الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بدھ کو ملک میں سوشل اور روایتی میڈیا پر انتخابات میں تاخیر کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے انہیں ’بے بنیاد اور گمراہ کن‘ قرار دیا ہے۔
انتخابی کمیشن کے ترجمان کی جانب سے جاری ایک ایک بیان میں انتخابی فہرستوں کی تیاری نہ ہونے سے متعلق اطلاعات اور خبروں کو بھی ’بالکل جھوٹا‘ قرار دیا۔
بیان میں کہا گیا، ’الیکشن کمیشن نے ایسی جھوٹی خبریں پھیلانے والوں کے خلاف پیمرا سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ایسی گمراہ کن خبریں پھیلانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جا سکے۔‘
اس سلسلے میں الیکشن کمیشن نے مختلف چینلز پر چلنے والی خبروں کے ٹرانسکرپٹس اور ریکارڈنگز منگوا لی ہیں۔
گذشتہ کچھ دنوں سے پاکستان میں سوشل اور روایتی میڈیا پر ملک میں عام انتخابات کے آٹھ فروری کو ہونے کے امکانات سے متعلق بحثیں ہو رہی ہیں اور ایک سے زیادہ تجزیہ کاروں اور سیاسی کارکنوں کے خیال میں ایسا ہونا ممکن نہیں ہے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما، سابق وزیراعظم اور موجودہ سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے بدھ کو انڈپینڈنٹ اردو کے ساتھ انٹرویو میں آٹھ فروری 2023 کو عام انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے ’اچھا گمان‘ رکھنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن اپنے وقت پر ہوں گے۔
پاکستان کے سابق وزیر اعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی کی آئینی مدت پوری ہونے سے چند روز قبل (نو اگست کو) پارلیمان کے ایوان زیریں کی تحلیل ممکن بنا دی تھی۔
آئین پاکستان وقت سے قبل قومی یا صوبائی اسمبلی کے تحلیل کی صورت میں آئندہ انتخابات 90 روز میں کروانا ضروری قرار دیتا ہے، جبکہ ایوان زیریں یا صوبائی ایوان کی پانچ سالہ آئینی مدت پوری ہونے آئندہ عام انتخابات روز میں کروانا ہوتے ہیں۔
مزید پڑھیے
الیکشن کمیشن کی یقین دہانیوں کے باوجود پاکستان میں انتخابات میں تاخیر کی افواہیں کیوں؟
آٹھ فروری کی تاریخ کب کیسے مقرر ہوئی تھی؟
دو نومبر کو چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں کمیشن اراکین کی صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے ساتھ ملاقات کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عام انتخابات کے لیے آٹھ فروری کا اعلان کیا تھا۔
اسی روز اسلام آباد میں ایوان صدر سے جاری ہونے والے بیان میں عام انتخابات آٹھ فروری کو ہونے کی تصدیق کی گئی۔
ایوان صدر کے بیان میں کہا گیا تھا: ’الیکشن کمیشن، اٹارنی جنرل اور صدر مملکت کی ملاقات میں تفصیلی بحث کے بعد اجلاس میں متفقہ طور پر ملک میں عام انتخابات آٹھ فروری 2024 کو کرانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔‘
سپریم کورٹ آف پاکستان نے دو نومبر کو ہی الیکشن کمیشن کو 11 فروری، 2024 کو عام انتخابات کے مجوزہ انعقاد پر اسی روز صدر مملکت عارف علوی سے مشاورت کرنے کا حکم دیا تھا۔
عدالت عظمیٰ کا حکم چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ کے سامنے 90 روز میں الیکشن کے انعقاد کے حوالے سے درخواست کی سماعت کے دوران دیا گیا تھا۔