Ali Sher

Angelo Mathews

سری لنکا کے اینجلو میتھیوز بین الاقوامی کرکٹ میں ‘ٹائم آؤٹ’ ہونے والے پہلے کھلاڑی بن گئے۔

شاذ و نادر ہی استعمال ہونے والے قانون کا مطلب ہے کہ کریز پر بیٹنگ کے لیے آنے والے کرکٹرز کو مقررہ وقت کے اندر اپنی پہلی گیند کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہونا چاہیے۔ سری لنکن بلے باز بین الاقوامی کرکٹ کے پہلے کھلاڑی بن گئے ہیں جو ورلڈ کپ میں ایک متنازعہ لمحے میں ‘ٹائم آؤٹ’ ہو گئے ہیں۔ اینجلو میتھیوز کو دہلی میں حریف بنگلہ دیش کے ساتھ ان کی ٹیم کے تصادم کے دوران آن فیلڈ امپائرز نے آؤٹ کر دیا کیونکہ وہ مطلوبہ دو منٹ کے اندر اپنی پہلی ڈلیوری کا سامنا کرنے کے لیے تیار نہیں تھے۔ 35 سالہ آل راؤنڈر کریز پر کھڑے تھے، لیکن اپنی وکٹ کی طرف، اور اپنے ہیلمٹ پر پٹے سے ناخوش نظر آئے۔ بنگلہ دیش کے کپتان شکیب الحسن نے اپنی وکٹ کے لیے اپیل کی، اور اس کے بعد میتھیوز کو ایک قابل ذکر لمحے میں مارچ کرنے کے احکامات دیے گئے۔ شکیب نے اپنی اپیل واپس نہ لینے کا انتخاب کرتے ہوئے، ایک غصے میں آکر میتھیوز کو آؤٹ کر دیا، جس نے پچ چھوڑنے کے بعد غصے میں اپنا ہیلمٹ فرش پر گرا دیا۔ میتھیوز شکیب کو بتاتے نظر آئے کہ تاخیر صرف ان کے ہیلمٹ ٹوٹنے کی وجہ سے ہوئی، لیکن بنگلہ دیشی کپتان اپنا ارادہ نہیں بدلیں گے۔ اس واقعے نے شاذ و نادر ہی استعمال ہونے والے قانون کے بارے میں ایک بحث کو جنم دیا ہے – جو پہلے کبھی بین الاقوامی کرکٹ میں نافذ نہیں ہوا تھا۔ اسے فرسٹ کلاس کرکٹ میں صرف سات بار استعمال کیا گیا ہے – بشمول 2002 میں جب ایک بلے باز کا ‘ٹائم آؤٹ’ ہو گیا تھا کیونکہ وہ ابھی ویسٹ انڈیز سے پرواز پر تھا جب وہ کریز پر آوٹ ہونے والا تھا۔ سری لنکا کے چارتھ اسالنکا نے اپنی ٹیم کی اننگز کے بعد کہا کہ انہیں لگتا ہے کہ میتھیوز کا آؤٹ ہونا “کرکٹ کے جذبے کے لیے اچھا نہیں ہے”۔ ورلڈ کپ کے کمنٹیٹر اور پاکستان کے سابق کپتان وقار یونس نے کہا: “میں نے جو دیکھا اس سے مجھے لطف نہیں آیا – میں ہمیشہ کھیل کی روح پر یقین رکھتا ہوں۔ “جی ہاں، کھیل کے قوانین کے اندر، وہ آؤٹ ہو سکتا ہے، لیکن مجھے کھیل کے جذبے کے لحاظ سے یہ پسند نہیں آیا۔ اپیل اور پورا ڈرامہ، میں نے سوچا کہ یہ میری پسند کے لیے بہت زیادہ ہے۔” ورلڈ کپ کے ایک اور کمنٹیٹر اور پاکستان کے سابق کپتان رمیز راجہ نے کہا: “ایک حد تک، یہ کرکٹرز کی ذمہ داری ہے کہ وہ قوانین کو سیکھیں اور قواعد کی روح کو سمجھیں۔ “ہم میں سے زیادہ تر ایسا نہیں کرتے، لیکن امپائرز صورتحال سے بالاتر تھے۔ یہ ایک مشکل کال تھی۔ “آپ کو یہاں قانون واپس مل گیا ہے اور آپ اس کے بارے میں مزید سمجھیں کہ آپ کیا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور قانون کیا ہے۔” کرکٹ کے قوانین – دنیا بھر میں کرکٹ کے قوانین – لندن میں میریلیبون کرکٹ کلب (MCC) کے ذریعہ برقرار رکھے جاتے ہیں – جو اس کھیل کے لیے ایک وقت کی گورننگ باڈی ہے۔ قوانین کے تحت، کرکٹ میں آؤٹ ہونے کے 11 طریقے ہیں، جن میں سب سے زیادہ عام ہیں: کیچ، بولڈ، وکٹ سے پہلے لیگ (ایل بی ڈبلیو)، رن آؤٹ یا اسٹمپڈ۔ تاہم، چھ دوسرے ہیں – بہت زیادہ غیر معمولی – بلے بازوں کے آؤٹ کیے جانے کے طریقے، بشمول “ٹائم آؤٹ”۔ دوسرے یہ ہیں: • میدان میں رکاوٹ ڈالنا • اپنی وکٹ کو مارو • گیند کو سنبھالنا • ریٹائرڈ آؤٹ • گیند کو دو بار مارنا ایم سی سی کے قوانین کا کہنا ہے کہ ایک بلے باز کو تین منٹ کے اندر پہلی ڈیلیوری کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہونا چاہیے – حالانکہ اس سال کے کرکٹ ورلڈ کپ کے لیے کھیل کے حالات یہ بتاتے ہیں کہ یہ دو منٹ ہے۔

سری لنکا کے اینجلو میتھیوز بین الاقوامی کرکٹ میں ‘ٹائم آؤٹ’ ہونے والے پہلے کھلاڑی بن گئے۔ Read More »

NADRA CNIC

افغانیوں کے جعلی شناختی کارڈز بنانے والا 14رکنی گروہ گرفتار

نگو(این این آئی)پولیس نے چھاپہ مار کارروائی کے دوران افغان باشندوں کو جعلی شناختی کارڈ بنانے والے گروہ کو گرفتار کرلیا ۔ڈی پی او نثار احمد خان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاہے کہ غیر ملکی افغانیوں کو پاکستانی شناختی کارڈ بنانے والے 14رکنی گروہ کو گرفتار کرلیا ہے، گرفتار گروہ میں ویلیج سیکریٹری نادرا اہلکار سمیت 14افراد ملوث ہیں جنہیں گرفتار کرلیا گیا۔ ڈی پی او نے کہا کہ افغانیوں کو شناختی کارڈ بنانے والے نادرا اہلکار سمیت 8ملوث افراد کی گرفتاری کیلئے کارروائی جاری ہے، یہ گینگ 9لاکھ روپے کے عوض ایک افغانی کو شناختی کارڈ بنارہے تھے۔ڈی پی او نے بتایاکہ مذکورہ گینگ ایک بوڑھی عورت کو ورغلا کر اس کے زکو کے نام پر شناختی کارڈ اور دستاویز لیتا تھا، ملزمان کے خلاف فارن آرڈی ننس کے تحت مقدمات درج کرلیے ہیں۔

افغانیوں کے جعلی شناختی کارڈز بنانے والا 14رکنی گروہ گرفتار Read More »

Congo Virus

بلوچستان حکومت نے کانگو وائرس کے مؤثر تدارک کیلئے مہم تیز کردی

بلوچستان کے سیکریٹری صحت عبداللہ خان کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت کانگو وائرس کی روک تھام اور علاج کے لیے حکمت عملی بنانے میں مصروف ہے۔ ایک ا رپورٹ کے مطابق بلوچستان کے شہر کوئٹہ کے سول ہسپتال کا دورہ کرتے ہوئے سیکریٹری صحت کا کہنا تھا کہ وہ کانگو وائرس کی صورتحال اور ہسپتالوں میں علاج کی سہولیات کی نگرانی کر رہے ہیں تاکہ اس کے ممکنہ پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ وائرس سے متاثرہ افراد کے علاج کے لیے آئسولیشن وارڈز قائم کیے گئے ہیں، ڈاکٹروں، طبی عملے اور مریضوں کو کانگو وائرس سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر سے آگاہ کیا گیا ہے۔ سیکریٹری صحت عبداللہ خان نے مزید کہا کہ وائرس سے متاثرہ ڈاکٹرز اور طبی عملے کو حکومت نے ایئر ایمبولینس کے ذریعے کراچی منتقل کرنے کے انتظامات کردیے ہیں۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کانگو وائرس کے پھیلاؤ کو کنٹرول کرنے کے لیے ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ صورتحال کا مسلسل جائزہ لینے کے لیے محکمہ صحت کے مانیٹرنگ میکنزم کو مؤثر بنایا جا رہا ہے۔ عہدیدار کے مطابق بلوچستان کے نگران وزیر اعلیٰ، وزیر صحت اور چیف سیکریٹری بھی وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے اور مریضوں کو بہترین علاج کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے اپنے محکمے کی حکمت عملی کی کامیابی کے لیے پرعزم تھے۔ کانگو وائرس کیا ہے؟ یہ وائرس مویشی گائے، بیل، بکری، بکرا، بھینس اور اونٹ، دنبوں اور بھیڑ کی کھال سے چپکی چیچڑوں میں پایا جاتا ہے، چیچڑی کے کاٹنے سے وائرس انسان میں منتقل ہو جاتا ہے۔ اس بیماری میں جسم سے خون نکلنا شروع ہوجاتا ہے۔ خون بہنے کے سبب ہی مریض کی موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔ یہ وائرس زیادہ تر افریقہ اور جنوبی امریکا ’مشرقی یورپ‘ ایشیا اور مشرق وسطیٰ میں پایا جاتا ہے، اسی بنا پر اس بیماری کو افریقی ممالک کی بیماری کہا جاتا ہے، یہ وائرس سب سے پہلے 1944 میں کریمیا میں سامنے آیا، اسی وجہ سے اس کا نام کریمین ہیمرج رکھا گیا تھا۔ کانگو وائرس کا مریض تیز بخار میں مبتلا ہو جاتا ہے، اسے سردرد، متلی، قے، بھوک میں کمی، نقاہت، کمزوری اور غنودگی، منہ میں چھالے، اورآنکھوں میں سوجن ہوجاتی ہے۔ علامات: تیز بخار سے جسم میں سفید خلیات کی تعداد انتہائی کم ہوجاتی ہے جس سے خون جمنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔ متاثرہ مریض کے جسم سے خون نکلنے لگتا ہے اورکچھ ہی عرصے میں اس کے پھیپھڑے تک متاثر ہوجاتے ہیں، جبکہ جگر اور گردے بھی کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں اور یوں مریض موت کے منہ میں چلا جاتا ہے۔ اس لیے ہر شخص کو ہر ممکن احتیاط کرنی چاہیے۔ احتیاطی تدابیر: کانگو سے متاثرہ مریض سے ہاتھ نہ ملائیں، مریض کی دیکھ بھال کرتے وقت دستانے پہنیں، مریض کی عیادت کے بعد ہاتھ اچھی طرح دھوئیں، لمبی آستینوں والی قمیض پہنیں، جانور منڈی میں بچوں کو تفریح کرانے کی غرض سے بھی نہ لے جایا جائے۔

بلوچستان حکومت نے کانگو وائرس کے مؤثر تدارک کیلئے مہم تیز کردی Read More »

سوزوکی نے اپنی موٹر سائیکل جی ڈی 110 ایس کی نئی قیمت جاری کر دی

سلام آباد(ایگنایٹ پاکستان)ڈالر کی قیمت میں کمی کے سبب موٹرسائیکل ساز کمپنیوں نے بھی اپنی مصنوعات کی قیمتوں میں بھاری کمی کا اعلان کردیا۔ ”پاکستان ٹائم “کے مطابق سوزوکی نے بھی اپنی مشہور زمانہ موٹر سائیکل جی ڈی 110 کی نئی قیمت جاری کر دی ہے۔کمپنی نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ سوزوکی جی ڈی 110 ایس کی نئی قیمت پاکستان میں 3 لاکھ 52 ہزار روپے مقرر کر دی گئی ہے۔سوزوکی جی ڈی 110 ایس صارفین میں اپنی فیول ایوریج کے باعث مقبولیت کا الگ مقام رکھتی ہے۔

سوزوکی نے اپنی موٹر سائیکل جی ڈی 110 ایس کی نئی قیمت جاری کر دی Read More »

     شہری اب نادرا کے نمائندے کو گھر بلا کر شناختی کارڈ بنواسکیں گے

    لاہور( این این آئی)نادرا نے شہریوں کو دفاتر کی لمبی لائنوں سے نجات دلانے کیلئے اپنی شاندار سہولت شروع کرنے کا اعلان کر دیا جس کے ذریعے شہری گھر بیٹھے ہی اپنے ضروری دستاویزات بنوا سکیں گے ۔نادرا نے صوبائی دارلحکومت میں موٹر سائیکل سروس شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے،شہری اب اپنے گھر پر ہی نادرا کے نمائندے کے ذریعے اپنے شناختی کارڈ سمیت دیگر اہم دستاویزات بنواسکتے ہیں۔یہاں یہ جاننا بھی ضروری ہے شہریوں کیلئے اس سہولت کیلئے اضافی رقم بھی ادا کرنا ہو گی، لاہور کے شہری نادرا کی بائیکر سروس 151-111-786-100 پر کال کر کے حاصل کر سکتے ہیں جبکہ موبی لنک، یوفون، ٹیلی نار اور زونگ کے صارفین 1777 پر فون کر کے یہ سہولت حاصل کر سکتے ہیں۔بائیکر سروس سہولت حاصل کرنے کے خواہشمندوں کو سرکاری فیس کے علاوہ 1200 روپے اضافہ ادا کرنے ہونگے۔اس کے علاوہ نادرا نے موبائل ایپ پاک آئی ڈی کے ذریعے شناختی کارڈ بنوانے کی سہولت بھی شروع کر رکھی ہے۔

     شہری اب نادرا کے نمائندے کو گھر بلا کر شناختی کارڈ بنواسکیں گے Read More »

سستی گاڑی خریدنےکےچکر میں سالا بہنوئی اغواء5 کروڑ تاوان کا مطالبہ

سستی گاڑی خریدنے کے چکر میں راولپنڈی کے رہائشی دو افرادگاڑی خریدنے کیلئےملتان جانے والے ہنی ٹریپ کا شکار ہوگئے۔ رپورٹس کے مطابق ملتان سے سستی گاڑی خریدنے کیلئے جانے والے رافع ذوالفقار اور اُس کے بہنوئی نعمان بشیر کو اغواء کر لیا گیا۔ اغواء کاروں نے اہلخانہ سے پانچ کروڑ تاوان مانگ لیا۔ عدم ادائیگی پرمغویوں کے قتل کی دھمکی دے دی۔ تھانہ ریس کورس پولیس نے اغوا برائے تاوان کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔  تھانہ ریس کورس پولیس نے مقدمہ درج کرلیا، اغواء کا تاوان کی دفعہ بھی شامل کیا گیا ہے۔ مقدمہ مغوی رافع ذوالفقار کی بہن عطیہ نائید کی مدعیت میں درج کیا گیا ۔مقدمہ کے متن میں رافع ذوالفقار کی بہن عطیہ نائید نے لکھوایا کہ 20 سالہ مغوی رافع ذوالفقار بہنوئی نعمان بشیر کےہمراہ گاڑی خریدنےگئےتھے۔ خیال رہے کہ پہلے بھی اِسی چکر میں ایک شخص قتل ہوچکا ہےکچے کے علاقہ سے بازیاب ہونے والے نزاکت علی نے ارشد مغل کے قتل بارے حقائق پیش کر دیئےاورتاوان دے کر واپس گھر آئے تھے۔

سستی گاڑی خریدنےکےچکر میں سالا بہنوئی اغواء5 کروڑ تاوان کا مطالبہ Read More »

کراچی میں نیگلیریا نے ایک اور جان لے لی

بفرزون کا رہائشی 45 سالہ شخص دماغ خور جرثومے کا شکار ہوگیا  کراچی میں نیگلیریا نے ایک اور جان لے لی، رواں سال جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 11 ہوگئی۔ ترجمان محکمہ صحت سندھ کے مطابق کراچی کے علاقے بفر زون ضلع وسطی کا رہائشی 45 سالہ کاشف قمر نیگلیریا سے انتقال کر گیا، رواں سال صوبہ بھر میں اموات کی تعداد 11 ہوگئی۔ ترجمان کے مطابق کاشف قمر کو یکم نومبر کو نارتھ ناظم آباد کے نجی اسپتال میں داخل کروایا گیا تھا، مریض کے پی سی آر ٹیسٹ میں نیگلیریا کی تصدیق ہوئی تھی۔ رپورٹ کے مطابق کاشف قمر تین دن بخار اور سر درد میں مبتلا رہ کر گزشتہ روز انتقال کرگئے، نیگلیریا سے ضلع وسطی میں یہ تیسری ہلاکت ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نیگلیریا سے اب تک جامشورو، کیماڑی، کورنگی، ملیر، غربی اور شرقی میں ایک ایک جبکہ جنوبی میں 2 اموات رپورٹ ہوچکی ہیں۔ نگران وزیر صحت سندھ ڈاکٹر سعد خالد نیاز نے عوام سے نیگلیریا سے بچاؤ کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی اپیل کی ہے۔ ڈاکٹر سعد خالد نیاز نے سی ای او کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ انجینئر سید صلاح الدین سے رابطہ کیا اور نیگلیریا کے باعث 11 لوگوں کی اموات سے متعلق تشویش کا اظہار کیا۔ ڈاکٹر سعد خال نے کہا کہ شہر بھر کے تمام اضلاع سے پانی کے نمونوں کے لیبارٹری ٹیسٹ کئے جائیں، شہر میں سپلائی کئے جانیوالے پانی میں کلورین کی مقدار سے متعلق بھی رپورٹ فراہم کی جائے، شہر میں نیگلیریا سے بڑھتی اموات کیلئے لازمی اقدامات اٹھائے جائیں۔ ان کا کہنا ہے کہ عوام، علماء و ماہرین کی ہدایت کے تحت پانی کو ناک میں ڈالنے سے اجتناب برتیں۔ واضح رہے کہ شہر قائد میں 5 روز قبل بھی نیگلیریا سے ایک شخص جاں بحق ہوا تھا۔

کراچی میں نیگلیریا نے ایک اور جان لے لی Read More »

میانوالی ایئربیس پر حملہ، نو دہشتگرد ہلاک: ’اللہ خیر کرے، ایئرفورس بیس محفوظ رہے‘

  ’اللہ خیر کرے، ایئرفورس بیس محفوظ رہے۔‘ پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر میانوالی ایئربیس سے ملحقہ علاقے میں رہنے والے محمد خالد کی آنکھ سنیچر کو رات گئے دھماکوں اور فائرنگ کی آواز سے کھلی تو ان کے ذہن میں پہلا خیال ایئربیس کا آیا اور انھوں نے دل ہی دل میں اس کی حفاظت کی دعا کی۔ صبح ہوتے ہی یہ خبر پھیل چکی تھی کہ میانوالی شہر میں پاکستان ایئرفورس کی مشہور بیس پر حملہ ہو گیا ہے۔ خالد سمیت میانوالی کے جن رہائشیوں سے بی بی سی نے بات کی ہے ان کا کہنا ہے کہ فائرنگ کا سلسلہ صبح سے شروع ہوا وقفے وقفے دن تک جاری رہا۔ جس کے بعد پاکستانی فوج اور پاکستانی ایئرفورس نے اس دہشتگرد حملے کے خلاف جوابی کارروائی میں نو عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا گیا اور کلیئرنس آپریشن مکمل کر لیا گیا ہے۔ اعلامیوں کے مطابق حملے کے نتیجے میں ’پاکستان ایئرفورس فنکشنل اور آپریشنل اثاثوں میں سے کسی کو کوئی نقصان نہیں پہنچا البتہ حملے کے دوران صرف تین غیر آپریشنل طیاروں کو معمولی نقصان پہنچا ہے۔‘ اس سے قبل ایک اعلامیے میں آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ ’اس دوران پہلے سے گراؤنڈ کیے گئے تین طیاروں اور ایک فیول باؤزر کو بھی کچھ نقصان پہنچا۔‘ میانوالی ایئربیس میانوالی شہر میں ہی موجود ہے اور اس کے اردگرد وقت کے ساتھ نئی ہاؤسنگ سکیمیں بھی بنائی گئی ہیں جس کے باعث اب اس کے اردگرد رہائشی علاقے وسیع ہوا ہے۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ آس پاس کے علاقوں میں کومبنگ آپریشن بھی کیا گیا تھا۔ خیال رہے کہ یہ گذشتہ دو ماہ کے دوران میانوالی میں ہونے والا دوسرا حملہ ہے۔ اس سے قبل یکم اکتوبر کو ضلع میانوالی میں عیسیٰ خیل کنڈل میں ایک پولیس چوکی پر 12 سے 15 شدت پسندوں کی جانب سے کیے گئے حملے میں ایک پولیس کانسٹیبل ہلاک ہوا تھا جبکہ پنجاب پولیس کے مطابق جوابی کارروائی میں دو شدت پسند ہلاک اور ایک زخمی ہوا تھا۔ اس سے پہلے رواں سال فروری میں پنجاب پولیس کے مطابق میانوالی کے تھانہ مکڑ وال پر عسکریت پسندوں کی جانب سے کیا گیا حملہ پسپا کیا گیا تھا جس کے بعد عسکریت پسند بھاگنے پر مجور ہو گئے تھے۔ واضح رہے کہ اس حملے کی زمہ داری تحریک جہاد پاکستان نے قبول کی ہے جو نسبتاً ایک غیر معروف جماعت ہے۔ اس تنظیم نے اس حملے سمیت اب تک چھ حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ تحریکِ جہاد پاکستان کیا ہے اور یہ تنظیم کب اور کیسے سامنے آئی؟ اکستان میں شدت پسندی سے جڑے حالیہ چند حملے ایسے ہوئے ہیں جن کی ذمہ داری ایک ایسی غیر معروف تنظیم نے قبول کی ہے جس کے بارے میں حکام اوریہاں تک کہ کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان کے عہدیدار بھی کچھ نہیں جانتے یا شاید بتانے سے گریزاں ہیں۔ اکثر تجزیہ کار اسے ایک پراسرار تنظیم قرار دے رہے ہیں اور ان کا خیال ہے کہ اس تنظیم کے ترجمان ان حملوں کی ذمہ داریاں تو قبول کرتے ہیں لیکن وہ اپنی تنظیم کے خدوخال کے بارے میں کچھ نہیں بتاتے۔ اس تنظیم کا نام ’تحریک جہاد پاکستان‘ بتایا جا رہا ہے اور اس سے پہلے مئ میں بھی پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے علاقے مسلم باغ میں ایف سی کیمپ پر حملے کی ذمہ داری اسی تنظیم نے قبول کی تھی۔ اس تنظیم کا نام چند ماہ پہلے ہی سامنے آیا جب اس تنظیم نے صوبہ بلوچستان کے سرحدی شہر چمن میں سکیورٹی فورسز پر حملے کی ذمہ داری پہلی بار قبول کی تھی۔ سینیئر صحافی اور خراسان ڈائری کے ڈائریکٹر نیوز احسان اللہ ٹیپو نے بی بی سی کو بتایا کہ اس سال فروری میں انھیں ٹیلی فون پر پیغام موصول ہوا تھا جو بظاہر کسی یورپی ملک کے نمبر سے تھا۔ ’کال کرنے والے شخص نے اپنا نام ملا محمد قاسم بتایا اور کہا کہ انھوں نے ’تحریک جہاد پاکستان‘ کے نام سے تنظیم کی بنیاد رکھی ہے لیکن اس تنظیم کے بارے میں مزید کوئی تفصیل نہیں بتائی گئی۔‘ ان کا کہنا تھا کہ اس کے دو دن بعد موبائل فون پر ایک میسج آیا جس میں کہا گیا کہ بلوچستان کے سرحدی شہر چمن میں سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں پر حملے کی ذمہ داری وہ اپنی تنظیم کی جانب سے قبول کرتے ہیں۔ اس حملے میں دو سکیورٹی اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔ پاکستان، افغانستان اور وسطی ایشیا میں شدت پسندی اور اس سے جڑے مسائل پر گہری تحقیق کرنے والے تجزیہ کار عبدالسید نے بی بی سی کو بتایا کہ ’تحریک جہاد پاکستان‘ اب تک ایک پراسرار تنظیم ہے جس کی قیادت، ارکان اور وجود کے کوئی شواہد نہیں۔ بعض صحافیوں کو بھیجے گئے مختصر تحریری پیغامات کے ذریعے اس تنظیم کے قیام کا اعلان کیا گیا اور ایک سوشل میڈیا اکاونٹ یا کچھ صحافیوں کو تحریری پیغامات بھیج کر شدت پسند حملوں کی ذمہ داریاں قبول کی گئی ہیں۔ اب تک اس تنظیم کے سربراہ و ترجمان کے نام متعارف کیے گئے ہیں لیکن ان کے ماضی یا حقیقی کردار ہونے سے متعلق کوئی شواہد نہیں۔ اس تنظیم کے ترجمان اپنا نام ملا محمد قاسم لکھتے ہیں، جنھوں نے صحافیوں کی درخواست اور کوشش کے باوجود اب تک کسی سے بات نہیں کی اور فقط تحریری پیغامات بجھوائے ہیں۔

میانوالی ایئربیس پر حملہ، نو دہشتگرد ہلاک: ’اللہ خیر کرے، ایئرفورس بیس محفوظ رہے‘ Read More »

نیوزی لینڈ کو شکست دینے کے بعد پاکستان ٹیم سیمی فائنل کی دوڑ میں اس وقت کہاں کھڑی ہے؟

پاکستان ٹیم نے سنیچر کو نیوزی لینڈ کے خلاف انتہائی غیر معمولی انداز میں میچ جیت کر ورلڈ کپ کے سیمی فائنل تک پہنچنے کی امیدوں کو برقرار رکھا ہے نیوزی لینڈ کی جانب سے 402 رنز کے ہدف کے تعاقب میں فخر زمان کی جارحانہ اور بابر اعظم کی ذمہ دارانہ اننگز کی بدولت بارش کے باعث محدود ہونے والے میچ میں پاکستان نے ڈی ایل ایس میتھڈ کے تحت میچ 21 رنز سے جیت لیا۔ یہ یقیناً ایک غیر معمولی فتح تھی جس کے بارے میں آئندہ آنے والے کئی سالوں تک بات ہوتی رہے گی لیکن اس کے باوجود پاکستان کی سیمی فائنل تک رسائی کے امکانات اب بھی دوسرے میچوں کے نتائج پر منحصر ہیں۔ پوائنٹس ٹیبل پر نظر ڈالیں تو نیوزی لینڈ، پاکستان اور افغانستان اس وقت آٹھ پوائنٹس کے ساتھ بالترتیب چوتھے، پانچویں اور چھٹے نمبر پر ہیں۔ یہ ترتیب ان ٹیموں کے نیٹ رن ریٹس کی بنیاد پر ہے۔ نیوزی لینڈ کا نیٹ رن ریٹ اس وقت مثبت 0.398 ہے جبکہ پاکستان کا مثبت 0.036 ہے۔ پاکستان کے بعد افغانستان کا نمبر آتا ہے جس کا نیٹ رن ریٹ منفی 0.330 ہے۔ پاکستان اور نیوزی لینڈ نے آٹھ، آٹھ میچ کھیل رکھے ہیں اور دونوں ہی ٹیموں نے اب اپنا آخری میچ کھیلنا ہے۔ نیوزی کا سری لنکا کے ساتھ میچ نو نومبر کو بینگلورو میں ہی کھیلا جائے گا۔ جبکہ پاکستان کا مقابلہ انگلینڈ سے 11 نومبر کو کولکتہ میں ہو گا۔ دوسری جانب افغانستان نے ابھی ابھی مزید دو میچ کھیلنے ہیں تاہم یہ دونوں مشکل میچ ہیں۔ افغانستان منگل سات نومبر کو آسٹریلیا سے ممبئی میں مدِ مقابل ہو گی جبکہ جنوبی افریقہ سے اس کا مقابلہ 10 نومبر کو احمد آباد میں ہو گا۔ افغانستان اب تک ٹورنامنٹ میں پاکستان، انگلینڈ، سری لنکا اور نیدر لینڈز کو شکست دے چکی ہے۔ افغانستان کو دو میچ موجود ہونے کے باوجود اپنے منفی نیٹ رن ریٹ کے باعث مشکلات کا سامنا ہے۔ ایسے میں اگر افغانستان دو میں سے ایک میچ بھی ہارتا ہے اور 10 پوائنٹس حاصل کرنے میں کامیاب ہوتا ہے تو اسے پاکستان اور نیوزی لینڈ کی فتوحات کی صورت میں اس بات کو یقینی بنانا ہو گا کہ اس کا نیٹ رن ریٹ دونوں ٹیموں سے بہتر ہے۔ یعنی اسے جنوبی افریقہ یا آسٹریلیا کے بڑے مارجن سے فتح حاصل کرنی ہو گی۔ اگر افغانستان اپنے دونوں میچ جیتنے میں کامیاب ہو جائے تو وہ سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کر جائے گا۔ ایک میچ جیتنے کی صورت میں یا تو اسے اپنا نیٹ رن ریٹ مثبت کرنا ہو گا یا پھر یہ امید کرنی ہو گی کہ پاکستان اور نیوزی لینڈ اپنے میچ ہار جائیں۔ دوسری جانب نیوزی لینڈ تاحال اپنے نیٹ رن ریٹ کے باعث قدرے بہتر پوزیشن پر ہے۔ اگر نیوزی لینڈ سری لنکا کو نو نومبر کو شکست دے دیتا ہے تو پاکستان کو انگلینڈ کے خلاف بڑے مارجن سے فتح حاصل کرنی ہو گی۔ اس کی مثال کرکٹ تجزیہ کار اور اعدادوشمار کے حوالے سے مہارت رکھنے والے صحافی مظہر ارشد اس طرح دیتے ہیں کہ اگر نیوزی لینڈ نے سری لنکا کو پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 300 رنز بنا کر ایک رن سے شکست دی تو پاکستان کو انگلینڈ کے خلاف میچ میں لگ بھگ 130 رنز سے فتح حاصل کرنی ہو گی۔ اطلاعات کے مطابق نو نومبر کو بنگلورو میں بارش کا امکان تاہم اس بارے میں بہتر اندازہ میچ کے قریب ہی لگایا جا سکے گا۔ اگر نیوزی لینڈ اور سری لنکا کا میچ بارش کے باعث نہ ہو سکا تو پاکستان کو افغانستان کی شکستوں کی امید رکھنے کے ساتھ انگلینڈ کو ہرانا ہو گا۔ پاکستان کو ایک فائدہ یہ بھی ہو گا کہ پاکستان کا میچ 11 نومبر کو ہے اس لیے میچ سے قبل پاکستان کو یہ معلوم ہو گا کہ نیٹ رن کے حوالے سے اسے کیا کرنا ہے۔ پاکستانی مداح آئندہ ہفتہ افغانستان کے دونوں میچوں کے علاوہ نیوزی لینڈ اور سری لنکا کے سب سے اہم میچ پر نظریں جمائے رکھیں گے۔ ساتھ ہی انھیں یہ امید بھی کرنی ہو گی کہ پاکستان انگلینڈ کے خلاف اپنا میچ جیت جائے۔

نیوزی لینڈ کو شکست دینے کے بعد پاکستان ٹیم سیمی فائنل کی دوڑ میں اس وقت کہاں کھڑی ہے؟ Read More »

پاک فوج جنوبی وزیرستان میں 41 ہزار ایکڑ بنجر اراضی پر کاشتکاری کے منصوبے کا آغاز کرے گی

لیفٹیننٹ جنرل سردار حسن اظہر حیا کا کہنا ہے کہ اس منصوبے سے خطے کی زرعی پیداواری صلاحیت میں اضافہ اور خوراک میں خود کفالت کو فروغ دینے کی امید ہے۔   پشاور: پاک فوج جنوبی وزیرستان کے علاقے زرملم میں 1000 ایکڑ اراضی پر زرعی فارمنگ شروع کرنے کے لیے تیار ہے۔ اگلے چند سالوں میں کاشتکاری کے رقبے کو بڑھایا جائے گا اور 41,000 ایکڑ اراضی کو کاشتکاری کے لیے موزوں بنایا جائے گا۔ توقع ہے کہ اس منصوبے سے خطے کی زرعی پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہوگا اور خوراک میں خود کفالت کو فروغ ملے گا۔ اس نمائندے کو کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل سردار حسن اظہر حیات سے ان کے دفتر میں بات کرنے کا موقع ملا جنہوں نے کہا کہ پاک فوج خیبر پختونخوا میں زرعی کاشتکاری کو بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔ جنرل نے کہا کہ پاک فوج نے جنوبی وزیرستان کے علاقے زرملان میں 41 ہزار ایکڑ اراضی پر کاشتکاری کا منصوبہ بنایا ہے جو کہ برسوں سے بنجر تھی۔ ان کا خیال تھا کہ خیبرپختونخوا میں معدنیات، پن بجلی، زراعت اور سیاحت میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں جن سے صوبے کے وسائل میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوج نے صوبے میں معدنیات، زراعت، پن بجلی اور سیاحت میں سرمایہ کاری لانے کے لیے سول حکومت کے ساتھ مل کر کام کیا ہے جس کے مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔ سرمایہ کاروں کو مزید سہولیات فراہم کرکے روزگار کے مواقع پیدا کیے جاسکتے ہیں۔ جنرل سردار حسن اظہر حیات عوام اور مسلح افواج کے درمیان خلیج کو ختم کرنے کے لیے مختلف کمیونٹیز تک پہنچنے پر یقین رکھتے ہیں۔ وہ طلباء، اساتذہ، علماء اور معاشرے کے دیگر طبقات بالخصوص ضم شدہ اضلاع کے لوگوں سے ملاقات کر رہے ہیں۔ کے پی حکومت کے ایک اہلکار نے کہا، “مسلح افواج اور صوبائی حکومت کے تعلقات انتہائی خوشگوار ہیں۔” صوبائی حکومت نے مسلح افواج کی مدد سے غیر قانونی موبائل سمز، دھماکہ خیز مواد، بھتہ خوری، ہنڈی، غیر قانونی اسلحہ، اسمگلنگ، جعلی دستاویزات، منشیات کی سمگلنگ اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا ہے۔ اہلکار نے مزید کہا: “غیر قانونی سرگرمیوں کی مؤثر روک تھام کے لیے، متعلقہ وفاقی اور صوبائی محکمے اور انٹیلی جنس ایجنسیاں مل کر کام کر رہی ہیں۔”

پاک فوج جنوبی وزیرستان میں 41 ہزار ایکڑ بنجر اراضی پر کاشتکاری کے منصوبے کا آغاز کرے گی Read More »