Intra Party Election

Intra Party Elections in PTI

پی ٹی آئی کےانٹراپارٹی انتخابات کیلئے کاغذاتِ نامزدگی کی وصولی شروع

پاکستان تحریک انصاف نئے چیئرمین کو منتخب کرنے کیلئے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کے انتخابات کیلئے کاغذات نامزدگی کی وصولی شروع ہو گئی ہے۔  رپورٹس کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے نامزدامیدواربرائےچیئرمین بیرسٹرگوہرعلی خان نےکاغذاتِ نامزدگی جمع کرادیئےکاغذاتِ نامزدگی ریٹرننگ افسر سردارمصروف خان ایڈووکیٹ نےوصول کئے ۔ ترجمان پاکستان تحریک انصاف کے مطابق سینئرمرکزی رہنما احمد اویس بیرسٹر گوہرعلی خان کے تجویز کنندہ ہیں،سیکرٹری اطلاعات رؤف حسن بیرسٹرگوہرعلی خان کے تائید کنندہ ہیں،تحریک انصاف کےچیف الیکشن کمشنرنیازاللہ نیازی ایڈووکیٹ بھی موجودتھے۔ خیال رہے کہپاکستان تحریک انصاف کے نائب صدر شیر افضل مروت نے کچھ دن قبل کہا تھا کہ توشہ خانہ کیس میں سزا کے بعد قانونی قدغن کی وجہ سے عمران خان چیئرمین پی ٹی آئی کا الیکشن نہیں لڑ سکتے ہیں لہذا خان صاحب نے خود فیصلہ کیا ہے کہ وہ اس دفعہ چیئرمین پی ٹی آئی کے افس کے لئے الیکشن میں حصہ نہیں لیں گےاتفاق رائے سے یہ فیصلہ ہوا ہے کہ جونہی اتفاق عدالت کی طرف سے ڈس کوالیفیکیشن کا فیصلہ ختم ہو گا،خان صاحب کو دوبارہ پی ٹی ائی کا چیئرمین بنایا جائے گا۔  تحریک انصاف پارٹی چیئرمین اور نائب چیئرمین اور تنظیمی عہدوں پر انتخابات ہوں گے، چیئرمین پی ٹی آئی پارٹی کے تنظیمی اموراورفیصلوں کی توثیق خودکریں گے۔ سزا ختم ہونے پر دوبارہ عمران خان بحیثیت چیئرمین انٹراپارٹی انتخابات میں حصہ لیں گے جبکہ ابھی نئے چیئرمین کے لیے نام کا فیصلہ خود عمران خان کریں گے، اس کے علاوہ پارٹی میں نئی شمولیت اور ٹکٹوں کے سب فیصلے چیئرمین پی ٹی آئی کریں گے۔

پی ٹی آئی کےانٹراپارٹی انتخابات کیلئے کاغذاتِ نامزدگی کی وصولی شروع Read More »

PTI intra-party election declared non-transparent, ordered

پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن غیرشفاف قرار، 20 دن میں دوبارہ کرانے کا حکم

اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کیخلاف دائر انٹراپارٹی کیس کا فیصلہ سنادیا۔ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کو غیرشفاف قرار دیتے ہوئے 20 روز میں دوبارہ الیکشن کرانے کا حکم دے دیا۔ کمیشن نے ہدایت کی کہ الیکشن کرانے کے بعد 7 دن میں پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کی رپورٹ کمیشن میں جمع کرائی جائے۔ 20 دن کے اندر انٹرا پارٹی انتخابات کروائیں جائیں تب تک بلے کا نشان پی ٹی آئی کے پاس رہے گا، ورنہ واپس لے لیا جائے گا۔ پاکستان تحریک انصاف کے وکیل بیرسٹر گوہر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے سے بہت افسوس ہوا، اس نے انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے یہ نہیں کہا تھا کہ پارٹی الیکشن آئین کے مطابق نہیں ہوئےبلکہ کہا تھا کہ دستاویزات پورے نہیں ہیں، ہم ‏الیکشن کمیشن کے انٹرا پارٹی الیکشن کیس کے فیصلے کوچیلنج کریں گے۔ الیکشن کمیشن نے فیصلے میں کہا کہ پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی انتخابات متنازعہ تھے، وہ پارٹی آئین کے مطابق صاف شفاف الیکشن کرانے میں ناکام رہی، 22 جون کے پارٹی انتخابات کو تسلیم نہیں کیا جاسکتا۔ کمیشن نے کہا کہ ایک سال کا وقت دینے کے باوجود پی ٹی آئی نے انٹراپارٹی انتخابات منعقد نہیں کرائے، سیکشن 215 کے تحت 20 روز میں پی ٹی آئی انٹراپارٹی الیکشنز کرائے، پی ٹی آئی 20روز میں الیکشن نہ کرانے پر انتخابی نشان کے ساتھ ساتھ پارلیمنٹ کے انتخابات کےلئے اہل نہیں ہوگی۔ واضح رہے کہ پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کا معاملہ الیکشن کمیشن میں 2022 سے زیر التوا ہے، کمیشن کی جانب سے پی ٹی آئی کو انٹرا پارٹی انتخابات کرانے کا حکم دیا گیا تھا۔ الیکشن ایکٹ کے مطابق تمام سیاسی جماعتیں انٹرا پارٹی انتخابات کرانا لازم ہے۔

پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن غیرشفاف قرار، 20 دن میں دوبارہ کرانے کا حکم Read More »