پشاور: پاکستان تحریک انصاف نے انتخابی جلسوں کا اعلان کردیا، جس کے تحت 15 دسمبر کو پشاور جبکہ 22 دسمبر کو وزیرآباد میں جلسہ ہوگا۔
پشاور میں پاکستان تحریک انصاف کے ورکرز کنونشن کا انعقاد کیا گیا، جس میں آغاز پر نو مئی کو جاں بحق ہونے والے کارکنان کیلیے فاتحہ خوانی کی گئی جبکہ تقریب کارکنان کی وجہ سے بدنظمی کا شکار بھی ہوئی۔
شیر افضل مروت کا پشاور میں کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو کہتے پیں پی ٹی آئی ختم ہوگئی ہے وہ یہ کنونشن دیکھ لیں، یہ پختونخوا میں پی ٹی آئی کا 12واں کنونشن ہے۔ انہوں نے کہا کہ انصاف کا یہ معیار ہے کہ عدالتوں سے اشتہاریوں کو ریلیف مل رہا ہے اور نواز شریف آج دندناتا پھر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے40 سالوں سے عوام کا خون چوسا ہے، نواز شریف کی اپیلیں روزانہ سماعت کیلیے مقرر ہورہی ہیں لیکن ہمارے لیڈر کی اپلیوں کی تاریخ ہی نہیں دی جارہی ، تمام فیصلے انصاف سے بالا تر قانون کے منافی ہیں، پی ٹی آئی کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک ہورہا ہے، قانون کو پیروں تلے روندنے والوں کو ہم سے خطرہ ہے۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کہہ رہے ہیں کہ فروری میں برفباری ہوگی الیکشن نہیں ہوسکتے، دراصل یہ ہمارے کنونشن دیکھ کر ڈر گئے ہیں، مگر یہ کہاں تک بھاگیں گے کیونکہ عوام نے انہیں اب چھوڑنا نہیں ہے، ایک طرف مولانا نے برفباری کا بہانہ بنایا تو دوسری طرح پرویز ختک کہتے ہیں ہماری تیاری نہیں۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ ہم اندھے تھے جو بھروسہ کر کے محمود خان اور پرویز خٹک جیسوں کو لیڈر بنایا مگر مستقبل میں تحریک انصاف ایسی تاریخ کو نہیں دہرائے گی اور نہ پی ٹی آئی میں کسی کو پرویز خٹک، محمد خان سمیت دیگر ان جیسے ریموٹ کنٹرول لیڈر نظر آئیں گے۔
شیر افضل مروت نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’پرویز خٹک سن لیں کل ہم آپ کو ڈبونے کیلیے نوشہرہ آرہے ہیں، جہاں آپ کے بلند و بانگ دعوؤں کو غرق یاب کریں گے، ہم نے تمام پابندیوں کو توڑ ڈالا ہے کل ہم نوشہرہ جائیں گے، جن کو غلطی تھی خان کی کمی نواز، خٹک اور ترین سے پوری ہوگی یہ تینوں وڑ گئے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کا دعویدار کیا ایک ہی جلسی کرسکا، ہم بلال بھٹو کا بھی مقابلہ کریں گے، پیپلز پارٹی والوں سن لوں ہمارا چیلنج ہے، ہمارے مقابلے کے لیے تیار رہو۔