹ نے سائفر کیس کا جیل ٹرائل کالعدم قراردیدیا Read More »

Travis Head Family abused and threatend

ٹریوس ہیڈ کی بیوی اور بیٹی کو دھمکیاں: ’کیا ہم اتنا نیچے گر گئے ہیں، کرکٹ کب دھمکیوں اور گالیوں تک جا پہنچا‘

انڈیا میں منعقدہ 2023 ورلڈ کپ اپنی تمام تر جلوہ سامانیوں کے ساتھ اتوار اور سوموار کی درمیانی شب اختتام پذیر ہوا۔ آسٹریلیا کے اوپنر ٹریوس ہیڈ نے نئی تاریخ رقم کی اور بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ انھوں نے تن تنہا انڈیا کے جیت کے طوفان کا رخ موڑ دیا۔ انڈیا کی شکست سے لاکھوں انڈین مداحوں کے دل ٹوٹے اور بہت سے لوگوں نے اپنی بھڑاس سوشل میڈیا پر نکالی۔ کچھ دلبرداشتہ فینز نے ٹرولنگ کرتے ہوئے ٹریوس ہیڈ کی اہلیہ اور بیٹی کو دھمکیاں بھی دی ہیں۔ کچھ لوگ اپنی بھڑاس آسٹریلین کرکٹر مچل مارش کی ایک تصویر پر بھی نکال رہے ہیں جس میں انھوں نے ورلڈ کپ ٹرافی پر اپنے دونوں پاؤں رکھے ہوئے ہیں۔ انڈیا میں کرکٹ جنون کی حد تک لوگوں کے دلوں رچا بسا ہے۔ یہاں تک کہ اسے انڈیا میں مذہب کی طرح دیکھا جاتا ہے۔ بہت سے صارفین نے ٹریوس ہیڈ کو نشانہ بنایا اور انسٹا گرام پر ان کی پروفائل پر جا کر ان کی اہلیہ اور بیٹی کو جان سے مارنے اور ریپ کی دھمکیاں دی ہیں۔ واضح رہے کہ ٹریوس ہیڈ نے سیمی فائنل اور فائنل میں کل 199 رنز بنائے جو ریکارڈ ہے۔ انڈیا کی جانب سے جتنے چوکے چھکے لگے ان سے زیادہ ٹریوس ہیڈ نے اکیلے ہی چوکے چھکے لگائے۔ انڈیا کی جانب سے تمام کھلاڑیوں نے 13 چوکے اور تین چھکے لگائے جبکہ ٹریوس ہیڈ نے 15 چوکے اور چار چھکے لگائے۔ ورات کوہلی نے محمد شامی کی حمایت کی تو بعض کرکٹ مداحوں نے کوہلی کی اہلیہ اداکارہ انوشکا شرما اور ان کی بیٹی کو ریپ کی دھمکی دی تھی اے پی ایس واسی نامی ایک صارف نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اس کے سکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’یہ مکمل طور پر بیہودہ ہے۔ انڈین کرکٹ فینز ورلڈ کپ کی جیت کے بعد ٹریوس ہیڈ کی بیوی اور بیٹی کو ریپ کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔‘ جبکہ پالیٹکس 2022 نامی ایک صارف نے لکھا کہ ’ٹریوس ہیڈ کی بیٹی صرف ایک سال کی ہے اور اسے انڈین کرکٹ فینز کی جانب سے انسٹاگرام پر موت اور ریپ کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔‘ انھوں نے مزید لکھا کہ ’کیا ہم اتنا نیچے گر گئے ہیں۔ کرکٹ کب دھمکیوں اور گالیوں تک جا پہنچا؟ ان میں سے 99 فیصد ایک خود ساختہ قومی پارٹی کے ووٹرز ہیں اور اس میں کوئی شک نہیں۔‘ لیکن انڈین فینز کی جانب سے اس قسم کی ٹرولنگ کوئی نئی بات نہیں۔ اس سے قبل سنہ 2021 میں جب انڈین ٹیم پاکستان کے ہاتھوں شکست سے دوچار ہوئی تھی تو محمد شامی کو مذہب کی بنیاد پر نشانہ بنایا گیا تھا اور انھیں بعض حلقوں نے ’غدار‘ قرار دیا تھا۔ ورات کوہلی نے ایک پریس کانفرنس میں محمد شامی کی حمایت کی جس پر بعض کرکٹ مداحوں نے کوہلی کی اہلیہ اداکارہ انوشکا شرما اور ان کی دس ماہ کی بیٹی کو ریپ کی دھمکی دی تھی۔ اس کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے دھمکی دینے والے شخص کو گرفتار کر لیا تھا۔ مچل مارش کی تصویر بھی زیر بحث ٹریوس ہیڈ نے ورلڈ کپ کی فتح کے بعد مچل مارش کی ایک تصویر پوسٹ کی جو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔ اس تصویر کے ساتھ انھوں نے لکھا کہ ’سخت محنت کریں یہاں تک کہ کامیابی آپ کے قدموں تلے ہو۔‘ اس تصویر میں مچل مارش کے قدموں تلے وہ ورلڈ کپ ٹرافی ہے جو انھوں نے جیتی ہے۔ سینی ویب نامی ایک صارف نے آئی سی سی اور بی سی سی آئی کو ٹیگ کرتے ہوئے مچل مارش کی تصویر پوسٹ کی اور لکھا کہ ’یہ سلوک کھیل کی سالمیت کے لیے بے ادبی ہے۔ برائے مہربانی اس پر غور کریں اور اس معاملے کو مناسب طور پر سلجھائیں۔‘ بہت سے صارفین نے لکھا کہ ’یہ ورلڈ کپ ٹرافی ہے تھوڑا تو احترام دکھائیں۔‘ کرک شاہ نامی ایک صارف نے کرکٹ بورڈز، جے شاہ اور انڈین وزیراعظم نریندر مودی کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا کہ ’اس کے خلاف کارروائی کریں کہ اس سلوک نے ہماری روایت کی توہین کی۔‘ ایک صارف نے لکھا کہ جب انڈیا نے 1983 میں ورلڈ کپ جیتا تھا تو انڈین کپتان کپل دیو نے ٹرافی اپنے سر پر اٹھا رکھی تھی اور مارش نے اپنے قدموں تلے رکھی ہے، ’یہ فرق ہے ہماری اور ان کی تہذیب میں۔۔۔‘ بہت سے دوسرے صارفین نے بھی لکھا کہ مچل مارش کے صوفے پر بیٹھ کر ورلڈ کپ کو قدموں تلے رکھنے پر کوئی قباحت نہیں۔ ایک صارف نے لکھا کہ ’ان (آسٹریلیا) کی تہذیب اور ہماری تہذیب میں بہت فرق ہے‘ اس لیے اسے کوئی مسئلہ نہ بنائیں۔

ٹریوس ہیڈ کی بیوی اور بیٹی کو دھمکیاں: ’کیا ہم اتنا نیچے گر گئے ہیں، کرکٹ کب دھمکیوں اور گالیوں تک جا پہنچا‘ Read More »

Over-billing grand drama

ملک میں بجلی صارفین سے اربوں روپے کی اوور بلنگ کا انکشاف

لاہور( این این آئی)ملک میں بجلی صارفین سے اربوں روپے کی اوور بلنگ کا انکشاف ہوا ہے،اگست میں تقسیم کار کمپنیوں نے بجلی صارفین سے اربوں روپے زائد کے بل وصول کیے۔نجی ٹی وی کے مطابق نیپرا نے اگست میں اوور بلنگ کے معاملے پر نوٹس اور انکوائری کا فیصلہ کیا تھا۔ نیپرا ذرائع کے مطابق انکوائری رپورٹ میں اگست کے بلوں میں اوور بلنگ ثابت ہوگئی۔ اربوں روپے کی اوور بلنگ میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں ملوث پائی گئی ہیں۔ نیپرا ذرائع کے مطابق لیسکو اور حسیکو ریجن میں سب سے زیادہ اوور بلنگ ہوئی،ڈسکوز کی جانب سے پروٹیکٹڈ صارفین سے نان پروٹیکٹڈ والے بل وصول کیے گئے اور اوور بلنگ کے لیے ریڈنگ میں تاخیر کا حربہ استعمال کیا گیا۔ ریڈنگ میں تاخیر کر کے پروٹیکٹڈ صارفین کو نان پروٹیکٹیڈ میں شامل کیا گیا۔ذرائع کے مطابق مقررہ تاریخ کے بجائے جان بوجھ کر 3 سے 4 دن تاخیر سے ریڈنگ لی گئی، لیسکو اور حیسکو کے علاوہ دیگر ڈسکوز میں بھی اوور بلنگ ہوئی،نان پروٹیکٹڈ صارفین سے بھی اوربلنگ کی گئی۔ ڈسکوز کی جانب سے میٹر تبدیلی کے نام پر بھی اضافی وصولیاں کی گئیں۔

ملک میں بجلی صارفین سے اربوں روپے کی اوور بلنگ کا انکشاف Read More »

Strawberries plays vital in mental and emotional well being

اسٹرابریز ذہنی و جذباتی فعالیت بڑھانے میں مددگار

ایک مختصر مگر منفرد اور دلچسپ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اسٹرابریز کھانے سے نہ صرف ڈپریشن پر قابو پایا جا سکتا ہے بلکہ انہیں کھانے سے انسان کی جذباتی اور ذہنی فعالیت بھی بڑھ جاتی ہے، یعنی یہ دماغی تنزلی سے بھی بچانے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔ اس سے قبل ہونے والی متعدد تحقیقات میں اسٹرابریز کے کئی فوائد سامنے آ چکے ہیں، یہ ڈپریشن کو کم کرنے کے علاوہ یہ امراض قلب سمیت دیگر طبی پیچیدگیوں کو بھی کم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ حالیہ تحقیق کے دوران امریکی ماہرین نے اسٹرابریز کے ذہنی فعالیت اور جذباتی صحت پر پڑنے والے اثرات کی جانچ کی اور ماہرین نے دیکھا کہ کس طرح اسٹرابریز اعصابی مسائل کو دور کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔ طبی جریدے ’نیوٹریشن‘ میں شائع تحقیق کے مطابق کیلیفورنیا کے ماہرین نے مختصر تحقیق کے لیے 5 مرد اور 25 خواتین کی خدمات حاصل کیں، جن پر 12 ہفتوں تک تحقیق کی گئی۔ تمام رضاکاروں کو دو مختلف گروپوں میں تقسیم کیا گیا، جس میں سے ایک گروپ کو مصنوعی چیزیں کھانے کو کہا گیا جب کہ دوسرے گروپ کو اسٹرابریز اور بلیو بیریز میں پائی جانے والی دو خصوصی پروٹینز سے تیار شدہ چیزیں کھانے کو کہا گیا۔ تحقیق سے قبل ماہرین نے تمام رضاکاروں کو ذہنی فعالیت بھی جانچی اور یہ دیکھا کہ کس میں ڈیمینشیا کی علامات ہیں، کس کی یادداشت کتنی تیز ہے اور کس میں ڈپریشن کی سطح کتنی ہے؟ تحقیق کے اختتام پر ماہرین نے تمام رضاکاروں کے دوبارہ ٹیسٹ کیے اور ان سے کئی طرح کے سوالات کرنے سمیت ان کی ذہنی فعالیت جانچنے کے لیے ان کی آزمائش بھی کی گئی۔ تحقیق کے اختتام پر اسٹرابریز سے تیار شدہ چیزیں کھانے والے افراد نے اپنا ڈپریشن کم ہونے کا دعویٰ کیا جب کہ ان ہی افراد کی جب لفظوں کو پہچاننے کی آزمائش کی گئی تو اس میں بھی بہتری آ چکی تھی۔ ان کے مقابلے میں جن افراد کو مصنوعی چیزیں کھانے کا کہا گیا تھا، ان میں کوئی تبدیلی نوٹ نہیں کی گئی۔ ماہرین نے نتائج اخذ کیے کہ اسٹرابریز اور بلیو بیریز میں پائی جانے والی خصوصی پروٹین ’ابتھوسائننس‘ (anthocyanins) میں موجود خصوصی مرکبات نہ صرف دماغ کو فعال رکھنے میں مدد فراہم کرتی ہیں بلکہ یہ اعصاب (نیورو) میں ہونے والی سوزش کو بھی کم کرنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔ ماہرین کے مطابق مذکورہ پروٹین انسان کے اموشن یا جذبات کو قابو کرنے والے دماغی حصے کو زیادہ متحرک کرنے میں مدد بھی فراہم کرتی ہے، جس وجہ سے ڈپریشن کی سطح کم ہونے سمیت دماغ کی فعالیت بڑھ جاتی ہے۔ ماہرین نے مذکورہ معاملے پر مزید تحقیق پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مستقل بنیادوں پر اسٹرابریز اور بلیو بیریز کھانے سے دماغی اور اعصابی فوائد مل سکتے ہیں اور اس سے ڈیمینشیا جیسی بیماری کی علامات کو بھی دور کیا جا سکتا ہے۔

اسٹرابریز ذہنی و جذباتی فعالیت بڑھانے میں مددگار Read More »

Imam ul haq Wife to be

امام الحق کی ہونے والی اہلیہ کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئیں

قومی ٹیم کے اوپننگ بیٹسمین امام الحق کی شادی کی تاریخ اور ان کی ہونے والی دلہن کی ممکنہ تصاویر کا سوشل میڈیا پر چرچا جاری ہے ۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی پوسٹ میں دعویٰ کیا جارہاہے کہ قومی ٹیم کے کھلاڑی کی شادی کی تقریبات 23 نومبر سے شروع ہونے جارہی ہیں ،جو کہ 26 نومبر تک لاہور میں جاری رہیں گی، بتایا جارہاہے کہ نکاح ممکنہ طور پر 25 تاریخ کو ہو گا تاہم اس حوالے سے کھلاڑی کی جانب سے تاحال کوئی ردعمل یا تصدیق سامنے نہیں آئی ہے ۔ سوشل میڈیا پر ایک خاتون کی عروسی جوڑے میں بنوائی گئی خوبصورت تصاویر بھی وائرل ہو رہیں جسے امام الحق کی ہونے والی دلہن قرار دیا جارہاہے ۔ خوبصورت خاتون کی سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصاویر اس وقت صارفین کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہیں ،تاہم ابھی تک یہ تصدیق نہیں ہو سکی ہے کہ کیا یہ واقعی ہی امام الحق کی ہونے والی اہلیہ ہیں ۔ بہر حال ٹویٹر پیج ‘ گرین شرٹس ‘ نے دعویٰ کیا ہے کہ امام الحق کی اہلیہ کا تعلق ناروے سے ہے ۔ ایک صارف کا دعویٰ ہے کہ امام الحق کی ہونے والی اہلیہ کا نام بالکل ان کی شخصیت کے مطابق ‘انمول’ ہے ۔خیر صارفین امام الحق کو شادی کی پیشگی مبارکباد بھی دے رہے ہیں ۔

امام الحق کی ہونے والی اہلیہ کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئیں Read More »

PCB Chief Selector

حارث رؤف آسٹریلیا کیوں نہیں جارہے، وجہ سامنے آگئی

ایگنیٹ پاکستان نے فاسٹ بولر حارث رؤف کے قومی ٹیسٹ اسکواڈ کے ساتھ آسٹریلیا نہ جانے کی وجوہات کا پتہ لگالیا۔ ذرائع کے مطابق حارث رؤف نے چیف سلیکٹر وہاب ریاض سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے پہلے بھی ٹیسٹ میچ کھیلتے ہوئے انجری ہوگئی تھی اس لئے اب رسک نہیں لے سکتا، میرا سارا فوکس وائٹ بال کرکٹ پر ہے، نیوزی لینڈ کیلئے ٹی 20 سیریز اور ورلڈ کپ کیلئے خود کو بچا رہا ہوں۔ قومی ٹیم کے فاسٹ بولر حارث رؤف آسٹریلیا سیریز کیلئے دستیاب کیوں نہیں، سماء نے پتہ لگا لیا، حارث رؤف کی چیف سلیکٹر وہاب ریاض سے گفتگو کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ ذرائع کے مطابق چیف سلیکٹر وہاب ریاض نے حارث رؤف سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ٹیم کو آسٹریلیا میں آپ کی ضرورت ہے، آپ کو آنا چاہئے۔ جس پر حارث رؤف نے جواب دیا کہ سر میں اپنی باڈی کو جانتا ہوں اس لئے آسٹریلیا نہیں جاسکتا، مجھے پتہ ہے کہ میری باڈی پہلے سے اسٹفنس کا شکار ہے، اس لئے مشکل ہے۔ ذرائع کے مطابق حارث رؤف نے چیف سلیکٹر سے مزید کہا کہ پاکستان کیلئے کھیلنا کس کی خواہش نہیں ہوتی لیکن میں ان فٹ ہوسکتا ہوں، مجھے پہلے بھی ٹیسٹ میچ کھیلتے ہوئے انجری ہوگئی تھی، اس لئے اب رسک نہیں لے سکتا۔ فاسٹ بولر کا کہنا تھا کہ میرا سارا فوکس وائٹ بال کرکٹ پر ہے، نیوزی لینڈ کیلئے ٹی 20 سیریز اور ورلڈ کپ کیلئے اپنے آپ کو بچا رہا ہوں۔

حارث رؤف آسٹریلیا کیوں نہیں جارہے، وجہ سامنے آگئی Read More »

Javed Miandad Criticise the role of sugar millers

شوگر مل والے کرکٹ چلارہے ہیں، بابر کی تضحیک ہوئی،کپتانی سے ہٹانا درست نہیں، میانداد

کراچی (این این آئی)ماضی کے سپر اسٹار، کرکٹ لیجنڈ، سابق کپتان اور کوچ جاوید میانداد نے کہا ہے کہ شوگر مل چلانے والے کرکٹ چلارہے ہیں، غلط فیصلوں سے پاکستان کرکٹ کو تباہی کی جانب دھکیل دیا گیا ہے۔ ایک انٹرویومیں سابق کپتان نے کہا کہ وہ لوگ کرکٹ چلارہے ہیں جن کا کرکٹ سے کوئی تعلق نہیں ہے، اس لیے غلط فیصلے ہورہے ہیں، سیاسی اثر و رسوخ سے پی سی بی میں آنے والے کھیل کو نا قابل تلافی نقصان پہنچا رہے ہیں، سیاسی لوگ سیاست تک محدور رہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں عبدالحفیظ کاردار جیسے ایڈمنسٹریٹرز کی ضرورت ہے، سلیکشن کمیٹی میں جونیئر اور کم تجربہ کار کرکٹر کی تقرری حیران کن ہے۔جاوید میانداد نے کہا کہ ملک کے سب سے بڑے کھلاڑی کی تضحیک کی گئی، نان کرکٹرز کرکٹ کے فیصلے کررہے ہیں، بابر اعظم کو کپتانی سے ہٹانیکا فیصلہ درست نہیں ہے، کرکٹرز کو احترام اور عزت دی جائے، بابر کے ساتھ کوئی تگڑا مینیجر رکھا جاتا تاکہ وہ مضبوط کپتان بنتا، ائیر مارشل نورخان نے مجھے کپتان بناکر مشتاق محمد کو مینیجر بنایا تھا، بابر جیسے بڑے کھلاڑی کے ساتھ پی سی بی کا حالیہ سلوک افسوس ناک ہے۔انہوں نے کہا کہ بابر اعظم کی تکنیک میں معمولی خامی ہے، وہ کریز پر جاکر بولر پر اٹیک نہیں کرتا ہے جس کی وجہ سے اس کی بیٹنگ میں تسلسل دکھائی نہیں دیتا، بابر میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے لیکن اسے اپنے انداز میں تھوڑی سی تبدیلی لانا ہوگی، اسے فائن ٹیو ننگ کی ضرورت ہے۔ بابراعظم ایک طریقے سے کھڑی ہوئی باڈی سے بیٹنگ کرتا ہے، سیدھا باڈی سے گھٹنے کا مڑنا ضروری ہے۔میانداد نے کہا کہ بابر اعظم کو کوئی بتانے والا نہیں ہے اس میں ساری کوالٹی ہے لیکن اسے کوئی نیٹ پر بتانے والا نہیں ہے، وہ اپنی خامیوں کو بار بار دہرا رہا ہے۔ نیٹ پر غلطیاں دور کرنے سے اس میں اعتماد ہوگا وہ اور اچھا بیٹر بنے گا، ٹیلنٹ کا درست استعمال نہیں ہورہا، میں جس وقت پاکستان ٹیم کا ہیڈ کوچ تھا میں نے محمد یوسف،یونس خان سمیت کئی بیٹرز کی غلطیوں پر کام کیا۔انہوں نے کہا کہ بابر اعظم کو چاہیے کہ وہ اپنی خامیوں پر کام کرے، بابر اعظم ایک بار میرے پاس آیا تھا اگر وہ اب بھی مجھ سے پوچھنا چاہتا ہے تو میں ہروقت حاضر ہوں، مجھے اس ملک نے دیا میں ہروقت ہر کھلاڑی کو بتانے کے لیے تیارہوں، لیکن اگر کوئی نہ آناچاہے تو میں کیا کرسکتا ہوں۔ جاوید میانداد نے کہا کہ یونس خان اور یوسف ہر وقت سیکھنے کو تیار رہتے تھے، ا?ج کے کرکٹرز سیکھنا نہیں چاہتے۔انہوں نے کہا کہ اقبال قاسم،مشتاق محمد،صادق محمد،ہارون رشید ،شعیب محمداور ان جیسے کرکٹرزکی موجودگی میں ایسے کرکٹر کو چیف سلیکٹر بنادیا گیا جو حال ہی میں کرکٹ سے ریٹائر ہوئے ہیں، وہاب ریاض نے کتنی کرکٹ کھیلی ہے؟ مجھے عہدے کی ضرورت نہیں ہے لیکن اچھے لوگوں کو آگے لایا جائے جس سے پاکستان کرکٹ کو فائدہ ہو۔جاوید میانداد نے ذکاء اشرف کا نام لیے بغیر کہا کہ انہوں نے کتنی کرکٹ کھیلی ہے لیکن وہ کرکٹ کی قسمت کا فیصلہ کررہے ہیں، مجھے کسی عہدے کی ضرورت نہیں ہے لیکن باہر بیٹھ کر کرکٹ کی حالت پر افسوس ہوتا ہے۔

شوگر مل والے کرکٹ چلارہے ہیں، بابر کی تضحیک ہوئی،کپتانی سے ہٹانا درست نہیں، میانداد Read More »