اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس کے دوران نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ ’آرمی چیف نے کہا ہے کہ جو اہلکار سمگلنگ اور دیگر غیر قانونی کاروائیوں میں ملوث ہوں گے اُن کا کورٹ مارشل ہوگا۔‘
نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے اسلام آباد میں نگران وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کی۔
نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا کہ ’جو لوگ اسمگلنگ اور حوالہ ہنڈی میں ملوث ہیں، اُن کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔‘ اُن کا کہنا تھا کہ ’فوج اپنے احتساب کے نظام کو 9 مئی کے واقعات کے خلاف کاروائی میں ثابت کر چُکی ہے۔‘
سمگلنگ اور حوالہ ہنڈی سے متعلق بات کرتے ہوئے نگران وزیر داخلہ نے کہا کہ ’چینی اور گندم کی سمگلنگ کو روکنے کے لیے موثر انداز میں کام کر رہے ہیں۔ حوالہ ہنڈی کا کام کرونے والوں کے خلاف 168 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔‘ اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’حوالہ ہنڈی کے خلاف کچھ اقدامات سے ڈالر کی قیمتیں کنٹرول ہوئی ہیں۔‘
سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ ’سمگلنگ اونٹوں پر نہیں ٹرکوں پر ہو رہی تھی، اور اس غیر قانونی کاروبار میں سیاستدانوں اور سرکاری افسران کے نام بھی شامل ہیں۔‘
اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’سمگلنگ سے متعلق ہونے والی تحقیقات میں کچھ نکلا تو حقائق سامنے لائے جائیں گے۔‘
پریس کانفرنس کے اختتام پر پاکستان مسلم لیگ ن کے سربراہ نواز شریف کی وطن واپسی سے متعلق ہونے والے ایک سوال کے جواب میں نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ ’میاں صاحب اگر واپس آکر سیاست میں آنا چاہتے ہیں تو یہ ایک حوصلہ افزا بات ہے۔‘
تاہم پاکستان میں آئندہ عام انتخابات میں سیکورٹی خدشات سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں اُن کا کہنا تھا کہ ’الیکشن میں پولنگ سٹیشنز کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے۔‘