سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے وکیل نعیم حیدر پنجوتھہ نے دعویٰ کیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل کے لوئر کلاس سیل میں منتقل کیا گیا ہے جہاں ان کی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر جاری اپنے بیان میں عمران خان کے وکیل نے الزام عائد کیا کہ انھیں اطلاع ملی ہے کہ عمران خان کو لوئر کلاس سیل میں منتقل کیا گیا ہے جبکہ سیل کے باہر سکیورٹی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ توشہ خانہ کیس میں عدالت کی طرف سے تین سال قید کی سزا سنائے جانے کے بعد پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کو 5 اگست 2023 کو اٹک جیل منتقل کیا گیا تھا تاہم 26 ستمبر کو پی ٹی آئی کی طرف سے دائر درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کو ڈسٹرکٹ جیل اٹک سے سینٹرل جیل اڈیالہ منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔
پی ٹی آئی کے وکیل نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ جیل میں عمران خان کی حالات سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے جس پر پانچ اکتوبر کو سماعت ہوگی۔
مران خان کے وکیل کے مطابق عدالت کی طرف سے یہ اعتراضات اٹھائے گئے کہ اس پر پہلے ہی فیصلہ سنایا گیا ہے لیکن عمران خان کی صحت سے متعلق کوئی احکامات جاری نہیں کیے گئے جو کہ آئین میں دیا گیا بنیادی حق ہے۔
نعیم پنجوتھہ نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہیں، ان کو فوڈ پوائزن دیا جا سکتا ہے، انھیں ذہنی طور پر ٹارچر کیا جا رہا ہے اور ان کی نقل و حرکت پر پابندی لگا دی گئی ہے۔