نوجوان اداکارہ مہر بانو کا کہنا ہے کہ ان کی 2021 میں عورت مارچ سے متعلق وائرل ہونے والی ویڈیو کو ایڈٹ کرکے وائرل کیا گیا، ’ میرے بیان کے بعد مجھے دھمکیاں ملنا شروع ہوگئیں، جو بات کہنا چاہتی تھی وہ لوگوں تک ٹھیک طرح سے نہیں پہنچ پائی۔’
حال ہی میں اداکارہ مہر بانو نے پروگرام حد کردی میں شرکت کی جہاں انہوں نے اپنی اداکاری کے کیریئر، عورت مارچ اور بولی وڈ اداکار شاہ رخ خان سے متعلق گفتگو کی۔
میزبان مومن ثاقب کے پروگرام کے دوران مہربانو نے کہا کہ ٹی وی پر اداکاری کرنے سے قبل انہوں نے کئی سال قبل تھیٹر شروع کردیا تھا، ’میرا شوبز انڈسٹری میں آنے کا کوئی پلان نہیں تھا، جب اسکول میں پڑھتی تھی تو ٹائم پاس کرنے کے لیے تھیٹر شروع کردیا تھا، ایک یونیورسٹی میں تھیٹر پلے کرنے گئی تو نامور ڈائریکٹر سرمد کھوسٹ نے مجھے دیکھ لیا اور پھر میری اداکاری کا سفر شروع ہوا۔‘
اداکارہ نے بتایا کہ وہ 17 سال کی عمر سے اداکاری اور تھیٹر کررہی ہیں،’فلم میں ڈگری ہونے کے بعد اب ہدایت کاری کا زیادہ شوق ہے۔‘
اسی دوران اپنے شوہر شاہ رخ سے شادی کرنے سے متعلق انہوں نے بتایا کہ شاہ رخ بھی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری سے تعلق رکھتے ہیں اور وہ دونوں بہت اچھے دوست ہیں۔
مہر بانو نے بتایا کہ ’شاہ رخ میرے دوست تھے، ہر شوٹنگ میں ہم ساتھ ہوتے تھے، وہ فلم چڑیل کی شوٹنگ میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر کی ذمہ داری سنبھال رہے تھے، وہیں پر ہماری ملاقات ہوئی تھی، پھر 4 سال بعد ہم نے شادی کرنے کا فیصلہ کیا۔‘
اداکارہ نے بتایا کہ میرے خیال میں شادی کرنےکے لیے انسان میں رحم دل اور ہمدردی کی خوبی ہونا بہت ضروری ہے، اور اسی خوبی کی وجہ سے میں نے شاہ رخ سے شادی کی۔’
مہر بانو نے اپنے شوہر کے نام کے پیچھے کی کہانی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کے شوہر کا نام بولی وڈ اداکار شاہ رخ خان سے متاثر ہوکر رکھا گیا تھا۔
اداکار نے بتایا کہ ’میری فیملی سمیت شوہر کا خاندان بھی شاہ رخ خان کے بہت بڑے مداح ہیں، ہمارے گھر میں شاہ رخ خان کے لیے دعائیں بھی کی جاتی ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ شاہ رخ خان کے بیٹے آریان خان کا منشیات سے متعلق کیس چل رہا تھا تو اس وقت میرا پورا خاندان شاہ رخ خان کے لیے دعائیں اور قرآنی آیات اورآیت الکرسی پڑھ رہے تھے’۔
مہر بانو نے کہا کہ ’شاہ رخ خان کی شخصیت ہم سبھی کو بے حد پسند ہے، وہ انتہائی رحم دل، قابل احترام اور پرفیکٹ انسان ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ایک آدمی کو کیسا ہونا چاہیے، شاہ رخ خان اس کی بہترین مثال ہیں۔‘
یاد رہے کہ اداکارہ مہر بانو کی ہدایت کار شاہ رخ سے شادی میں ہوئی تھی۔2022
عورت مارچ سے متعلق اپنے متنازع بیان پر مہر بانو نے کہا کہ ’مجھے اپنی کہی باتوں پر افسوس نہیں ہوتا، لیکن میرے بیان کے بعد جب مجھے دھمکیاں ملنا شروع ہوئیں تو میں نے سوچا کہ شاید مجھے مختلف طریقے سے بات کرنی چاہیے تھی۔‘
میزبان مومن ثاقب کے پروگرام کے دوران اداکارہ نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ’ عورت مارچ سے متعلق میں جو کہنا چاہ رہی تھی، میری بات شاید لوگوں تک ٹھیک طرح سے پہنچ نہیں پائی، اس کے علاوہ جو لوگ ویڈیو بنارہے ہوتے ہیں، وہ جو دکھانا چاہتے ہیں صرف اسی بات کو ایڈٹ کرکے سوشل میڈیا پر شئیر کرتے ہیں۔’
اداکارہ نے کہا کہ ’جو بھی ہوا وہ میرے لیے سبق آموز تجربہ تھا، اور میں اپنے ارد گرد ہونے والی ہر چیز سے سیکھتی رہوں گی۔‘
یوٹیوب پر مہر بانو سے متعلق عجیب و غریب ویڈیوز اور تصاویر پر اداکارہ نے کہا کہ ’میں لوگوں کو ایسے کام نہ کرنے کے لیے نہیں روک سکتی، میرے خیال ہے کہ میں ان کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لوں گی کیونکہ ایسے کام کرکے ہمارا معاشرہ خود اپنی عکاسی کررہا ہے، ایسی ویڈیوز اور تصاویر پوسٹ کرکے مجھ پر بُرا اثر نہیں پڑرہا بلکہ وہ جو لوگ ایسا کام کررہے ہیں وہ اپنے آپ کو ایکسپوز کررہے ہیں۔‘
یاد رہے کہ 2021 میں کراچی میں عورت مارچ ریلی کے دوران مہر بانو کی ایک ویڈیو کلپ وائرل ہوئی تھی جس میں وہ ہم جنس پرستی کو فروغ دینے سے متعلق متنازع گفتگو کررہی تھیں۔
وائرل ہونے والی ویڈیو کلپ میں مبینہ طور پر اداکارہ نے کہا تھا کہ ’آپ نے ہمارا بینر دیکھا ہوگا ’میرا جسم میری مرضی‘، اس کا مطلب ہے کہ ہم ’ہم جنس پرستی‘ کے لیے بھی آواز اٹھا رہے ہیں، میں ہم جنس پرستی کے حقوق کو سپورٹ کرتی ہوں، مجھے لگتا ہے دو مردوں کا پیار کرنا بالکل بُرا نہیں ہے، یہ ٹھیک ہے اور جائز ہے۔‘