Ali Sher

Paksitan Vs New Zealand Cricket Match

کیا پاکستان نیوزی لینڈ کو شکست دے سکے گا؟

پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کے سلسلے میں بنگلور میں کھیلا جانے والا میچ سیمی فائنل کی دوڑ سے ایک فریق کو باہر کرسکتا ہے، لیکن دونوں ٹیموں نے اس کے لیے بھرپور تیاری کی ہے۔   پاکستان کے کپتان بابر اعظم (دائیں) 29 ستمبر 2023 کو انڈیا کے شہر حیدرآباد کے راجیو گاندھی انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ 2023 سے قبل نیوزی لینڈ کے خلاف وارم اپ میچ کے دوران شاٹ کھیل رہے ہیں (نوح سیلم / اے ایف پی) پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے اب ورلڈ کپ 2023 میں باقی رہنے یا واپسی کے سفر کی گھڑی سر پر آگئی ہے۔ بنگلور کے چناسوامی سٹیڈیم بنگلور میں ہفتے کو پاکستان اپنا آٹھواں میچ نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلے گا۔ یہ میچ دونوں ٹیموں کے لیے بہت اہم ہے۔ نیوزی لینڈ کی ٹیم کے پاس اگرچہ ایک موقع اور ہوگا کہ وہ آخری میچ میں سری لنکا کو شکست دے کر اپنی جدوجہد جاری رکھیں، لیکن پاکستان کے لیے یہ ڈوبتی ہوئی ناؤ کا آخری کنارا ہے۔ اگر کشتی یہاں نہ ٹھہر سکی تو انگلینڈ کے خلاف آخری میچ بس رسمی کارروائی ہی ہوگا۔ ویسے تو پاکستان کو سیمی فائنل میں جگہ بنانے کے لیے دونوں میچ جیتنا ہوں گے اور رن ریٹ بھی بہتر بنانا ہوگا کیونکہ پوائنٹس برابر ہونے کی صورت میں رن ریٹ ہی شمار کیا جائے گا، جو فی الحال نیوزی لینڈ سے بہت کم ہے۔ ذیل میں گذشتہ ورلڈ کپ میں پاکستان کے نیوزی لینڈ سے مقابلوں پر نظر دوڑاتے ہیں۔ ورلڈ کپ 1983 ورلڈ کپ کی شروعات تو 1975 میں ہوئی لیکن نیوزی لینڈ سے پاکستان کا پہلا مقابلہ 1983 میں برمنگھم میں ہوا تھا، جہاں پاکستان کو پہلی دفعہ شکست کا مزہ چکھنا پڑا۔ نیوزی لینڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 60 اوورز میں 238 رنز بنائے۔ پاکستان اس ہدف کو عبور نہ کرسکا اور 186 رنز بنا کر ٹیم آل آؤٹ ہوگئی۔ اس ورلڈ کپ میں ہر ٹیم کو آپس میں دو میچ کھیلنا تھے۔ پاکستان نیوزی لینڈ کا دوسرا میچ ناٹنگھم کے گراؤنڈ میں ہوا تھا۔ پاکستانی ٹیم کی قیادت عمران خان کر رہے تھے جبکہ نیوزی لینڈ کے کپتان جیوف ہاورتھ تھے۔ پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 261 رنز بنائے۔ ظہیر عباس نے شاندار سنچری سکور کی جبکہ کپتان عمران خان نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 79 رنز کی طوفانی اننگز کھیلی تھی۔  نیوزی لینڈ کی ٹیم جواب میں 250 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی تھی۔ مدثر نذر نے تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا تھا اور پاکستان نے یہ میچ 11 رنز سے جیتا تھا۔ ورلڈ کپ 1987 1987 میں پہلی مرتبہ ورلڈ کپ انگلینڈ سے باہر انڈیا پاکستان میں کھیلا گیا۔  نیوزی لینڈ اس ورلڈ کپ میں گروپ اے میں تھا، جس کے باعث گروپ میں پاکستان سے اس کا کوئی میچ نہیں ہوسکا۔ ورلڈ کپ 1992 پاکستان اس ورلڈ کپ کا فاتح تھا اور اس کے سیمی فائنل اور پھر فائنل میں پہنچنے کا کسی حد تک سہرا نیوزی لینڈ کے سر تھا، جس نے گروپ میچ میں پاکستان کے خلاف سرسری کارکردگی دکھائی تاکہ سیمی فائنل نیوزی لینڈ میں کھیل سکے اور یہ حکمت عملی اپنے لیے مصیبت لے آئی۔ پاکستان کا گروپ میچ اپنے گروپ کا آخری میچ تھا، جو نیوزی لینڈ کے ساتھ کرائسٹ چرچ میں کھیلا گیا۔ نیوزی لینڈ جو اس ورلڈ کپ میں زبردست کارکردگی دکھا رہا تھا، پورے ٹورنامنٹ کے برعکس خراب بیٹنگ کرتے ہوئے 166 رنز پر آؤٹ ہوگیا۔ پاکستان نے اس ہدف کو باآسانی پورا کرلیا اور رمیز راجہ نے 119 رنز کی اننگز کھیلی۔ پاکستان کا دوسرا میچ اس ورلڈ کپ میں سیمی فائنل تھا، جو پاکستان نے غیر متوقع طور پر چار وکٹوں سے جیت لیا تھا۔ اس میچ میں انضمام الحق کی 60 رنز کی طوفانی اننگز نے ناممکن کو ممکن بنادیا تھا۔ اس میچ میں پاکستان کی کارکردگی نے دنیائے کرکٹ کو حیران کر دیا تھا۔ نیوزی لینڈ کے کھلاڑی رچن رویندرا (درمیان) 29 ستمبر 2023 کو انڈیا کے شہر حیدرآباد کے راجیو گاندھی انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ 2023 سے قبل پاکستان کے خلاف وارم اپ میچ کے دوران شاٹ کھیل رہے ہیں (نوح سیلم / اے ایف پی) ورلڈ کپ 1996 انڈیا اور پاکستان میں مشترکہ طور پر منعقد ہونے والے چھٹے ورلڈ کپ میں پاکستان کا نیوزی لینڈ کے ساتھ میچ لاہور میں کھیلا گیا، جو پاکستان نے 46 رنز سے جیت لیا۔ پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 281 رنز بنائے۔ نیوزی لینڈ کی ٹیم جواب میں 235 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔ ورلڈ کپ 1999 پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان گروپ میچ ڈربی شائر میں کھیلا گیا۔ پاکستان نے یہ میچ 62 رنز سے جیت لیا تھا۔ پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 269 رنز بنائے، جس میں انضمام الحق کی جارحانہ 73 رنز کی اننگز شامل تھی۔ نیوزی لینڈ کی ٹیم پاکستانی بولرز کی شاندار بولنگ کی تاب نہ لاسکی اور مقررہ 50 اوورز میں 207 رنز ہی بناسکی۔ پاکستان ٹیم اس ورلڈ کپ میں دوسری مرتبہ نیوزی لینڈ کے سامنے مانچسٹر میں سیمی فائنل میں آئی اور دوسری مرتبہ بھی فتح یاب رہی۔ سعید انور کی سنچری اور وجاہت اللہ واسطی کے 84 رنز کی اننگز نے نیوزی لینڈ کے دیے گئے 242 رنز کے ہدف کو 40 ویں اوور میں ہی پورا کرلیا اور فائنل میں جگہ بنالی۔ ورلڈ کپ 2003 اور 2007 پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں دونوں ورلڈ کپ میں آمنے سامنے نہ آسکیں کیونکہ پاکستان گروپ سٹیج پر ہی ورلڈ کپ سے باہر ہوگیا تھا۔ نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیم سن (دائیں) 29 ستمبر 2023 کو انڈیا کے شہر حیدرآباد کے راجیو گاندھی انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ 2023 سے قبل پاکستان کے خلاف وارم اپ میچ کے دوران شاٹ کھیل رہے ہیں (نوح سیلم / اے ایف پی) ورلڈ کپ 2011 دسویں ورلڈ کپ میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان گروپ میچ سری لنکا کے شہر پالی کیلے میں کھیلا گیا، جس کا اختتام پاکستان کی شکست پر ہوا۔ نیوزی لینڈ کی ٹیم نے پہلے کھیلتے ہوئے 302 رنز بنائے۔ روس ٹیلر نے 131

کیا پاکستان نیوزی لینڈ کو شکست دے سکے گا؟ Read More »

Pakistan Army

پاکستان ایئرفورس ٹریننگ ایئربیس میانوالی پر حملہ ناکام، 3 دہشتگرد ہلاک

راولپنڈی: (دنیا نیوز) سکیورٹی فورسز نے پاکستان ایئرفورس ٹریننگ ایئربیس میانوالی پر دہشتگروں کا حملہ ناکام بنا دیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق دہشتگردوں نے علی الصبح میانوالی ایئربیس پر حملے کی کوشش کی ، ایئربیس پر متعین دستوں نے فوری اور موثر کارروائی کر کے دہشتگردوں کا حملہ ناکام بنا دیا۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ کارروائی کے دوران 3 دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا گیا، کارروائی کے دوران پہلے سے گراؤنڈ 3 طیاروں کو کچھ نقصان پہنچا جبکہ ایک فیول باؤزر بھی متاثر ہوا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق فوری کارروائی کے نتیجے میں اہلکاروں اور اثاثوں کا تحفظ یقینی بنایا گیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز بلوچستان کے علاقے پسنی سے اورماڑہ جانے والی سکیورٹی فورسز کی دو گاڑیوں پر دہشتگردوں کے حملے میں 14 فوجی جوان شہید ہوگئے تھے

پاکستان ایئرفورس ٹریننگ ایئربیس میانوالی پر حملہ ناکام، 3 دہشتگرد ہلاک Read More »

Google Adsense

گوگل ایڈ سینس پر کمائی کا طریقہ تبدیل کرنے کا اعلان

  سب سے بڑی انٹرنیٹ سرچ انجن ’گوگل‘ نے ویب سائٹس پر اشتہارات کی کمائی کا طریقہ کار تبدیل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئے طریقے سے اشتہارات چلانے والے صارفین کی کمائی بہتر ہوگی۔ گوگل کی جانب سے بلاگ پوسٹ میں بتایا گیا کہ ممکنہ طور پر سال نو کے موقع پر یعنی 2024 کے آغاز میں گوگل ایڈ سینس پر کمائی کا طریقہ تبدیل کردیا جائے گا۔ کمپنی کے مطابق اس وقت ویب سائٹس پر اشتہارات دکھانے والے افراد اور کمپنیوں کو ’کلک‘ پر پیسے ملتے ہیں جب کہ نئے طریقے کے تحت صارفین کو اشتہارات کو ویب سائٹس پر آویزاں کرنے یا دکھانے پر پیسے ملیں گے، جسے ’امپریشن پیمنٹ‘ کا نام دیا گیا ہے۔ ’پر امپریشن پیمنٹ‘ کا مطلب یہ ہے کہ ویب سائٹس مالکان کو ہر امپریشن یعنی پیج ویو پر پیسے ملیں گے، عام طور پر گوگل ایک ہزار پیج ویوز کے حساب سے پیمنٹ فراہم کرتا ہے، تاہم بعض ویب سائٹس میں پیج ویوز کی تعداد کم یا زیادہ بھی ہوسکتی ہے۔ اس وقت تک گوگل ایڈ سینس پر ’پر کلک پیمنٹ‘ کا طریقہ رائج ہے، یعنی ویب سائٹس مالکان کو گوگل اس وقت پیمنٹ ادا کرتا ہے، جتنی بار ان کے پیج کو کلک کیا جاتا ہے لیکن نئے طریقے کے تحت ویب سائٹ کے کسی بھی حصے یا پیج پر اشتہار نظر آنے پر پیسے ادا کیے جائیں گے۔ نئے طریقے کے تحت ویب سائٹس مالکان کو کوئی تبدیلی نہیں کرنی پڑے گی، گوگل اپنے خود کار نظام کے تحت اشتہارات کو ویب سائٹس پر آویزاں کرے گا۔ ساتھ ہی گوگل نے واضح کیا کہ نئے طریقہ کار کے تحت اگرچہ آمدنی آسان اور بہتر ہوجائے گی لیکن ویب سائٹس مالکان کی کمائی کے حصے میں کوئی فرق نہیں پڑے گا، انہیں اتنا ہی اشتہارات کمائی کا 68 فیصد حصہ ملے گا۔ اس وقت گوگل ایڈ سینس پر مونیٹائز ویب سائٹس کو اشتہارات کی کمائی کی مد میں 68 فیصد حصہ ملتا ہے، باقی 32 فیصد حصہ گوگل لیتا ہے۔ گوگل کسی بھی کمپنی سے اشتہارات دکھانے کے پیسے کلک یا پیج ویوز کے حساب سے لیتا ہے، یعنی کمپنیز کو بھی اتنے ہی پیسے ادا کرنے پڑتے ہیں، جتنی بار ان کا اشتہار دیکھا جاتا ہے۔ گوگل ایڈ سینس کیا ہے؟ گوگل ایڈ سینس ویب سائٹس کو مونیٹائز کرنے کا طریقہ ہے، یعنی یہ پیسے کمانے کا سب سے آسان طریقہ ہے۔ گوگل ایڈ سینس پر ویب سائٹ کو رجسٹرڈ کرنے کے لیے ویب سائٹ مالک کو جی میل پر اکاؤنٹ کھول کر ’ایڈ سینس‘ میں جاکر اپنی معلومات فراہم کرنے پڑتی ہے، اس کے بعد گوگل مذکورہ ویب سائٹس کا جائزہ لے کر اسے اشتہارات کے لیے قابل قبول یا مسترد کرنے کا فیصلہ سناتا ہے۔ گوگل کی جانب سے ویب سائٹ کو قابل قبول قرار دیے جانے کے بعد اس پر اشتہارات دکھانے کا سلسلہ جاری ہوجاتا ہے اور ہر ویب سائٹ پر اس کے علاقے اور پڑھنے والے افراد کی پسند کے مطابق اشتہارات دکھائے جاتے ہیں۔ گوگل ایڈ سینس کو 2003 میں متعارف کرایا گیا تھا اور اس وقت دنیا بھر کی ویب سائٹس اس طریقہ کار سے سالانہ اربوں ڈالر کی کمائی کر رہی ہیں اور ہزاروں پاکستانی ویب سائٹس بھی اس سے کمائی کر رہی ہیں۔

گوگل ایڈ سینس پر کمائی کا طریقہ تبدیل کرنے کا اعلان Read More »

Earthquake

نیپال اور بھارت میں زلزلہ، ریکٹر اسکیل پر شدت 6.4 ریکارڈ

نیپال اور شمالی بھارت میں 6.4 شدت کے زلزلے نے خوف و ہراس پھیلا دیا۔ بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق نیپال اور شمالی بھارت کے کئی علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے،  زلزلے کے جھٹکے نئی دہلی تک محسوس ہوئے، جس کے باعث لوگوں میں خوف وہراس پھیل گیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق زلزلے کی شدت 6.4 تھی، 11.32 منٹ پر آنیوالے زلزلے کی گہرائی 10 کلو میٹر تھی۔ امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق بھارت میں آنیوالے زلزلے کی ریکٹر اسکیل پر شدت 5.6 ریکارڈ کی گئی، زلزلے کا مرکز نیپال کا سرحدی علاقہ جملا تھا، زلزلے کی گہرائی 17.9 کلو میٹر تھی۔ واضح رہے کہ 2015ء میں نیپال میں خوفناک زلزلے میں 8 ہزار سے زائد افراد ہلاک اور 20 ہزار سے زائد زخمی ہوئے تھے جبکہ دارالحکومت کٹھمنڈو سمیت کئی علاقوں میں بڑے پیمانے پر املاک تباہ ہوئی تھیں۔

نیپال اور بھارت میں زلزلہ، ریکٹر اسکیل پر شدت 6.4 ریکارڈ Read More »

Ghazi ilm Ud din Shaheed

غازی علم الدین شہیدؒ

لاہور: (صاحبزادہ پیر مختار احمد جمال تونسوی) اللہ تبارک و تعالیٰ کے حکم سے وجود میں آنے والی اس دنیائے فانی میں اگر کوئی سب سے قیمتی سرمایہ ہے تو وہ فقط ’’محبت ِرسول ﷺ‘‘ہی ہے، یہ ایسا خوبصورت اور انمول سرمایہ ہے کہ جسے ’’فنا‘‘ نہیں بلکہ ’’بقا‘‘ہی بقا ہے۔ بطور مسلمان ہونا، اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ اپنے دامن میں محبت رسول عربیﷺ کے گوہر نایاب کو سمیٹا جائے، کیونکہ اللہ کے حبیب ﷺ سے محبت ایمان کی شرط ِ اوّل ہے، رسولِ کریم ﷺ نے خود ارشاد فرمایا کہ ’’کوئی اُس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا کہ جب تک وہ اپنے مال، اولاد، والدین اور دنیا کے تمام لوگوں سے بڑھ کر مجھ سے محبت نہ کرتا ہو‘‘۔ رحمت عالمﷺ کی اِس پیاری امت میں آپ ﷺ سے محبت کرنے والے اور ناموس رسالت کے تحفظ کیلئے قربان ہونے والے روشن ستاروں کی طرح چمکتے دمکتے عاشقان رسولﷺ ہر دور میں ہی دنیا کے ماتھے کا جھومر رہے ہیں، اُمت مسلمہ کے یہ وہ عظیم مرد مجاہد ہوتے ہیں کہ جو ہمیشہ کیلئے امر ہوتے ہوئے حقیقی معنوں میں رب ِقدوس کی عطا کردہ زندگی با مقصد بنا جاتے ہیں۔ غازی علم دین شہیدؒ بھی انہی ستاروں میں سے ایک روشن ستارہ ہیں جنہوں نے گستاخ رسول ہندو راجپال کو جہنم واصل کرتے ہوئے جامِ شہادت نوش فرمایا۔ یہ مرد ِمجاہد اور عاشق رسول 4 دسمبر 1908ء بروز جمعرات اندرون شہر لاہور میں پیدا ہوئے، آپؒ کے والد طالح محمد بڑھئی کا کام کرتے تھے، علم دینؒ ابھی ماں کی گود میں ہی تھے کہ ایک روز اُن کے دروازہ پر ایک فقیر نے دستک دی اور صدا لگائی، آپؒ کی والدہ نے آپؒ کو اٹھائے ہوئے، اس سوال کرنے والے کو حسبِ استطاعت کچھ دینے کیلئے گئیں، جب اللہ کے اُس بندے کی نظر آپؒ پر پڑی تو اللہ والے نے آپؒ کی والدہ سے کہا کہ ’’تیرا یہ بیٹا بڑے نصیب والا ہے، اللہ نے تم پر بہت بڑا احسان کیا ہے تم اس بچے کو سبز کپڑے پہنایا کرو‘‘۔ علم دین قدرے بڑے ہوئے تو آپؒ کے والد نے آپؒ کو محلہ کی ایک مسجد میں داخل کروا دیا، غازی علم دین تعلیمی سلسلہ زیادہ دیر جاری نہ رکھ سکے اور آپ کے والد اپنے ساتھ کام پر لے جانے لگے ،زندگی کے شب و روز ہنسی خوشی بسر ہوتے رہے، جب آپؒ جوان ہوئے تو ماموں کی بیٹی سے منگنی کر دی گئی، انہی دنوں ایک ہندو پبلشر راجپال نے حضور اقدسﷺ کی شانِ مقدس میں گستاخی کرتے ہوئے ناقابلِ برداشت خیالات پر مبنی کتاب شائع کی، جس کی اشاعت پر ہندوستان بھر کے مسلمان آگ بگولہ ہوتے ہوئے ماہی بے آب کی طرح تڑپ اُٹھے۔ اس سلسلہ میں عبدالعزیز اور اللہ بخش نے بدبخت راجپال کو نقصان پہنچانے کی کوشش تو کی مگر ناکام رہے، عدالت نے حملہ کرنے کے جرم میں دونوں کو سخت سزائیں دیں، انگریزوں کی حکومت تھی، انگریز اور ہندو مسلم دشمنی کی بنا پر ایک ہی ڈگر کے مسافر تھے اور راجپال اور اس کی مکروہ کتاب کی اشاعت کے تحفظ کرنے میں پیش پیش تھے، اس کے علاوہ مولوی نور الحق مرحوم (جو اخبار ’’مسلم آؤٹ لک‘‘ کے مالک تھے) نے اخبار میں راجپال کے خلاف لکھا تو اُنہیں بھی دو ماہ کی سزا کے ساتھ ایک ہزار روپیہ جرمانہ کیا گیا۔ مسلمان جگہ جگہ احتجاج اور مظاہرے کر رہے تھے، جلسے جلوس اور اخبارات خبروں سے بھرپور تھے،غالباً 31 مارچ یا یکم اپریل تھا کہ غازی علم دین شہیدؒ نے اپنے بڑے بھائی شیخ محمد دین کے ساتھ ایک جلسہ میں نوجوان مقرر کو سُنا، جو راجپال اور اُس کی کتاب کا ذکر کرتے ہوئے مسلمانوں کے دکھ کا اظہار کر رہا تھا اور مسلمانوں کو بیدار کر رہا تھا کہ جاگو مسلمانو جاگو! بد بخت راجپال واجب القتل ہے، ناموسِ رسالت کے تحفظ کے لئے اپنی جانیں قربان کر دو‘‘۔ تقریر کے ان سنہری الفاظ نے علم دین شہیدؒ کے قلب و روح میں ایک ہلچل سی مچا دی، ان الفاظ کی گونج لئے ہوئے گھر پہنچے اور گستاخِ رسول کو قتل کرنے کا عہد کیا۔ 6 اپریل 1929ء کو انار کلی سے ایک چھری خریدی اور اُسے خوب تیز کروا کر عشرت پبلشنگ ہاؤس کے سامنے واقع دفتر پہنچے کہ راجپال بھی اپنی کار میں وہاں آ گیا، بدبخت راجپال کو دیکھتے ہی علم دینؒ کی آنکھوں میں خون اُتر آیا، راجپال کی حفاظت کے لئے حکومت نے پولیس تعینات کر رکھی تھی لیکن اس وقت راجپال کی ہر دوار یاترا سے واپسی کی اطلاع نہ ہونے کی وجہ سے پولیس اہلکار حفاظت کیلئے ابھی نہیں پہنچے تھے۔ راجپال اپنی کرسی پر بیٹھتے ہوئے اپنی آمد کی اطلاع دینے کیلئے فون کرنے کا سوچ ہی رہا تھا کہ عظیم مردِ مجاہد غازی علم دینؒ دفتر کے اندر داخل ہوگئے، اُس وقت راجپال کے دو ملازم کیدار ناتھ اور بھگت رام موجود تھے لیکن اُن دونوں کی موجودگی علم دین کے جذبے کے آگے بے دم ہو کر رہ گئی اور اُنؒ کی کامیابی کی راہ میں رکاوٹ نہ بن سکی، علم دینؒ نے چھری کے پے در پے وار کرتے ہوئے بدبخت راجپال کو جہنم واصل کر دیا، بعد میں علم دین کو گرفتار کر لیا گیا اور دفعہ 302 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ 10 اپریل ساڑھے دس بجے مسٹر لوائسٹ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کی عدالت میں مقدمہ کی سماعت شروع ہوئی، استغاثہ کی طرف سے ایشر داس کورٹ ڈی ایس پی پیش ہوا، جبکہ علم دینؒ کی طرف سے مسٹر فرخ حسین بیرسٹر اور خواجہ فیروز الدین بیرسٹر رضا کارانہ طور پر پیش ہوئے اور اُن کی معاونت کیلئے ڈاکٹر اے آر خالد نے اپنی خدمات سر انجام دیں۔ 22 مئی 1929ء کو سیشن جج لاہور نے علم دینؒ کو سزائے موت کا حکم سنایا، 15 جولائی کو غازی علم دینؒ کو سنائی جانے والی سزا کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل دائر کر دی گئی، جس کی سماعت جسٹس براڈ وے وجسٹس جانسن نے کی اور 17 جولائی کو یہ اپیل خارج کر دی گئی جس کے خلاف پریوی کونسل میں کوشش کی گئی، جو

غازی علم الدین شہیدؒ Read More »

Shahid Khan Afridi

شاہد آفریدی کو پی سی بی میں اہم ذمہ داری ملنے کا امکان

لاہور: (دنیا نیوز) سابق کپتان شاہد خان آفریدی کی چئیرمین پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی ذکاء اشرف چوہدری سے اہم ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ ہیڈ کوارٹر میں چیئرمین پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی ذکا اشرف اور سابق کپتان شاہد آفریدی کے درمیان ہونیوالی ملاقات میں کرکٹ امور میں بہتری کے لئے بات چیت ہوئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق کپتان شاہد آفریدی نے وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ کی ہدایت پر ذکاء اشرف سے ملاقات کی، شاہد آفریدی کی چند روز قبل وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے ملاقات بھی ہوئی تھی ۔ ذرائع کے مطابق شاہد آفریدی کو پی سی بی میں انتہائی اہم زمداری ملنے کا امکان ہے، وزیر اعظم سے ملاقات میں شاہد آفریدی کو کرکٹ میں بہتری کے لئے اپنا کردار ادا کرنے کو کہا گیا تھا۔

شاہد آفریدی کو پی سی بی میں اہم ذمہ داری ملنے کا امکان Read More »

Pakistan Army

ضلع گوادر میں سکیورٹی فورسز کی گاڑیوں پر حملہ، 14 فوجی اہلکار ہلاک

آئی ایس پی آر کے مطابق بلوچستان کے ساحلی ضلع گوادر میں سکیورٹی فورسز کی گاڑیوں پر والے حملے میں 14 فوجی اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ سکیورٹی فورسز کی دو گاڑیاں پسنی سے اورماڑہ جا رہی تھیں جب عسکریت پسندوں کی جانب سے ان پر حملہ کیا گیا۔ اس سے قبل کمشنر مکران ڈویژن سعید عمرانی نے اس حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ یہ حملہ پسنی کے علاقے میں کوسٹل ہائی وے پر پیش آیا ہے۔ وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے اس حملے کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ دہشت گردی کے واقعات ’بلوچستان کا امن تباہ کرنے کی سازش ہیں۔‘

ضلع گوادر میں سکیورٹی فورسز کی گاڑیوں پر حملہ، 14 فوجی اہلکار ہلاک Read More »

Chaman Protest

قلعہ عبداللہ ،زمینداروں کی جانب سے کوئٹہ چمن شاہرہ پر احتجاج ، راستہ بند

زمیندار ایکشن کمیٹی بلوچستان کی جانب سے قلعہ عبداللہ سید حمید کراس کے مقام پر احتجاج میں بڑی تعداد میں لوگ موجود ہیں جبکہ چمن کو کوئٹہ شہر سے ملانے والی مین شاہراہ کومکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے۔ راستہ بند ہونے کی وجہ سے بڑی تعداد میں ٹرانسپورٹ معطل، گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔ مسافروں کو مشکلات کا سامنا ہے مسافروں میں افغان مہاجرین کی بڑی تعداد موجود ہے جو واپس افغانستان جانے کے لئے نکلے تھے ۔ زمینداروں کا کہنا ہے کہ اگر ہمارے مطالبات نا مانے گئے تو احتجاج کو وسیع پیمانے پر لے جائیں گے،  بار بار حکومت سے مطالبہ کرتے رہے لیکن کبھی ہمارے مطالبات کو سنجیدگی سے نہیں سنا گیا ، ایسے میں راستا بند کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ سماء کے نمائندے منصور اچکزئی سے زمیندار ایکشن کمیٹی کے رہنما کاظم خان نے بات کرتے ہوئے کہا کہ نگران حکومت کے آتے ہی حکومت نے 24 گھنٹوں میں قلعہ عبداللہ کی بجلی دو گھنٹے کر دی ، بجلی کے نا ہونے سے علاقے کے باغات خشک سالی کا سامنا کر رہے ہیں اور زمینداروں کی سالوں کی محنت ضائع ہو رہی ہیں، حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان زمینداروں پر رحم کریں، یہاں کے لوگوں کا روزگار زمینداری سے جڑاہے۔ جبار کاکڑ زمیندار ایکشن کمیٹی کے رہنما نے کہا کہ کیسکو اور ماضی کے حکومتی انتظامیہ سے ہمارے پہلے کے معاہدے موجود ہے جن پر عمل درآمد کیا جائے ، ان معاہدوں میں 12 ہزار بل مقرر کیا گیا تھا جو اب بھی ہم دے رہے ہیں اور اسی طرح 8 گھنٹے کی بجلی معاہدے کے مطابق ہمیں ملنی چاہیے تھی جو اب تک ممکن نہیں ہوسکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج اس نگران حکومت کے دور میں یہ بجلی 2 گھنٹے ہوگئی ہے جس سے ہمارے باغات نے ریگستان کی صورت اختیار کر لی ہے۔ زمینداروں کی جانب سے احتجاج میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ بجلی دو گھنٹوں سے بڑھا کر 8 گھنٹے تک کر دے۔ احتجاج کے  شرکا نے نگران وزیراعظم انور الحق کاکڑ ، نگران وزیر داخلہ سرافراز بگٹی اور بلوچستان گورنر عبد الولی کاکڑ سے مطالبہ کیا کہ وہ ان مطالبات پر عمل درآمد کر وائے اور قلعہ عبداللہ کی باغات کو ختم ہونے سے بچائے۔

قلعہ عبداللہ ،زمینداروں کی جانب سے کوئٹہ چمن شاہرہ پر احتجاج ، راستہ بند Read More »

DI Khan Explosion

ڈی آئی خان: پولیس وین کے قریب دھماکے میں پانچ اموات

ریسکیو اہلکاروں نے بتایا کہ ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے ٹانک اڈے میں دھماکے میں ایک ٹریفک پولیس اہلکار اور خاتون سمیت 21 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ پولیس اور ریسکیو اہلکاروں کے مطابق صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان جمعے کو پولیس کی وین کے قریب دھماکہ ہوا ہے، جس میں پانچ اموات ہوئی ہیں۔ ریسکیو اہلکاروں نے بتایا کہ ٹانک اڈے کے قریب ہونے والے دھماکے میں ایک ٹریفک پولیس اہلکار اور خاتون سمیت 21 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ ڈی آئی خان کے کینٹ  پولیس سٹیشن کے اہلکار ضمیر عباس نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا: ’مین روڈ پر پولیس کی نفری جا رہی تھی کہ ان کو نشانہ بنایا گیا۔‘  پولیس اہلکار ضمیر عباس نے بتایا کہ اس جگہ پر ہر وقت لوگوں کا رش رہتا ہے، زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز نے پولیس عہدیدار محمد عدنان کے حوالے سے کہا ہے کہ فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ یہ خودکش دھماکا تھا یا پہلے سے وہاں کوئی بم نصب کیا گیا تھا۔ ڈیرہ اسماعیل خان سابق قبائلی علاقوں، جنہیں فاٹا کے نام سے جانا جاتا ہے، کے سنگم  پر واقع ہے۔

ڈی آئی خان: پولیس وین کے قریب دھماکے میں پانچ اموات Read More »

Kidnapped and Murdered

اغوا اور قتل کی سازش جس میں پولیس کو گمراہ کرنے کے لیے’اللہ اکبر‘ کے نعروں کا استعمال کیا گیا

انڈیا کی ریاست اترپردیش کے شہر کانپور میں ایک بڑے ٹیکسٹائل تاجر کے نابالغ بیٹے کے اغوا اور قتل کے معاملے میں پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ملزمان نے پولیس کو گمراہ کرنے کے لیے مذہبی نعروں کا استعمال کیا۔ پولیس نے واقعے میں ملوث تینوں ملزمان کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ تاجر کے بیٹے کے اغوا اور قتل میں اس کی ٹیوشن ٹیچر جو پہلے اسے گھر میں پڑھانے آتی تھی اور اس کے دوست ملوث تھے۔ ٹیوشن ٹیچر رچیتا وتس، اس کے دوست پربھات شکلا اور پربھات کے دوست شیوا کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس کی ابتدائی تفتیش میں انکشاف ہوا تھا کہ قتل کے بعد ملزمان نے 30 لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کیا اور اس واقعے سے متعلق سی سی ٹی وی فوٹیج بھی پولیس کے ہاتھ لگی ہے۔ مذہبی نعروں کا استعمال طالب علم کے قتل کے بعد گرفتار ملزمان نے تاجر کے گھر خط بھیج کر 30 لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کیا تھا۔ پولیس کے مطابق اس خط میں ’اللہ‘ اور ’اللہ اکبر‘ جیسے الفاظ اور نعرے لکھے گئے تھے۔ خط میں مذہبی نعروں کے بارے میں پولیس نے اپنی پریس کانفرنس میں بتایا کہ ملزم پربھات شکلا، شیوا اور ٹیوشن ٹیچر رچیتا نے پولس کی توجہ ہٹانے کے لیے خط میں ایک خاص مذہب سے متعلق نعرے لکھے تھے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ پربھات شکلا نے اپنے دوستوں شیوا اور رچیتا کے ساتھ مل کر قتل کی سازش رچی تھی اور قتل کے بعد کسی کو ان پر شک نہ ہو انھوں نے تاجر کے گھر اغوا اور تاوان کی رقم کا مطالبہ کرتے ہوئے خط بھیجا تھا۔ یہ معمہ کیسے حل ہوا؟ پولیس نے بتایا ہے کہ پیر کی شام 4.30 بجے نابالغ طالب علم اپنی کوچنگ کے لیے گھر سے نکلا تھا اور معمول کے مطابق جب وہ گھر واپس نہیں آیا تو گھر والوں نے پہلے طالب علم سے رابطہ کرنے کی کوشش کی۔ اس کے بعد رات 9.45 بجے طالب علم کے اہل خانہ نے کانپور کے رائے پوروا پولیس سٹیشن میں لاپتہ بچے کی اطلاع دی اور پولیس نے طالب علم کے والد کی شکایت پر مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کر دیں۔ پولیس کے مطابق ملزم پربھات شکلا کو معلوم تھا کہ تاجر کا بیٹا روزانہ شام چار بجے کوچنگ کے لیے سواروپ نگر جاتا تھا۔ اس لیے اس نے واردات کو انجام دینے کے لیے پہلے سے تیاری کر رکھی تھی۔ ’پیر کے روز، اس نے ایک پولیس چوکی کے قریب تاجر کے بیٹے سے اپنے گھر کے لیے لفٹ مانگی اور بعد میں اسے کولڈ ڈرنک پلائی جس میں نشہ آور چیز تھی‘ پولیس کے مطابق ’بعد میں، وہ تاجر کے بیٹے کو اپنے گھر کے قریب ایک کمرے میں لے گیا اور گلا دبا کر اس کا قتل کر دیا۔ قتل کے بعد ملزم نے تاجر کو تاوان کے لیے خط لکھا۔‘ قتل کا محرک؟ تحقیقات کی بنیاد پر پولیس کا کہنا ہے کہ اس پورے واقعے کی منصوبہ بندی پربھات اور اس کی گرل فرینڈ رچیتا نے کی تھی۔ لیکن قتل کی وجہ کیا تھی؟ کیونکہ ملزم نے طالب علم کے قتل کے بعد تاوان کا مطالبہ کیا تھا۔ اس کے جواب میں پولیس کا کہنا ہے کہ ’ملزم پربھات کو طالب علم اور اس کی ٹیوشن ٹیچر رچیتا کے درمیان دوستی پسند نہیں تھی۔ اس کی وجہ سے اس نے یہ سازش رچی اور پھر اس میں رچیتا اور اس کے دوست شیوا کو شامل کیا۔‘ پولیس کا کہنا ہے کہ انھوں نے مقتول طالب علم کا موبائل فون بھی برآمد کر لیا ہے اور اس سے مزید تفصیلات سامنے آئیں گی۔ سکیورٹی گارڈ کی ذہانت سے ملزمان پکڑے گئے مقتول طالب علم کے ماموں نے بتایا کہ ان کی بہن نے اپنے بیٹے کی تلاش کے لیے انھیں گھر بلایا تھا۔ علاقے کے سکیورٹی گارڈ نے مقتول طالب علم کے ماموں کو بتایا کہ ایک شخص سکوٹر پر آیا تھا اور متوفی کے گھر خط پہنچانے کی درخواست کی تھی۔ گارڈ نے اس آدمی کی بات سننے سے انکار کر دیا اور اس سے کہا کہ وہ خود جا کر خط گھر پر دے آئے۔ گارڈ نے اس سکوٹر کا نمبر نوٹ کر لیا تھا۔ اس کے بیان کی بنیاد پر پولیس نے سکوٹر کے مالک پربھات شکلا کو پکڑ لیا۔ ولیس نے بتایا کہ جس شخص نے یہ خط متوفی کے گھر پہنچایا وہ پربھات کا دوست شیوا تھا۔ کانپور کے ٹیکسٹائل تاجر کے بیٹے کے قتل سے ناراض کانپور ٹیکسٹائل کمیٹی کے اہلکاروں نے کینڈل مارچ نکالا۔ تاجروں نے پولیس انتظامیہ سے ملزمان کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ کانپور ٹیکسٹائل کمیٹی کے سینیئر نائب صدر رومیت سنگھ ساگاری نے کہا کہ ’ملزمان پولیس کی حراست میں ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ انھیں سخت سے سخت سزا دی جائے۔ انھیں موت کی سزا دی جائے۔‘ طالب علم کے ماموں نے یہ بھی کہا کہ ’میں یوگی آدتیہ ناتھ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ انھیں سخت ترین سزا دی جائے، انھیں موت کی سزا دی جائے۔‘

اغوا اور قتل کی سازش جس میں پولیس کو گمراہ کرنے کے لیے’اللہ اکبر‘ کے نعروں کا استعمال کیا گیا Read More »