Latest News

Latest News

’بھارت کی شدید فائرنگ‘ کے بعد سرحدی علاقوں میں خطرے کی گھنٹی

بھارتی فورسز نے سیالکوٹ کے قریب ورکنگ باؤنڈر کے ساتھ پاکستانی چیک پوسٹس پر فائرنگ شروع کر دی۔ ذرائع کی رپورٹ کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے اس حوالے سے کوئی بات نہیں کی گئی، تاہم مقامی افراد کی جانب سے سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی پوسٹس سے پتا چلتا ہے کہ ظفروال سیکٹر میں بھارت کے ساتھ سرحد پر متعدد مقامات پر شدید فائرنگ اور گولہ باری کی آوازیں سنی گئیں۔فوجی ذرائع کے مطابق فائرنگ اس وقت شروع ہوئی جب ایک ڈرون نے پاکستانی حدود میں گھسنے کی کوشش کی، جسے پاکستانی فورسز نے مار گرایا۔ بھارتی افواج نے مبینہ طور پر دراندازی کی ناکام کوشش کو چھپانے کی کوشش میں ورکنگ باؤنڈری کے ساتھ پاکستانی پوسٹوں پر اندھا دھند فائرنگ کی۔ ذرائع نے بتایا کہ کہ پاکستانی افواج نے بھارتی جارحیت کا ’بھرپور جواب‘ دیا۔ متعدد پاکستانی ایکس صارفین نے ویڈیوز پوسٹ کیں، جس میں رات گئے گولہ باری اور شدید فائرنگ کی آوازوں سنائی دیں، تاہم آزادانہ طور پر اس کی تصدیق نہیں ہو سکی۔ خیال رہے کہ 21 اگست 2023 کو بھارتی فوج نے کنٹرول لائن سے ملحق نکیال پر سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں ایک بزرگ شہید ہوگئے تھے۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ بھارتی فوج نے نکیال سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ کی اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا۔مزید کہا تھا کہ ’بھارت کی یہ کھلم کھلا جارحیت جنگ بندی معاہدے کی واضح خلاف ورزی ہے، پاکستان سرحد میں امن اور سکون چاہتا ہے اور اپنے شہریوں کی جان اور مال کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں گے‘۔

’بھارت کی شدید فائرنگ‘ کے بعد سرحدی علاقوں میں خطرے کی گھنٹی Read More »

کسٹم انٹیلی جنس نے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ پکڑ لی، مقدمہ درج

  کسٹمز انٹیلی جنس کراچی نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے 3 ارب روپے سے زائد کی ٹیکس چوری اور منی لانڈرنگ پکڑلی، میسرز ایچ ایس جے آئیکون نامی کمپنی نے حیدرآباد کسٹمز کلیکٹر کے ذریعے تعمیراتی سریا کلیئر کرایا، مقدمہ درج کرلیا گیا۔ کسٹمز انٹیلی جنس کراچی نے 3 ارب سے زائد کی ٹیکس چوری اور منی لانڈرنگ پکڑلی، میسرز ایچ ایس جے آئیکون نے حیدرآباد کسٹمز کلیکٹر کے ذریعے تعمیراتی سریا کلیئر کرایا، 14 ہزار میٹرک ٹن سے زائد وزن کا تعمیراتی اسٹیل پرائیوٹ بانڈڈ ویئر ہاؤس سے نکالا گیا۔ حکام کے مطابق ملی بھگت سے کلیئر کرائے گئے سریے پر ڈیوٹی، ٹیکس اور جرمانے کی رقم ادا نہیں کی گئی، کلیئر کرایا گیا سریا کراچی کے ایک تعمیراتی پراجیکٹ میں استعمال کیا گیا، مذکورہ پراجیکٹ کی تعمیراتی کمپنی میسرز ایچ ایس جے آئیکون سے منسلک کمپنی ہے۔ کسٹمز انٹیلی جنس نے منی لانڈرنگ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا، ٹیکس فراڈ کی ایف آئی آر میں محمد حنیف جیوانی، احمد حنیف جیوانی اور دیگر کو نامزد کیا گیا ہے۔

کسٹم انٹیلی جنس نے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ پکڑ لی، مقدمہ درج Read More »

Israel Ghaza Operation

اسرائیل کا غزہ میں زمینی آپریشن کو وسعت دینے کا اعلان: کیا غزہ پر زمینی حملہ اپنے مقاصد حاصل کر پائے گا؟

جمعہ کی شام اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے غزہ میں شدید بمباری کے بعد اب اسرائیل نے کہا ہے کہ اس کی زمینی فوج ’آج رات اپنے آپریشنز کو وسعت دیں گی۔‘ اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہیگاری نے کہا ہے کہ ’گذشتہ چند گھنٹوں میں ہم نے غزہ میں حملوں میں اضافہ کیا ہے۔ فضائیہ نے زیرزمین ٹارگٹس اور دہشت گردوں کے انفراسٹرکچر کو بڑے پیمانے پر نشانہ بنایا ہے۔ گذشتہ کئی گھنٹوں سے جاری اسی سرگرمی کے تسلسل میں اب زمینی افواج اپنی سرگرمیوں کو وسعت دیں گی۔‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل کی دفاعی افواج اپنے فوجی اہداف کو حاصل کرنے کے لیے ’تمام جہتوں میں طاقتور اور مؤثر طریقے سے کام کر رہی ہیں۔‘ زمینی آپریشن میں وسعت کی خبر دینے کے بعد فوج کے ترجمان نے غزہ کے شہریوں کو کہا ہے کہ شہر کی جنوب کی جانب نقل مکانی کر جائیں۔ اس سے قبل فوج کے ترجمان نے الزام عائد کیا کہ حماس غزہ میں موجود ہسپتالوں کو زیرزمین سرنگوں اور کمانڈ سینٹرز کے لیے ڈھال کے طور پر استعمال کر رہی ہے، تاہم حماس نے اس کی تردید کی ہے۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان نے اس موقع پر خاص طور پر الشفا ہسپتال کا نام لیا اور کہا کہ اسے ’دہشت گردانہ کارروائیوں‘ کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا۔ اس اعلان سے قبل اشکلون میں موجود بی بی سی کی ٹیم نے رپورٹ دی تھی کہ وہ غزہ شہر میں بڑے دھماکوں کی شدید آوازیں سُن سکتے ہیں۔ بی بی سی ٹیم کے مطابق دھماکوں کی یہ آوازیں گذشتہ دنوں ہونے والی بمباری کی آوازوں سے زیادہ تھیں۔ دوسری جانب غزہ کی پٹی میں مقامی حکومت نے کہا ہے کہ علاقے میں انٹرنیٹ کی سروس معطل یعنی کاٹ دی گئی ہے۔ اس کی تصدیق انٹرنیٹ مانیٹرنگ سروس ’نیٹ بلاکس‘ نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ’ایکس‘ پر پوسٹ کیا کہ غزہ میں ’کنیکٹیویٹی میں بہت حد تک کمی‘ ہوئی ہے۔ مائندہ بی بی سی جیریمی بوون نے کہا ہے کہ آئندہ چند گھنٹوں میں کیا ہونے والا ہے اس کے بارے میں صرف اندازے ہی لگائے جا سکتے ہیں۔ ان کے مطابق ایک چیز واضح ہے اور وہ یہ کہ غزہ میں اسرائیل کی کارروائیوں میں شدت آ رہی ہے اور اس کے نتیجے میں مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہو گا۔ جیریمی کے مطابق اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ انٹیلیجنس کی بنیاد پر ٹارگٹس کو نشانہ بنا رہے ہیں مگر اگر وہ زمینی افواج کو بھی غزہ میں بھیج رہے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہو گا کہ جاری جنگ کا ردہم بدل رہا ہے۔ بیت المقدس میں موجود نمائندہ بی بی سی ٹام بیٹمین کے غزہ میں انٹرنیٹ اور فون کی سروسز بظاہر ختم کر دی گئی ہیں۔ انٹرنیٹ اور فون سروسز کی معطلی کے بعد فلسطین ریڈ کراس نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کا غزہ کی پٹی میں واقع اپنے آپریشنز سینٹرز سے ’رابطہ مکمل طور پر ختم ہو گیا ہے۔‘ اسی طرح فلاحی تنظیم ’ایکشن ایڈ‘ نے بھی کہا ہے کہ ان کا غزہ میں موجودہ اپنے تمام اہلکاروں سے رابطہ ختم ہو گیا ہے۔ بی بی سی کے بہت سے نمائندگان نے بتایا ہے کہ ان کی جانب سے غزہ میں بھیجے گئے واٹس ایپ میسجز کا کوئی جواب موصول نہیں ہو رہا ہے۔ کیا غزہ پر زمینی حملہ اپنے مقاصد کو پورا کر سکتا ہے؟ پال کربی کا تجزیہ اسرائیل کے رہنما پہلے ہی یہ اعلان کر چکے ہیں کہ حماس کا نام و نشان مٹا دیا جائے گا اور آئندہ غزہ میں صورتحال کبھی ویسی نہیں ہو گی جیسا کہ پہلے تھی۔ وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا تھا کہ ’حماس کا ہر رکن ایک چلتی پھرتی لاش (ڈیڈ مین) ہے۔‘ انھوں نے حماس ’ٹیرر مشین‘ اور سیاسی ڈھانچے کو ختم کرنے کا عزم کا اعادہ بھی کیا تھا۔ اسرائیل نے غزہ میں اپنی زمینی کارروائیوں کو وسعت دینے کا اعلان کیا ہے۔ اس زمینی آپریشن ’سورڈز آف آئرن‘ کا ہدف اس سے کہیں بڑھ کر ہے جو اسرائیل کی فوج نے اس سے قبل سوچا تھا اور یہ وہ منصوبہ ہے جو آئندہ کئی ماہ تک جاری رہ سکتا ہے۔ لیکن کیا اس زمینی آپریشن کے مقاصد حقیقت پسندانہ ہیں اور کیا اسرائیل کے فوج یہ مقاصد حاصل کر پائے گی؟ غزہ میں زمینی افواج کے داخل ہونے کا مطلب گھر گھر لڑائی ہو گا اور اس صورت میں غزہ کی پٹی میں آباد 20 لاکھ سے زیادہ کی شہری آبادی کو بے پناہ خطرات لاحق ہوں گے۔ حماس کے زیرانتظام غزہ میں حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی فضائی بمباری میں اب تک 7000 سے زیادہ لوگ پہلے ہی مارے جا چکے ہیں اور سینکڑوں ہزاروں اپنے گھر بار چھوڑ کر نقل مکانی کر چکے ہیں۔ زمین پر آپریشن کے علاوہ اسرائیل کی ڈیفنس فورسزکے پاس ایک اضافی کام غزہ بھر میں نامعلوم مقامات پر قید 220 سے زائد مغویوں کو بچانا بھی ہے۔ اسرائیل کے عسکری تجزیہ کار امیر بار شالوم کہتے ہیں کہ ’میرا نہیں خیال کہ اسرائیل حماس کے ہر رکن کو ختم کر سکتا ہے، کیونکہ یہ انتہا پسند اسلام کا تصور ہے۔ لیکن آپ حماس کو زیادہ سے زیادہ کمزور کر سکتے ہیں اور اس کی آپریشنل صلاحیتوں کو ختم کر سکتے ہیں۔‘ شالوم کے مطابق حماس کو کمزور کرنا اسے مکمل طور پر ختم کرنے سے زیادہ حقیقت پسندانہ مقصد ہو سکتا ہے۔ سرائیل ماضی میں حماس کے ساتھ چار جنگیں لڑ چکا ہے اور اس کے حماس کی جانب سے کیے جانے والے راکٹ حملوں کو روکنے کی ہر کوشش ناکام رہی ہے۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ ’اس سب کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ حماس کے پاس اب اسرائیلی شہریوں کو دھمکی دینے یا قتل کرنے کی عسکری صلاحیت نہیں ہونی چاہیے۔‘ تل ابیب یونیورسٹی کے فلسطینی سٹڈیز فورم کے سربراہ مائیکل ملسٹین اس بات سے متفق ہیں کہ حماس کو تباہ کرنا انتہائی پیچیدہ ہو گا۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ یقین کرنا اپنے آپ کو دھوکہ دینے کے مترادف ہو گا کہ آپ اُس خیال کو جڑ سے

اسرائیل کا غزہ میں زمینی آپریشن کو وسعت دینے کا اعلان: کیا غزہ پر زمینی حملہ اپنے مقاصد حاصل کر پائے گا؟ Read More »

پاکستان کا انوکھا گاؤں،جہاں ہر فیصلہ امام مسجد کر تا ہے سگریٹ نوشی پر پابندی ہے

مکوآنہ (  ایگنایٹ پاکستان)پاکستان کا انوکھا گاؤں۔جہاں ہر فیصلہ امام مسجد کر تا ہے سگریٹ نوشی پر پابندی ہیپاکستان کا ایک ایسا گاؤں جہاں سات سال سے سگریٹ نوشی پر پابندی ہے، تفصیلات کے مطابق ضلع فیصل آباد میں واقع ماموں کانجن کا ایک نواحی گاؤں 493 گ ب میں گزشتہ سات سال سے اور تو دور کی بات ہے کسی دکان پر سگریٹ تک فروخت نہیں ہوتے،تمام گاؤں والے امام مسجد کی بات مانتے ہیں اور انہی کے کہنے پر یہاں سگریٹ نوشی پر پابندی ہے، گاؤں کے تمام بوڑھے لوگوں کو اپنے اپنے گھروں میں حقہ پینے کی اجازت دی گئی ہے، امام مسجد مولانا محمد امین کے کہنے پرکسی کو شادی بیاہ یا دیگر خوشی کے مواقع پر ڈھول، گانے بجانے اور آتش بازی کی بھی اجازت نہیں ہے، گاؤں والے جب اپنے بچوں کی شادی کسی دوسرے شہر کرتے ہیں تو پہلے ان کو مذکورہ رسوم نہ کرنے کا بتا دیتے ہیں، گاؤں میں ٹی ایم اے کے خاکروب نہیں ہیں اور گاؤں کے نوجوانوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ہلال ویلفیئر سوسائٹی کے نام سے تنظیم بنا رکھی ہے جو تمام سماجی و فلاحی کام بہت اچھے طریقے سے انجام دے رہی ہے،لڑائی جھگڑے کے تمام معاملات گاؤں کی مسجد میں بیٹھ کر حل کیے جاتے ہیں، یہ گاؤں صفائی کے حوالے سے فیصل آباد کا مثالی گاؤں اور صفائی پر انعام بھی حاصل کر چکا ہے، دس ہزارسے زائد کی آبادی کے گاؤں میں صرف ایک مرکزی مسجد ہے جہاں پر تمام لوگ نماز جمعہ اور عیدین کی نمازیں پڑھتے ہیں، باقی نمازیں گاؤں کی دوسری مساجد میں جو گاؤں والوں کے نزدیک ترین ہوتی ہیں وہاں پڑھتے ہیں لیکن ایک اور حیران کن بات یہ ہے کہ یہاں اذان صرف مرکزی مسجد میں دی جاتی ہے اور یہ اذان تمام مساجد کے لاؤڈ سپیکر سے سنائی دیتی ہے، اس گاؤں کے لوگ امام مسجد کی باتوں پر عمل کرتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ یہاں پر سگریٹ نوشی پر پابندی ہے۔

پاکستان کا انوکھا گاؤں،جہاں ہر فیصلہ امام مسجد کر تا ہے سگریٹ نوشی پر پابندی ہے Read More »

Petroleum Prices

پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں مزید بھاری کمی کا امکان

سلام آباد(این این آئی)عالمی مارکیٹ میں کروڈ آئل کی قیمت میں فی بیرل 5ڈالر کمی ہوئی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق یکم نومبر سے پاکستان میں بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بھاری کمی کا امکان ہے۔آئندہ ماہ پٹرول کی قیمت میں 20روپے فی لٹر کمی کا امکان ہے جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 16روپے فی لٹر کمی متوقع ہے،لائٹ ڈیزل آئل اور مٹی کا تیل بھی سستا ہوگا۔ اوگرا نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا ابتدائی مسودہ تیار کر لیا۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی حتمی سمری 31اکتوبر کو پٹرولیم ڈویژن کو ارسال کی جائے گی۔یاد رہے 16اکتوبر کو پٹرول 40روپے جبکہ ڈیزل15روپے فی لٹر سستا کیا گیا تھا۔

پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں مزید بھاری کمی کا امکان Read More »

قطر نے انڈین بحریہ کے آٹھ سابق افسران کو سزائے موت سُنا دی: ’ہم فیصلے پر شدید صدمے میں ہیں،‘ انڈیا

قطر کی ایک عدالت نے گذشتہ سال اگست میں دوحہ سے گرفتار کیے جانے والے انڈین بحریہ کے آٹھ سابق اہلکاروں کو سزائے موت سنا دی ہے مگر ان کو کن الزامات کے تحت یہ سزا سنائی گئی ہے فی الحال اس کی تفصیل جاری نہیں کی گئی ہے۔ اس کی تصدیق کرتے ہوئے انڈیا کی وزارت خارجہ نے کہا کہ ’ہم سزائے موت کے فیصلے سے شدید صدمے میں ہیں اور عدالت کے تفصیلی فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں۔‘ انڈیا کے وزارت خارجہ نے مزید کہا ہے کہ ’اس کیس کی کارروائی کی خفیہ نوعیت کی وجہ سے اس موقع پر مزید کوئی تبصرہ کرنا مناسب نہیں ہو گا۔‘ بیان کے مطابق ’ہم اس کیس کو بہت اہمیت دیتے ہیں اور اس کی پیروی کر رہے ہیں۔ ہم (گرفتار افراد کے لیے) تمام قونصلر اور قانونی مدد جاری رکھیں گے۔ ہم اس فیصلے کو قطری حکام کے ساتھ بھی اٹھائیں گے۔‘ ماضی میں گرفتار کیے گئے افراد کی شناخت کمانڈر (ریٹائرڈ) پورنیندو تیواری، کیپٹن (ریٹائرڈ) نوتیج سنگھ گل، کمانڈر (ریٹائرڈ) بیرندر کمار ورما، کیپٹن (ریٹائرڈ) سوربھ وششت، کمانڈر (ریٹائرڈ) سوگناکر پکالا، کمانڈر (ریٹائرڈ) امیت ناگپال، کمانڈر (ریٹائرڈ) امیت ناگپال اور سیلر راگیش کے طور پر ظاہر کی گئی تھی۔ سزا پانے والے انڈین بحریہ کے سابق اہلکار دوحہ میں قائم ’الظاہرہ العالمی کنسلٹینسی اینڈ سروسز‘ کے لیے کام کرتے تھے۔ یہ کمپنی قطر کی بحریہ کو تربیت اور ساز و سامان فراہم کرتی ہے۔ یہ کمپنی مبینہ طور پر ایک عمانی شہری کی ملکیت ہے، جو رائل عمانی فضائیہ کے ایک ریٹائرڈ سکواڈرن لیڈر ہیں، انھیں بھی آٹھ انڈین افراد کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا لیکن بعدازاں تفتیش کے بعد انھیں نومبر میں رہا کر دیا گیا تھا۔ کمپنی کی ویب سائٹ پر اسے قطر کی وزرات دفاع، سکیورٹی اور دوسری حکومتی ایجنسیوں کا ’مقامی بزنس پارٹنر‘ بتایا گیا ہے۔ اسے دفاعی آلات چلانے اور ان کی مرمت اور دیکھ بھال کا سپیشلسٹ بتایا گیا ہے۔ اس ویب سائٹ میں کمپنی کے اعلی اہلکاروں اور ان کے عہدے کی فہرست بھی دی گئی تھی جس میں کئی انڈین شہریوں کے نام بھی شامل تھے۔ تاہم بعدازاں یہ ویب سائیٹ انٹرنیٹ پر قابل رسائی نہیں رہی تھی۔ ان میں کچھ اہلکار اپنی انڈین بحریہ کی ملازمت کے دوران آبدوزوں کے پراجیکٹ پر کام کر چکے ہیں۔ ان سبھی اہلکاروں کو گذشتہ سال 30 اگست کو حراست میں لیا گیا تھا اور ستمبر سے یہ سبھی جیل میں ہیں۔ خبروں کے مطابق انھیں قید تنہائی میں رکھا گیا ہے۔ گذشتہ ہفتے انڈیا کی وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے بتایا تھا کہ اس کیس کی آخری اور ساتویں سماعت 3 اکتوبر کو ہوئی تھی لیکن انھوں نے اس ضمن میں مزید تفصیلات بتانے سے انکار کر دیا۔ نہ ہی قطر اور نہ ہی انڈیا نے اِن 8 افراد پر لگائے گئے الزامات کی تفصیلات کے بارے میں عوامی طور پر فی الحال کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا ہے، تاہم انڈین میڈیا نے نامعلوم ذرائع سے خبر دی تھی کہ انڈین شہریوں پر جاسوسی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ یہ معاملہ خبروں کی زینت اس وقت بنا تھا جب گذشتہ سال 25 اکتوبر کو ڈاکٹر میتو بھارگو نام کی ایک خاتون نے ایک ٹویٹ کیا جس میں انھوں نے دعویٰ کیا کہ ’انڈین بحریہ کے آٹھ سابق اہلکار، جنھوں نے مادر وطن کی خدمت کی ہے، گذشتہ 57 دنوں سے دوحہ میں غیر قانونی حراست/قید میں ہیں۔‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’میں حکومت اور متعلقہ حکام سے درخواست کرتی ہوں کہ وہ جلد ضروری اقدامات کرے اور ان اہلکاروں کو کسی تاخیر کے بغیر قطر سے رہا کروا کر انڈیا لائے۔‘ قطر میں 70,000 سے زیادہ انڈین کام کرتے ہیں اور انڈین وزارت خارجہ کے مطابق انڈیا میں مائع قدرتی گیس کی کل سپلائی کا نصف سے زیادہ حصہ قطر سے آتا ہے۔ سال 2020-21 میں قطر کے ساتھ انڈیا کی باہمی تجارت 9.21 ارب ڈالر تھی جبکہ قطر میں 6000 سے زیادہ بڑی اور چھوٹی انڈین کمپنیاں کام کرتی ہیں۔ ایسی صورتحال میں آٹھ انڈین شہریوں، جو کہ نیوی کے سابق افسران بھی ہیں، کی گرفتاری نے اُن کے اہلخانہ کو حیران کر دیا تھا۔‘ اس سے قبل گرفتار کیے گئے کیپٹن (ر) نوتیج سنگھ گل کے بھائی نودیپ گل نے بیان دیا تھا کہ ’ہم ہاتھ جوڑ کر قطر کی حکومت اور اپنے ملک کی حکومت سے کہہ رہے ہیں کہ ان لوگوں کو جلد از جلد ملک واپس لانے کی اجازت دی جائے۔‘ جبکہ 64 سالہ گرفتار کمانڈر (ریٹائرڈ) پورنیندو تیواری کی بہن میتو بھارگوا نے کہا کہ ان کی 84 سالہ والدہ اس صورتحال پر بہت پریشان ہیں۔ جبکہ ایک ٹویٹ میں انڈین بحریہ کے سابق چیف آف نیول سٹاف ایڈمرل (ر) ارون پرکاش نے انڈیا کی حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اس معاملے کے پیش نظر قطر کی حکومت سے تعلقات پر نظر ثانی کرے۔

قطر نے انڈین بحریہ کے آٹھ سابق افسران کو سزائے موت سُنا دی: ’ہم فیصلے پر شدید صدمے میں ہیں،‘ انڈیا Read More »

Toyota Corolla Latest Prices

کرولا گاڑیوں کی قیمتوں میں بھی کمی کا اعلان

انڈس موٹرز کی کرولا کے تمام ماڈلز کی قیمتوں میں2 لاکھ سے ڈھائی لاکھ تک کمی کی گئی ہے امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی بحالی کے سبب پاکستان میں ٹویوٹا کاروں کی اسمبلینگ کرنے والی کمپنی انڈس موٹرز نےاپنی گاڑیوں ٹیوٹا کرولا کے تمام ماڈلز کی قیمتوں میں کمی کر دی۔  ٹیوٹا کے ویرینٹ کرولا کے ماڈل1.6 ایم ٹی کی قیمت میں 2 لاکھ روپے کی کمی کی گئی ہے ، اس ماڈل کی پرانی قیمت 61 لاکھ69 ہزار تھی جو کمی کے بعد 59لاکھ69 ہزار ہوگئی۔ کرولا کے ماڈل1.6 سی ٹی وی کی پرانی قیمت 67 لاکھ69 ہزار روپے تھی اور کمپنی کی جانب سے اس کی قیمت میں بھی 2 لاکھ10 ہزار روپے کمی کی گئی ہے ، اور اس ماڈل کی نئی قیمت 65 لاکھ59 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے۔ اسی طرح کرولا1.6 سی وی ٹی ایس آر کی پرانی قیمت 74 لاکھ29 ہزار روپے تھی، اور اس کی قیمت میں 2 لاکھ40 ہزار روپے کی کمی کی گئی ہے ، اور اسماڈل کی نئی قیمت 71 لاکھ89 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے۔  کرولا 1.8 سی وی ٹی کی قیمت میں 2 لاکھ 30 ہزار کی کمی کی گئی ہے اور اس ماڈل کی پرانی قیمت 71 لاکھ 19 ہزار روپے تھی ، جو کمی کے بعد 68 لاکھ89 ہزار روپے ہوگئی۔  کرولا 1.8 سی وی ٹی ایس آر کی قیمت میں ڈھائی لاکھ روپے تک کمی کی گئی ہے، اس ماڈل کی قیمت77 لاکھ59 ہزار سے کم ہوکر 75 لاکھ9 ہزار ہوگئی ہے۔ ٹیوٹاکرولا کے ماڈل کرولا 1.8 سی وی ٹی ایس آر بی ایل کےکی پرانی قیمت 77 لاکھ 99 ہزار روپے تھی ، اور کمپنی کی جانب سے اس کی قیمت میں بھی ڈھائی لاکھ روپے تک کمی کی گئی ہے ، جس  کے بعد اس کی نئی قیمت 75 لاکھ49 ہزار روپے ہوگئی ہے۔   انڈس موٹرز کی جانب سے پاکستان میں تما م ڈیلرز کو نئی قیمتوں کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے، جبکہ ٹیوٹا پاکستان نے بھی گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کی تصدیق کی ہے۔

کرولا گاڑیوں کی قیمتوں میں بھی کمی کا اعلان Read More »

ڈسکہ: ابھرتا ہوا زرعی آلات کا مرکز

 پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانے کے لیے کم قیمت پر تیار کردہ مشینیں۔ ڈسکہ: ڈسکہ میں تیار کردہ زرعی آلات تمام صوبوں میں فروخت کیے جاتے ہیں اور زمبابوے، موزمبیق، افغانستان اور دیگر ممالک کو بھی برآمد کیے جاتے ہیں۔ ایگنایٹ پاکستان سے بات کرتے ہوئے ڈسکہ انجینئرنگ اینڈ انڈسٹریل ایسوسی ایشن کے صدر آصف باجوہ اور سینئر نائب صدر عثمان اقبال مغل نے کہا کہ وہ اپنی مصنوعات کے ذریعے پاکستان کو عالمی زرعی منڈی میں متعارف کرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈسکہ میں زرعی آلات کی صنعت سب سے پرانی صنعتوں میں سے تھی، جسے لندن کے بعد پہلا ڈیزل انجن تیار کرنے کا سہرا بھی دیا گیا تھا۔ ایک مقامی کمپنی نے ایک جدید ترین مشین تیار کی ہے جس کی لاگت تقریباً 10 لاکھ روپے ہے اور یہ ایک ساتھ ہل، ہیرو، ڈسک ہیرو، سیڈ ڈرل مشین اور لیولر کا کام کرتی ہے۔ یہ روزانہ تقریباً آٹھ ایکڑ زمین کی تیاری اور بوائی کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ مقامی کسان قاضی نعیم اللہ نے کہا کہ یہ مشین نہ صرف ماحول دوست ہے بلکہ یہ بیک وقت چھ مختلف کردار ادا کرنے کی بھی صلاحیت رکھتی ہے۔ اس سے وقت اور پیسہ دونوں کی بچت ہوتی ہے، کیونکہ روایتی طریقوں سے ایک ایکڑ زمین کی تیاری میں 22 لیٹر ڈیزل خرچ ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیڈر مشین صرف نو لیٹر ڈیزل استعمال کرتی ہے۔ مزید برآں، فصل کی باقیات کو جلانے کی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ سیڈر باقیات کو سبز کھاد میں توڑ دیتا ہے، جو جنگلی حیات کی حفاظت کرتا ہے اور سموگ کو کم کرتا ہے۔ اسی طرح ایک زیرو ٹیلیج سیڈ ڈرل مشین جس کی مارکیٹ قیمت 400,000 روپے ہے، بغیر تیاری کے بیج اور فصل کی باقیات کو ڈرل کرتی ہے اور اسے گندم، مکئی، مٹر اور چنے کی بوائی کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس میں روزانہ 20 ایکڑ اراضی پر ڈرل اور بیج لگانے کی صلاحیت بھی ہے۔ مشین نے کئی ایوارڈز جیتے ہیں۔ زمین کی تیاری میں استعمال ہونے والی ایک عام مشین روٹاویٹر بھی مقامی طور پر تیار کی جاتی ہے اور 400,000 روپے میں فروخت ہوتی ہے۔ زمین کی تیاری میں استعمال ہونے والی مشینوں میں ڈسک ہیرو کی قیمت 700,000 روپے، ڈسک ہل کی قیمت 350,000 روپے ہے اور ڈسک اور بلیڈ مقامی مارکیٹ میں 100,000 روپے میں دستیاب ہیں۔ چار انچ مٹی تک ہل چلانے کے لیے ڈسک ہیرو کا استعمال کیا جاتا ہے، جب کہ ڈسک کا استعمال سات انچ تک ہل چلانے کے لیے کیا جاتا ہے۔ ایک کسان نے کہا کہ دونوں زمین کی زرخیزی اور پیداواری صلاحیت میں نمایاں اضافہ کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ، شہر میں تیار کردہ آٹو لیزر لینڈ لیولر زرعی آلات میں خاص اہمیت کا حامل ہے جس کی مارکیٹ ویلیو 10 لاکھ روپے ہے۔ صنعت کے رہنماؤں نے کہا کہ ہر کسان کو پانی کی سطح اور بیج کی گہرائی کو کنٹرول کرنے کے لیے سال میں ایک بار لیزر لیولنگ کرنی چاہیے۔ ایک ترقی پسند کسان جام صہیب حسن جو کہ ضلع جھنگ میں بطور کمرشل بنیادوں زرعی خدمات فراہم کرتے  ہیں انہوں  نے بتایا کہ کاشتکاروں کے آباؤ اجداد دستی طور پر کھیتی باڑی کرتے تھے لیکن اب آلات نے وقت کی بچت کے ساتھ مزید کام کرنے میں مدد کی ہے۔

ڈسکہ: ابھرتا ہوا زرعی آلات کا مرکز Read More »

جب پنڈت کشور لال کی چتا کو آگ نے نہ چھوا

پنڈت نول کشور کو کیوں دفن کیا گیا  اس کی چتا پر کئی ٹین گھی کے ڈالے گئے تھے لیکن چتا آگ نہیں پکڑ رہی تھی . وہ کوئی عام ہندو نہیں تھا انڈیا کا بہت بڑا نام تھا. اس لئے اس کی چتا کو آگ نہ لگنے والے واقعے کی خبر منٹوں میں پورے انڈیا میں پھیل گئی .  لوگ جوق در جوق شمشان گھاٹ پہنچنے لگے . اس کی جامع مسجد دلی کے امام بخاری سے بہت دوستی تھی امام صاحب بھی یہ واقعہ سن کر فورآ شمشان گھاٹ پہنچے . انہوں نے اس کے لواحقین کو سمجھایا کہ اس کی ارتھی کو آگ نہیں لگے گی چاہے پورے ھندوستان کا گھی اس پر ڈال دو . بہتر یہی ہے اسے دفنا دو.  لہذا پہلی بار ایک ہندو کو جلائے بغیر شمشان گھاٹ کے اندر ہی دفن کرنا پڑا . اس کی ارتھی کو آگ کیوں نہیں لگ رہی تھی ؟ اس کو آگ کیسے جلا سکتی ہے جس نے قرآن کا احترام مسلمانوں سے بھی بڑھ کر کیا ھو . کیسے؟ چلیے تاریخ کے صفحوں کو پلٹتے ہیں  تقسیم ہند کے زمانے میں لاہور کے 2 اشاعتی ادارے بڑے مشہور تھے . پہلا درسی کتب کا کام کرتا تھا اس کے مالک میسرز عطر چند اینڈ کپور تھے. دوسرا ادارہ اگرچہ غیر مسلموں کا تھا لیکن اس کے مالک پنڈت نول کشور قران پاک کی طباعت و اشاعت کیا کرتے تھے نول کشور نے احترام قرآن کا جو معیار مقرر کیا تھا وہ کسی اور ادارے کو نصیب نہ ہوسکا. نول کشور جی نے پہلے تو پنجاب بھر سے اعلی ساکھ والے حفاظ اکٹھے کئے اور ان کو زیادہ تنخواہوں پر ملازم رکھا احترام قرآن کا یہ عالم تھا کہ جہاں قرآن پاک کی جلد بندی ہوتی تھی وہاں کسی شخص کو خود نول کشور جی سمیت جوتوں کے ساتھ داخل ہونے کی اجازت نہیں تھی. دو ایسے ملازم رکھے گئے تھے جن کا صرف اور صرف ایک ہی کام تھا کہ تمام دن ادارے کے مختلف کمروں کا چکر لگاتے رہتے تھے کہیں کوئی کاغذ کا ایسا ٹکڑا جس پر قرآنی آیت لکھی ہوتی اس کو انتہائی عزت و احترام سے اٹھا کر بوریوں میں جمع کرتے رہتے پھر ان بوریوں کو احترام کے ساتھ زمین میں دفن کر دیا جاتا. وقت گزرتا رھا طباعت و اشاعت کا کام جاری رھا۔ پھر برصغیر کی تقسیم ھوئی۔ مسلمان ھندو اور سکھ نقل مکانی کرنے لگے۔ نول کشور جی بھی لاھور سے ترک سکونت کرکے نئی دلی انڈیا چلے گئے۔  ان کے ادارے نے دلی مین بھی حسب سابق قرآن پاک کی طباعت و اشاعت کا کام شروع کر دیا۔ یہاں بھی قرآن پاک کے احترام کا وھی عالم تھا۔ ادارہ ترقی کا سفر طے کرنے لگا اور کامیابی کی بلندی پر پہنچ گیا۔نول کشور جی بوڑھے ھوگئے اور اب گھر پر آرام کرنے لگے جبکہ ان کے بچوں نے ادارے کا انتظام سنبھال لیا اور ادارے کی روایت کے مطابق قران حکیم کے ادب و احترام کا سلسہ اسی طرح قائم رکھا۔  آخرکار نول کشور جی کا وقت آخر آ گیا اور وہ انتقال کرکے خالق حقیقی سے جا ملے۔ ان کی وفات پر ملک کے طول و عرض سے ان کے احباب ان کے ھاں پہنچے۔ ایک بہت بڑی تعداد میں لوگ ان کے کریا کرم میں شریک ھونے کے لئے شمشان گھاٹ پہنچے۔ ان کی ارتھی کو چتا پر رکھا گیا ۔ چتا پر گھی ڈال کر آگ لگائی جانے لگی تو ایک انتہائی حیرت انگیز واقعہ ھوا۔ نول کشور جی کی چتا آگ نہیں پکڑ رھی تھی۔چتا پر اور گھی ڈالا گیا پھر آگ لگانے کی کوشش کی گئی لیکن بسیار کوشش کے باوجود بے سود۔ یہ ایک ناممکن اور ناقابل یقین واقعہ تھا۔ پہلے کبھی ایسا نہین ھوا تھا۔ لمحوں میں خبر پورے شہر میں پھیل گئی کہ نول کشور جی کی ارتھی کو آگ نہین لگ رھی۔  مخلوق خدا یہ سن کر شمشان گھاٹ کی طرف امڈ پڑی۔ لوگ اپنی آنکھوں سے دیکھ رھے تھے اور حیران و پریشان تھے۔ یہ خبر جب جامع مسجد دلی کے امام بخاری تک پہنچی تو وہ بھی شماشان گھاٹ پہنچے۔ نول کشور جی ان کے بہت قریبی دوست تھے۔  اور وہ ان کے احترام قران کی عادت سے اچھی طرح واقف تھے۔ امام صاحب نے پنڈت جی کو مخاطب کرتے ھوئے کہا کہ آپ سب کی چتا جلانے کی کوشش کبھی کامیاب نہین ھو پائے گی۔ اس شخص نے اللہ کی سچی کتاب کی عمر بھر جس طرح خدمت کی ھے جیسے احترام کیا ھے اس کی وجہ سے اس کی چتا کو آگ لگ ھی نہیں سکے گی چاھے آپ پورے ھندوستان کا تیل گھی چتا پر ڈال دیں۔  اس لئے بہتر ھے کہ ان کو عزت و احترام کے ساتھ دفنا دیجئیے۔ چنانچہ امام صاحب کی بات پر عمل کرتے ھوئے نول کشور جی کو شمشان گھاٹ میں ھی دفنا دیا گیا۔ یہ تاریخ کا پہلا واقعہ تھا کہ کسی ھندو کی چتا کو آگ نہ لگنے کی وجہ سے شمشان گھاٹ میں ھی دفنا دیا گیا ۔ میں نہیں جانتا اس  ہندو   کا آخرت میں کیا انجام ھوگا لیکن اتنا جان گیا ہوں کہ دنیا میں اس کو آگ لگانا ناممکن ہو گیا تھا کیا آخرت میں آگ اس کے سامنے بے بس ھو جائے گی؟۔  میں یہ بھی سوچ رھا ھوں ایک ہندو احترام قران میں اس دنیا کی آگ سے محفوظ رہا ہم  اس کتاب پر ایمان لانے والے اگر اس کی صحیح قدر کریں گے تو یہ آگ ھمیں جہنم کی آگ سے کیوں نہیں بچائے گی؟۔  انشااللہ میرا ایمان ہے ضرور بچائے گی۔۔۔۔۔

جب پنڈت کشور لال کی چتا کو آگ نے نہ چھوا Read More »

زیرالتواتمام پاسپورٹس آئندہ چند روزمیں جاری کئےجانے کاامکان

بروقت پرنٹنگ کیلئےاضافی افرادی قوت سمیت پرنٹنگ مشینیں24گھنٹےفعال تکنیکی مسائل کےباعث ملک بھرمیں پاسپورٹ ڈیلیوری میں تاخیر کے معاملے میں بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے ، اور اب زیرالتواتمام پاسپورٹس آئندہ چندروزمیں جاری کئےجانےکاامکان ہے۔ باخبر ذرائع کے مطابق فاسٹ ٹریک درخواستوں کےحامل پاسپورٹس کابیک لاگ ختم ہوگیا،اور آج سےپاسپورٹ مقررہ مدت میں ہی فراہم کئےجائیں گے،ارجنٹ پاسپورٹ کابیک لاگ بھی2سے3روزمیں ختم ہونےکاامکان ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ امیگریشن اینڈپاسپورٹ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے نارمل پاسپورٹس کی بروقت فراہمی کیلئےپرنٹنگ کیلئےاضافی اقدامات کیے گئے ہیں ۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ پارسپورٹس کی بروقت فراہمی کیلئے کیے گئے اقدامات کے تحت بروقت پرنٹنگ کیلئےاضافی افرادی قوت سمیت پرنٹنگ مشینیں24گھنٹےفعال ہیں۔ واضح رہے کہ محکمہ پاسپورٹ کے پاس نئے پاسپورٹس کیلئے لیمینیشن پیپر مبینہ طور پرختم ہوگئے تھے۔ جس کی وجہ سے درخواست گزاروں کو پاسپورٹ کے حصول کیلئے طویل انتظار کا خدشہ ظاہر کیا گیا تھا۔ بیرون ملک عمرہ، علاج اور تعلیم کے لیے جانے کے خواہشمند شہری مشکل میں پھنس گئے تھے۔

زیرالتواتمام پاسپورٹس آئندہ چند روزمیں جاری کئےجانے کاامکان Read More »