معروف اسلامی اسکالر مولانا طارق جمیل کے بیٹے عاصم جمیل اتوار کو پنجاب کے تلمبہ میں انتقال کر گئے ۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم (سابقہ ٹویٹر) پر ایک پوسٹ میں خبر کی تصدیق کرتے ہوئے مولانا طارق جمیل نے کہا کہ “حادثاتی موت” نے ماحول کو سوگوار کر دیا ہے۔ “ہم آپ سب سے درخواست کرتے ہیں کہ اس دکھ کے موقع پر ہمیں اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں۔ اللہ میرے بیٹے کو جنت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔‘‘ میاں چنوں کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس (ڈی ایس پی) محمد سلیم نے ذرائع کو بتایا کہ عاصم کو تلمبہ رورل ہیلتھ سنٹر لے جایا گیا، جہاں اسے مردہ قرار دے دیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ لاش کو صحت مرکز سے خاندان کے گھر منتقل کیا جا رہا ہے۔ پنجاب پولیس کے ترجمان کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ موت کی وجہ “بندوق کی گولی” لگتی ہے۔ اس میں مزید کہا گیا کہ پنجاب کے انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) ڈاکٹر عثمان انور نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ملتان کے ریجنل پولیس افسر سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ آئی جی پی ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ موت کی حتمی وجہ کا تعین “شواہد اور فرانزک رپورٹ کی روشنی میں کیا جائے”۔ پولیس کے بیان میں مزید کہا گیا کہ خانیوال ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر اور دیگر اعلیٰ اہلکار جائے وقوعہ پر موجود تھے اور شواہد اکٹھے کر لیے گئے ہیں۔ سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے سوگوار خاندان سے تعزیت اور یکجہتی کا اظہار کیا۔ نگراں وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب اس حادثے پر آپ کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔