Doctor

بوائے فرینڈ کی جہیز میں بی ایم ڈبلیو کار کی ڈیمانڈ؛ لیڈی ڈاکٹر نے خودکشی کرلی

نئی دہلی: بھارتی ریاست کیرالہ میں نوجوان لیڈی ڈاکٹر نے جہیز کے بے جا مطالبے پر اپنے ہی ہاتھوں اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق کیرالہ کی رہائشی ڈاکٹر شاہانہ اپنے ہم جماعت ڈاکٹر ای اے رویس سے محبت کرتی تھیں۔ تعلیم مکمل کرنے کے بعد جب شاہانہ نے رویس سے رشتہ مانگنے گھر والوں کو بھیجنے کا کہا تو لڑکے کا اصل روپ سامنے آگیا۔ شاہانہ کے والد بیرون ملک ملازمت کرتے تھے لیکن ان کا انتقال دو سال قبل ہی ہوگیا تھا۔ شاہانہ اپنی ماں اور بھائی کے ساتھ رہ رہی تھی اور ساتھ ہی ملازمت کرکے گھر کی ذمہ داریاں پوری کرتی تھی۔ ای اے رویس نے اپنے گھر والوں کو رشتہ مانگنے کے لیے تو بھیج دیا لیکن آخری لمحات میں جہیز کی ڈیمانڈ کردی اور مطالبات پورے نہ ہونے پر شادی منسوخ کرنے کی دھمکی بھی دیدی۔ شاہانہ کی والدہ نے جہیز میں بھاری سونا، 15 ایکڑ زمین اور بی ایم ڈبلیو کار کا مطالبہ پورا کرنے سے معذوری ظاہر کی تو ڈاکٹر ای اے رویس اور اس کے والدین نے شادی منسوخ کردی۔ ڈاکٹر شاہانہ کو اپنے بوائے فرینڈ کے اس رویے نے غمزدہ کردیا اور دل برداشتہ ہوکر انھوں نے خودکشی کرلی۔ لاش کے پاس سے ملنے والی تحریر میں لکھا تھا کہ شادی کے نام پر ہرکوئی بس پیسا چاہتا ہے۔ پولیس نے جہیز مانگنے پر ڈاکٹر اے ای رویس کو حراست میں لے لیا جب کہ وزیر صحت نے بھی رپورٹ طلب کرکے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

بوائے فرینڈ کی جہیز میں بی ایم ڈبلیو کار کی ڈیمانڈ؛ لیڈی ڈاکٹر نے خودکشی کرلی Read More »

’بس انصاف چاہتے ہیں‘: امریکہ میں مقتول پاکستانی ڈاکٹر کے بھائی کا مطالبہ

امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر کانرو میں قتل ہونے والی پاکستانی نژاد خاتون ڈاکٹر طلعت جہاں خان کی نماز جنازہ منگل کو ہیوسٹن کی مسجد حمزہ میں ادا کی جس کے بعد مقتولہ کے بھائی نے کہا کہ انہیں ’حقیقی انصاف چاہیے۔‘ کراچی سے تعلق رکھنے والی 52 سالی خاتون ڈاکٹر  طلعت جہاں کو امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر کانرو میں 28 اکتوبر 2023 کو ان کے اپارٹمنٹ کے سامنے خنجر کے پے در پے وار کر کے قتل کر دیا گیا تھا۔ ڈاکٹر طلعت کے بھائی وجاہت نیاز خان نے کہا کہ ’ہمارا کوئی مطالبہ نہیں ہے، ہم بس انصاف چاہتے ہیں۔‘ وجاہت نیاز خان نے کہا کہ ڈاکٹر طلعت ’بہت محبت کرنے والی اور عاجز خاتون تھیں۔ وہ ڈاکٹر تھیں وہ ایک شفا دینے والی شخصیت تھیں۔ وہ صرف اپنے بچوں اور اپنے خاندان کے لیے نہیں تھیں بلکہ وہ ہر انسان کے لیے مسیحا تھیں۔ انہوں نے سینکڑوں بچوں کا علاج کیا۔‘ نمازہ جنازہ میں شریک امیدوار برائے میئر ہیوسٹن مسرور جاوید خان نے کہا کہ ڈاکٹر طلعت کے قتل پر سب افسردہ ہیں کیوں کہ وہ ’بہت ہی پسندیدہ شخص تھیں وہ بہت محبت کرنے والی خاتون تھیں ان کے سارے مریض ان سے بہت محبت کرتے تھے۔‘ مسرور خان نے کہا کہ ’ہم متعلقہ حکام  سے درخواست کرتے ہیں کہ اس کی تحقیق کریں۔اور اگر یہ نفرت پر مبنی جرم تھا تو اس کا اعلان کریں۔ اگر ایسا ہے تو دیر کی بجائے جلد بتایا جائے۔‘ انہوں نے کہا کہ جب مقدمے کا آغاز ہو گا تو ہیوسٹن کی تمام کیمونٹی وہاں ہوگی اور ’ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ انصاف کی بالادستی ہو۔‘ پولیس نےاس لرزہ خیز قتل کی واردات میں ملوث ملزم 24 سالہ جوزف  فریڈچ کو گرفتار کر لیا تھا  جس سے تفتیش جاری ہے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ملزم نے پے درپے خنجروں کے وار کے بعد مقتولہ کے ہاتھ کی نبض بھی چیک کی تھی تاکہ موت کی تصدیق ہوسکے۔ پولیس اور دیگر تحقیقاتی ادارے تاحال قتل  کی در پردہ وجوہات کا  تعین کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ عمومی تاثر یہ ہے کہ قتل کی واردات نفرت انگیز جرم کا شاخسانہ ہے۔ ملزم پر ذہنی مریض ہونے کا بھی شبہہ ظاہر کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر طلعت جہاں خان دو ماہ قبل ہی ہیوسٹن میں اپنی بیٹی کے گھر سیاٹل سے منتقل ہوئی تھیں جبکہ مقتولہ کے خاوند اپنے بیٹے کے ہمراہ سیاٹل میں ہی رہائش پذیر تھے۔ مقتولہ سندھ میڈیکل کالج سے 1996 میں فارغ التحصیل ہوئیں اور ہیوسٹن کے معروف چلڈرن اسپتال میں ماہر اطفال کے طور خدمات انجام دے رہی تھیں۔ امریکہ میں تعینات پاکستان کے سفیر مسعود خان نے منگل کو ایک بیان میں ڈاکٹر طلعت کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے اسے تشدد کا بہیمانہ اور خوفناک فعل قرار دیا ہے۔

’بس انصاف چاہتے ہیں‘: امریکہ میں مقتول پاکستانی ڈاکٹر کے بھائی کا مطالبہ Read More »