Lahore

Lahore Polluted City in World

سموگ نے ایک بار پھر لاہور کو دنیا کا آلودہ ترین شہر بنادیا

لاہور: (ایگنایٹ پاکستان ) سموگ نے صوبائی دارالحکومت لاہور کو ایک بار پھر دنیا کا آلودہ ترین شہر بنا دیا۔ پنجاب حکومت نے سموگ کی شدت کے پیش نظر لاہور ڈویژن سمیت مخصوص اضلاع میں 4 روز کے لئے ماحولیاتی اور ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کردی، پابندیوں کا اطلاق 9 سے اتوار 12 نومبر تک ہوگا۔ گوجرانوالہ، حافظ آباد، نارووال، قصور، شیخوپورہ، ننکانہ صاحب اور سیالکوٹ میں بھی دفعہ 144 نافذ رہے گی۔ اس دوران تعلیمی ادارے، سرکاری و نجی دفاتر، سینما، پارکس اور ریسٹورنٹ بند رہیں گے جبکہ مارکیٹیں ہفتے کو بند رہیں گی جبکہ بیکریاں اور میڈیکل سٹور کھلیں گے، بسیں اور ویگنیں چلتی رہیں گی۔

سموگ نے ایک بار پھر لاہور کو دنیا کا آلودہ ترین شہر بنادیا Read More »

Smog Fog in Punjab

لاہور میں اسموگ کے پیش نظر آنکھوں کے مسائل بڑھ گئے

لاہور میں اسموگ کے پیش نظر آنکھوں کے مسائل بڑھ گئے، شہریوں کو آنکھوں کی جلن اور پانی بہنے کی شکایات کا سامنا ہے۔ صوبائی دارالحکومت کی زہریلی فضا سے آنکھوں کے مسائل بڑھ گئے جبکہ آنکھوں میں جلن کی شکایات عام ہوگئیں اور طبی مراکز پر مریضوں کا رش لگنے لگا۔ ماہرین امراض چشم کا کہنا ہے احتیاط سے ہی آنکھوں کے مسائل پر قابو ممکن ہے۔ ماہرین کے مطابق سفر کے دوران چشمے کا استعمال لازمی کریں، موٹرسائیکل سوار خاص خیال رکھیں، صاف پانی سے بار بار آنکھیں دھوئیں۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اسموگ سے لاہور کے رہائشی آنکھوں کی مختلف قسم کی الرجی کا شکار ہوسکتے ہیں۔

لاہور میں اسموگ کے پیش نظر آنکھوں کے مسائل بڑھ گئے Read More »

Motorway M-Tag

موٹروے پر گاڑیوں کو ایم ٹیگ لگوانے کی آخری تاریخ 31 دسمبر: این ایچ اے

  نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے سوموار کو اعلان کیا ہے کہ بغیر ایم ٹیگ کے سفر کرنے والی گاڑیاں 31 دسمبر تک ایم ٹیگ لگوا لیں ورنہ ان کا موٹروے پر نہ صرف داخلہ ممنوع ہو گا بلکہ انہیں جرمانہ بھی ہو گا۔ پاکستان میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے سوموار کو اعلان کیا ہے کہ موٹروے پر بغیر ایم ٹیگ کے سفر کرنے والی گاڑیاں 31 دسمبر تک ایم ٹیگ لگوا لیں ورنہ ان کا موٹر وے پر نہ صرف داخلہ ممنوع ہو گا بلکہ انہیں جرمانہ بھی ادا کرنا ہو گا۔ فرنٹیر ورکس آرکنائزیشن (ایف ڈبلیو او) کی ذیلی کمپنی ون نیٹ ورک کے چیف پراجیکٹ آفیسر لیفٹیننٹ کرنل (ریٹائرڈ) فیصل نواز نے ایگنایٹ پاکستان  سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’اس وقت 25 لاکھ گاڑیوں کو ایم ٹیگ لگا ہے جبکہ ہمارا ہدف مزید 50 لاکھ گاڑیوں کو ایم ٹیگ کے نیٹ ورک میں لانا ہے۔‘ ان کے مطابق ’اسلام آباد سے لاہور ایم ٹو موٹر وے پر روزانہ تقریباً سوا لاکھ گاڑیاں سفر کرتی ہے۔ ٹول پلازہ پر جن گاڑیوں کو ایم ٹیگ لگا ہوتا ہے وہ با آسانی چند لمحوں میں نکل جاتی ہیں جس کی وجہ سے رش سے بچا جا سکتا ہے اور وقت کی بچت ہوتی ہے۔‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اس کا فائدہ یہ ہے کہ ٹول پلازہ پر نقد رقم اکٹھی نہیں ہوگی بلکہ وہ بینک ٹو بینک ٹرانسفر ہو جائے گی۔‘ ان کے مطابق ’ون نیٹ ورک ایپ کی مدد سے آپ اپنا ایم ٹیگ چارج بھی کر سکیں گے۔‘ ایم ٹو پر واقع اسلام آباد ٹول پلازہ پر ایم ٹیک لگانے کی زمہ داری ادا کرنے والے ایک اہلکار اشتیاق احمد نےایگنایٹ پاکستان  کو بتایا کہ ’اوسط 40 سے 50 گاڑیوں پر یومیہ ایم ٹیگ لگانے کا سلسلہ جاری ہے تاہم ابھی انتظامیہ کی جانب سے انتظامیہ کی جانب سے ڈیڈ لائن کے اعلان کے باوجود اس تعداد میں اضافی نہیں ہوا۔‘ اشتیاق نے ایم ٹیگ لگوانے کا طریقہ کار بتاتے ہوئے کہا کہ ’پہلے ایم ٹیگ لگوانے کے لیے شناختی کارڈ کافی تھا مگر اب اس کے ساتھ گاڑی کا رجسٹریشن سمارٹ کارڈ ہونا بھی لازمی ہے ورنہ ٹیگ نہیں لگے گا۔‘ ان کا کہنا تھا کہ ’نیا ایم ٹیگ لگوانے کی فیس تو 200 روپے ہیں لیکن اس میں بیلنس گاڑی کا مالک اپنی ضرورت کے مطابق جمع کرواتے ہیں۔‘ اشتیاق احمد نے مزید بتایا کہ ’ایم ٹو پر ایم ٹیگ لگوانے اور اس کا بیلنس چارج کرنے کے لیے چند مقامات پر کاونٹرز بنائے گئے ہیں۔‘ ان کے مطابق ’اگر ایم ٹیگ میں جمع کروایا بیلنس ختم ہو جائے تو ان کاؤنٹرز سے ری چارج کروایا جا سکتا ہے جبکہ اس حوالے سے ایک ایپ ایم ٹیگ ون نیٹ ورک بھی بنا دی گئی ہے جس سے ضرورت کے مطابق بیلنس کسی بھی وقت ری چارج ہو سکتا ہے۔‘ ایگنایٹ پاکستان نے اس حوالے سے موٹر وے پر سفر کرنے والے گاڑی مالکان سے پوچھا جنہوں نے ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا۔ بیشتر کا کہنا تھا کہ ’ایم ٹیگ ایک اچھی سہولت ہے جس سے ٹول پلازہ پر رکنا نہیں پڑتا۔ اگر جیب میں پیسے نہ بھی ہوں میں تب بھی با آسانی ایپ کے ذریعے اپنا ایم ٹیگ ری چارج کر سکتے ہیں۔‘ کچھ افراد کا کہنا تھا کہ ’ایک تو ایڈوانس میں پیسے جمع کروانے پڑتے ہیں، کبھی یہ نہیں معلوم ہوتا کہ بیلنس کتنا ہے اور وہیں سے ری چارج کروانا پڑتا ہے جس میں وقت اتنا ہی لگ جاتا ہے جتنا بغیر ایم ٹیگ کے ٹول پلازہ سے گزرنے میں لگتا ہے اس لیے نیٹ وصولی اور ایم ٹیگ دونوں آپشنز موجود ہونے چاہییں ایم ٹیگ کیا ہے؟ موٹروے پولیس کے ترجمان یاسر محمود نے ایگنایٹ پاکستان  کے نمائندہ اظہار اللہ کو بتایا کہ ایم ٹیگ ایک قسم کی چپ ہے جو گاڑی کی فرنٹ ونڈ سکرین کی دائیں طرف لگائی جاتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ’ایم ٹیگ کو اصل میں ایک ریڈیو فریکونسی آئی ڈنٹیفیکیشن (آر ایف آئی ڈی)  ٹیکنالوجی پر چلایا جاتا ہے جس کو موٹروے انٹرچینج پر لگے بوتھ میں سکینر کے ذریعے سکین کیا جاتا ہے۔‘ انہوں نے مزید بتایا کہ ’اس کی مثال اس طرح ہے جس طرح آپ کے شناختی کارڈ کو کسی سکیورٹی چیک پوانٹ پر سکین کیا جاتا ہے اور وہاں پر آپ کا تمام ریکارڈ سامنے آجاتا ہے۔‘

موٹروے پر گاڑیوں کو ایم ٹیگ لگوانے کی آخری تاریخ 31 دسمبر: این ایچ اے Read More »

Smog and Fog in Lahore

پنجاب میں سموگ آفت قرار، تدارک کیلئے ڈپٹی کمشنرز کو ریلیف کمشنر کے اختیارات تفویض

اہور: (ایگنایٹ پاکستان) پی ڈی ایم اے پنجاب نے سموگ کو آفت قرار دیتے ہوئے صوبے بھر میں سموگ کے تدارک کیلئے فوری اقدامات اٹھانے کی ہدایات جاری کر دیں اور تمام ڈپٹی کمشنرز کو ریلیف کمشنر کے اختیارات سونپ دیئے گئے۔ ڈائریکٹر پی ڈی ایم اے نازیہ جبین نے صوبے بھر کی انتظامیہ کو لیٹر جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر اس اقدام کو روکیں جو سموگ کا باعث ہے، فصلوں کی باقیات کو آگ لگانے پر مکمل پابندی عائد ہے، دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کیخلاف کریک ڈاؤن کیا جائے، تمام کارخانے جو ماحولیاتی آلودگی کا باعث بن رہے ہیں ان کیخلاف کارروائی ہو گی۔ نازیہ جبین نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ زگ زیگ ٹیکنالوجی سے چلنے والے بھٹوں کے علاوہ باقیوں پر کڑی نظر رکھے، حکومتی احکامات کی خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف سخت ایکشن لیا جائے، عوام کے ساتھ رابطہ استوار کریں، جہاں خلاف ورزی ہو اس کی ویڈیو منگوائیں، یونیورسٹیز، کالجز اور سکولوں میں سموگ تدارک کیلئے سیمینارز بھی منعقد کروائے جائیں۔

پنجاب میں سموگ آفت قرار، تدارک کیلئے ڈپٹی کمشنرز کو ریلیف کمشنر کے اختیارات تفویض Read More »

Motorway M2 Lahore to Sheikhpura

موٹروے ایم ٹولاہورسےشیخوپورہ تک دھند کی وجہ سے بند

لاہور  آج بھی آلودہ شہروں کی فہرست میں پہلے نمبر پر ہے۔۔ موٹروے ایم ٹولاہور سے شیخوپورہ تک دھند کی وجہ سے بند کردی گئی۔ ترجمان موٹروے پولیس کا کہنا ہےکہ موٹرویز کو عوام کی حفاظت اور محفوظ سفر یقینی بنانے کے لیے بند کیا جاتاہے، روڈ یوزرز  آگے اور پیچھے دھند والی لائٹس کا استعمال کر یں،روڈ یوزرز غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔ دوسری جانب لاہور آج بھی دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں پہلے نمبر پر ہے،خطرناک اسموگ کو آفت قرار دے دیا گیا ۔ خطرناک اسموک سے بچنے کے لیے سکول کے طلبہ و طالبات کے لیے نئے ایس او پیز جاری کر دیے گئے،اسکول انے والے اساتذہ اور طالبہ ماسک کو یقینی بنائیں۔ انتظامیہ کی جانب سے گھر سے نکلتے وقت شہریوں کو ماسک کا استعمال یقینی بنانے  اور غیر ضروری سفر سے گریز کی ہدایت کی گئی ہے۔

موٹروے ایم ٹولاہورسےشیخوپورہ تک دھند کی وجہ سے بند Read More »

قومی انسداد سموگ اقدامات: پنجاب حکومت آج اسکولوں کی بندش کا فیصلہ کرے گی۔

وزیراعلیٰ نقوی نے صوبے میں آلودگی اور سموگ سے نمٹنے کے اقدامات کو حتمی شکل دینے کے لیے اجلاس طلب کر لیا پیر کو جاری ہونے والے ایک سرکاری بیان کے مطابق، نگراں وزیر اعلیٰ محسن نقوی کی طرف سے طلب کیے گئے ایک اہم اجلاس میں پنجاب حکومت لاہور سمیت صوبے میں سموگ سے نمٹنے کے لیے اقدامات کو گرین لائٹ دے گی۔ مجوزہ اقدامات میں بدھ کے روز صوبائی دارالحکومت میں تعلیمی ادارے، تجارتی بازار، کارخانے اور دفاتر کی بندش شامل ہے۔ صوبائی وزراء، چیف سیکرٹری، پولیس چیف، ماہرین ماحولیات اور دیگر متعلقہ حکام جلسے میں شرکت کریں گے۔ سموگ کی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد تمام اسٹیک ہولڈرز کے اتفاق رائے سے حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ اجلاس کے بعد صوبائی وزراء اطلاعات و ماحولیات پریس کانفرنس کر کے میڈیا کو سموگ پر قابو پانے کے لیے کیے گئے فیصلوں سے آگاہ کریں گے۔ گزشتہ ہفتے یہ بات سامنے آئی کہ پنجاب حکومت صوبائی دارالحکومت میں سموگ کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر قابو پانے کے لیے لاہور میں کورونا وائرس جیسی پابندیاں عائد کرنے پر غور کر رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق حکام کی جانب سے بدھ کو مکمل شٹ ڈاؤن کا اعلان کرنے کا امکان ہے جب تمام اسکول، مارکیٹیں اور کارخانے بند رہیں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ تجویز کے تحت، سرکاری محکمے بدھ کو 50 فیصد طاقت کے ساتھ کام کریں گے، انہوں نے مزید کہا کہ ہفتہ اور اتوار کو ہفتے کے آخر میں سنیپ چیکنگ کرنے کا بھی مشورہ دیا گیا۔ شہر میں غیر معمولی ٹریفک سموگ کی سب سے بڑی وجہ ہے جبکہ لاہور کی مجموعی آلودگی میں فیکٹریوں سے اخراج صرف 7 فیصد ہے۔ ذرائع کے مطابق قانون کی خلاف ورزی کرنے والی فیکٹریوں پر بھاری جرمانے عائد کرنے اور ہدایات سے مسلسل لاعلمی کی صورت میں انہیں بند کرنے کی بھی سفارش کی گئی۔ ذرائع نے بتایا کہ اسموگ کی بلند ترین سطح ہفتے کے پہلے تین دنوں یعنی پیر سے بدھ تک ریکارڈ کی جاتی ہے۔ اس تجویز پر تبصرہ کرتے ہوئے کمشنر محمد علی رندھاوا نے کہا کہ حکام لاہور ڈویژن میں سموگ سے نمٹنے کے لیے دو ماہ کے لیے گھر سے کام کرنے کی پالیسی کا اعلان کریں گے۔

قومی انسداد سموگ اقدامات: پنجاب حکومت آج اسکولوں کی بندش کا فیصلہ کرے گی۔ Read More »