parachutes

حماس کے عسکریت پسند پیراشوٹس کی مدد سے اسرائیل میں کیسے داخل ہوئے

جب حماس نے سنیچر کو اسرائیل پر حملہ کیا تو حملہ آور جنگجوؤں میں پیرا شوٹ کے ذریعے سرحد پار کرنے والے جنگجو بھی شامل تھے۔

تحریک کے عسکری ونگ ’عز الدین القسام بریگیڈ‘ نے غزہ کی پٹی کے آس پاس کے اسرائیلی قصبوں اور تہوار منانے والوں پر حملے کیے۔ اس اچانک حملے کو ’آپریشن طوفان الاقصی‘ کا نام دیا گیا ہے۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان رچرڈ ہیچٹ نے تصدیق کی ہے کہ فلسطینی جنگجوؤں نے ’پیراشوٹس‘، سمندر اور زمین کے راستے حملہ کیا۔

A Hamas fighter inside a cage carried by a parachute and pointing a gun

فضا سے سرحدی باڑ عبور کرنا

فلسطینی عسکریت پسند غزہ کو اسرائیل سے الگ کرنے والی باڑ کو فضا سے عبور کرنے میں کامیاب ہو گئے تھے۔

وہ ایسے پیراشوٹ میں بیٹھے ہوئے تھے جن میں ایک یا دو افراد کے لیے نشست تھی۔

ایک جنریٹر اور بلیڈز کی مدد سے انھیں غزہ کی پٹی کے آس پاس کے علاقے میں پیش قدمی کرتے ہوئے چلایا گیا۔

Palestinians break into the Israeli side of Israel-Gaza border fence after Palestinian gunmen infiltrated areas of southern Israel on Saturday 7 October 2023

،تصویر کا ذریعہREUTERS

دوسری عالمی جنگ کی حکمت عملی

فوجی پیراشوٹ باقاعدگی سے فوجی یونٹوں کے فضا سے اترنے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں جس کا مقصد میدان ِجنگ کے عقب سے دشمن کی صفوں میں گھسنا ہے۔

پیراشوٹ ٹیموں کو پہلی بار دوسری عالمی جنگ کے دوران جرمنی اور اس کے اتحادی ممالک کی طرف سے مقابلہ کرنے کے لیے تعینات کیا گیا تھا۔

US soldiers parachute from a C 130 Hercule aircraft during the celebrations for the 78th D-Day anniversary, marking the WWII Normandy landings of June 61944 in Sainte-Mere-Eglise on 5 June 5 2022

،تصویر کا ذریعہGETTY IMAGES

1987 کا گلائیڈر حملہ

حماس کی جانب سے سنیچر کے روز کیا جانے والا حملہ پاپولر فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین جنرل کمانڈ کے دو فلسطینیوں، ایک شامی اور ایک تیونسی شہری کی جانب سے کیے جانے والے گلائیڈر آپریشن کی یاد دلاتا ہے۔

انھوں نے نومبر 1987 میں اسرائیلی فوجی اڈے پر حملہ کرنے کے لیے لبنان سے اڑان بھری تھی۔

موٹر اور کنٹرول سے لیس پیراشوٹ کا استعمال کرتے ہوئے جنگجو زمین سے لانچ کرنے میں کامیاب رہے۔

اس کا مطلب یہ تھا کہ وہ پہاڑی پر چڑھنے یا ہوائی جہاز سے اتارے جانے کی ضرورت کے بغیر سفر کر سکتے تھے۔

انجن پیراشوٹ کو 56 کلومیٹر فی گھنٹہ تک کی پروپلشن فورس دینے میں مدد کرتا ہے۔

پیرا گلائیڈرز زمین سے اوسطا پانچ ہزار میٹر کی اونچائی پر تین گھنٹے تک پرواز کر سکتے ہیں۔

پیراگلائیڈنگ ویب سائٹس کے مطابق وہ 230 کلوگرام تک وزن اٹھا سکتے ہیں یا یہ 4 افراد کے برابر ہیں۔

چھتری جیسے ان کنٹرپٹیشنز میں ایک شخص کے لیے نشست یا تین پہیوں والی گاڑی ہوسکتی ہے جس میں دو افراد بیٹھ سکتے ہیں۔

عز الدین القسام بریگیڈ کے ’ملٹری میڈیا‘ کی جانب سے ویڈیو کلپس پوسٹ کی گئی ہیں، جن میں پیراگلائیڈرز کو زمین سے لانچ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے، جن میں سے ہر ایک کو ایک یا دو جنگجو چلا رہے ہیں۔

دیگر فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ عسکریت پسند اترنے سے پہلے فضا سے فائرنگ کر رہے ہیں اور اسرائیلی ٹھکانوں پر حملہ کر رہے ہیں۔ کچھ پیراشوٹ موٹر سائیکلوں پر جنگجوؤں کو لے جا رہے تھے۔

حماس نے ان پیراٹروپرز کے گروپ کو ’ساکر سکواڈرن‘ کا نام دیا۔

Hammas fighters returning to Gaza in a pick-up truck with guns pointed in the air

،تصویر کا ذریعہGETTY IMAGES

اسرائیلی فوج کو پیراشوٹس کا کیوں پتا نہیں چلا؟

حماس کے ذرائع ابلاغ کی جانب سے شائع کی جانے والی ویڈیو کلپس میں مسلح پیرا گلائیڈرز کو غزہ کی پٹی سے بڑے پیمانے پر راکٹ فائر کی آڑ میں پرواز کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

ان میں سے کچھ کم اونچائی پر پرواز کرتے دکھائی دے رہے تھے، جبکہ دیگر آسمان میں اونچے تھے۔ انھیں غزہ کے ارد گرد آسمان میں براہِ راست آنکھوں سے واضح طور پر دیکھا جا سکتا تھا۔

اسرائیلی میڈیا نے سوال اٹھایا ہے کہ فوجی یونٹ ان کا سراغ لگانے میں ناکام کیوں رہے؟

اسرائیلی افواج نے ابھی تک نہیں بتایا ان کے فضائی دفاع کو عسکریت پسندوں کے فضائی راستے سے گزرنے کا علم کیوں نہیں ہوا، خاص طور پر پیراشوٹس اتنے نمایاں تھے کہ لوگوں نے اپنے فونز پر ان کی ویڈیو بنائیں۔

Missiles launched from the Gaza Strip towards the Israeli city of Ashkelon interrupted by the Israeli air defense system of Iron Dome over th city of Ashkelon, 10 October 2023

،تصویر کا ذریعہEPA

،تصویر کا کیپشناسرائیل کے شہر عسقلان کے آسمان کا منظر

آئرن ڈوم

تو کیا اسرائیلی گشت کے بجائے ٹیکنالوجی پر بہت زیادہ انحصار کر تے تھے؟

کچھ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فضائی دفاعی نظام ، جیسے آئرن ڈوم اور ریڈار، اس طرح کی چھوٹی اڑنے والی اشیا سے نمٹنے کے لیے ڈیزائن نہیں کیے گئے تھے۔

Israel's Iron Dome anti-missile system intercepts rockets launched from the Gaza Strip, as seen from near Sderot in southern Israel on Tuesday 10 October 2023
اسرائیل کے دفاعی نظام نے راکٹ حملوں کو ناکام بنایا

کثیر جہتی حملہ

القسام بریگیڈ کے کمانڈر محمد الدیف کی جانب سے پہلے روز جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق حماس نے اپنے اچانک حملے کا آغاز پانچ ہزار راکٹ داغ کر کیا۔

Burning vehicles in the Israeli city of Ashkelon following rocket launches from Gaza

،تصویر کا کیپشنحماس کے راکٹ حملوں سے اسرائیل میں ہونے والا نقصان

راکٹ لانچ کے ساتھ ہی حماس کے جنگجوؤں نے زمین اور سمندر سے حملہ کیا جس کے لیے انھوں نے گن بوٹس اور پیراشوٹ کا استعمال کیا۔

میڈیا اور عسکری رپورٹس سے پتا چلتا ہے کہ پیراشوٹ حملہ اور فضائی دفاع کو بائی پاس کرنے کی اس کی صلاحیت نے باڑ پار کرنے میں فیصلہ کن کردار ادا کیا۔

اس حملے کے پہلے دن اسرائیل میں عام شہریوں اور فوجی اہلکاروں کو بڑے پیمانے پر نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔ جنگجوؤں نے 100 سے زائد اسرائیلی شہریوں اور فوجی اہلکاروں کو اغوا کیا، جنھیں حماس اب جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہی ہے۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *