Price hike

Price of Eggs are touching the skies in winter season

ملک بھر میں انڈوں کی قیمت میں ایک مرتبہ پھر ہوشربا اضافہ

اسلام آباد میں فی درجن انڈے کی قیمت نمایاں طور پر 360روپے کے سرکاری ریٹ سے آگے بڑھ کر 430روپے ہوگئی ہے۔  مارکیٹ ذرائع نے اشیائے خوردونوش کے بے تحاشہ نرخوں کی وجہ سے انڈوں کی بڑے پیمانے پر قلت کی اطلاع دی۔ طلب اور رسد کے فرق نے مارکیٹ پر بہت زیادہ دباؤ ڈالا ہےجس کے نتیجے میںقیمت پر اثر پڑا ہے۔جبکہ حکومت نے سویابین درآمد کرنے کی اجازت دے دی ہے انڈے کی پیداوار میں ایک اہم جز ہے، ابھی تک کوئی باضابطہ نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ وزارت موسمیاتی تبدیلی نوٹیفکیشن میں تاخیر کے مرکز میں ہے جس نے سویا بین کی درآمدات پر ریگولیٹری بے عملی کو ہوا دی ہے۔ سویابین انڈے کی پیداوار میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہےکیونکہ یہ پولٹری فیڈ میں بنیادی جزو ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سویابین کی درآمد میں تاخیر انڈوں کی پیداوار کو برقرار رکھنے میں مزید چیلنجوں کا باعث بن سکتی ہےجو موجودہ قلت کو بڑھا سکتی ہے۔

ملک بھر میں انڈوں کی قیمت میں ایک مرتبہ پھر ہوشربا اضافہ Read More »

بجلی مزید مہنگی، فی یونٹ قیمت میں 3 روپے 7 پیسے اضافہ

لاہور: (ایگنایٹ پاکستان) نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی مزید مہنگی کر دی۔ نیپرا نے بجلی مہنگی کرنے کا فیصلہ جاری کر دیا جس کے مطابق بجلی کی قیمتوں میں 3 روپے 7 پیسے فی یونٹ اضافہ کیا گیا ہے، قیمتوں میں اضافہ اکتوبر کی فیول کاسٹ ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا ہے۔ بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا اطلاق لائف لائن اور کے الیکٹرک کے علاوہ تمام صارفین پر ہو گا۔ نیپرا کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ اکتوبر میں ریفرنس سے کم بجلی پیدا کی گئی، اکتوبر میں 9 ارب 25 کروڑ یونٹ بجلی پیدا کی گئی، پن بجلی ذرائع سے 3 ارب 11 کروڑ یونٹ بجلی پیدا کی گئی۔

بجلی مزید مہنگی، فی یونٹ قیمت میں 3 روپے 7 پیسے اضافہ Read More »

بجلی مزید مہنگی ہونے کا امکان، صارفین پر 40 ارب کا اضافی بوجھ

 اسلام آباد: بجلی کی قیمت میں ایک بار پھر اضافہ کیے جانے کا امکان ہے، جس سے صارفین پر 40 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔ ایگنایٹ  پاکستان  کے مطابق بجلی کی قیمت میں 3 روپے 53 پیسے فی یونٹ اضافے کا امکان ہے۔ یہ اضافہ اکتوبر 2023ء کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں مانگا گیا ہے، جس پر نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے سی پی پی اے کی درخواست پر آج سماعت کی۔ مزید یہ بھی پڑھیں عالمی بنک کی مخالفت کے باوجود بجلی مہنگی  فیول پرائس اور بقایا جات کی مد میں سی پی پی اے کی درخواست پر بجلی کی قیمت میں من و عن اضافے کی صورت میں جی ایس ٹی سمیت بجلی صارفین پر تقریباً 40 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔ نیپرا کے مطابق سی پی پی اے کی درخواست پر سماعت مکمل ہو چکی ہے۔ اعداد و شمار کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ جاری کیا جائے گا

بجلی مزید مہنگی ہونے کا امکان، صارفین پر 40 ارب کا اضافی بوجھ Read More »

Price hike Of Gas

گیس کی قیمتوں میں 194 فیصد تک اضافے کی منظوری

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گیس کی قیمتوں میں 194 فیصد تک کے نمایاں اضافے کی منظوری دے دی، جس کا اطلاق یکم نومبر سے ہوگا۔ ایگنایٹ پاکستان  کی  کے مطابق اس کے علاوہ صارفین ماہانہ فکسڈ چارجز کی مد میں 3900 فیصد کا غیرمعمولی اضافہ بھی دیکھیں گے، نگراں وزیر خزانہ شمشاد اختر نے ای سی سی کا اجلاس طلب کیا، جہاں پٹرولیم ڈویژن کی جانب سے تمام شعبوں کے لیے گیس کی قیمتوں میں خاطر خواہ اضافے منظوری دی گئی۔ سمری کے مطابق گیس کی قیمتوں میں نظرثانی یکم جولائی 2022 سے ہونی تھی، تاہم مسلم لیگ (ن) کی زیرسربراہی اتحادی حکومت نے اس فیصلے کو مؤخر کر کے اس حساس معاملے کو نگران حکومت کے لیے چھوڑ دیا تھا، ایس ایس جی سی اور ایس این جی پی ایل پہلے ہی جولائی تا ستمبر کے دوران 46 ارب روپے کا خسارہ رپورٹ کر چکی ہیں۔ پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین کے لیے بھی ماہانہ فکسڈ چارجز 10 روپے سے بڑھا کر 400 روپے کر دیے گئے ہیں، دیگر گھریلو صارفین کے لیے دو مختلف سلیب بنائے گئے ہیں، پہلی کیٹیگری میں 1.5 ایچ ایم 3 تک گیس استعمال کرنے والوں کے لیے فکسڈ چارجز 460 روپے سے بڑھا کر ایک ہزار روپے کر دیے گئے ہیں، دوسری کیٹیگری میں 1.5 ایچ ایم 3 سے زائد استعمال کرنے والے صارفین کے چارجز 460 روپے سے بڑھا کر 2000 روپے کر دیے گئے ہیں۔ پیٹرولیم ڈویژن کے تخمینے کے مطابق ملک میں قدرتی گیس کے ذخائر ہر سال 5 سے 7 فیصد کم ہو رہے ہیں۔ پروٹیکٹڈ صارفین جو گھریلو صارفین کا 57 فیصد بنتے ہیں، ان کے لیے ٹیرف میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا، تاہم ان کے ماہانہ فکسڈ چارجز نمایاں طور پر بڑھائے گئے ہیں، جو موجودہ 10 روپے سے بڑھا کر 400 روپے کر دیے گئے ہیں، جس کے نتیجے میں اس کیٹیگری کے لیے سالانہ بل میں 150 فیصد تک اضافہ ہوسکتا ہے۔ دیگر گھریلو صارفین کے لیے گیس کے نرخوں میں نمایاں اضافے کی منظوری دی گئی ہے، 0.25 ایچ سی ایم تک کی کھپت کے لیے نرخ 50 فیصد سے بڑھ کر 300 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو، 0.6 ایچ سی ایم کے لیے 600 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو، اور ایک ایچ سی ایم تک کے لیے 150 فیصد اضافے سے ایک ہزار روپے فی ایم ایم بی ٹی یو ہو جائیں گے۔ سب سے نمایاں 173 فیصد کا اضافہ 3 ایچ سی ایم تک سلیب میں کیا گیا ہے، جس کی قیمتیں موجودہ گیارہ سو روپے سے بڑھ کر 3 ہزار روپے فی ایم ایم بی ٹی یو تک پہنچ جائیں گی۔ زیادہ استعمال کرنے والوں کے لیے ایک چوتھائی اضافہ کر کے ٹیرف ایک ہزار 600 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو سے بڑھا کر 2 ہزار روپے کر دی گئی ہے۔ کمرشل صارفین کے لیے 136 فیصد کا نمایاں اضافے کی منظوری دی گئی ہے، جس کے بعد اس کی فی ایم ایم بی ٹی یو قیمت 3 ہزار 900 روپے ہو گئی ہے، سیمنٹ فیکٹریوں اور سی این جی اسٹیشنوں کے لیے 193 فیصد اور 144 فیصد سے زیادہ اضافے کی توقع ہے، جس کے بعد ان کے لیے ٹیرف 4 ہزار 400 روپے ہو جائے گا۔

گیس کی قیمتوں میں 194 فیصد تک اضافے کی منظوری Read More »