ملک بھر میں عام انتخابات کی ممکنہ تاریخ سامنے آگئی ہے ، جس کے مطابق جنرل الیکشن اٹھائیس جنوری دو ہزار چوبیس کومتوقع ہیں۔الیکشن کمیشن میں ابتدائی حلقہ بندیوں پر اعتراضات جمع کرانے کا آج آخری روز ہے۔
باخبر ذرائع کے مطابق ملک بھر میں عام انتخابات کیلئے پولنگ کی متوقع تاریخ سامنے آ گئی ہے، اور ممکنہ طور پرجنرل الیکشن اٹھائیس جنوری دو ہزار چوبیس بروز اتوار کو ہوں گے۔
یاد رہے کہ دو روز قبل صدر عارف علوی نےنجی ٹی وی کو انٹرویو میںعام انتخابات میں تاخیر کے خدشے کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیںجنوری کے آخری ہفتے میں الیکشن ہونے کا یقین نہیں۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابات میں تاخیر کے حوالے سے قیاس آرائیوں کی تردیدکی گئی تھی ۔اورصدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے عام انتخابات میں التوا سے متعلق بیان پر ردعمل میں کہا تھا کہ الیکشن کمیشن کی آئندہ عام انتخابات کے حوالے سے تیاریاں مکمل ہیں۔ حلقہ بندیوں کی حتمی اشاعت کے فوراً بعد انتخابات کے شیڈول کا اعلان کر دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ابتدائی حلقہ بندیوں پر اعتراضات الیکشن کمیشن میں قائم سہولت سینٹر پر آج رات بارہ بجے تک جمع کروائے جا سکیں گے۔ الیکشن کمیشن اعتراضات پر سماعت اٹھائیس اکتوبر سے چھبیس نومبر تک کرے گا۔ حلقہ بندیوں کی حتمی اشاعت تیس نومبر کو ہوگی۔
دوسری جانب حلقہ بندیوں پر اعتراضات نمٹانے کیلئے الیکشن کمیشن نے دو بینچ بھی قائم کردئیے جو یکم نومبر سے سماعت کرینگے۔ پہلا بینچ اسلام آباد، شکار پور، خضدار، سیالکوٹ اور راجن پور کے اعتراضات پر سماعت کرے گا۔
دوسرا بینچ کرم، اٹک، جہلم، ننکانہ، کوہاٹ اور کورنگی کے اعتراضات نمٹائے گا۔ دو نومبر کو ملیر، سانگھڑ، سوات، ہری پور، چکوال اور پشین کے اعتراضات سنے جائیں گے جبکہ مردان، کراچی، شرقی، موسیٰ خیل، لودھراں، نوشہرہ فیروز اور حب کی سماعت بھی اسی روز ہوگی۔