لیفٹیننٹ جنرل سردار حسن اظہر حیا کا کہنا ہے کہ اس منصوبے سے خطے کی زرعی پیداواری صلاحیت میں اضافہ اور خوراک میں خود کفالت کو فروغ دینے کی امید ہے۔ پشاور: پاک فوج جنوبی وزیرستان کے علاقے زرملم میں 1000 ایکڑ اراضی پر زرعی فارمنگ شروع کرنے کے لیے تیار ہے۔ اگلے چند سالوں میں کاشتکاری کے رقبے کو بڑھایا جائے گا اور 41,000 ایکڑ اراضی کو کاشتکاری کے لیے موزوں بنایا جائے گا۔ توقع ہے کہ اس منصوبے سے خطے کی زرعی پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہوگا اور خوراک میں خود کفالت کو فروغ ملے گا۔ اس نمائندے کو کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل سردار حسن اظہر حیات سے ان کے دفتر میں بات کرنے کا موقع ملا جنہوں نے کہا کہ پاک فوج خیبر پختونخوا میں زرعی کاشتکاری کو بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔ جنرل نے کہا کہ پاک فوج نے جنوبی وزیرستان کے علاقے زرملان میں 41 ہزار ایکڑ اراضی پر کاشتکاری کا منصوبہ بنایا ہے جو کہ برسوں سے بنجر تھی۔ ان کا خیال تھا کہ خیبرپختونخوا میں معدنیات، پن بجلی، زراعت اور سیاحت میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں جن سے صوبے کے وسائل میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوج نے صوبے میں معدنیات، زراعت، پن بجلی اور سیاحت میں سرمایہ کاری لانے کے لیے سول حکومت کے ساتھ مل کر کام کیا ہے جس کے مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔ سرمایہ کاروں کو مزید سہولیات فراہم کرکے روزگار کے مواقع پیدا کیے جاسکتے ہیں۔ جنرل سردار حسن اظہر حیات عوام اور مسلح افواج کے درمیان خلیج کو ختم کرنے کے لیے مختلف کمیونٹیز تک پہنچنے پر یقین رکھتے ہیں۔ وہ طلباء، اساتذہ، علماء اور معاشرے کے دیگر طبقات بالخصوص ضم شدہ اضلاع کے لوگوں سے ملاقات کر رہے ہیں۔ کے پی حکومت کے ایک اہلکار نے کہا، “مسلح افواج اور صوبائی حکومت کے تعلقات انتہائی خوشگوار ہیں۔” صوبائی حکومت نے مسلح افواج کی مدد سے غیر قانونی موبائل سمز، دھماکہ خیز مواد، بھتہ خوری، ہنڈی، غیر قانونی اسلحہ، اسمگلنگ، جعلی دستاویزات، منشیات کی سمگلنگ اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا ہے۔ اہلکار نے مزید کہا: “غیر قانونی سرگرمیوں کی مؤثر روک تھام کے لیے، متعلقہ وفاقی اور صوبائی محکمے اور انٹیلی جنس ایجنسیاں مل کر کام کر رہی ہیں۔”