National

Regal Motors Prince Pearl

ریگل موٹرز نے پرنس پرل گاڑی قسطوں پر دینے کا اعلان کر دیا

گاڑیوں کی صنعت آسمان چھوتی قیمتوں اور پیداواری مسائل کے درمیان اپنی فروخت بڑھانے کے لیے نئے طریقے تلاش کر رہی ہے۔اسی اثنا ء میں ریگل موٹرز نے پرنس پرل کے لیے قسط کے منصوبے کا اعلان کر دیا۔  رپورٹس کے مطابق لاگت میں حالیہ کمی کے باوجودقیمتیں اب بھی بلند ہیں جس سے صارفین کے لیے اپنی خوابوں میں دیکھنے والی کاروں کی خرید کوبرداشت کرنا مشکل ہو گیا ہے۔ اب تقریباً ہر کار ساز کمپنی نے اپنی فروخت بڑھانے کی کوشش میں قسطوں کی اسکیمیں متعارف کرانا شروع کر دی ہیں۔ ایسی صورتحال میںریگل آٹوموبائلز نے اپنے پرنس پرل اور K01 ویریئنٹس کے لیے سال بھر کے قسطوں کے منصوبوں کا اعلان کیا ہے۔کمپنی نے ایک بیان میں کہا کہ ان کی پیشکش کا مقصد اپنی گاڑیوں کو صارفین کی وسیع رینج کے لیے مزید قابل رسائی بنانا ہے۔ مزید معلومات کے لیےآپ اپنی مقامی ڈیلرشپ سے رابطہ کر سکتے ہیں۔

ریگل موٹرز نے پرنس پرل گاڑی قسطوں پر دینے کا اعلان کر دیا Read More »

Pakistan and IMF

آئی ایم ایف کا ٹیوب ویلز پر دی جانے والی سبسڈی واپس لینے کا مطالبہ

اسلام آباد (این این آئی)آئی ایم ایف نے ٹیوب ویلز پر دی جانے والی سبسڈی واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کسانوں سے سبسڈی لے کر سولرائزیشن اسکیم کی تجویز دے دی،حکومت آئی ایم ایف کی تجویز پر رواں مالی سے عملدرآمد کیلئے مشاورت کرے گی۔ ذرائع کیمطابق آئی ایم ایف نے ٹیوب ویلز پر دی جانے والی سبسڈی واپس لینے کا مطالبہ کردیا۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے کسانوں کیلئے سبسڈی کی بجائے سولرائزیشن اسکیم کی تجویز دی ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت سے مذاکرات میں ٹیوب ویل سولرائزیشن اسکیم کو رواں مالی سال شروع کرنے پر بات چیت ہوئی ہے ،ٹیوب ویل سولرائزیشن اسکیم پر 90 ارب لاگت آئے گی،90 ارب روپے میں 30 ارب وفاق، 30 ارب صوبے اور 30 ارب ٹیوب ویل صارفین دیں گے اس حوالے سے پاکستان آئی ایم ایف اور عالمی بنک سے مشاورت بھی کرے گا اس اسکیم پر عملدرآمد کی صورت میں آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ٹیوب ویلز صارفین کو سبسڈی نہیں ملے گی۔ ذرائع کے مطابق وزارت توانائی کی جانب سے آئی ایم ایف کو بتایا گیا کہ کاسٹ ریکورننگ ٹیرف بہتری کیلئے نیپرا بروقت اقدامات کررہا ہے۔خزانہ ڈویژن زرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے ڈسکوز، وزارت توانائی اور نیپرا کے درمیان تعاون اور فیصلوں پر جلد عملدرآمد کی بھی ہدایت کی ہے ،پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان تکنیکی سطح کے مزاکرات دس نومبر تک جاری رہیں جس میں مختلف وزارتوں ڈویژن کی کارکردگی اور آئندہ کی حکمت عملی جیسے امور کا جائزہ لیا جا رہا ہے

آئی ایم ایف کا ٹیوب ویلز پر دی جانے والی سبسڈی واپس لینے کا مطالبہ Read More »

Salary Increased

وفاقی سول ملازمین کی کم از کم تنخواہ 32 ہزار مقرر کرنیکا نوٹیفکیشن جاری

اسلام آباد: (ایگنایٹ پاکستان ) وزارت خزانہ نے وفاقی سول ملازمین کی کم از کم تنخواہ 32000 مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ وزارت خزانہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق اب وفاقی سول ملازمین، کنٹریکٹ ملازمین کیلئے کم سے کم تنخواہ 32000 ہزار ہو گی، وفاقی سول ملازمین کی کم سے کم تنخواہ 32000 روپے بجٹ میں مقرر کی گئی تھی۔ وزارت خزانہ کے مطابق کم سے کم تنخواہ 32 ہزار روپے کے نوٹیفکیشن کا اطلاق یکم جولائی 2023ء سے ہو گا۔

وفاقی سول ملازمین کی کم از کم تنخواہ 32 ہزار مقرر کرنیکا نوٹیفکیشن جاری Read More »

Smog and Fog in Lahore

پنجاب میں ماحولیاتی ایمرجنسی نافذ، حکومت کا 4 روز سرکاری چھٹی کا اعلان

  لاہور: (ایگنایٹ پاکستان) نگران وزیرا علیٰ پنجاب محسن نقوی نے پنجاب میں ماحولیاتی ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے 4 روز سرکاری چھٹی کا اعلان کر دیا۔ نگران وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج نگران کابینہ کی تفصیلی میٹنگ ہوئی، بھارت میں پاکستان سے چار گنا زائد فصلیں جلائی جا رہی ہیں، بھارت کی وجہ سے ہمارے لیے مسئلے پیدا ہو رہے ہیں، سکول کے بچوں کو آنکھوں میں اور سانس کے مسائل آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میٹنگ میں چند فیصلے ہوئے ہیں، 9 نومبر کو پہلے ہی چھٹی کا اعلان ہو چکا ہے، مخصوص اضلاع میں جمعرات سے اتوار تک تمام سکول، کالجز اور سرکاری ادارے بند رہیں گے، لاہور ڈویژن، وزیر آباد، گوجرانوالہ، ننکانہ صاحب میں چھٹی ہو گی۔ نگران وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ماحولیاتی ایمرجنسی نافذ کر رہے ہیں، مارکیٹیں صرف ہفتے والے دن بند ہوں گی، مارکیٹوں کی اتوار والے دن ویسے ہی چھٹی ہوتی ہے، ریسٹورنٹ، سینما گھر جمعہ، ہفتہ، اتوار کو بند ہوں گے۔ محسن نقوی نے کہا کہ بیکریز، فارمیسیز، شادی گھر کھلے رہیں گے، ہر قسم کے پارکس بند رہیں گے، پبلک ٹرانسپورٹ کھلی رہے گی، ٹیک اوے ریسٹورنٹ کھلے رہیں گے، کسی نے چھٹی پر جانا ہے تو چلے جائیں لاہور کو تھوڑا ریسٹ دیں، شہری ماسک ضرور پہنیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ مستقل فیصلہ نہیں صرف ایک دفعہ کریں گے، فیصلے کا اطلاق صرف رواں ہفتے کے لیے ہو گا، اس فیصلے پر سختی سے عملدرآمد کرائیں گے، دفعہ 144 کے نفاذ کے لیے سختی کرنا پڑے گی۔ نگران وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کوشش کر رہے ہیں فضائی آلودگی میں کمی لائی جائے، 9 نومبر کو بارش کا بھی امکان ہے، دہلی کے بھی سکول بند کر دیئے گئے ہیں۔ محسن نقوی نے کہا کہ لاہور ڈویژن، گوجرانوالہ، حافظ آباد، ننکانہ صاحب اور وزیر آباد میں 10 نومبر کو تعطیل ہو گی، فیکٹریاں بند کر کے مزدوروں کا چولہا بند نہیں کر سکتے، جمعہ والے دن چھٹی کے لیے تاجروں سے درخواست کریں گے، سموگ کا زیادہ مسئلہ بارڈر کی دوسری طرف سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپیل ہے 4 دن تک گھروں میں رہیں یا سیر کے لیے لاہور سے باہر چلے جائیں، احتیاطی تدابیر اپناتے ہوئے بزرگ، بچے ماسک ضرور پہنیں، لاہور فیسٹیول کو بھی بند کر دیا ہے، پنجاب حکومت یہ تمام اقدامات ہیلتھ ایمرجنسی کے تحت کر رہی ہے۔

پنجاب میں ماحولیاتی ایمرجنسی نافذ، حکومت کا 4 روز سرکاری چھٹی کا اعلان Read More »

PML N and MQM Electoral Alliance

مسلم لیگ (ن) اور ایم کیو ایم-پاکستان کا انتخابات مل کر لڑنے کا اعلان

مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ آج مسلم لیگ (ن) اور ایم کیو ایم پاکستان کے مابین یہ طے پایا ہے کہ انشااللہ ہم 8 فروری کے انتخابات میں مل کر حصہ لیں گے۔ لاہور میں مسلم لیگ (ن) اور ایم کیو ایم (پاکستان)کے وفد کی ملاقات کے بعد پریس کانفرنس میں بات کرتے ہوئے سعد رفیق نے کہا کہ جب پی ڈی ایم کی پچھلی حکومت میں ایم کیو ایم اور مسلم لیگ (ن) نے آپس میں مذاکرات کیے تو اس وقت بھی ہم نے ایک چارٹر پر دستخط کیے تھے اور ایک بڑی انڈراسٹینڈنگ موجود رہی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’دونوں جماعتوں کے درمیان یہ خواہش بھی موجود رہی ہے کہ دونوں جماعتیں انتخابات میں مل کر حصہ لیں، یہ بھی طے پایا ہے کہ مختلف قومی امور پر معاشی امور پر، سیاسی معاملات پر، آئینی اور قانونی معاملات پر بھی آپس میں مشاورت بھی کی جائے گی اور اس ضمن میں دونوں جانب سے کمیٹیوں کا اعلان بھی کیا جائے گا اور باقی سیاسی قوتوں سے بھی لارجر قومی مفاد میں اور مختلف امور پر بات چیت کے دروازے کھلے رکھے جائیں گے اور بات چیت کی جائے گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اسی طرح یہ اعلان آپ پہلے سن چکے ہیں کہ نواز شریف اور شہباز شریف نے اپنے پارٹی رہنماؤں سے مشورے کے بعد بشیر میمن صاحب کو پاکستان مسلم لیگ (ن) سندھ کا نیا صدر نامزد کیا ہے اور شاہ محمد شاہ صاحب کو مرکزی نائب صدر مقرر کیا گیا ہے۔ پریس کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ بنیادی بات یہ ہے کہ اس وقت ملک کی مجموعی صورتحال خاص طور پر جو سیاسی اور معاشی حالات کے بحران اور چیلنجز ہیں اس کا کس طرح مقابلہ کرنا ہے؟ انہوں نے کہا کہ صرف انتخابات لڑنا ہی نہیں ہے، انتخابات کے بعد جو حکومت بنے گی، جو پارلیمان قائم ہوگی ، اسمبلیاں بنے گی ان کے لیے جو چیلنجز ہیں کیا ان چیلنجز کو حل کرنے کے لیے ابھی سے کوئی پیشرفت کرنے کی ضرورت نہیں ہے ، کیا ابھی سے آپس میں بیٹھ کر مشورہ کر کے جو بنیادی مسائل ہیں پاکستان کی عوام کے ، چاہے وہ مہنگائی سے متعلق ہوں، بے روزگاری سے متعلق ہوں ، چاہے وہ مسائل غربت سے متعلق ہوں یعنی جو معیشت کے سنگین مسائل ہیں ان کے حل کے لیے جو چیلنجز ہیں اس کا مقابلہ کیسے کریں؟ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ بات واضح ہے کہ کوئی ایک جماعت اس پوزیشن میں نہیں ہے کہ وہ ملک کے جملہ مسائل اور جو عوام کے جن مسائل میں پسے ہوئے ہیں ان سے ان کو باہر نکال سکے تو ضروری ہے کہ اس کے لیے ایک وسیع تر مفاہمت اور اشتراک عمل قائم کرنا ہے۔ چنانچہ ہمارے درمیان تو یہ طے ہوگیا یہ سیاسی اشتراک ہے 

مسلم لیگ (ن) اور ایم کیو ایم-پاکستان کا انتخابات مل کر لڑنے کا اعلان Read More »

Congo Virus

کراچی نے وائرس سے نمٹنے کے لیے کانگو یونٹ قائم کر دیا۔

کراچی: سندھ حکومت نے بلوچستان سے کانگو وائرس کے کیسز کی آمد سے نمٹنے کے لیے جنگی بنیادوں پر اقدامات کرتے ہوئے متعدی امراض کے اسپتال میں آٹھ بستروں پر مشتمل کانگو یونٹ قائم کیا اور شہر کے سب سے بڑے سول اسپتال میں انفیکشن کنٹرول یونٹ کو دوبارہ فعال کیا۔ . بلوچستان سے کانگو وائرس کے مریضوں کی کراچی آمد کی تصدیق کرتے ہوئے سندھ کے وزیر صحت ڈاکٹر سعد نیاز نے  ایگنایٹ پاکستان کو بتایا کہ بلوچستان سے کانگو وائرس کے مریضوں کو صوبائی حکومت کی جانب سے ہر ممکن طبی امداد فراہم کی جائے گی۔ Crimean-Congo Hemorrhagic Fever (CCHF) یا صرف کانگو وائرس، ایک وائرل بیماری ہے، جو ٹک کے کاٹنے یا متاثرہ جانوروں کے خون یا بافتوں سے رابطے کے ذریعے انسانوں میں پھیلتی ہے۔ یہ وائرس بنیادی طور پر افریقہ، ایشیا، مشرق وسطیٰ اور یورپ کے کچھ حصوں میں پایا جاتا ہے۔ پاکستان میں، پچھلے کئی سالوں سے کانگو وائرس کے کیسز سامنے آ رہے ہیں۔ اس سال مہلک وائرس سے پہلی ہلاکت 7 مئی کو سامنے آئی۔ 17 اکتوبر کو کوئٹہ میں وائرل انفیکشن کا ایک اور کیس سامنے آیا۔ بیماری کی تازہ ترین لہر کا پتہ 3 نومبر کو ہوا، جب سنڈیمن ہسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ (ICU) میں ڈیوٹی ڈاکٹروں، پیرامیڈیکس اور اٹینڈنٹ سمیت 112 افراد متاثر ہوئے۔ بلوچستان حکومت کا کہنا ہے کہ کانگو وائرس کے 44 مریضوں کا تعلق کوئٹہ سے ہے۔ اتوار کو کوئٹہ سے متاثرہ ڈاکٹروں میں سے ایک کراچی کے اسپتال میں دوران علاج دم توڑ گیا۔ ڈاکٹر کی موت کے بعد محکمہ صحت سندھ نے تمام اسپتالوں کو ایڈوائزری الرٹ جاری کرنے کا اشارہ کیا، جب کہ حکومت بلوچستان نے صوبے بھر میں ریڈ الرٹ جاری کردیا۔ اس وقت آغا خان اسپتال کراچی میں دو خواتین سمیت کانگو وائرس کے 11 مشتبہ مریض داخل ہیں۔ آغا خان اسپتال کے ترجمان شبیر عالم نے بتایا کہ اتوار کو کانگو وائرس کی علامات والے 9 مریض اسپتال لائے گئے۔ “ان مریضوں کو ہسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ میں رکھا گیا ہے۔ عالم نے ایگنایٹ  پاکستان  کو بتایا کہ ان میں سے چار مریضوں میں کانگو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ پانچ مریضوں کے خون کے نمونے طبی جانچ کے مراحل میں ہیں، کیونکہ نتائج کا ابھی انتظار ہے۔ وزیر صحت نیاز کے مطابق اگر مزید مریض کراچی لائے گئے تو انہیں متعدی امراض کے اسپتال میں رکھا جائے گا جو ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی کے تحت کام کرتا ہے اور شہر کی نیپا چورنگی پر واقع ہے۔ “اسپتال میں آٹھ بستروں پر مشتمل کانگو یونٹ قائم کیا گیا ہے،” انہوں نے مزید کہا۔ رابطہ کرنے پر انفیکشن ڈیزیز ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر واحد راجپوت نے بتایا کہ پیر تک کانگو وائرس کا کوئی مریض ہسپتال نہیں لایا گیا۔ تاہم، انہوں نے یقین دلایا کہ ہسپتال ہر قسم کے انفیکشن کا علاج کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ڈاکٹر خالد بخاری، سول اسپتال، کراچی کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ، جس میں ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی موجود ہے، نے بتایا کہ اسپتال کے انفیکشن کنٹرول یونٹ کو ضروری عملے اور سامان کی تعیناتی کے ساتھ دوبارہ فعال کردیا گیا ہے، جس میں ذاتی حفاظتی سامان بھی شامل ہے۔ آغا خان اسپتال کے ترجمان نے کہا کہ طبی عملے کو ذاتی حفاظتی سامان (پی پی ای) جیسے ہزمت سوٹ اور دیگر اشیاء فراہم کی گئی ہیں۔ “کانگو وائرس سے متاثرہ مریضوں کے یونٹ کے ارد گرد نقل و حرکت پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔” اتوار کو سول اسپتال کوئٹہ میں خدمات انجام دینے والے ڈاکٹر شکر اللہ کی موت اور آٹھ دیگر مشتبہ کیسز کے سامنے آنے کے بعد حکومت سندھ نے صوبے بھر کے تمام بڑے اور چھوٹے اسپتالوں کو ایڈوائزری جاری کی۔ ایڈوائزری کے ذریعے محکمہ صحت نے کانگو وائرس سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی۔ محکمہ نے کراچی کے اسپتالوں کے لیے ریڈ الرٹ بھی جاری کیا اور کانگو وائرس کے حوالے سے (ایس-او۔پیز)معیاری آپریٹنگ طریقہ کار  جاری کیا۔ ڈائریکٹر ہیلتھ ڈاکٹر حمید جمانی نے کہا کہ کراچی کے تمام اسپتال ایس او پیز پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں گے۔ ایس او پیز میں کہا گیا ہے کہ مریض کو فوری طور پر انفیکشن کنٹرول آئسولیشن یونٹ میں منتقل کیا جائے، ڈاکٹروں اور طبی عملے کے لیے حفاظتی اقدامات بشمول پی پی ای کٹس کو یقینی بنایا جائے۔

کراچی نے وائرس سے نمٹنے کے لیے کانگو یونٹ قائم کر دیا۔ Read More »

Motorway M-Tag

موٹروے پر گاڑیوں کو ایم ٹیگ لگوانے کی آخری تاریخ 31 دسمبر: این ایچ اے

  نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے سوموار کو اعلان کیا ہے کہ بغیر ایم ٹیگ کے سفر کرنے والی گاڑیاں 31 دسمبر تک ایم ٹیگ لگوا لیں ورنہ ان کا موٹروے پر نہ صرف داخلہ ممنوع ہو گا بلکہ انہیں جرمانہ بھی ہو گا۔ پاکستان میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے سوموار کو اعلان کیا ہے کہ موٹروے پر بغیر ایم ٹیگ کے سفر کرنے والی گاڑیاں 31 دسمبر تک ایم ٹیگ لگوا لیں ورنہ ان کا موٹر وے پر نہ صرف داخلہ ممنوع ہو گا بلکہ انہیں جرمانہ بھی ادا کرنا ہو گا۔ فرنٹیر ورکس آرکنائزیشن (ایف ڈبلیو او) کی ذیلی کمپنی ون نیٹ ورک کے چیف پراجیکٹ آفیسر لیفٹیننٹ کرنل (ریٹائرڈ) فیصل نواز نے ایگنایٹ پاکستان  سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ’اس وقت 25 لاکھ گاڑیوں کو ایم ٹیگ لگا ہے جبکہ ہمارا ہدف مزید 50 لاکھ گاڑیوں کو ایم ٹیگ کے نیٹ ورک میں لانا ہے۔‘ ان کے مطابق ’اسلام آباد سے لاہور ایم ٹو موٹر وے پر روزانہ تقریباً سوا لاکھ گاڑیاں سفر کرتی ہے۔ ٹول پلازہ پر جن گاڑیوں کو ایم ٹیگ لگا ہوتا ہے وہ با آسانی چند لمحوں میں نکل جاتی ہیں جس کی وجہ سے رش سے بچا جا سکتا ہے اور وقت کی بچت ہوتی ہے۔‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اس کا فائدہ یہ ہے کہ ٹول پلازہ پر نقد رقم اکٹھی نہیں ہوگی بلکہ وہ بینک ٹو بینک ٹرانسفر ہو جائے گی۔‘ ان کے مطابق ’ون نیٹ ورک ایپ کی مدد سے آپ اپنا ایم ٹیگ چارج بھی کر سکیں گے۔‘ ایم ٹو پر واقع اسلام آباد ٹول پلازہ پر ایم ٹیک لگانے کی زمہ داری ادا کرنے والے ایک اہلکار اشتیاق احمد نےایگنایٹ پاکستان  کو بتایا کہ ’اوسط 40 سے 50 گاڑیوں پر یومیہ ایم ٹیگ لگانے کا سلسلہ جاری ہے تاہم ابھی انتظامیہ کی جانب سے انتظامیہ کی جانب سے ڈیڈ لائن کے اعلان کے باوجود اس تعداد میں اضافی نہیں ہوا۔‘ اشتیاق نے ایم ٹیگ لگوانے کا طریقہ کار بتاتے ہوئے کہا کہ ’پہلے ایم ٹیگ لگوانے کے لیے شناختی کارڈ کافی تھا مگر اب اس کے ساتھ گاڑی کا رجسٹریشن سمارٹ کارڈ ہونا بھی لازمی ہے ورنہ ٹیگ نہیں لگے گا۔‘ ان کا کہنا تھا کہ ’نیا ایم ٹیگ لگوانے کی فیس تو 200 روپے ہیں لیکن اس میں بیلنس گاڑی کا مالک اپنی ضرورت کے مطابق جمع کرواتے ہیں۔‘ اشتیاق احمد نے مزید بتایا کہ ’ایم ٹو پر ایم ٹیگ لگوانے اور اس کا بیلنس چارج کرنے کے لیے چند مقامات پر کاونٹرز بنائے گئے ہیں۔‘ ان کے مطابق ’اگر ایم ٹیگ میں جمع کروایا بیلنس ختم ہو جائے تو ان کاؤنٹرز سے ری چارج کروایا جا سکتا ہے جبکہ اس حوالے سے ایک ایپ ایم ٹیگ ون نیٹ ورک بھی بنا دی گئی ہے جس سے ضرورت کے مطابق بیلنس کسی بھی وقت ری چارج ہو سکتا ہے۔‘ ایگنایٹ پاکستان نے اس حوالے سے موٹر وے پر سفر کرنے والے گاڑی مالکان سے پوچھا جنہوں نے ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا۔ بیشتر کا کہنا تھا کہ ’ایم ٹیگ ایک اچھی سہولت ہے جس سے ٹول پلازہ پر رکنا نہیں پڑتا۔ اگر جیب میں پیسے نہ بھی ہوں میں تب بھی با آسانی ایپ کے ذریعے اپنا ایم ٹیگ ری چارج کر سکتے ہیں۔‘ کچھ افراد کا کہنا تھا کہ ’ایک تو ایڈوانس میں پیسے جمع کروانے پڑتے ہیں، کبھی یہ نہیں معلوم ہوتا کہ بیلنس کتنا ہے اور وہیں سے ری چارج کروانا پڑتا ہے جس میں وقت اتنا ہی لگ جاتا ہے جتنا بغیر ایم ٹیگ کے ٹول پلازہ سے گزرنے میں لگتا ہے اس لیے نیٹ وصولی اور ایم ٹیگ دونوں آپشنز موجود ہونے چاہییں ایم ٹیگ کیا ہے؟ موٹروے پولیس کے ترجمان یاسر محمود نے ایگنایٹ پاکستان  کے نمائندہ اظہار اللہ کو بتایا کہ ایم ٹیگ ایک قسم کی چپ ہے جو گاڑی کی فرنٹ ونڈ سکرین کی دائیں طرف لگائی جاتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ’ایم ٹیگ کو اصل میں ایک ریڈیو فریکونسی آئی ڈنٹیفیکیشن (آر ایف آئی ڈی)  ٹیکنالوجی پر چلایا جاتا ہے جس کو موٹروے انٹرچینج پر لگے بوتھ میں سکینر کے ذریعے سکین کیا جاتا ہے۔‘ انہوں نے مزید بتایا کہ ’اس کی مثال اس طرح ہے جس طرح آپ کے شناختی کارڈ کو کسی سکیورٹی چیک پوانٹ پر سکین کیا جاتا ہے اور وہاں پر آپ کا تمام ریکارڈ سامنے آجاتا ہے۔‘

موٹروے پر گاڑیوں کو ایم ٹیگ لگوانے کی آخری تاریخ 31 دسمبر: این ایچ اے Read More »

Congo Virus

بلوچستان حکومت نے کانگو وائرس کے مؤثر تدارک کیلئے مہم تیز کردی

بلوچستان کے سیکریٹری صحت عبداللہ خان کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت کانگو وائرس کی روک تھام اور علاج کے لیے حکمت عملی بنانے میں مصروف ہے۔ ایک ا رپورٹ کے مطابق بلوچستان کے شہر کوئٹہ کے سول ہسپتال کا دورہ کرتے ہوئے سیکریٹری صحت کا کہنا تھا کہ وہ کانگو وائرس کی صورتحال اور ہسپتالوں میں علاج کی سہولیات کی نگرانی کر رہے ہیں تاکہ اس کے ممکنہ پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ وائرس سے متاثرہ افراد کے علاج کے لیے آئسولیشن وارڈز قائم کیے گئے ہیں، ڈاکٹروں، طبی عملے اور مریضوں کو کانگو وائرس سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر سے آگاہ کیا گیا ہے۔ سیکریٹری صحت عبداللہ خان نے مزید کہا کہ وائرس سے متاثرہ ڈاکٹرز اور طبی عملے کو حکومت نے ایئر ایمبولینس کے ذریعے کراچی منتقل کرنے کے انتظامات کردیے ہیں۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کانگو وائرس کے پھیلاؤ کو کنٹرول کرنے کے لیے ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ صورتحال کا مسلسل جائزہ لینے کے لیے محکمہ صحت کے مانیٹرنگ میکنزم کو مؤثر بنایا جا رہا ہے۔ عہدیدار کے مطابق بلوچستان کے نگران وزیر اعلیٰ، وزیر صحت اور چیف سیکریٹری بھی وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے اور مریضوں کو بہترین علاج کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے اپنے محکمے کی حکمت عملی کی کامیابی کے لیے پرعزم تھے۔ کانگو وائرس کیا ہے؟ یہ وائرس مویشی گائے، بیل، بکری، بکرا، بھینس اور اونٹ، دنبوں اور بھیڑ کی کھال سے چپکی چیچڑوں میں پایا جاتا ہے، چیچڑی کے کاٹنے سے وائرس انسان میں منتقل ہو جاتا ہے۔ اس بیماری میں جسم سے خون نکلنا شروع ہوجاتا ہے۔ خون بہنے کے سبب ہی مریض کی موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔ یہ وائرس زیادہ تر افریقہ اور جنوبی امریکا ’مشرقی یورپ‘ ایشیا اور مشرق وسطیٰ میں پایا جاتا ہے، اسی بنا پر اس بیماری کو افریقی ممالک کی بیماری کہا جاتا ہے، یہ وائرس سب سے پہلے 1944 میں کریمیا میں سامنے آیا، اسی وجہ سے اس کا نام کریمین ہیمرج رکھا گیا تھا۔ کانگو وائرس کا مریض تیز بخار میں مبتلا ہو جاتا ہے، اسے سردرد، متلی، قے، بھوک میں کمی، نقاہت، کمزوری اور غنودگی، منہ میں چھالے، اورآنکھوں میں سوجن ہوجاتی ہے۔ علامات: تیز بخار سے جسم میں سفید خلیات کی تعداد انتہائی کم ہوجاتی ہے جس سے خون جمنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔ متاثرہ مریض کے جسم سے خون نکلنے لگتا ہے اورکچھ ہی عرصے میں اس کے پھیپھڑے تک متاثر ہوجاتے ہیں، جبکہ جگر اور گردے بھی کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں اور یوں مریض موت کے منہ میں چلا جاتا ہے۔ اس لیے ہر شخص کو ہر ممکن احتیاط کرنی چاہیے۔ احتیاطی تدابیر: کانگو سے متاثرہ مریض سے ہاتھ نہ ملائیں، مریض کی دیکھ بھال کرتے وقت دستانے پہنیں، مریض کی عیادت کے بعد ہاتھ اچھی طرح دھوئیں، لمبی آستینوں والی قمیض پہنیں، جانور منڈی میں بچوں کو تفریح کرانے کی غرض سے بھی نہ لے جایا جائے۔

بلوچستان حکومت نے کانگو وائرس کے مؤثر تدارک کیلئے مہم تیز کردی Read More »

     شہری اب نادرا کے نمائندے کو گھر بلا کر شناختی کارڈ بنواسکیں گے

    لاہور( این این آئی)نادرا نے شہریوں کو دفاتر کی لمبی لائنوں سے نجات دلانے کیلئے اپنی شاندار سہولت شروع کرنے کا اعلان کر دیا جس کے ذریعے شہری گھر بیٹھے ہی اپنے ضروری دستاویزات بنوا سکیں گے ۔نادرا نے صوبائی دارلحکومت میں موٹر سائیکل سروس شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے،شہری اب اپنے گھر پر ہی نادرا کے نمائندے کے ذریعے اپنے شناختی کارڈ سمیت دیگر اہم دستاویزات بنواسکتے ہیں۔یہاں یہ جاننا بھی ضروری ہے شہریوں کیلئے اس سہولت کیلئے اضافی رقم بھی ادا کرنا ہو گی، لاہور کے شہری نادرا کی بائیکر سروس 151-111-786-100 پر کال کر کے حاصل کر سکتے ہیں جبکہ موبی لنک، یوفون، ٹیلی نار اور زونگ کے صارفین 1777 پر فون کر کے یہ سہولت حاصل کر سکتے ہیں۔بائیکر سروس سہولت حاصل کرنے کے خواہشمندوں کو سرکاری فیس کے علاوہ 1200 روپے اضافہ ادا کرنے ہونگے۔اس کے علاوہ نادرا نے موبائل ایپ پاک آئی ڈی کے ذریعے شناختی کارڈ بنوانے کی سہولت بھی شروع کر رکھی ہے۔

     شہری اب نادرا کے نمائندے کو گھر بلا کر شناختی کارڈ بنواسکیں گے Read More »

کراچی میں نیگلیریا نے ایک اور جان لے لی

بفرزون کا رہائشی 45 سالہ شخص دماغ خور جرثومے کا شکار ہوگیا  کراچی میں نیگلیریا نے ایک اور جان لے لی، رواں سال جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 11 ہوگئی۔ ترجمان محکمہ صحت سندھ کے مطابق کراچی کے علاقے بفر زون ضلع وسطی کا رہائشی 45 سالہ کاشف قمر نیگلیریا سے انتقال کر گیا، رواں سال صوبہ بھر میں اموات کی تعداد 11 ہوگئی۔ ترجمان کے مطابق کاشف قمر کو یکم نومبر کو نارتھ ناظم آباد کے نجی اسپتال میں داخل کروایا گیا تھا، مریض کے پی سی آر ٹیسٹ میں نیگلیریا کی تصدیق ہوئی تھی۔ رپورٹ کے مطابق کاشف قمر تین دن بخار اور سر درد میں مبتلا رہ کر گزشتہ روز انتقال کرگئے، نیگلیریا سے ضلع وسطی میں یہ تیسری ہلاکت ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نیگلیریا سے اب تک جامشورو، کیماڑی، کورنگی، ملیر، غربی اور شرقی میں ایک ایک جبکہ جنوبی میں 2 اموات رپورٹ ہوچکی ہیں۔ نگران وزیر صحت سندھ ڈاکٹر سعد خالد نیاز نے عوام سے نیگلیریا سے بچاؤ کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی اپیل کی ہے۔ ڈاکٹر سعد خالد نیاز نے سی ای او کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ انجینئر سید صلاح الدین سے رابطہ کیا اور نیگلیریا کے باعث 11 لوگوں کی اموات سے متعلق تشویش کا اظہار کیا۔ ڈاکٹر سعد خال نے کہا کہ شہر بھر کے تمام اضلاع سے پانی کے نمونوں کے لیبارٹری ٹیسٹ کئے جائیں، شہر میں سپلائی کئے جانیوالے پانی میں کلورین کی مقدار سے متعلق بھی رپورٹ فراہم کی جائے، شہر میں نیگلیریا سے بڑھتی اموات کیلئے لازمی اقدامات اٹھائے جائیں۔ ان کا کہنا ہے کہ عوام، علماء و ماہرین کی ہدایت کے تحت پانی کو ناک میں ڈالنے سے اجتناب برتیں۔ واضح رہے کہ شہر قائد میں 5 روز قبل بھی نیگلیریا سے ایک شخص جاں بحق ہوا تھا۔

کراچی میں نیگلیریا نے ایک اور جان لے لی Read More »