Tube wells

ایچ بی ایل پاکستان کے زرعی شعبے میں قابل تجدید توانائی کو فروغ دینے کے لیے سولر ٹیوب ویلز کے لیے 1 بلین روپے کی مالی معاونت کرنے جا رہا ہے

HBL نے شمسی ٹیوب ویلوں کے لیے 1 بلین روپے کی فنانسنگ کے ساتھ صنعت کا معیار قائم کیا۔ یہ سہولت کسانوں کو اس قابل بناتی ہے کہ وہ سرمایہ دارانہ ٹیکنالوجیز کو سستی اور کم لاگت سے اپنا سکیں۔ کسانوں کو بینک کے وسیع دیہی اثرات کے ذریعے قرض تک آسان اور فوری رسائی کی سہولت فراہم کی جاتی ہے۔ یہ سنگ میل آغا خان ڈیولپمنٹ نیٹ ورک (AKDN) کے 2030 کے نیٹ زیرو گول کے مطابق پائیدار اور موسمیاتی سمارٹ زراعت کے لیے HBL کے عزم کو تقویت دیتا ہے۔ HBL ذمہ دار بینکاری کے اصولوں (PRB) اور نیٹ زیرو بینکنگ الائنس (NZBA) کے دستخط کنندہ کے طور پر، زرعی ماحولیاتی نظام میں قابل تجدید توانائی کے ذرائع کو فروغ دینے اور جیواشم ایندھن کے استعمال کو محدود کرکے کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ ٹیوب ویلوں کی سولرائزیشن ایک سرمایہ کاری مؤثر حل ہے جو مناسب مقدار میں آبپاشی کے پانی کی بروقت فراہمی کو یقینی بناتا ہے۔ یہ ٹیکنالوجیز پیداواری لاگت کو کافی حد تک کم کرتی ہیں اور کھیتی کی پیداواری صلاحیت کو بہتر کرتی ہیں جس کے نتیجے میں زیادہ منافع ہوتا ہے۔ اس کامیابی پر تبصرہ کرتے ہوئے، عامر قریشی، ہیڈ کنزیومر، ایگریکلچر اینڈ ایس ایم ای بینکنگ، نے کہا: “HBL کمرشل بینکوں کے درمیان زرعی فنانسنگ کی رہنمائی کر رہا ہے اور اس نے عام لوگوں کو حاصل کرنے کے لیے مالیاتی خدمات کی بروقت فراہمی کے لیے پورے زرعی منظر نامے کے کسانوں کے ساتھ فعال طور پر شراکت داری کی ہے۔ فصل کی بہتر پیداوار اور زرعی پیداوار میں اضافہ کا مقصد۔ یہ کاشتکار برادریوں کے لیے غذائی تحفظ اور خوشحالی کو یقینی بنانے میں ایک طویل سفر طے کرے گا۔ ایچ بی ایل ٹیکنالوجی اور جدید مالیاتی حل کے ذریعے زرعی شعبے کی مدد کے لیے پرعزم ہے۔

ایچ بی ایل پاکستان کے زرعی شعبے میں قابل تجدید توانائی کو فروغ دینے کے لیے سولر ٹیوب ویلز کے لیے 1 بلین روپے کی مالی معاونت کرنے جا رہا ہے Read More »

Pakistan and IMF

آئی ایم ایف کا ٹیوب ویلز پر دی جانے والی سبسڈی واپس لینے کا مطالبہ

اسلام آباد (این این آئی)آئی ایم ایف نے ٹیوب ویلز پر دی جانے والی سبسڈی واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کسانوں سے سبسڈی لے کر سولرائزیشن اسکیم کی تجویز دے دی،حکومت آئی ایم ایف کی تجویز پر رواں مالی سے عملدرآمد کیلئے مشاورت کرے گی۔ ذرائع کیمطابق آئی ایم ایف نے ٹیوب ویلز پر دی جانے والی سبسڈی واپس لینے کا مطالبہ کردیا۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے کسانوں کیلئے سبسڈی کی بجائے سولرائزیشن اسکیم کی تجویز دی ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت سے مذاکرات میں ٹیوب ویل سولرائزیشن اسکیم کو رواں مالی سال شروع کرنے پر بات چیت ہوئی ہے ،ٹیوب ویل سولرائزیشن اسکیم پر 90 ارب لاگت آئے گی،90 ارب روپے میں 30 ارب وفاق، 30 ارب صوبے اور 30 ارب ٹیوب ویل صارفین دیں گے اس حوالے سے پاکستان آئی ایم ایف اور عالمی بنک سے مشاورت بھی کرے گا اس اسکیم پر عملدرآمد کی صورت میں آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ٹیوب ویلز صارفین کو سبسڈی نہیں ملے گی۔ ذرائع کے مطابق وزارت توانائی کی جانب سے آئی ایم ایف کو بتایا گیا کہ کاسٹ ریکورننگ ٹیرف بہتری کیلئے نیپرا بروقت اقدامات کررہا ہے۔خزانہ ڈویژن زرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے ڈسکوز، وزارت توانائی اور نیپرا کے درمیان تعاون اور فیصلوں پر جلد عملدرآمد کی بھی ہدایت کی ہے ،پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان تکنیکی سطح کے مزاکرات دس نومبر تک جاری رہیں جس میں مختلف وزارتوں ڈویژن کی کارکردگی اور آئندہ کی حکمت عملی جیسے امور کا جائزہ لیا جا رہا ہے

آئی ایم ایف کا ٹیوب ویلز پر دی جانے والی سبسڈی واپس لینے کا مطالبہ Read More »