عراق: شادی کی تقریب میں آتشزدگی، دلہا دلہن سمیت 100 افراد ہلاک
عراق کے سرکاری میڈیا کے مطابق شمالی عراق میں شادی کی ایک تقریب میں آتشزدگی کے واقعے میں کم از کم 100 افراد ہلاک جبکہ 150 زخمی ہو گئے ہیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں دلہا اور دلہن بھی شامل ہیں۔
شادی کی تقریب میں آتشزدگی کا یہ واقعہ منگل کی شام کو شمالی صوبے نینویٰ کے ضلع الحمدانیہ میں پیش آیا۔
تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ شادی کی تقریب میں آگ لگنے کی وجوہات کیا ہیں لیکن ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ آگ آتش بازی کے بعد بھڑک اٹھی تھی۔
عراقی نیوز ایجنسی نینا نے ایک تصویر جاری کی ہے جس میں درجنوں فائر فائٹرز کو آگ بجھانے کی کوشش کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ جبکہ مقامی صحافیوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری کی گئی تصاویر میں خاکستر شادی ہال دیکھا جا سکتا ہے۔
خدشہ ہے کہ شادی ہال کی عمارت میں لگے پینلز نے آگ کو مزید بھڑکنے میں مدد دی جس کے بعد چھت کے کچھ حصے نیچے گر گئے۔
نینا نیوز ایجنسی کے مطابق عراقی سول ڈیفنس کے ڈائریکٹوریٹ کا کہنا ہے کہ ’آگ لگنے سے ہال کے کچھ حصے گر گئے جس کی وجہ انتہائی آتش گیر، کم قیمت اور غیر معیاری تعمیراتی مواد کا استعمال تھا جو آگ لگنے کے چند منٹوں میں ہی گر جاتا ہے۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے نمائندے کی جانب سے جائے حادثہ پر بنائی گئی ایک ویڈیو میں فائر فائٹرز کو بدھ کی صبح زندہ بچ جانے والوں کی تلاش میں عمارت کے ملبے پر چڑھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ مقامی وقت کے مطابق تقریباً 10:45 پر جب عمارت میں آگ لگی تو اس وقت سینکڑوں لوگ جشن منا رہے تھے۔
اس حادثے میں زندہ بچ جانے والی 34 سالہ عماد یوحنا نے روئٹرز کو بتایا کہ ’ہم نے ہال سے نکلتے ہوئے آگ کو پھیلتے ہوئے دیکھا تھا۔ کچھ لوگ اس مں باہر نکلنے میں کامیاب ہوئے اور کچھ وہاں پھنس گئے۔ حتیٰ کہ جو باہر نکلنے میں کامیاب ہوئے تھے ان کی بھی حالت غیر تھی۔
سرکاری بیانات کے مطابق، عراقی حکام کی جانب سے ایمبولینسز اور طبی عملے کو جائے وقوعہ پر بھیجا گیا تھا۔
عراق کے وزیر اعظم کے دفتر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیرا اعظم نے حکام کو ’اس بدقسمت واقعے کے متاثرہ افراد کو امداد فراہم کرنے کے لیے تمام کوششوں کو بروئے کار لانے‘ کی ہدایت کی ہے۔
علاقے کے گورنر نے آئی این اے کو بتایا کہ زخمیوں کو نینویٰ کے مختلف ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد حتمی نہیں ہے اور اس میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
علاقے کے دارالحکومت موصل کے مشرق میں واقع قصبے ہمدانیہ کے مرکزی ہسپتال میں درجنوں افراد زخمیوں کی مدد کے لیے خون کا عطیہ دینے پہنچے تھے۔